نماز میں بھولنے اور اس کے لئے سجدہ سہو کرنے کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا قَامَ يُصَلِّي جَائَهُ الشَّيْطَانُ فَلَبَسَ عَلَيْهِ حَتَّی لَا يَدْرِيَ کَمْ صَلَّی فَإِذَا وَجَدَ ذَلِکَ أَحَدُکُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ-
یحیی بن یحیی، مالک، ابن شہاب، ابی سلمہ بن عبدالرحمن، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوتا ہے تو شیطان اس کے پاس آکر اسے مشتبہ کر دیتا ہے یہاں تک کہ اسے یاد نہیں رہتا کہ اس نے نماز کی کتنی رکعات پڑھی ہیں پس جب تم میں سے کوئی اس کو پائے تو وہ بیٹھنے کی حالت میں دو سجدے کرے۔
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: When any one of you stands up to pray. the devil comes to him and confuses him to that he does not know how much he has prayed. If any one of you has such an experience he should perform two prostrations while sitting down (in qa'da).
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَهُوَ ابْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ کِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ-
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، قتیبہ بن سعید، محمد بن رمح، لیث بن سعد اس سند کے ساتھ یہ روایت بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been narrated by al-Zubri with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نُودِيَ بِالْأَذَانِ أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّی لَا يَسْمَعَ الْأَذَانَ فَإِذَا قُضِيَ الْأَذَانُ أَقْبَلَ فَإِذَا ثُوِّبَ بِهَا أَدْبَرَ فَإِذَا قُضِيَ التَّثْوِيبُ أَقْبَلَ يَخْطُرُ بَيْنَ الْمَرْئِ وَنَفْسِهِ يَقُولُ اذْکُرْ کَذَا اذْکُرْ کَذَا لِمَا لَمْ يَکُنْ يَذْکُرُ حَتَّی يَظَلَّ الرَّجُلُ إِنْ يَدْرِي کَمْ صَلَّی فَإِذَا لَمْ يَدْرِ أَحَدُکُمْ کَمْ صَلَّی فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ-
محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام، یحیی بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، ابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب اذان دی جاتی ہے تو شیطان پشت پھیر کر گوز مارتے ہوئے بھاگتا ہے تاکہ وہ اذان نہ سن لے جب اذان پوری ہو جاتی ہے تو پھر واپس آجاتا ہے پھرتکبیر ہوتی ہے تو پھر پشت پھیر کر بھاگ جاتا ہے جب تکبیر پوری ہو جاتی ہے تو پھر واپس آجاتا ہے اور نمازی کو وسوسہ ڈالتا ہے اور اس کی بھولی ہوئی باتوں کو یاد کراتا ہے کہ فلاں بات یاد کرو فلاں بات یاد کرو یہاں تک کہ نمازی کو یاد نہیں رہتا کہ اس نے نماز میں کتنی رکعات پڑھی ہیں جب تم میں سے کسی کو یاد نہ رہے کہ کتنی رکعات پڑھی ہیں تو بیٹھنے کی حالت میں دو سجدے کرے۔
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: When there is a call to prayer the devil runs back breaking the wind so that he may not hear the call, and when the call is complete he comes back. And when the takbir is pronounced he again runs back, and when takbir is over he comes back and distracts a man saying: Remember such and such, remember such and such, referring to something the man did not have in his mind. with the result that he does not know how much he has prayed; so when any one of you is not sure how much he has prayed. he should perform two prostrations while sitting (qa'da).
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا ثُوِّبَ بِالصَّلَاةِ وَلَّی وَلَهُ ضُرَاطٌ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَزَادَ فَهَنَّاهُ وَمَنَّاهُ وَذَکَّرَهُ مِنْ حَاجَاتِهِ مَا لَمْ يَکُنْ يَذْکُرُ-
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، عمرو، عبد ربہ بن سعید، عبدالرحمن اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب نماز کے لئے تکیبر پڑھی جاتی ہے تو شیطان پشت پھیر کو گوز مارتا ہوا بھاگ جاتا ہے حدیث مذکورہ حدیث کی طرح ہے لیکن اس میں یہ زائد ہے کہ پھر وہ آکر اسے اپنی ضرورتیں یاد دلاتا ہے جو اسے یاد نہ تھیں۔
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: The devil takes to his heels breaking wind when the prayer begins. and the rest is the same but with this addition:" He (the devil) makes him think of pleasant things (or things productive of enjoyment) and of the things wished for, and reminds him of such needs which he had forgotten."
