نماز چاشت کے پڑھنے کے استحباب اور ان کی رکعتوں کی تعداد کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ هَلْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَی قَالَتْ لَا إِلَّا أَنْ يَجِيئَ مِنْ مَغِيبِهِ-
یحیی بن یحیی، یزید بن زریع، سعید جریری، عبداللہ بن شقیق فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چاشت کی نماز پڑھا کرتے تھے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ نہیں سوائے اس کے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی سفر وغیرہ سے تشریف لاتے۔
'Abdullah b. Shaqiq reported: I asked 'A'isha whether the Apostle of Allah (may peace be upon him) used to observe the forenoon prayer. She said: No, except when he came back from a journey.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا کَهْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَيْسِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ أَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَی قَالَتْ لَا إِلَّا أَنْ يَجِيئَ مِنْ مَغِيبِهِ-
عبیداللہ بن معاذ عنبری، کہمس بن حسن، عبداللہ بن شقیق فرماتے ہیں کہ ہم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چاشت کی نماز پڑھا کرتے تھے؟ حضرت عائشہ نے فرمایا کہ نہیں سوائے اس کے کہ آپ کسی سفر وغیرہ سے تشریف لاتے۔
'Abdullah b. Shaqiq reported: I asked 'A'isha whether the Apostle of Allah (may peace be upon him) used to observe the forenoon prayer. She said: No, but when he came back from the journey.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي سُبْحَةَ الضُّحَی قَطُّ وَإِنِّي لَأُسَبِّحُهَا وَإِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَدَعُ الْعَمَلَ وَهُوَ يُحِبُّ أَنْ يَعْمَلَ بِهِ خَشْيَةَ أَنْ يَعْمَلَ بِهِ النَّاسُ فَيُفْرَضَ عَلَيْهِمْ-
یحیی بن یحیی، مالک، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ وہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ کو نہیں دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی چاشت کی نماز پڑھی ہو اور میں اس کو پڑھتی ہوں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی عمل کو اس لئے چھوڑتے تھے حالانکہ اس عمل کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پسند فرماتے صرف اس ڈر سے کہ لوگ بھی وہ عمل کرنے لگ جائیں گے پھر وہ عمل ان پر فرض کردیا جائے گا۔
'Urwa reported 'A'isha to be saying: I have never seen the Messenger of Allah (may peace be upon him) observing the supererogatory prayer of the forenoon, but I observed it. And if the Messenger of Allah (may peace be upon him) abandoned any act which he in fact loved to do, it was out of fear that if the people practiced it constantly, it might become obligatory for them.
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي الرِّشْکَ حَدَّثَتْنِي مُعَاذَةُ أَنَّهَا سَأَلَتْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا کَمْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي صَلَاةَ الضُّحَی قَالَتْ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ وَيَزِيدُ مَا شَائَ-
شیبان بن فروخ، عبدالوارث، یزید، معاذہ بیان کرتی ہیں کہ انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ چاشت کی نماز کی کتنی رکعات پڑھا کرتے تھے انہوں نے فرمایا چار رکعتیں اور جتنی چاہتے زیادہ پڑھتے۔
Mu'adha asked 'A'isha (Allah be pleased with her) how many rak'ahs Allah's Messenger (may peace be upon him) prayed at the forenoon prayer. She replied: Four rak'ahs, but sometimes more as he pleased.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَزِيدَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَقَالَ يَزِيدُ مَا شَائَ اللَّهُ-
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، یزید اس سند کے ساتھ اس طرح حدیث روایت کی گئی ہے۔ (اور اس میں راوی نے کہا کہ اور جتنی اللہ چاہے زیادہ پڑھتے)
A hadith like this has been reported by the same chain of transmitters, but with this alteration that the transmitter said: "As Allah pleased."
حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ أَنَّ مُعَاذَةَ الْعَدَوِيَّةَ حَدَّثَتْهُمْ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَی أَرْبَعًا وَيَزِيدُ مَا شَائَ اللَّهُ-
یحیی بن حبیب، خالد بن حارث، سعید، قتادہ، معاذہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ چاشت کی نماز کی چار رکعتیں پڑھا کرتے تھے اور جتنی اللہ چاہتا زیادہ پڑھ لیتے۔
Mua'ada 'Adawiyya reported 'A'isha as saying: The Messenger of Allah (may peace be upon him) used to observe four rak'ahs in the forenoon prayer and he sometimes observed more as Allah pleased.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا عَنْ مُعَاذِ بْنِ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
اسحاق بن ابراہیم، ابن بشار، معاذ بن ہشام، قتادہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح حدیث نقل کی گئی ہے۔
A hadith like this has been narrated by Qatada with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ مَا أَخْبَرَنِي أَحَدٌ أَنَّهُ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَی إِلَّا أُمُّ هَانِئٍ فَإِنَّهَا حَدَّثَتْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ بَيْتَهَا يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ فَصَلَّی ثَمَانِي رَکَعَاتٍ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّی صَلَاةً قَطُّ أَخَفَّ مِنْهَا غَيْرَ أَنَّهُ کَانَ يُتِمُّ الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ وَلَمْ يَذْکُرْ ابْنُ بَشَّارٍ فِي حَدِيثِهِ قَوْلَهُ قَطُّ-
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، عبدالرحمن بن ابی لیلی فرماتے ہیں کہ مجھے کسی نے خبر نہیں دی کہ اس نے رسول اللہ کو چاشت کی نماز پڑھتے ہوئے دیکھا سوائے ام ہانی کے، کیونکہ وہ بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ کے دن میرے گھر تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آٹھ رکعات پڑھیں اور اتنی جلدی میں پڑھیں کہ میں نے پہلے کبھی اتنی جلدی پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا سوائے اس کے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع وسجود پورے پورے فرماتے تھے، اور ابن بشار نے اپنی حدیث میں (قَطُّ) کا لفظ ذکر نہیں کیا۔
Abd al-Rahman b. Abu Laila reported: No one has ever narrated to me that he saw the Apostle of Allah (may peace be upon him) observing the forenoon prayer, except Umm Hani. She, however, narrated that the Apostle of Allah (may peace be upon him) entered her house on the day of the Conquest of Mecca and prayed eight rak'ahs (adding): I never saw a shorter prayer than it except that he performed the bowing and prostration completely. But (one of the narrators) Ibn Bashshar in his narration made no mention of the word: "Never".
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی وَمُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَاهُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ قَالَ سَأَلْتُ وَحَرَصْتُ عَلَی أَنْ أَجِدَ أَحَدًا مِنْ النَّاسِ يُخْبِرُنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَّحَ سُبْحَةَ الضُّحَی فَلَمْ أَجِدْ أَحَدًا يُحَدِّثُنِي ذَلِکَ غَيْرَ أَنَّ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَتْنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَی بَعْدَ مَا ارْتَفَعَ النَّهَارُ يَوْمَ الْفَتْحِ فَأُتِيَ بِثَوْبٍ فَسُتِرَ عَلَيْهِ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ قَامَ فَرَکَعَ ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ لَا أَدْرِي أَقِيَامُهُ فِيهَا أَطْوَلُ أَمْ رُکُوعُهُ أَمْ سُجُودُهُ کُلُّ ذَلِکَ مِنْهُ مُتَقَارِبٌ قَالَتْ فَلَمْ أَرَهُ سَبَّحَهَا قَبْلُ وَلَا بَعْدُ قَالَ الْمُرَادِيُّ عَنْ يُونُسَ وَلَمْ يَقُلْ أَخْبَرَنِي-
حرملہ بن یحیی، محمد بن سلمہ، عبداللہ بن وہب، یونس، ابن شہاب، ابن عبداللہ بن حارث، عبداللہ بن حارث، ابن نوفل فرماتے ہیں کہ میں نے پوچھا اور مجھے اس بات کی آرزو بھی تھی کہ میں کسی ایسے آدمی کو ملوں جو مجھے خبر دے کہ رسول اللہ چاشت کی نماز پڑھتے تھے، تو مجھے کوئی بھی نہیں ملا جو مجھے یہ بیان کرتا ہو سوائے ام ہانی بنت ابوطالب کے، انہوں نے مجھے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ کے روز دن چڑھے کے بعد تشریف لائے پھر ایک کپڑا لایا گیا جس سے پردہ کیا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غسل فرمایا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آٹھ رکعتیں پڑھیں، مجھے نہیں معلوم کہ اس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قیام لمبا تھا یا رکوع وسجود، اس کا ہر رکن تقریبا برابر تھا، حضرت ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ نماز نہ اس سے پہلے اور نہ اس کے بعد پڑھتے دیکھا ہے، مرادی نے یونس سے روایت کیا ہے اور اس میں (أَخْبَرَتْنِي) نہیں کہا۔
