نماز ظہر وعصر میں قرات کے بیان میں

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ الْحَجَّاجِ يَعْنِي الصَّوَّافَ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا فَيَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ وَسُورَتَيْنِ وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا وَکَانَ يُطَوِّلُ الرَّکْعَةَ الْأُولَی مِنْ الظُّهْرِ وَيُقَصِّرُ الثَّانِيَةَ وَکَذَلِکَ فِي الصُّبْحِ-
محمد بن مثنی، عنزی، ابن ابی عدی، حجاج، صواف، یحیی ابن ابی کثیر، عبداللہ بن ابی قتادہ، ابی سلمہ، ابوقتادہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں ظہر اور عصر کی نماز پڑھاتے اور پہلی دو رکعتوں میں سورت فاتحہ اور اس کے علاوہ کوئی دو اور سورتیں تلاوت فرمایا کرتے تھے اور کبھی ہمیں ایک آیت مبارکہ سناتے تھے اور ظہر کی پہلی رکعت لمبی اور دوسری چھوٹی ہوتی اور اسی طرح صبح کی نماز میں۔
Abu Qatada reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) led us in prayer and recited in the first two rak'ahs of the noon and afternoon prayers Surat al-Fatiha and two (other) surahs. And he would sometimes recite loud enough for us to hear the verses. He would prolong the first rak'ah more than the second. And he acted similarly in the morning prayer.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ وَأَبَانُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ وَسُورَةٍ وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا وَيَقْرَأُ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، ہمام، ابان بن یزید، یحیی بن ابی کثیر، عبداللہ بن ابی قتادہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورت فاتحہ اور ایک ایک سورت پڑھتے تھے اور کبھی ایک آیت ہمیں سنا دیتے اور آخری دو رکعتوں میں سورت فاتحة پڑھا کرتے تھے۔
Abu Qatada reported it on the authority of his father: The Messenger of Allah (may peace be upon him) would recite in the first two rak'ahs of the noon and afternoon prayers the opening chapter of the Book and another surah. He would sometimes recite loud enough to make audible to us the verse and would recite in the last two rak'ahs Surat al-Fatiha (only).
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنْ هُشَيْمٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ کُنَّا نَحْزِرُ قِيَامَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ قَدْرَ قِرَائَةِ الم تَنْزِيلُ السَّجْدَةِ وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ النِّصْفِ مِنْ ذَلِکَ وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ الْعَصْرِ عَلَی قَدْرِ قِيَامِهِ فِي الْأُخْرَيَيْنِ مِنْ الظُّهْرِ وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ مِنْ الْعَصْرِ عَلَی النِّصْفِ مِنْ ذَلِکَ وَلَمْ يَذْکُرْ أَبُو بَکْرٍ فِي رِوَايَتِهِ الم تَنْزِيلُ وَقَالَ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً-
یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، ہشیم، یحیی، ہشیم، منصور، ولید بن مسلم، ابوصدیق، ابوسعید، خدری سے روایت ہے کہ ہم ظہر اور عصر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قیام کے اندازہ کرتے پس ہم نے ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قیام کا اندازہ یہ کیا کہ جیسے الم تَنْزِيلُ السَّجْدَةِ پڑھی جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آخری دو رکعتوں میں قیام کا اندازہ اس سے نصف کا اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں اس سے نصف ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی روایت میں الم کا اندازہ نہیں ذکر کیا بلکہ تیس آیات کی مقدار کہا ہے۔
Abu Sa'id al-Khudri reported: We used to estimate how long Allah's Messenger (may peace be upon him) stood in the noon and afternoon prayers, and we estimated that he stood in the first two rak'ahs of the noon prayer as long as it takes to recite Alif Lam Mim, Tanzil, i. e. as-Sajda. We estimated that he stood half that time in the last two rak'ahs; that he stood in the first two of the afternoon as long as he did in the last two at noon; and in the last two of the afternoon prayer about half that time. Abu Bakr in his narration has made no mention of Alif Lam Mim, Tanzil, but said: As long as it takes to recite thirty verses.