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ قَالَ صَلَّی لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَتَيْنِ مِنْ بَعْضِ الصَّلَوَاتِ ثُمَّ قَامَ فَلَمْ يَجْلِسْ فَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ فَلَمَّا قَضَی صَلَاتَهُ وَنَظَرْنَا تَسْلِيمَهُ کَبَّرَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ التَّسْلِيمِ ثُمَّ سَلَّمَ-
یحیی بن یحیی، مالک، ابن شہاب، عبدالرحمن اعرج، عبداللہ بن بحینہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی جس میں دو رکعتیں پڑھا کر بغیر قعدہ کئے کھڑے ہو گئے لوگ بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے گئے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پوری کرلی اور ہم سلام پھیر نے کے انتظار میں تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اَللَّهُ أَکْبَرُ کہا پھر بیٹھے ہوئے دو سجدے کئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا۔
'Abdullah b. Buhaina reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) led us two rak'ahs of prayer in one of the (obligatory) prayers and then got up and did not sit. and the people stood up along with him. When he finished the prayer and we expected him to pronounce salutation. he said:" Allah is Most Great" while sitting and made two prostrations before salutation and then pronounced (the, final) salutation.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ بُحَيْنَةَ الْأَسْدِيِّ حَلِيفِ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ وَعَلَيْهِ جُلُوسٌ فَلَمَّا أَتَمَّ صَلَاتَهُ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ يُکَبِّرُ فِي کُلِّ سَجْدَةٍ وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ وَسَجَدَهُمَا النَّاسُ مَعَهُ مَکَانَ مَا نَسِيَ مِنْ الْجُلُوسِ-
قتیبہ بن سعید، لیث، ابن رمح، لیث، ابن شہاب، اعرج، عبداللہ بن بحینہ اسدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر کی نماز میں قعدہ کئے بغیر کھڑے ہوگئے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پوری کرلی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آخری قعدہ میں سلام سے پہلے دو سجدے کئے ہر سجدہ میں تکبیر کہی اور لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سجدے کئے یہ سجدے اس قعدہ کے بدلے میں تھے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے تھے۔
'Abdullah b. Buhaina al-Asadi, the ally of Abual-Muttalib, reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) stood up in the noon prayer (though) he hadith sit (after the two rak'ahs). When he completed the prayer he performed two prostrations and said," Allah is the Most Great" in each prostration, while he was sitting before pronouncing salutation, and the people performed prostration along with him. That was a compensation for he had forgotten to observe jalsa (after two rak'ahs).
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِکٍ ابْنِ بُحَيْنَةَ الْأَزْدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِي الشَّفْعِ الَّذِي يُرِيدُ أَنْ يَجْلِسَ فِي صَلَاتِهِ فَمَضَی فِي صَلَاتِهِ فَلَمَّا کَانَ فِي آخِرِ الصَّلَاةِ سَجَدَ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ ثُمَّ سَلَّمَ-
ابوربیع زہرانی، حماد ابن زید، یحیی بن سعید، عبدالرحمن، اعرج، عبداللہ بن مالک ابن بحینہ ازدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنی نماز کی جن دو رکعت کے بعد بیٹھنے کا اراد تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھتے رہے یہاں تک کہ آخر میں سلام پھیرنے سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو سجدے کئے۔
'Abdullah b. Malik ibn Buhaina al-Asadi reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) stood up (at the end of two rak'ahs) when he had to sit and proceeded on with the prayer. But when he was at the end of the prayer, he performed a prostration before the salutation and then pronounced the salutation.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا شَکَّ أَحَدُکُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يَدْرِ کَمْ صَلَّی ثَلَاثًا أَمْ أَرْبَعًا فَلْيَطْرَحْ الشَّکَّ وَلْيَبْنِ عَلَی مَا اسْتَيْقَنَ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ فَإِنْ کَانَ صَلَّی خَمْسًا شَفَعْنَ لَهُ صَلَاتَهُ وَإِنْ کَانَ صَلَّی إِتْمَامًا لِأَرْبَعٍ کَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ-
محمد بن احمد بن ابی خلف، موسیٰ بن داؤد، سلیمان بن بلال، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کو اپنی نماز میں شک ہو جائے اور معلوم نہ ہو کہ کتنی رکعات پڑھی ہیں تین یا چار تو شک کو چھوڑ کر اور جتنی رکعات کا یقین ہو اس کے مطابق نماز پڑھے پھر سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کرے اور اگر اس نے پانچ رکعات پڑھ لی ہوں تو ان دو سجدوں کے ساتھ اس کی چھ رکعات ہو جائیں گی اور اگر پوری چار رکعات پڑھی ہوں تو یہ دو سجدے شیطان کے لئے ذلت کا سبب بن جائیں گے۔
Abu Sa'id al-Khudri reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: When any one of you is in doubt about his prayer and he does not know how much he has prayed, three or four (rak'ahs). he should cast aside his doubt and base his prayer on what he is sure of. then perform two prostrations before giving salutations. If he has prayed five rak'ahs, they will make his prayer an even number for him, and if he has prayed exactly four, they will be humiliation for the devil.