'Abdullah b. Harith b. Naufal reported: I had been asking about, as I was desirous to find one among people who should inform me, whether the Messenger of Allah (may peace be upon him) observed the forenoon prayer, but I found none to narrate that to me except Umm Hani, daughter of Abu Talib (the real sister of Hadrat 'Ali), who told me that on the day of the Conquest the Messenger of Allah (may peace be upon him) came (to our house) after the dawn had (sufficiently) arisen. A cloth was brought and privacy was provided for him (the Holy Prophet). He took a bath and then stood up and observed eight rak'ahs. I do not know whether his Qiyam (standing posture) was longer, or bending or prostration or all of them were of equal duration. She (Umm Hani) further said: I never saw him saying this Nafl prayer prior to it or subsequently. (Al-Muradi narrated on the authority of Yunus that he made no mention of the words: "He informed me." )
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَی أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ تَقُولُ ذَهَبْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ ابْنَتُهُ تَسْتُرُهُ بِثَوْبٍ قَالَتْ فَسَلَّمْتُ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ قُلْتُ أُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ أَبِي طَالِبٍ قَالَ مَرْحَبًا بِأُمِّ هَانِئٍ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ قَامَ فَصَلَّی ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ مُلْتَحِفًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ فَلَمَّا انْصَرَفَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَعَمَ ابْنُ أُمِّي عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ أَنَّهُ قَاتِلٌ رَجُلًا أَجَرْتُهُ فُلَانُ ابْنُ هُبَيْرَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَجَرْنَا مَنْ أَجَرْتِ يَا أُمَّ هَانِئٍ قَالَتْ أُمُّ هَانِئٍ وَذَلِکَ ضُحًی-
یحیی بن یحیی، مالک، ابونضر، ام ہانی بنت ابی طالب فرماتی ہیں کہ میں فتح مکہ والے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف گئی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو غسل کرتے ہوئے پایا اور حضرت فاطمہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی نے ایک کپڑے کے ساتھ پردہ کیا ہوا تھا، حضرت ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے سلام کیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کون ہے؟ میں نے کہا، ام ہانی ابوطالب کی بیٹی! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مرحبا! ام ہانی ہو؟ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غسل سے فارغ ہوئے تو ایک ہی کپڑے میں لپٹے ہوئے کھڑے ہو کر آٹھ رکعتیں نماز پڑھیں، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میری ماں جائے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب ایک ایسے آدمی کو قتل کرنا چاہتے ہیں جسے میں پناہ دے چکی ہوں اور وہ آدمی فلاں بن ہبیرہ ہے، تو رسول اللہ نے فرمایا اے ام ہانی ہم نے پناہ دی جسے تو نے پناہ دی، حضرت ام ہانی فرماتی ہیں کہ وہ نماز چاشت کی نماز تھی۔
Abu Murra, the freed slave of Umm Hani, daughter of Abu Talib, reported Umm Hani to be saying: I went to the Messenger of Allah (may peace be upon him) on the day of the Conquest of Mecca and found him taking bath, and Fatimah, his daughter, had provided him privacy with the help of a cloth. I gave him salutation and he said: Who is she? I said: It is Umm Hani, daughter of Abu Talib. He (the Holy Prophet) said: Greeting for Umm Hani. When he had completed the bath, he stood up and observed eight rak'ahs wrapped up in one cloth. When he turned back (after the prayer), I said to him: Messenger of Allah, the son of my mother 'Ali b. Abu Talib is going to kill a person, Fulan b. Hubaira whom I have given protection. Upon this the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: We too have given protection whom you have given protection, O Umm Hani. Umm Hani said: It was the forenoon (prayer).
حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَی عَقِيلٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی فِي بَيْتِهَا عَامَ الْفَتْحِ ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ قَدْ خَالَفَ بَيْنَ طَرَفَيْهِ-
حجاج بن شاعر، معلی بن اسد، وہیب بن خالد، جعفر بن محمد، عقیل، ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فتح مکہ والے سال ان کے گھر میں آٹھ رکعتیں نماز کی پڑھی ہیں ایک ہی کپڑے میں کہ جس کے دائیں حصے کو بائیں جانب اور بائیں حصہ کو دائیں جانب ڈال رکھا تھا۔
Abu Murra narrated on the authority of Umm Hani that the Messenger of Allah (may peace be upon him) on the day of the Conquest of Mecca observed in her house eight rak'ahs of prayer in one cloth, its opposite corners having been tied from the opposite sides.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ الضُّبَعِيُّ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ وَهُوَ ابْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ مَوْلَی أَبِي عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عُقَيْلٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدُّؤَلِيِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ يُصْبِحُ عَلَی کُلِّ سُلَامَی مِنْ أَحَدِکُمْ صَدَقَةٌ فَکُلُّ تَسْبِيحَةٍ صَدَقَةٌ وَکُلُّ تَحْمِيدَةٍ صَدَقَةٌ وَکُلُّ تَهْلِيلَةٍ صَدَقَةٌ وَکُلُّ تَکْبِيرَةٍ صَدَقَةٌ وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ وَنَهْيٌ عَنْ الْمُنْکَرِ صَدَقَةٌ وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِکَ رَکْعَتَانِ يَرْکَعُهُمَا مِنْ الضُّحَی-
عبداللہ بن محمد بن اسماء، مہدی ابن میمون، واصل مولی ابی عیینہ، یحیی بن عقیل، یحیی بن یعمر، ابواسود، ابوذر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں جو کوئی آدمی صبح کرتا ہے تو اس کے ہر جوڑ پر صدقہ لازم ہے تُو ہر مرتبہ سُبْحَانَ اللَّهِ کہنا صدقہ ہے، ہر ایک مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ کہنا صدقہ ہے اور ہر ایک مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کہنا صدقہ ہے اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور سب صدقات کا متبادل چاشت کی نماز کی دو رکعتوں کا پڑھ لینا ہے۔
Abu Dharr reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: In the morning charity is due from every bone in the body of every one of you. Every utterance of Allah's glorification is an act of charity. Every utterance of praise of Him is an act of charity, every utterance of profession of His Oneness is an act of charity, every utterance of profession of His Greatness is an act of charity, enjoining good is an act of charity, forbidding what is disreputable is an act of charity, and two rak'ahs which one prays in the forenoon will suffice.
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ حَدَّثَنِي أَبُو عُثْمَانَ النَّهْدِيُّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَوْصَانِي خَلِيلِي صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثٍ بِصِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ وَرَکْعَتَيْ الضُّحَی وَأَنْ أُوتِرَ قَبْلَ أَنْ أَرْقُدَ-
شیبان بن فروخ، عبدالوارث، ابوتیاح، ابوعثمان نہدی، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ میرے خلیل نے مجھے وصیت فرمائی ہر مہینہ میں تین دن تین روزے رکھنے کی اور دو رکعت چاشت کی اور سونے سے پہلے وتر پڑھنے کی۔
Abu Huraira reported. My friend (the Holy Prophet, may peace be upon him) has instructed me to do three things: three fasts during every month, two rak'ahs of the forenoon prayer, and observing Witr prayer before going to bed.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبَّاسٍ الْجُرَيْرِيِّ وَأَبِي شِمْرٍ الضُّبَعِيِّ قَالَا سَمِعْنَا أَبَا عُثْمَانَ النَّهْدِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ-
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عباس، جریر، ابی شمر، ابوعثمان نہدی اس سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی حدیث کی طرح نقل فرمایا۔
A hadith like this has been narrated by Abu Huraira by another chain of transmitters.
حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ مَعْبَدٍ حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُخْتَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الدَّانَاجِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو رَافِعٍ الصَّائِغُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ أَوْصَانِي خَلِيلِي أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثٍ فَذَکَرَ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ-
سلیمان بن معبد، معلی بن اسد، عبدالعزیز بن مختار، عبداللہ الداناج، ابورافع، ابوہریرہ اس سند کی روایت میں یہ ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا مجھے میرے خلیل ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین باتوں کی وصیت فرمائی پھر آگے اسی طرح حدیث ذکر فرمائی۔
Abu Huraira reported: My friend Abu'l-Qasim (may peace be upon him) instructed me to do three things, and the rest of the hadith is the same.
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَی أُمِّ هَانِئٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ قَالَ أَوْصَانِي حَبِيبِي صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثٍ لَنْ أَدَعَهُنَّ مَا عِشْتُ بِصِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ وَصَلَاةِ الضُّحَی وَبِأَنْ لَا أَنَامَ حَتَّی أُوتِرَ-
ہارون بن عبد اللہ، محمد بن رافع، ابن ابی فدیک، ضحاک بن عثمان، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، ابی مرہ مولی ام ہانی، حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے میرے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین (باتوں) کی وصیت فرمائی جن کو میں زندگی بھر کبھی نہیں چھوڑوں گا ہر مہینے تین دنوں کے روزے اور چاشت کی نماز اور اس بات کی کہ میں نہ سوؤں یہاں تک کہ میں وتر پڑھ لوں۔
Abu Murra, the freed slave of Umm Hani, narrated on the authority of Abu Darda': My Friend (may peace be upon him) instructed me in three (acts), and I would never abandon them as long as I live. (And these three things are): Three fasts during every month, the forenoon prayer, and that I should not sleep till I have observed the Witr prayer.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ حَفْصَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا سَکَتَ الْمُؤَذِّنُ مِنْ الْأَذَانِ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ وَبَدَا الصُّبْحُ رَکَعَ رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ تُقَامَ الصَّلَاةُ-
یحیی بن یحیی، مالک، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے انہیں خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب مؤذن صبح کی نماز کے لئے اذان دے کر خاموش ہوگیا اور صبح ظاہر ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کھڑی ہونے سے پہلے ہلکی دو رکعتیں پڑھیں۔
Ibn 'Umar reported that Hafsa, the Mother of the Believers, informed him that when the Mu'adhdhin became silent after calling (people) to the dawn prayer, the Messenger of Allah (may peace be upon him) commenced the dawn (prayer) when it dawned by observing two short rak'ahs before the commencement of the (Fard) prayer.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ رُمْحٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ کُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ کَمَا قَالَ مَالِکٌ-
یحیی بن یحیی قتیبہ، ابن رمح، لیث بن سعد، زہیر بن حرب، عبیداللہ بن سعید، یحیی بن عبید اللہ، اسماعیل، ایوب، نافع سے اس سند کے ساتھ اس طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been transmitted by Nafi' with the same chain of narrators.
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زَيْدِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ لَا يُصَلِّي إِلَّا رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ-
احمد بن عبداللہ بن حکم، محمد بن جعفر، شعبہ، زید بن محمد، نافع، حضرت حفصہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب طلوع فجر ہو جاتا تھا تو کوئی نماز نہیں پڑھتے تھے سوائے دو ہلکی رکعتوں کے۔
Hafsa reported that when it was dawn, the Messenger of Allah (may peace be upon him) did not observe (any other prayers) but two short rak'ahs.
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
اسحاق بن ابراہیم، نضر، شعبہ اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
A hadith like this has been narrated by Shu'ba with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَخْبَرَتْنِي حَفْصَةُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا أَضَائَ لَهُ الْفَجْرُ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ-
محمد بن عباد، سفیان، عمرو، زہری، سالم، حضرت حفصة رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب فجر روشن ہو جاتی تھی تو دو رکعتیں پڑھتے تھے۔
Hafsa reported: When the dawn appeared, the Apostle of Allah (may peace be upon him) observed two rak'ahs (of Sunnah prayers).
