چوری کی حد اور اس کے نصاب کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْطَعُ السَّارِقَ فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا-
یحیی بن یحیی، اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، زہری، عمرة، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چوتھائی دینار میں چور کا ہاتھ کاٹتے تھے یا اس سے زیادہ میں
'A'isha reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) cut off the hand of a thief for a quarter of a dinar or more.
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ کَثِيرٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ کُلُّهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِمِثْلِهِ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ-
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، سلیمان بن کثیر، ابراہیم بن سعد، زہری اسی حدیث کے دوسری اسناد ذکر کی ہیں۔
This hadith has been transmitted on the authority of Zuhri.
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی وَحَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ وَاللَّفْظُ لِلْوَلِيدِ وَحَرْمَلَةَ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ وَعَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ إِلَّا فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا-
ابوطاہر، حرملہ بن یحیی، ولید بن شجاع، ابن وہب، یونس، شہاب، عروة، عمرہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چور کا ہاتھ سوائے چوتھائی دینار یا اس سے زیادہ کے نہ کاٹا جائے
'A'isha reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The hand of a thief should not be cut off but for a quarter of a dinar and upwards.
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَی وَاللَّفْظُ لِهَارُونَ وَأَحْمَدَ قَالَ أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَمْرَةَ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ تُحَدِّثُ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُقْطَعُ الْيَدُ إِلَّا فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَمَا فَوْقَهُ-
ابوطاہر، ہارون بن سعید ایلی، احمد بن عیسی، ہارون، احمد، ابن وہب، مخرمہ، سلیمان بن ابی یسار، عمرہ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے ہاتھ نہ کاٹا جائے سوائے چوتھائی دینار یا اس سے زیادہ میں۔
'A'isha reported: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The hand (of a thief) should not be cut off but for a quarter of a dinar and what is above that.
حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ الْحَکَمِ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُقْطَعُ يَدُ السَّارِقِ إِلَّا فِي رُبْعِ دِينَارٍ فَصَاعِدًا-
بشر بن حکم عبدی، عبدالعزیز بن محمد، یزید بن عبداللہ بن ہاد، ابی بکر بن محمد، عمرہ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے چور کا ہاتھ نہ کاٹا جائے سوائے چوتھائی دینار میں یا اس سے زیادہ میں۔
'A'isha reported that she heard Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: The hand of the thief may not be cut off but for a quarter of a dinar and upwards.
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْعَقَدِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ مِنْ وَلَدِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن مثنی، اسحاق بن منصور، ابی عامر عقدی، عبداللہ بن جعفر، مخرمہ، یزید ابن عبداللہ ابن ہاد اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے۔
A hadith like this has been narrated on the authority of Yazid b. 'Abdullah b. al-Had with the same chain of transmitters.
وحدثنا محمدبن عبدالله بن نمير حدثنا حميد بن عبدالرحمن الرواسیعن هشام بن عروة عن ابيه عن عآئشة قالت لم تقطع يدسارق فی عهد رسول الله صلی الله عليه وسلم فی اقل من ثمن المجن جحفة او ترس وکلا هما ذوثمنٍ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، حمید بن عبدالرحمن رواسی، ہشام بن عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں جحفہ یا ترس ڈھال کی قیمت سے کم میں چور کا ہاتھ نہیں کاٹا گیا اور یہ دونوں (ڈھالیں) قیمت والی ہیں۔
'A'isha reported that during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him) the hand of the thief was not cut off for less than the price of a shield, iron coat or armour and both of them are valuable.
وحدثنا عثمان بن ابی شيبة اخبرنا عبدة بن سليمان وحميد بن عبدالرحمان م وحدثنا ابوبکر بن ابی شيبة حدثنا عبدالرحيم ابن سليمان م وحدثنا ابوکريب حدثنا ابواسامة کلهم عن هشام بهذاالاسناد نحو حديث ابن نمير عن حميد بن عبدالرحمان الرواسی وفی حديث عبدالرحيم وابی اسامة وهو يومئذ ذوثمن-
عثمان بن ابی شیبہ، عبدہ بن سلیمان، حمید بن عبدالرحمن ، ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدالرحیم بن سلیمان، ابوکریب، ابواسامہ، ہشام اسی حدیث کی مزید اسناد ذکر کی ہیں اور اس میں ہے کہ ان دنوں یہ قیمت والی تھی۔
This hadith has been narrated on the authority of Hisham through another chain of transmitters, and in the hadith narrated by 'Abd al-Rahim and Abu Usama (the words are): "That (the shield) was valuable those days."