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ حَدَّثَنِي عَمِّي عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنِي دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي مَعْنَاهُ قَالَ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ السَّلَامِ کَمَا قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ-
احمد بن عبدالرحمن بن وہب، عبداللہ بن وہب، داؤد بن قیس، زید بن اسلم اس سند کے ساتھ یہ روایت بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been narrated by Zaid b. Aslam with the same chain of transmitters and he said: He should perform two prostrations before the salutation, as it was mentioned by Sulaiman b. Bilal.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ وَأَبُو بَکْرِ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ جَرِيرٍ قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِبْرَاهِيمُ زَادَ أَوْ نَقَصَ فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالُوا صَلَّيْتَ کَذَا وَکَذَا قَالَ فَثَنَی رِجْلَيْهِ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ إِنَّهُ لَوْ حَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ أَنْبَأْتُکُمْ بِهِ وَلَکِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ فَإِذَا نَسِيتُ فَذَکِّرُونِي وَإِذَا شَکَّ أَحَدُکُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ فَلْيُتِمَّ عَلَيْهِ ثُمَّ لِيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ-
عثمان، ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور، حضرت علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھائی راوی ابراہیم کہتے ہیں کہ کچھ زیادہ کیا یا کم جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا گیا کیا نماز میں کوئی نیا حکم نازل ہوا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ کیا؟ لوگوں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح نماز پڑھائی حضرت عبداللہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پاؤں پلٹے اور قبلہ رخ ہو کر دو سجدے کئے پھر سلام پھیرا پھر اپنا چہرہ مبارک ہماری طرف متوجہ کر کے فرمایا اگر نماز کے بارے میں کوئی نیا حکم نازل ہوتا تو میں تمہیں بتا دیتا لیکن میں تمہاری طرح کا انسان ہوں میں بھول بھی سکتا ہوں جس طرح تم بھول جاتے ہو لہذا جب بھول جایا کروں تو مجھے یاد دلایا کرو اور جب تم میں کسی کو اپنی نماز میں شک ہو تو خوب غور کرے پھر جو درست ہو اس کے مطابق نماز پوری کرے پھر دو سجدے کرکے سلام پھیر دے۔
'Alqama narrated It on the authority of 'Abdullah (b. Mas'ud) who said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said the prayer; (the narrator added): He made some act of omission or commission when he pronounced salutation; it was said to him: Messenger of Allah, is there something new about the prayer? He (the Holy Prophet) said: What is it? They said: You said prayer in such and such away. He (the narrator) said: He (the Holy Prophet) turned his feet and faced the Qibla and performed two prostrations and then pronounced salutations, and then turned his face towards us and said: If there is anything new about prayer (new command from the Lord) I informed you of that. But I am a human being and I forget as you forget, so when I forget, remind me, and when any one of you is in doubt about his prayer. he should aim at what is correct and complete his prayer in that respect and then make two prostrations.
حَدَّثَنَاه أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ کِلَاهُمَا عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ بِشْرٍ فَلْيَنْظُرْ أَحْرَی ذَلِکَ لِلصَّوَابِ وَفِي رِوَايَةِ وَکِيعٍ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ-
ابوکریب، ابن بشر، محمد بن حاتم، وکیع، مسعر بن منصور اس سند کے ساتھ کچھ کچھ الفاظ کی تبدیلی کے ساتھ اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been narrated by Mansur with the same chain of transmitters, with a slight modification of words.