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ إِذَا سَمِعَ الْأَذَانَ وَيُخَفِّفُهُمَا-
عمرو ناقد، عبدة بن سلیمان، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اذان سنتے تو نماز فجر کی دو رکعتیں پڑھتے تھے اور وہ دونوں رکعتیں ہلکی ہوتیں۔
Hafsa reported: When the dawn appeared, the Apostle of Allah (may peace be upon him) observed two rak'ahs (of Sunnah prayers).
حَدَّثَنِيهِ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ يَعْنِي ابْنَ مُسْهِرٍ ح و حَدَّثَنَاه أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَاه عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ-
علی بن حجر، علی بن مسہر، ابوکریب، ابواسامہ، ابوبکر، ابن نمیر، عمرو ناقد، وکیع، ہشام اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے لیکن اس حدیث میں طلوع فجر کا ذکر ہے۔
00000
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ هِشَامٍ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ بَيْنَ النِّدَائِ وَالْإِقَامَةِ مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ-
محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، ہشام، یحیی، ابی سلمہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کی نماز کی اذان اور اقامت کے درمیان دو رکعت نماز پڑھتے تھے۔
'A'isha reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) used to observe two rak'ahs of Sunnah (prayer) when he heard the Adhan and shortened them. (This hadith has been narrated by the same chain of transmitters and in the hadith narrated by Usama the words are:" When it was dawn".)
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ عَمْرَةَ تُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا کَانَتْ تَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ فَيُخَفِّفُ حَتَّی إِنِّي أَقُولُ هَلْ قَرَأَ فِيهِمَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ-
محمد بن مثنی، عبدالوہاب، یحیی بن سعید، محمد بن عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فجر کی نماز کی دو رکعتیں اتنی ہلکی پڑھتے تھے یہاں تک کہ میں نے عرض کیا کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان دو رکعتوں میں سورت الفاتحہ پڑھی ہے؟۔
'A'isha reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) observed two rak'ahs of the dawn prayer and he shortened them (to the extent) that I (out of surprise) said: Did he recite in them Surah Fatiha (only)?
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَنْصَارِيِّ سَمِعَ عَمْرَةَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ أَقُولُ هَلْ يَقْرَأُ فِيهِمَا بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ-
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، محمد بن عبدالرحمن انصاری، عمرة بنت عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب فجر طلوع ہوتا تو دو رکعتیں پڑھتے تھے، میں عرض کرتی، کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دو رکعتوں میں سورت الفاتحہ پڑھتے ہیں؟
'A'isha reported: When it was dawn, the Messenger of Allah (may peace be upon him) observed two rak'ahs, and I would say: Does he recite only the opening chapter of the Qur'an in it?
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَطَائٌ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَکُنْ عَلَی شَيْئٍ مِنْ النَّوَافِلِ أَشَدَّ مُعَاهَدَةً مِنْهُ عَلَی رَکْعَتَيْنِ قَبْلَ الصُّبْحِ-
زہیر بن حرب، یحیی بن سعید، ابن جریج، عطاء، عبید بن عمیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کی نماز سے پہلے دو رکعتوں پر جتنا التزام فرماتے تھے اس سے زیادہ نفلوں میں سے کسی چیز پر اتنا اہتمام نہیں ہوتا تھا۔
'A'isha reported that the Apostle (may peace be upon him) was not so much particular about observing supererogatory rak'ahs as in case of the two rak'ahs of the dawn prayer.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ جَمِيعًا عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَيْئٍ مِنْ النَّوَافِلِ أَسْرَعَ مِنْهُ إِلَی الرَّکْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، حفص بن غیاث، ابن نمیر، حفص، ابن جریج، عطاء، عبید بن عمیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو میں نے نفل نمازوں میں سے کسی کو اتنی تیزی سے پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا جس قدر تیزی سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فجر سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے۔
'A'isha reported: I have never seen the Messenger of Allah (may peace be upon him) hastening as much in observing supererogatory as two rak'ahs before the (Fard) of the dawn prayer.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْغُبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَکْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا-