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطَعَ سَارِقًا فِي مِجَنٍّ قِيمَتُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ-
یحیی بن یحیی، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چور کا ہاتھ ایک ایسی ڈھال کے بدلہ میں کاٹا جس کی قیمت تین دراہم تھے۔
Ibn 'Umar reported that Allah's Messenger (may peace upon him) cut off the hand of a thief (in case of the theft) of a shield the price of which was three dirhams.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ رُمْحٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ح و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ الْقَطَّانُ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ کُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ وَأَبُو کَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ وَأَيُّوبَ بْنِ مُوسَی وَإِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ ح و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ وَإِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ وَعُبَيْدِ اللَّهِ وَمُوسَی بْنِ عُقْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ الْجُمَحِيِّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ اللَّيْثِيِّ کُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يَحْيَی عَنْ مَالِکٍ غَيْرَ أَنَّ بَعْضَهُمْ قَالَ قِيمَتُهُ وَبَعْضَهُمْ قَالَ ثَمَنُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ-
قتیبہ بن سعید، ابن رمح، لیث بن سعد، زہیر بن حرب، ابن مثنی، یحیی، قطان، ابن نمیر، ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، عبید اللہ، زہیر بن حرب، اسماعیل یعنی ابن علیہ، ابوربیع، ابوکامل، حماد، محمد بن رافع، عبدالرزاق، سفیان، ایوب سختیانی، ایوب بن موسی، اسماعیل بن امیہ، عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، ابونعیم، سفیان، ایوب، اسماعیل بن امیہ، عبید اللہ، موسیٰ بن عقبہ، محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، اسماعیل بن امیہ، ابوطاہر، ابن وہب، حنظلہ بن ابی سفیان جمحی، عبداللہ بن عمر، مالک بن انس، اسامہ بن زید لیثی، نافع ابن عمر، مختلف اسناد سے حدیث زکر کی ہے کہ سارے محدثین حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ حدیث عییی عن مالک کی طرح روایت کی ہے بعض نے قیمت اور بعض نے اس کا ثمن تین دراہم ذکر کی ہیں۔
This hadith has been narrated on the authority of Ibn 'Umar through some other chains of transmitters but with a slight variation of words.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ اللَّهُ السَّارِقَ يَسْرِقُ الْبَيْضَةَ فَتُقْطَعُ يَدُهُ وَيَسْرِقُ الْحَبْلَ فَتُقْطَعُ يَدُهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا انڈا چوری کرنے والے چور پر اللہ لعنت کرتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹا جائے گا اور جو رسی چوری کرتا ہے اس کا ہاتھ بھی کاٹا جائے گا۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Let there be the curse of Allah upon the thief who steals an egg and his hand is cut off, and steals a rope and his hand is cut off.