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْوَلِيدِ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً أَوْ قَالَ نِصْفَ ذَلِکَ وَفِي الْعَصْرِ فِي الرَّکْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ قَدْرَ قِرَائَةِ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ نِصْفِ ذَلِکَ-
شیبان بن فروخ، ابوعوانہ، منصور، ولید بن مسلم، بشر، ابوصدیق، ناجی، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں تیس آیات کی مقدار کے برابر پڑھا کرتے تھے اور آخری دو رکعتوں میں پندرہ آیات کی مقدار اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں پندرہ آیات کی مقدار کے برابر اور آخری دو رکعتوں میں اس کی آدھی مقدار۔
Abu Sa'id al-Khudri reported: The Apostle of Allah (may peace be upon him) used to recite in every rak'ah of the first two rak'ahs of the noon prayer about thirty verses and in the last two about fifteen verses or half (of the first rak'ah) and in every rak'ah of the 'Asr prayer of the first two rak'ahs about fifteen verses and in the last two verses half (of the first ones).
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ أَهْلَ الْکُوفَةِ شَکَوْا سَعْدًا إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَذَکَرُوا مِنْ صَلَاتِهِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ عُمَرُ فَقَدِمَ عَلَيْهِ فَذَکَرَ لَهُ مَا عَابُوهُ بِهِ مِنْ أَمْرِ الصَّلَاةِ فَقَالَ إِنِّي لَأُصَلِّي بِهِمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَخْرِمُ عَنْهَا إِنِّي لَأَرْکُدُ بِهِمْ فِي الْأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ فَقَالَ ذَاکَ الظَّنُّ بِکَ أَبَا إِسْحَقَ-
یحیی بن یحیی، ہشیم، عبدالملک بن عمیر، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ سید نا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا لوگوں نے آپ کی ہر بات کی یہاں تک کہ نماز کی بھی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا بہرحال میں تو پہلی دو رکعتوں کو لمبا اور آخری دو رکعتوں کو مختصر کرتا ہوں اور میں نماز کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی سے کوتاہی نہیں کرتا تو فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا آپ کے بارے میں اے ابواسحاق مجھے بھی یہی گمان تھا۔
Jabir b. Samura reported: The people of Kufa complained to Umar b. Khattab about Sa'id and they made a mention of his prayer. 'Umar sent for him. He came to him. He ('Umar) told him that the people had found fault with his prayer. He said: I lead them in prayer in accordance with the prayer of the Messenger of Allah (may peace be upon him). I make no decrease in it. I make them stand for a longer time in the first two (rak'ahs) and shorten it in the last two. Upon this 'Umar remarked: This is what I deemed of thee, O Abu Ishaq.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
قتیبہ بن سعید، اسحاق بن ابراہیم، جریر، عبدالملک بن عمیر سے بھی یہی حدیث اس سند سے منقول ہے۔
This hadith his been narrated by 'Abu al-Malik with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عَوْنٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ عُمَرُ لِسَعْدٍ قَدْ شَکَوْکَ فِي کُلِّ شَيْئٍ حَتَّی فِي الصَّلَاةِ قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَمُدُّ فِي الْأُولَيَيْنِ وَأَحْذِفُ فِي الْأُخْرَيَيْنِ وَمَا آلُو مَا اقْتَدَيْتُ بِهِ مِنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ذَاکَ الظَّنُّ بِکَ أَوْ ذَاکَ ظَنِّي بِکَ-
محمد بن مثنی، عبدالرحمن بن مہدی، شعبہ، ابی عون، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ سید نا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا لوگوں نے آپ کی ہر بات کی یہاں تک کہ نماز کی بھی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا بہر حال میں تو پہلی دو رکعتوں کو لمبا اور آخری دو کو مختصر کرتا ہوں اور میں نماز کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی سے کوتاہی نہیں کرتا تو فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا آپ کے بارے میں میرا بھی یہی گمان تھا۔
Jabir b. Samura reported: 'Umar said to Sa'd: They complain against you in every matter, even in prayer. He (Sa'd) said: I prolong (standing) in the first two (rak'ahs) and shorten it in the last two, and I make no negligence in following the prayer of the Messenger of Allah (may peace be upon him). He ('Umar) remarked: This is what is expected of you, or, that is what I deemed of you.