محمد بن عبید، ابوعوانہ، قتادہ، زرارہ بن اوفی، سعد بن ہشام، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز فجر کی دو رکعات پڑھنا دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے ان تمام سے بہتر ہے۔
'A'isha reported Allah's Messenger as saying: The two rak'ahs at dawn are better than this world and what it contains.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ قَالَ أَبِي حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فِي شَأْنِ الرَّکْعَتَيْنِ عِنْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ لَهُمَا أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ الدُّنْيَا جَمِيعًا-
یحیی بن حبیب، معتمر، قتادہ، زرارہ، سعد بن ہشام، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے طلوع فجر کے وقت دو رکعت نماز پڑھنے کی شان کے بارے میں فرمایا کہ ان کو پڑھنا میرے نزدیک ساری دنیا سے زیادہ محبوب ہے۔
'A'isha reported that the Apostle of Allah (may peace be upon him) said about the two (supererogatory) rak'ahs of the dawn: They are dearer to me than the whole world.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ يَزِيدَ هُوَ ابْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ فِي رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ قُلْ يَا أَيُّهَا الْکَافِرُونَ وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ-
محمد بن عباد، ابن ابی عمر، مروان بن معاویہ، یزید بن کیسان، ابوحازم ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فجر کی نماز کی دو رکعتوں میں (قُلْ يَا أَيُّهَا الْکَافِرُونَ اور قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) پڑھی۔
Abu Huraira reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) recited in the two (supererogatory) rak'ahs of the dawn (prayer): "Say: O unbelievers," (Qur'an, cix.) and "Say: Allah is one" (cxii.).
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْفَزَارِيُّ يَعْنِي مَرْوَانَ بْنَ مُعَاوِيَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ حَکِيمٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ يَسَارٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ فِي الْأُولَی مِنْهُمَا قُولُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْنَا الْآيَةَ الَّتِي فِي الْبَقَرَةِ وَفِي الْآخِرَةِ مِنْهُمَا آمَنَّا بِاللَّهِ وَاشْهَدْ بِأَنَّا مُسْلِمُونَ-
قتیبہ بن سعید، مروان بن معاویہ، عثمان بن حکیم، سعید بن یسار، ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نماز فجر کی دونوں رکعتوں میں سے پہلی رکعت میں سورت البقرہ میں (قُولُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْنَا) پوری آیت اور ان دونوں رکعتوں میں سے دوسری رکعت میں (آمَنَّا بِاللَّهِ وَاشْهَدْ بِأَنَّا مُسْلِمُونَ) پڑھتے تھے۔
Ibn 'Abbas reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) used to recite in first of the two (supererogatory) rak'ahs of the dawn:" Say: We believed in Allah and what was revealed to us..." verses 285-286 from Surah Baqara, and in the second of the two: "I believe in Allah and I bear testimony that we are Muslims" (iii. 51).
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ قُولُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْنَا وَالَّتِي فِي آلِ عِمْرَانَ تَعَالَوْا إِلَی کَلِمَةٍ سَوَائٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَکُمْ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوخالد احمر، عثمان بن حکیم، سعید بن یسار، ابن عباس نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز فجر کی دو رکعتوں میں (قُوْلُوْ ا اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَمَا اُنْزِلَ اِلَيْنَا وَمَا اُنْزِلَ اِلٰ ى اِبْرٰھ مَ) 2۔ البقرۃ : 136) اور سورت آل عمران کی آیت ( تَعَالَوْا اِلٰى كَلِمَةٍ سَوَا ءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ ) 3۔ آل عمران : 64) پڑھتے تھے۔
Ibn 'Abbas reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) used to recite in the two (supererogatory) rak'ahs of the dawn prayer: "Say: We believed in Allah and what was revealed to us" and that which is found in Surah Al-i-'Imran:" Come to that word (creed) which is common between you and us" (iii. 64).
حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ حَکِيمٍ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَرْوَانَ الْفَزَارِيِّ-
علی بن خشرم، عیسیٰ بن یونس، عثمان بن حکیم اس سند کے ساتھ حضرت عثمان بن حکیم سے یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been transmitted by another chain of narrators.