پچھنے لگا نے کی اجرت کے حلال ہونے کے بیان میں ۔

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ کَسْبِ الْحَجَّامِ فَقَالَ احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ وَکَلَّمَ أَهْلَهُ فَوَضَعُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ وَقَالَ إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ أَوْ هُوَ مِنْ أَمْثَلِ دَوَائِکُمْ-
یحیی بن ایوب، قتیبہ، علی بن حجر، اسماعیل، ابن جعفر، حضرت حمید سے روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پچھنے لگانے والے کی کمائی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پچھنے لگوائے ۔ ابوطیبہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پچھنے لگائے تو آپ نے اسے دو صاع غلہ دینے کا حکم دیا اور اس کے مالکوں سے اس کا خراج کم کرنے کے لیے سفارش کی اور فرمایا تمہاری دواؤں میں سے بہترین دواء پچھنے لگوانا ہے جن سے تم دوا کرتے یا یہ تمہاری بہترین دواؤں جیسا ہے۔
It is narrated on the authority of Humaid that Anas b. Malik was asked about the earnings of the cupper. He said: Allah's Messenger (may peace be upon him) got himself cupped. His cupper was Abu Taiba and he (the Holy Prophet) commanded to give him two sa's of corn. He (the Holy Prophet) talked with the members of his family and they lightened the burden of Kharaj (tax) from him (i. e. they made remis- sion in the charges of their own accord). He (Allah's Apostle) said: The best (treat- ment) which you take is cupping, or it is the best of your treatments.
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ سُئِلَ أَنَسٌ عَنْ کَسْبِ الْحَجَّامِ فَذَکَرَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ وَالْقُسْطُ الْبَحْرِيُّ وَلَا تُعَذِّبُوا صِبْيَانَکُمْ بِالْغَمْزِ-
ابن ابی عمر، مروان فزاری، حضرت حمید سے روایت ہے کہ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پچھنے لگانے والے کی کمائی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے اسی طرح بیان کیا اس کے علاوہ یہ بھی فرمایا کہ تمہاری بہترین دواو ں میں سے پچھنے لگوانا ہے اور عود ہندی ہے اور آپ نے بچوں کو حلق دبا کر تکلیف نہ دو۔
Rumaid reported that Anas b. Malik (Allah be pleased with him) has asked about the earnings of a cupper. Then (the above-mentioned hadith was reported but with this addition) that he said: The best treatment which you get is cupping or aloeswood and do not torture your children by pressing their uvula.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خِرَاشٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُا دَعَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُلَامًا لَنَا حَجَّامًا فَحَجَمَهُ فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعٍ أَوْ مُدٍّ أَوْ مُدَّيْنِ وَکَلَّمَ فِيهِ فَخُفِّفَ عَنْ ضَرِيبَتِهِ-
احمد بن حسن بن خراش، شبابہ، شعبہ، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پچھنے والے ہمارے ایک غلام کر بلوایا اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پچھنے لگائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے لئے ایک صاع یا ایک مد یا دو مد دینے کا حکم دیا اور اس نے خراج کی کمی کی سفارش کی تو اس کے خراج میں کمی کر دی گئی۔
Humaid reported Anas (Allah be pleased with him) having said this: Allah's Apostle (may peace be upon him) called for young cupper belonging to us. He cupped him and he (the Holy Prophet) commanded that he should be paid one sa' or one mudd or two mudds (of wheat). It was said (that charges were high) and a reduction was made in the charges.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ کِلَاهُمَا عَنْ وُهَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ وَأَعْطَی الْحَجَّامَ أَجْرَهُ وَاسْتَعَطَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عفان بن مسلم، اسحاق بن ابراہیم، وہیب، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پچھنے لگوائے اور پچھنے لگانے والے کو اس کی مزدوری دی اور ناک مبارک میں دوا ڈالی۔
Ibn Abbas (Allah be pleased with them) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) got himself cupped and he paid the clipper his charges and he put medicine in his nostrils.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لِعَبْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حَجَمَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدٌ لِبَنِي بَيَاضَةَ فَأَعْطَاهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْرَهُ وَکَلَّمَ سَيِّدَهُ فَخَفَّفَ عَنْهُ مِنْ ضَرِيبَتِهِ وَلَوْ کَانَ سُحْتًا لَمْ يُعْطِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، عاصم، شعبی، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنی بیاضہ کے ایک غلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پچھنے لگائے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے اس کی مزدوری دی اور اس کے مالک سے سفارش کی تو اس نے اس کا خراج کم کردیا اگر پچھنے لگانے کی کمائی حرام ہوتی تو اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اجرت نہ دیتے۔
Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) reported: The slave of Banu Bayada cupped Allah's Apostle (may peace be upon him) and he gave him his wages, and talked to his master and he reduced the charges, and if this earning was unlawful Allah's Apostle (may peace be upon him) would not have given it.