حَدَّثَنَاه عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ و قَالَ مَنْصُورٌ فَلْيَنْظُرْ أَحْرَی ذَلِکَ لِلصَّوَابِ-
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، یحیی بن حسان، وہیب بن خالد، منصور اس سند کے ساتھ یہ حدیث اسی طرح روایت کی گئی ہے۔
This hadith is reported by Mansur with the same chain of transmitters, but with these words: "He should aim at correct (prayer) and it is advisable."
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ-
اسحاق بن ابراہیم، عبیداللہ بن سعید اموی، سفیان منصور اس سند کے ساتھ یہ حدیث اسی طرح روایت کی گئی ہے صرف الفاظ کی تبدیلی ہے۔
This hadith has been narrated by Mansur with the same chain of transmitters with the words: "He should aim at what is correct and complete."
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فَلْيَتَحَرَّ أَقْرَبَ ذَلِکَ إِلَی الصَّوَابِ-
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، منصور اس سند کے ساتھ یہ حدیث اسی طرح روایت کی گئی ہے راوی نے کہا کہ جو صحیح ہے اس میں غور کرے یہی درستگی کے زیادہ قریب ہے۔
This hadith has been reported by Mansur with the same chain of transmitters and he said: "He should aim at what is according to him correct."
حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فَلْيَتَحَرَّ الَّذِي يَرَی أَنَّهُ الصَّوَابُ-
یحیی بن یحیی، فضیل بن عیاض، منصور اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been narrated by Mansur and he said: "He should aim at correctness."
حَدَّثَنَاه ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ عَنْ مَنْصُورٍ بِإِسْنَادِ هَؤُلَائِ وَقَالَ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ-
ابن ابی عمر، عبدالعزیز بن عبدالصمد، منصور اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح روایت کی گئی ہے۔
00000
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الظُّهْرَ خَمْسًا فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ أَزِيدَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالُوا صَلَّيْتَ خَمْسًا فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ-
عبیداللہ بن معاذ عنبری، ابی شعبہ، حکم، براہیم، علقمہ، عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز پانچ رکعات پڑھا دیں جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرض کیا گیا کہ کیا نماز میں زیادتی ہوگئی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ کیسے عرض کیا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانچ رکعات پڑھ دیں پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو سجدے کئے۔
'Abdullah (b. Mas'ud) reported: The Apostle of Allah (may peace be upon him) said five rak'ahs of the noon prayer and when he completed the prayer, it was said to him: Has there been (commanded) an addition in prayer? He said: What is it? They said: You have said five rak'ahs, so he performed two prostrations.
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ أَنَّهُ صَلَّی بِهِمْ خَمْسًا-
ابن نمیر، ابن ادریس، حسن بن عبید اللہ، ابراہیم، علقمہ اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح روایت کی گئی ہے۔
Alqama reported: He (the Holy Prophet) had led them five rak'ahs in prayer.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ صَلَّی بِنَا عَلْقَمَةُ الظُّهْرَ خَمْسًا فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ الْقَوْمُ يَا أَبَا شِبْلٍ قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا قَالَ کَلَّا مَا فَعَلْتُ قَالُوا بَلَی قَالَ وَکُنْتُ فِي نَاحِيَةِ الْقَوْمِ وَأَنَا غُلَامٌ فَقُلْتُ بَلَی قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا قَالَ لِي وَأَنْتَ أَيْضًا يَا أَعْوَرُ تَقُولُ ذَاکَ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَانْفَتَلَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسًا فَلَمَّا انْفَتَلَ تَوَشْوَشَ الْقَوْمُ بَيْنَهُمْ فَقَالَ مَا شَأْنُکُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ زِيدَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ لَا قَالُوا فَإِنَّکَ قَدْ صَلَّيْتَ خَمْسًا فَانْفَتَلَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ أَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ وَزَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ فِي حَدِيثِهِ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُکُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ-