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ وَأَبِي عَوْنٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ بِمَعْنَی حَدِيثِهِمْ وَزَادَ فَقَالَ تُعَلِّمُنِي الْأَعْرَابُ بِالصَّلَاةِ-
ابوکریب، ابن بشر، مسعر، عبدالملک، ابوعون، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ یہ دیہاتی مجھے نماز سکھاتے ہیں باقی حدیث اسی طرح ہے۔
This hadith is narrated by Jabir b. Samura but with the addition of these words:" (Sa'd said): These bedouins presume to teach me prayer."
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدٍ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ العَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ لَقَدْ کَانَتْ صَلَاةُ الظُّهْرِ تُقَامُ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَی الْبَقِيعِ فَيَقْضِي حَاجَتَهُ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَأْتِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی مِمَّا يُطَوِّلُهَا-
داؤد بن رشید، ولید بن مسلم، سعید ابن عبدالعزیز، عطیہ بن قیس، قزعہ، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ظہر کی جماعت کھڑی ہو جاتی ہے جانے والا بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا پھر وضو کر کے آتا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلی رکعت میں ہوتے اس قدر اس کو لمبا کرتے۔
Abu Sa'id al-Khudri reported: The noon prayer would start and one would go to al-Baqi' and after having relieved himself he would perform ablution and then come, while the Messenger of Allah (may peace be upon him) would be in the first rak'ah, because he would prolong it so much.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ رَبِيعَةَ قَالَ حَدَّثَنِي قَزْعَةُ قَالَ أَتَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ وَهُوَ مَکْثُورٌ عَلَيْهِ فَلَمَّا تَفَرَّقَ النَّاسُ عَنْهُ قُلْتُ إِنِّي لَا أَسْأَلُکَ عَمَّا يَسْأَلُکَ هَؤُلَائِ عَنْهُ قُلْتُ أَسْأَلُکَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لَکَ فِي ذَاکَ مِنْ خَيْرٍ فَأَعَادَهَا عَلَيْهِ فَقَالَ کَانَتْ صَلَاةُ الظُّهْرِ تُقَامُ فَيَنْطَلِقُ أَحَدُنَا إِلَی الْبَقِيعِ فَيَقْضِي حَاجَتَهُ ثُمَّ يَأْتِي أَهْلَهُ فَيَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَی الْمَسْجِدِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی-
محمد بن حاتم، عبدالرحمن بن مہدی، معاویہ بن صالح، ربیعہ، قزعہ، حضرت قزعہ سے روایت ہے کہ میں حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا اور وہاں کثرت سے لوگ موجود تھے جب لوگ ان سے جدا ہوئے تو میں نے کہا میں آپ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے بارے میں سوال کرتا ہوں تو حضرت سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اس میں تیرے لئے بھلائی نہیں اس لئے میں نے اپنا سوال دوبارہ دہرا یا تو انہوں نے فرمایا کہ نماز کی جماعت کھڑی ہوتی تو ہم میں سے کوئی بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا پھر اپنے گھر آکر وضو کرتا پھر مسجد کی طرف لوٹتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلی رکعت میں ہوتے۔
Qaz'a reported: I came to Abu Sa'id al-Khudri and he was surrounded by people. When the people departed from him I said: I am not going to ask you what these people have been asking you. I want to ask you about the prayer of the Messenger of Allah (may peace be upon him). He (Abu Sa'id) said: There is no good for you in this. He (Qaz'a), however, repeated (his demand). He then said: The noon prayer would start and one of us would go to Baqi' and, having relieved himself, would come to his home, then perform ablution and go to the mosque, and (he would find) The Messenger of Allah (may peace be upon him) in the first rak'ah.