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ کُلُّهُمْ عَنْ عِيسَی بْنِ يُونُسَ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ يَقُولُ إِنْ سَرَقَ حَبْلًا وَإِنْ سَرَقَ بَيْضَةً-
عمرو ناقد، اسحاق بن ابراہیم، علی بن خشرم، عیسیٰ بن یونس، حضرت اعمش رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی یہ حدیث ان اسناد سے روایت کی گئی ہے۔ اس میں وہ فرماتے ہیں کہ اگرچہ وہ رسی چوری کرے اور اگرچہ وہ انڈا ہی چوری کرے۔
This hadith is narrated on the authority of A'mash with the same chain of transmitters with a slight variation of words.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ فَقَالُوا مَنْ يُکَلِّمُ فِيهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا وَمَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَلَّمَهُ أُسَامَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ ثُمَّ قَامَ فَاخْتَطَبَ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا أَهْلَکَ الَّذِينَ قَبْلَکُمْ أَنَّهُمْ کَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَکُوهُ وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ وَايْمُ اللَّهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ يَدَهَا وَفِي حَدِيثِ ابْنِ رُمْحٍ إِنَّمَا هَلَکَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِکُمْ-
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابن شہاب، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ قریش نے ایک مخزوی عورت کے بارے میں مشورہ کیا جسں نے چوری کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کون گفتگو کرے گا؟ تو انہوں نے کہا جو اس بات پر جرات کر سکتا ہے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیارے اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سوا کوئی نہیں ہو سکتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسامہ نے گزارش کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو اللہ کی حدود میں سے ایک حد کے بارے میں سفارش کرتا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کر خطبہ دیا تو فرمایا اے لوگو؟ تم میں سے پہلے لوگوں کو ہلاک کیا اس میں سے جب کو کوئی معزز چوری کرتا تو وہ اسے چھوڑ دیتے اور ان میں سے کوئی کمزور چوری کرتا تو اس پر حد جاری کر دیتے اور اللہ کی قسم! اگر فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی چوری کرتی تو میں اس کا ہاتھ بھی کاٹ دیتا اور ابن رمح کی حدیث میں ہے تم سے پہلے لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔
'A'isha reported that the Quraish had been anxious about the Makhzumi woman who had committed theft, and said: Who will speak to Allah's Messenger (may peace be upon him) about her? They said: Who dare it, but Usama, the loved one of Allah's Messenger (may peace be upon him)? So Usama spoke to him. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Do you intercede regarding one of the punishments prescribed by Allah? He then stood up and addressed (people) saying: O people, those who have gone before you were destroyed, because if any one of high rank committed theft amongst them, they spared him; and it anyone of low rank committed theft, they inflicted the prescribed punishment upon him. By Allah, if Fatima, daughter of Muhammad, were to steal, I would have her hand cut off. In the hadith transmitted on the authority of Ibn Rumh (the words are): "Verily those before you perished."
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لِحَرْمَلَةَ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ قُرَيْشًا أَهَمَّهُمْ شَأْنُ الْمَرْأَةِ الَّتِي سَرَقَتْ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ الْفَتْحِ فَقَالُوا مَنْ يُکَلِّمُ فِيهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا وَمَنْ يَجْتَرِئُ عَلَيْهِ إِلَّا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ حِبُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُتِيَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَلَّمَهُ فِيهَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَتَلَوَّنَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَتَشْفَعُ فِي حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللَّهِ فَقَالَ لَهُ أُسَامَةُ اسْتَغْفِرْ لِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَلَمَّا کَانَ الْعَشِيُّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاخْتَطَبَ فَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّمَا أَهْلَکَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِکُمْ أَنَّهُمْ کَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَکُوهُ وَإِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الضَّعِيفُ أَقَامُوا عَلَيْهِ الْحَدَّ وَإِنِّي وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ يَدَهَا ثُمَّ أَمَرَ بِتِلْکَ الْمَرْأَةِ الَّتِي سَرَقَتْ فَقُطِعَتْ يَدُهَا قَالَ يُونُسُ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَحَسُنَتْ تَوْبَتُهَا بَعْدُ وَتَزَوَّجَتْ وَکَانَتْ تَأتِينِي بَعْدَ ذَلِکَ فَأَرْفَعُ حَاجَتَهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
