نفل نماز اپنے گھر میں پڑھنے کے استحباب اور مسجد میں جواز کے بیان میں

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اجْعَلُوا مِنْ صَلَاتِکُمْ فِي بُيُوتِکُمْ وَلَا تَتَّخِذُوهَا قُبُورًا-
محمد بن مثنی، یحیی، عبید اللہ، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنی نمازوں کو اپنے گھروں میں پڑھا کرو اور اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ۔
Ibn 'Umar reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: Observe some of your prayers in your houses and do not make them graves.
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَلُّوا فِي بُيُوتِکُمْ وَلَا تَتَّخِذُوهَا قُبُورًا-
ابن مثنی، عبدالوہاب، ایوب، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنے گھروں میں نفل نماز پڑھو اور گھروں کو قبرستان نہ بناؤ۔
Ibn 'Umar reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: Pray in your houses, and do not make them graves.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَضَی أَحَدُکُمْ الصَّلَاةَ فِي مَسْجِدِهِ فَلْيَجْعَلْ لِبَيْتِهِ نَصِيبًا مِنْ صَلَاتِهِ فَإِنَّ اللَّهَ جَاعِلٌ فِي بَيْتِهِ مِنْ صَلَاتِهِ خَيْرًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابوسفیان، جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی آدمی اپنی مسجد میں اپنی نماز پوری کر لے تو اسے چاہیے کہ اپنی نماز کا کچھ حصہ اپنے گھر کے لئے رکھ لے کیونکہ اللہ اس کے گھر میں اس کی نمازوں کی برکت سے خیر فرما دے گا۔
Jabir reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: When any one of you observes prayer in the mosque he should reserve a part of his prayer for his house, for Allah would make the prayer as a means of betterment in his house.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ الْأَشْعَرِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الْبَيْتِ الَّذِي يُذْکَرُ اللَّهُ فِيهِ وَالْبَيْتِ الَّذِي لَا يُذْکَرُ اللَّهُ فِيهِ مَثَلُ الْحَيِّ وَالْمَيِّتِ-
عبداللہ بن براد اشعری، محمد بن علاء، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، ابوموسی سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس گھر کی مثال جس میں اللہ کو یاد کیا جاتا ہے اور اس گھر کی مثال جس میں اللہ کو یاد نہیں کیا جاتا زندہ اور مردہ کی طرح ہے۔
Abu Musa reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: The house in which remembrance of Allah is made and the house in which Allah is not remembered are like the living and the dead.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَجْعَلُوا بُيُوتَکُمْ مَقَابِرَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنْفِرُ مِنْ الْبَيْتِ الَّذِي تُقْرَأُ فِيهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ-
قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن، سہیل، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ کیونکہ شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس گھر میں سورت البقرہ کی تلاوت کی جاتی ہے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Do not make your houses as graveyards. Satan runs away from the house in which Surah Baqara is recited.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ احْتَجَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُجَيْرَةً بِخَصَفَةٍ أَوْ حَصِيرٍ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِيهَا قَالَ فَتَتَبَّعَ إِلَيْهِ رِجَالٌ وَجَائُوا يُصَلُّونَ بِصَلَاتِهِ قَالَ ثُمَّ جَائُوا لَيْلَةً فَحَضَرُوا وَأَبْطَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهُمْ قَالَ فَلَمْ يَخْرُجْ إِلَيْهِمْ فَرَفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ وَحَصَبُوا الْبَابَ فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُغْضَبًا فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا زَالَ بِکُمْ صَنِيعُکُمْ حَتَّی ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُکْتَبُ عَلَيْکُمْ فَعَلَيْکُمْ بِالصَّلَاةِ فِي بُيُوتِکُمْ فَإِنَّ خَيْرَ صَلَاةِ الْمَرْئِ فِي بَيْتِهِ إِلَّا الصَّلَاةَ الْمَکْتُوبَةَ-
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، عبداللہ بن سعید، سالم ابونضر، عمر بن عبید اللہ، بسر بن سعید، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھجور کے پتوں یا چٹائی سے ایک حجرہ بنایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس میں نماز پڑھنے کے لئے باہر تشریف لائے بہت سے آدمیوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء کی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے ساتھ نماز پڑھنے لگے پھر ایک رات سب لوگ آئے اور رسول اللہ نے دیر فرمائی اور ان کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف نہ لائے تو ان لوگوں نے اپنی آوازوں کو بلند کیا اور دروازے پر کنکریاں ماریں پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کی طرف غصہ کی حالت میں باہر تشریف لائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ تم اس طرح کرتے رہے تو میرا خیال ہے کہ یہ نماز تم پر فرض کر دی جائے گی اور تم اپنے گھروں میں نماز پڑھو کیونکہ فرض نماز کے علاوہ آدمی کی بہترین نماز وہ ہے جو وہ اپنے گھر میں ادا کرے۔
Zaid b. Thabit reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) made an apartment with the help of the leaves of date trees or of mats. The Messenger of Allah (may peace be upon him) went out to pray in it. People followed him and came to pray with him. Then they again came one night and waited (for him), but the Messenger of Allah (may peace be upon him) delayed in coming out to them. And when he did not come out, they cried aloud and threw pebbles at the door. The Messenger of Allah (may peace be upon him) came out in anger and said to them: By what you have been constantly doing, I was inclined to think that it (prayer) might not become obligatory for you. So you must observe prayer (optional) in your houses, for the prayer observed by a man in the house is better except an obligatory prayer.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ حُجْرَةً فِي الْمَسْجِدِ مِنْ حَصِيرٍ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا لَيَالِيَ حَتَّی اجْتَمَعَ إِلَيْهِ نَاسٌ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ وَلَوْ کُتِبَ عَلَيْکُمْ مَا قُمْتُمْ بِهِ-
محمد بن حاتم، بہز، وہیب، موسیٰ بن عقبہ، ابونضر، بسر بن سعید، زید بن ثابت سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد میں ایک چٹائی سے ایک حجرہ بنایا تو رسول اللہ نے اس حجرہ میں کئی راتیں نماز پڑھی یہاں تک کہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اکٹھے ہو گئے پھر آگے اسی طرح حدیث ذکر فرمائی اور اس میں یہ زائد ہے کہ اور اگر تم پر فرض کر دی جاتی تو تم اسے قائم نہ رکھ سکتے۔
Zaid b. Thabit reported that the Apostle of Allah (may peace be upon him) made an apartment in the mosque of mats, and he observed in it prayers for many nights till people began to gather around him, and the rest of the hadith is the same but with this addition:" Had this (Nafl) prayer become obligatory for you, you would not be able to observe it."