پتھر والوں کے گھروں پر سے داخل ہونے کی ممانعت کے بیان میں سوائے اس کے کہ جو روتا ہوا داخل ہو۔

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَعِيلَ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِ الْحِجْرِ لَا تَدْخُلُوا عَلَی هَؤُلَائِ الْقَوْمِ الْمُعَذَّبِينَ إِلَّا أَنْ تَکُونُوا بَاکِينَ فَإِنْ لَمْ تَکُونُوا بَاکِينَ فَلَا تَدْخُلُوا عَلَيْهِمْ أَنْ يُصِيبَکُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ-
یحیی بن ایوب، قتیبہ بن سعید، ، علی بن حجر، اسماعیل بن ایوب، اسماعیل بن جعفر، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے پتھروں والے یعنی قوم ثمود کے بارے میں فرمایا اس قوم کے گھروں کے پاس سے نہ گزرو کیونکہ انہیں عذاب دیا گیا ہے سوائے اس کے کہ وہاں سے روتے ہوئے گزرو اور اگر تمہیں رونا نہیں آتا تو پھر وہاں سے نہ گزرو کہیں ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی وہ عذاب مسلط ہو جائے کہ جو عذاب قوم ثمود پر مسلط ہوا تھا۔
'Abdullah b. Umar reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said in connection with the people of Hijr (Thamud): Do not enter but weepingly (the habitations) of these people who had been punished by (Allah), and in case you do not feel inclined to weep, then do not enter (these habitations) that you may not meet the same calamity as had fallen to their lot.
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ وَهُوَ يَذْکُرُ الْحِجْرَ مَسَاکِنَ ثَمُودَ قَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ مَرَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْحِجْرِ فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَدْخُلُوا مَسَاکِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ إِلَّا أَنْ تَکُونُوا بَاکِينَ حَذَرًا أَنْ يُصِيبَکُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ ثُمَّ زَجَرَ فَأَسْرَعَ حَتَّی خَلَّفَهَا-
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سالم بن عبد اللہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پتھر والوں یعنی قوم ثمود کے مقامات کے پاس سے گزرے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا تم ان لوگوں کے پتھروں کے پاس سے نہ گزرو کہ جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے سوائے اس کے کہ تم وہاں سے روتے ہوئے گزرو اور اس بات سے بچو کہ کہیں تمہیں یھی نہ آ پہنچے کہ جو عذاب ان کو پہنچا پھر اپنی سواری کو ڈانٹ کر جلد چلایا یہاں تک کہ قوم ثمود کے گھروں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
Ibn Shihab reported, and he had been talking about the stony abodes of Thamud, and he said: Salim b. 'Abdullah reported that 'Abdullah b. Umar said: We were passing along with Allah's Messenger (may peace be upon him) through the habitations of Hijr, and Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Do not enter but weepingly the habitations of these persons who committed tyranny among themselves, lest the same calamity should fall upon you as it fell upon them. He then urged his mount to proceed quickly and pass through that valley hurriedly.
حَدَّثَنِي الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّاسَ نَزَلُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْحِجْرِ أَرْضِ ثَمُودَ فَاسْتَقَوْا مِنْ آبَارِهَا وَعَجَنُوا بِهِ الْعَجِينَ فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُهَرِيقُوا مَا اسْتَقَوْا وَيَعْلِفُوا الْإِبِلَ الْعَجِينَ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَسْتَقُوا مِنْ الْبِئْرِ الَّتِي کَانَتْ تَرِدُهَا النَّاقَةُ-
حکم بن موسیٰ ابوصالح شعیب بن اسحاق بن عبیداللہ نافع حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ خبری دیتے ہیں کہ صحابہ کرام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قوم ثمود کے علاقہ میں اترے تو انہوں نے اس جگہ کے کنوؤں سے پینے کا پانی لیا اور انہوں نے اس پانی سے آٹا بھی گوندھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام کو حکم فرمایا پینے والا پانی بہا دیا جائے اور اس پانی سے گوندھا گیا آٹا اونٹوں کو کھلا دیا جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حکم فرمایا کہ اس کنوئیں سے پانی لیا جائے کہ جس کنوئیں پر حضرت صالح کی اونٹنی پانی پینے آئی تھی۔
Abdullah b. 'Umar reported that the people encamped along with Allah's Messenger (may peace be upon him) in the valley of Hijr, the habitations of Thamud, and they quenched their thirst from the wells thereof and kneaded the flour with it. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) commanded that the water collected for drinking should be spilt and the flour should be given to the camels and commanded them that the water for drinking should be taken from that well where the she-camel (of Hadrat Salih) used to come.
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَاسْتَقَوْا مِنْ بِئَارِهَا وَاعْتَجَنُوا بِهِ-
اسحاق بن موسیٰ انصاری، انس بن عیاض، حضرت عبیداللہ اس سند کے ساتھ مذکورہ حدیث روایت کی طرح حدیث بیان کرتے ہیں سوائے اسکے کہ اس میں ہے انہوں نے اس سے پانی پیا اور اس سے انہوں نے آٹا بھی گوندھا۔
This hadith has been narrated on the authority of 'Abdullah with the same chain of transmitters but with a slight variation of wording.