ابوطاہر، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، زوجہ نبی سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ قریش نے اس عورت کے بارے میں مشو رہ کیا جس نے غزوہ فتح مکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں چوری کی تھی۔ انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بارے میں کون گفتگو کرے گا؟ انہوں نے کہا محبوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے علاوہ اس بات پر کوئی جرات نہ کرے گا ۔ تو انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بھیجا گیا ۔ تو اس عورت کے معاملہ میں آپ سے اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے گفتگو کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ اقدس کا رنگ تبدیل ہوگیا اور فرمایا کیا تو اللہ کی حدود میں سے ایک حد میں سفارش کرتا ہے؟ تو اسامہ نے آپ سے عرض کیا اے اللہ کے رسول؟ میرے لیے مغفرت طلب کریں۔ جب شام ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور خطبہ ارشاد فرمایا اور اللہ کی تعریف بیان کی جس کا وہ اہل ہے ۔ پھر فرمایا اما بعد؟ تم سے پہلے لوگوں کو اس بات نے ہلاک کیا کہ ان میں سے جب کوئی معزز آدمی چوری کرتا تو وہ اسے چھوڑ دتیے اور جب ان میں سے ضعیف چوری کرتا تو اس پر حد کرتے اور قسم اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر فاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی چوری کرتی تو اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا اس عورت کے بارے میں جسں نے چوری کی تھی تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہیں کہ اس کی توبہ بہت عمدہ تھی اور اسکے بعد اس کی شادی ہوئی اور وہ اسکے بعد میرے پاس تھی اور میں اسکی ضرورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچاتی تھی۔
'A'isha, the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him), reported that the Quraish were concerned about the woman who had committed theft during the lifetime of Allah's Apostle (may peace be upon him), in the expedition of Victory (of Mecca). They said: Who would speak to Allah's Messenger (may peace be upon him) about her? They (again) said: Who can dare do this but Usama b Zaid, the loved one of Allah's Messenger (may peace be upon him)? She was brought to Allah's Messenger (may peace be upon him) and Usama b. Zaid spoke about her to him (interceded on her behalf). The colour of the face of Allah's Messenger (may peace be upon him) changed, and he said: Do you intercede in one of the prescribed punishments of Allah? He (Usama) said: 'Messenger of Allah, seek forgiveness for me. When it was dusk. Allah's Messenger (may peace be upon him) stood up and gave an address. He (first) glorified Allah as He deserves, and then said: Now to our topic. This (injustice) destroyed those before you that when any one of (high) rank committed theft among them, they spared him, and when any weak one among them committed theft, they inflicted the prescribed punishment upon him. By Him in Whose Hand is my life, even if Fatima daughter of Muhammad were to commit theft, I would have cut off her hand. He (the Holy Prophet) then commanded about that woman who had committed theft, and her hand was cut off. 'A'isha (further) said: Hers was a good repentance, and she later on married and used to come to me after that, and I conveyed her needs (and problems) to Allah's Messenger (may peace be upon him).
و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَتْ امْرَأَةٌ مَخْزُومِيَّةٌ تَسْتَعِيرُ الْمَتَاعَ وَتَجْحَدُهُ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُقْطَعَ يَدُهَا فَأَتَی أَهْلُهَا أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَکَلَّمُوهُ فَکَلَّمَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ اللَّيْثِ وَيُونُسَ-
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ مخزوی عورت مال ومتاع ادھار لے کر منکر ہو جاتی تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا کہ اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے۔ اس کا اہل و عیال حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس ان سے گفتگو کرنے کے لیے آئے تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بارے میں بات کی۔ باقی حدیث اسی طرح ہے۔
'A'isha reported that a woman from the tribe of Makhzum used to borrow things (from people) and then denied (having taken them). Allah's Apostle (may peace be upon him) commanded her hand to be cut off. Her relatives came to Usama b. Zaid and spoke to him (requesting him to intercede on her behalf). He spoke to Allah's Messenger (may peace be upon him) about her. The rest of the hadith is the same.
و حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ سَرَقَتْ فَأُتِيَ بِهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَاذَتْ بِأُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ لَوْ کَانَتْ فَاطِمَةُ لَقَطَعْتُ يَدَهَا فَقُطِعَتْ-
سلمہ بن شبیب، حسن بن اعین، معقل، ابی زبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مخزوم میں سے ایک عورت نے چوری کی اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لایا گیا ۔ تو اس نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ذریعہ پناہ مانگی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی قسم اگر فاطمہ بھی ہوتی تو میں اس کا ہاتھ بھی کاٹ دیتا۔
Jaibir reported that a woman from the tribe of Makhzum committed theft. She was brought to Allah's Apostle (may peace be upon him) and she sought refuge (intercession) from Umm Salama, the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him). Thereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: By Allah, even if she were Fatima, I would have her hand cut off. And thus her hand was cut off.