عثمان بن ابی شیبہ، ، جریر، حسن بن عبید اللہ، ابراہیم بن سوید کہتے ہیں کہ حضرت علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ظہر کی نماز کی پانچ رکعات پڑھا دیں جب انہوں نے سلام پھیرا تو لوگوں نے کہا کہ اے ابوشبل آپ نے پانچ رکعتں پڑھا دیں انہوں نے فرمایا ہرگز نہیں میں نے اس طرح نہیں کیا لوگوں نے کہا آپ نے پانچ رکعتیں پڑھائی ہیں راوی ابراہیم کہتے ہیں کہ میں ایک کونے میں تھا اور میں اس وقت تھا بھی کم سن میں نے بھی کہا کہ آپ نے پانچ رکعات پڑھائی ہیں وہ کہنے لگے اے کانے تو بھی اسی طرح کہتا ہے میں نے کہا ہاں، یہ سن کر وہ لوٹے اور پھر دو سجدے کئے اور پھر سلام پھیرا اور پھر کہا کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانچ رکعتیں پڑھائیں جب نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں نے آپس میں ایک دوسرے سے پوچھنا شروع کردیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کیا بات ہے لوگوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا نماز میں زیادتی ہوگئی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہرگز نہیں لوگوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانچ رکعتیں پڑھا دی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبلہ کی طرف رخ کیا پھر دو سجدے کئے پھر سلام پھیرا اور فرمایا میں تمہاری طرح انسان ہوں میں بھول جاتا ہوں جس طرح تم بھول جاتے ہو ابن نمیر کی حدیث مں یہ زائد ہے کہ جب تم میں سے کوئی بھول جائے تو دو سجدے کرے۔
Ibrahim b. Suwaid-reported: 'Alqama led us in the noon prayer and be offered five rak'ahs; when the prayer was complete, the people said to him: Abu Shibl, you have offered five rak'ahs. He said: No, I have not done that. They said: Yes (you said five rak'ahs). He (the narrator) said: And I was sitting in a corner among people and I was just a boy. I (also) said: Yes, you have offered five (rak'ahs). He said to me: O, one-eyed, do you say the same thing? I said: Yes. Upon this he turned (his face) and performed two prostrations and then gave salutations, and then reported 'Abdullah as saying: The Messenger of Allah (may peace be upon him) led us in prayer and offered five rak'ahs. And as he turned away the people began to whisper amongst themselves. He (the Holy Prophet) said: What is the matter with you? They said: Has the prayer been extended? He said: No. They said: You have in fact said five rak'ahs. He (the Holy Prophet) then turned his back (and faced the Qibla) and performed two prostrations and then gave salutations and further said: Verily I am a human being like you, I forget just as you forget. Ibn Numair made this addition: "When any one of you forgets, he must perform two prostrations."
حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ سَلَّامٍ الْکُوفِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّهْشَلِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسًا فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَزِيدَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالُوا صَلَّيْتَ خَمْسًا قَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ أَذْکُرُ کَمَا تَذْکُرُونَ وَأَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ-
عون بن سلام کوفی، ابوبکر نہشلی، عبدالرحمن، اسود، عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں نماز کی پانچ رکعتیں پڑھا دیں ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا نماز میں زیادتی ہوگئی؟ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ کیسے؟ ہم نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانچ رکعات پڑھا دی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہاری طرح کا انسان ہوں میں بھی اسی طرح یاد کرتا ہوں جس طرح تم یاد کرتے ہو اور میں بھی بھول جاتا ہوں جس طرح کہ تم بھول جاتے ہو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھولنے کے دو سجدے کیے۔
'Abdullah (b. Mas'ud) reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) led us five (rak'ahs in prayer). We said: Messenger of Allah, has the prayer been extended? He said: What is the matter? They said: You have said five (rak'ahs). He (the Holy Prophet) said: Verily I am a human being like you. I remember as you remember and I forget just as you forget. He then performed two prostrations as (compensation of) forgetfulness.
حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَزَادَ أَوْ نَقَصَ قَالَ إِبْرَاهِيمُ وَالْوَهْمُ مِنِّي فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَزِيدَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ فَقَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ أَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُکُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ ثُمَّ تَحَوَّلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ-
منجاب بن حارث تمیمی، ابن مسہر، اعمش، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں کچھ زیادتی یا کچھ کمی کے ساتھ نماز پڑھائی راوی ابراہیم کہتے ہیں کہ یہ وہم میری طرف سے ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا گیا، کہا اے اللہ کے رسول کیا نماز میں زیادتی ہوگئی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں بھی تمہاری طرح کا انسان ہوں میں بھول جاتا ہوں جس طرح تم بھول جاتے ہو جب تم میں سے کوئی آدمی بھول جائے تو بیٹھ کر دو سجدے کرے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبلہ رخ ہوئے پھر دو سجدے کئے۔
'Abdullah (b. Mas'ud) reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said prayer and he omitted or committed (something). Ibrahim (one of the narrators of this hadith) said: It is my doubt, and it was said: Messenger of Allah, has there been any addition to the prayer? He (the Holy Prophet) said: Verily I am a human being like you. I forget just as you forget so when any one of you forgets, he must perform two prostrations, and he (the Holy Prophet) was sitting and then the Messenger of Allah (may peace be upon him) turned (his face towards the Qibla) and performed two prostrations.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ بَعْدَ السَّلَامِ وَالْکَلَامِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، ابن نمیر، حفص، معاویہ، اعمش، ابراہیم، علقمہ، عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام اور بات کرنے کے بعد بھولنے کے دو سجدے کئے۔
'Abdullah b. Mas'ud reported: The Apostle of Allah (may peace be upon him) performed two prostrations for forgetfulness after salutation and talking.
حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِمَّا زَادَ أَوْ نَقَصَ قَالَ إِبْرَاهِيمُ وَايْمُ اللَّهِ مَا جَائَ ذَاکَ إِلَّا مِنْ قِبَلِي قَالَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْئٌ فَقَالَ لَا قَالَ فَقُلْنَا لَهُ الَّذِي صَنَعَ فَقَالَ إِذَا زَادَ الرَّجُلُ أَوْ نَقَصَ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ قَالَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ-
قاسم بن زکریا، حسین بن علی، جعفی، زائدہ بن سلیمان، ابراہیم، علقمہ، عبداللہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز میں کچھ زیادتی کی یا کمی کی ابراہیم کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم یہ شبہ مجھے ہوا حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! کیا نماز میں کوئی نیا حکم نازل ہوا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں، پھر ہم نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح کیا ہے، آپ نے فرمایا کہ جب کسی آدمی سے نماز میں کچھ زیادتی ہو یا کمی ہو تو اسے چاہیے کہ وہ دو سجدے کرے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو سجدے کئے۔
Abdullah reported: We prayed along with the Messenger of Allah (may peace he upon him) and he committed or omitted (something). Ibrahim said: By Allah, this is a misgiving of mine only. We said: Messenger of Allah, is there something new about the prayer? He (the Holy Prophet) said: No. We told him about what he had done. He (the Holy Prophet) said: When a man commits or omits (something in prayer), he should perform two prostrations, and he then himself performed two prostrations.
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ سِيرِينَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَی صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ إِمَّا الظُّهْرَ وَإِمَّا الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فِي رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَتَی جِذْعًا فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَاسْتَنَدَ إِلَيْهَا مُغْضَبًا وَفِي الْقَوْمِ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرَ فَهَابَا أَنْ يَتَکَلَّمَا وَخَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ فَقَامَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ فَنَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمِينًا وَشِمَالًا فَقَالَ مَا يَقُولُ ذُو الْيَدَيْنِ قَالُوا صَدَقَ لَمْ تُصَلِّ إِلَّا رَکْعَتَيْنِ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَسَلَّمَ ثُمَّ کَبَّرَ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ کَبَّرَ فَرَفَعَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ ثُمَّ کَبَّرَ وَرَفَعَ قَالَ وَأُخْبِرْتُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّهُ قَالَ وَسَلَّمَ-
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن عیینہ، عمرو، سفیان بن عیینہ، ایوب، محمد بن سیرین، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ظہر کی یا عصر کی نماز پڑھائی اور دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا پھر ایک لکڑی کی طرف آئے جو مسجد میں قبلہ رخ لگی ہوئی تھی اس پر ٹیک لگا کر غصہ کی حالت میں کھڑے ہوگئے جماعت میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تھے یہ دونوں حضرات اس بات سے ڈرے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بات کریں اور جلدی جانے والے لوگ یہ کہتے ہوئے نکل گئے کہ نماز کم کر دی گئی تو ذوالیدین کھڑے ہو کر عرض کرنے لگے اے اللہ کے رسول کیا نماز کم کر دی گئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دائیں اور بائیں طرف دیکھ کر فرمانے لگے کہ ذوالیدین کیا کہتا ہے صحابہ نے عرض کیا کہ یہ سچ کہتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صرف دو رکعات ہی پڑھائی ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعات اور پڑھائیں اور سلام پھیرا پھر تکبیر کہی پھر سجدہ کیا پھر تکبیر کہی اور سر اٹھایا پھر تکبیر کہی اور سجدہ کیا پھر تکبیر کہی اور سر اٹھایا راوی محمد بن سیرین کہتے ہیں کہ عمران بن حصین کے بارے میں خبر دی گئی ہے کہ انہوں نے کہا اور سلام پھیرا۔
Ibn Sirin reported Abu Huraira as saying: The Messenger of Allah (may peace be upon him) led us in one of the two evening prayers, Zuhr or 'Asr, and gave salutations after two rak'ahs and going towards a piece of wood which was placed to the direction of the Qibla in the mosque, leaned on it looking as if he were angry. Abu Bakr and Umar were among the people and they were too afraid to speak to him and the people came out in haste (saying): The prayer has been shortened. But among them was a man called Dhu'I-Yadain who said: Messenger of Allah, has the prayer been shortened or have you forgotten? The Apostle of Allah (may peace be upon him) looked to the right and left and said: What was Dhu'I-Yadain saying? They said: He is right. You (the Holy Prophet) offered but two rak'ahs. lie offered two (more) rak'ahs and gave salutation, then said takbir and prostrated and lifted (his head) and then said takbir and prostrated, then said takbir and lifted (his head). He (the narrator) says: It has been reported to me by Imran b. Husain that he said: He (their) gave salutation.
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَی صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ بِمَعْنَی حَدِيثِ سُفْيَانَ-
ابوربیع زہرانی، حماد، ایوب، محمد، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی باقی حدیث سفیان کی حدیث کی طرح ہے
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) led us in one of the evening prayers. And this hadith was narrated like one transmitted by Sufyan.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ مَوْلَی ابْنِ أَبِي أَحْمَدَ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا صَلَّی لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْعَصْرِ فَسَلَّمَ فِي رَکْعَتَيْنِ فَقَامَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمْ نَسِيتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُّ ذَلِکَ لَمْ يَکُنْ فَقَالَ قَدْ کَانَ بَعْضُ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالُوا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَتَمَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَقِيَ مِنْ الصَّلَاةِ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ بَعْدَ التَّسْلِيمِ-
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتوں کے بعد سلام پھیرا تو ذوالیدین کھڑے ہو کر کہنے لگے اے اللہ کے رسول کیا نماز کم کر دی گئی یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس میں سے کوئی بات بھی نہیں اس نے عرض کیا کہ کچھ تو ہوا ہے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کیا ذوالیدین سچ کہتا ہے صحابہ نے عرض کیا ہاں اے اللہ کے رسول! پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے باقی نماز پوری فرمائی پھر آخری قعدہ میں سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کئے۔
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) led us in the 'Asr prayer and gave salutation after two rak'ahs. Dhu'l-Yadain (the possessor of long arms) stood up and said: Messenger of Allah, has the prayer been shortened or have you forgotten? The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Nothing like this has happened (neither the prayer has been shortened nor have I forgotten). He (Dhu'l-Yadain) said: Messenger of Allah, something has definitely happened. The Messenger of Allah (may peace be upon him) turned towards people and said: Is Dhu'l-Yadain true (in his assertion)? They said: Messenger of Allah, he is true. Then the Messenger of Allah (may peace be upon him) completed the rest of the prayer. and then performed two prostrations while he was sitting after salutation.
حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ وَهُوَ ابْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ مِنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ ثُمَّ سَلَّمَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ-
حجاج بن شاعر، ہارون بن اسماعیل، خزار، علی ابن مبارک، یحیی، ابوسلمہ، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ظہر کی نماز کی دو رکعات پڑھائیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیر دیا بنی سیلم کے ایک آدمی نے آکر عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا نماز میں کمی ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے ہیں باقی حدیث اسی طرح ہے جس طرح گزر چکی۔
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said two rak'ahs of the noon prayer and then gave salutation when a man from Bani Sulaim came to him and said: Messenger of Allah. has the prayer been shortened, or have you forgotten? -and the rest of the hadith is the same.
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ شَيْبَانَ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَا أَنَا أُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الظُّهْرِ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ-
اسحاق بن منصور، عبیداللہ بن موسی، شیبان، یحیی، ابی سلمہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ظہر کی نماز پڑھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیا تو نبی سلیم کا ایک آدمی کھڑا ہوا باقی حدیث اسی طرح ہے جس طرح گزر چکی۔
Abu Huraira reported: I offered with the Apostle of Allah (may peace be upon him) the noon prayer and the Messenger of Allah (may peace be upon him) gave salutation after two rak'ahs. A person from Bani Sulaim stood up, and the rest of the hadith was narrated as mentioned above.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فِي ثَلَاثِ رَکَعَاتٍ ثُمَّ دَخَلَ مَنْزِلَهُ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ الْخِرْبَاقُ وَکَانَ فِي يَدَيْهِ طُولٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَذَکَرَ لَهُ صَنِيعَهُ وَخَرَجَ غَضْبَانَ يَجُرُّ رِدَائَهُ حَتَّی انْتَهَی إِلَی النَّاسِ فَقَالَ أَصَدَقَ هَذَا قَالُوا نَعَمْ فَصَلَّی رَکْعَةً ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن علیہ، زہیر، اسماعیل بن ابراہیم، خالد، ابی قلابہ، ابی مہلب، عمران بن حصین سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین رکعات کے بعد سلام پھیر دیا پھر اپنے گھر تشریف لے جانے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف ایک آدمی کھڑا ہوا جسے خرباق کہا جاتا ہے اور اس کے ہاتھ بھی لمبے تھے اس نے کہا اے اللہ کے رسول! پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو کیا وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس نے یاد دلا دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غصہ میں اپنی چادر کھنچتے ہوئے نکلے اور لوگوں تک پہنچ گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا یہ سچ کہتا ہے لوگوں نے کہا کہ ہاں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک رکعت پڑھائی پھر سلام پھیرا پھر دو سجدے کئے پھر سلام پھیرا۔
'Imran b. Husain reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said the afternoon prayer and gave the salutation. at the end of three rak'ahs and then went into his house. A man called al-Khirbaq, who had long hands, got up and went to him, and addressed him as Messenger of Allah and mentioned to him what he had done. He came out angrily trailing his mantle, and when he came to the people he said: Is this man telling the truth? They said: Yes. He then said one rak'ah and then gave salutation and then performed two prostrations and then gave salutation.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ قَالَ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثِ رَکَعَاتٍ مِنْ الْعَصْرِ ثُمَّ قَامَ فَدَخَلَ الْحُجْرَةَ فَقَامَ رَجُلٌ بَسِيطُ الْيَدَيْنِ فَقَالَ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَخَرَجَ مُغْضَبًا فَصَلَّی الرَّکْعَةَ الَّتِي کَانَ تَرَکَ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ ثُمَّ سَلَّمَ-
اسحاق بن ابراہیم، عبدالوہاب ثقفی، خالد حذاء، قلابہ، ابی مہلب، عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کی تین رکعتیں پڑھا کر سلام پھیر دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور اپنے حجرہ مبارک میں تشریف لے گئے اتنے میں ایک لمبے ہاتھوں والے آدمی نے کھڑے ہو کر عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول کیا نماز کم کر دی گئی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غصہ میں نکلے اور جو رکعت چھوٹ گئی تھی وہ پڑھائی پھر سلام پھیرا دو سجدے کئے پھر سلام پھیرا۔
'Imran b. Husain reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said the afternoon prayer and gave the salutation. at the end of three rak'ahs and then went into his house. A man called al-Khirbaq, who had long arms, got up and went to him, and addressed him as Messenger of Allah and mentioned to him what he had done. He came out angrily trailing his mantle, and when he came to the people he said: Is this man telling the truth? They said: Yes. He then said one rak'ah and then gave salutation and then performed two prostrations and then gave salutation.