نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استحباب کے بیان میں

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ أَبُو بَکْرٍ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُمَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ حَدَّثَنَا مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شَدَّادٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْمُرُهَا أَنْ تَسْتَرْقِيَ مِنْ الْعَيْنِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب اسحاق ابن ابراہیم، اسحاق ابوبکر ابوکریب محمد بن بشر مسعر معبد بن خالد ابن شداد حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں نظربد سے دم کرانے کی اجازت دیتے تھے۔
This hadith has been transmitted on the authority of Ibn'A'isha reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) commanded the use of incantation for curing the influence of an evil eye. Abu Shaiba and Zubair with a slight variation of wording.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر ابی مسعر اس سند سے بھی یہ حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Mis'ar with the same chain of transmitters.
و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنِي أَنْ أَسْتَرْقِيَ مِنْ الْعَيْنِ-
ابن نمیر، ابی سفیان، معبد بن خالد عبداللہ بن شداد حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ مجھے نظر بد سے دم کرانے کا حکم دتیے تھے۔
'A'isha reported: Allah's Messenger (may peace he upon him) commanded me that I should make use of incantation for curing the influence of an evil eye.
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فِي الرُّقَی قَالَ رُخِّصَ فِي الْحُمَةِ وَالنَّمْلَةِ وَالْعَيْنِ-
یحیی بن یحیی، ابوخیثمہ عاصم احول یوسف بن عبداللہ ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دم کرنے کے بارے میں روایت ہے کہ انہوں نے کہا بخار، پہلو کے پھوڑے اور نظر بد میں دم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
Anas b. Malik reported in connection with incantation that he had been granted sanction (to use incantation as a remedy) for the sting of the scorpion and for curing small pustules and dispelling the influence of an evil eye.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ سُفْيَانَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا حَسَنٌ وَهُوَ ابْنُ صَالِحٍ کِلَاهُمَا عَنْ عَاصِمٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرُّقْيَةِ مِنْ الْعَيْنِ وَالْحُمَةِ وَالنَّمْلَةِ وَفِي حَدِيثِ سُفْيَانَ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یحیی بن آدم سفیان، زہیر بن حرب، حمید بن عبدالرحمن حسن ابن صالح عاصم، یوسف بن عبداللہ انس، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نظر بد اور پہلو کے پھوڑے میں دم کرنے کی اجازت دی تھی۔
Anas reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) granted him sanction to use incantation (as a cure) for the influence of an evil eye, the sting of the scorpion and small pustules.
حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِجَارِيَةٍ فِي بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی بِوَجْهِهَا سَفْعَةً فَقَالَ بِهَا نَظْرَةٌ فَاسْتَرْقُوا لَهَا يَعْنِي بِوَجْهِهَا صُفْرَةً-
ابوربیع سلیمان بن داؤد محمد بن حرب محمد بن ولید زبید زہری، عروہ بن زبیر، زینب بن ام سلمہ حضرت زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت ام المومنیں ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لڑکی کو ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر میں دیکھا جس کے چہرے پر چھائیاں تھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ نظربد کی وجہ سے ہے پس اسے دم کرو اور اس کے چہرے پر زردی یرقان کی تھی۔
Umm Salama, the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him), reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said to a small girl in the house of Umm Salama that he had been seeing on her face black stains and told her that that was due to the influence of an evil eye, and he asked that she should be cured with the help of incantation (hoping) that her face should become spotless.
حَدَّثَنِي عُقْبَةُ بْنُ مُکْرَمٍ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا رَخَّصَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِآلِ حَزْمٍ فِي رُقْيَةِ الْحَيَّةِ وَقَالَ لِأَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ مَا لِي أَرَی أَجْسَامَ بَنِي أَخِي ضَارِعَةً تُصِيبُهُمْ الْحَاجَةُ قَالَتْ لَا وَلَکِنْ الْعَيْنُ تُسْرِعُ إِلَيْهِمْ قَالَ ارْقِيهِمْ قَالَتْ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ ارْقِيهِمْ-
عقبہ بن مکرم ابوعاصم، ابن جریج، ابوزبیر، جابر بن عبد اللہ، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آل حزم کو سانپ کے ڈنک میں دم کرنے کی اجازت دی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہا کیا بات ہے کہ میں اپنے بھائی یعنی حضرت جعفر کے بیٹوں کے جسموں کو دبلا پتلا دیکھ رہا ہوں کیا انہیں فقر و فاقہ رہتا ہے انہوں نے عرض کیا نہیں بلکہ نظر بد انہیں بہت جلد لگ جاتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہیں دم کرو انہوں نے کہا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے چند کلمات پیش کئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہیں دم کر۔
Jabir b. 'Abdullah reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) granted sanction to the family of Hazm for incantation in mitigating the effect of the poison of the snake, and, he said to Asma' daughter of 'Umais: What is this that I see the children of my brother lean? Are they not fed properly? She said: No, but they fall under the influence of an evil eve. He said: Use incantation. She recited (the words of incantation before him), whereupon he (by approving them) said: Yes, use this incantation for them.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا أَرْخَصَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رُقْيَةِ الْحَيَّةِ لِبَنِي عَمْرٍو قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ وَسَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ لَدَغَتْ رَجُلًا مِنَّا عَقْرَبٌ وَنَحْنُ جُلُوسٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرْقِي قَالَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يَنْفَعَ أَخَاهُ فَلْيَفْعَلْ-
محمد بن حاتم، روح بن عبادہ، ابن جریج، ابوزبیر، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی عمرو کو سانپ کے ڈسنے پر دم کرنے کی اجازت دی تھی اور ابوزبیر نے کہا میں نے جابر بن عبداللہ سے سنا انہوں نے کہا کہ ہم میں سے ایک آدمی کو بچھو نے ڈس لیا جبکہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے ایک صحابی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں دم کروں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جو اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانے کی استطاعت رکھتا ہو وہ اسے فائدہ پہنچا دے۔
Jabir b. 'Abdullah reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) granted a special sanction for incantation in case of the snake poison to a tribe of 'Amr. Abu Zubair said: I heard Jabir b. 'Abdullah as saying that the scorpion stung one of us as we were sitting with Allah's Messenger (may peace upon him). A person said: Allah's Messenger, I use incantation (for curing the effect of sting), whereupon he said: He who is competent amongst you to benefit his brother should do so.
و حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ يَحْيَی الْأُمَوِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَرْقِيهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَمْ يَقُلْ أَرْقِي-
سعید بن یحیی اموی ابوسعید اشج وکیع، اعمش، ابی سفیان، جابر، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے فرق یہ ہے کہ قوم میں سے ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں اسے دم کر دوں یہ نہیں کہا میں دم کروں؟
This hadith has been narrated on the authority of Ibn Juraij with the same chain of transmitters but with a slight variation of wording.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ لِي خَالٌ يَرْقِي مِنْ الْعَقْرَبِ فَنَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرُّقَی قَالَ فَأَتَاهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ نَهَيْتَ عَنْ الرُّقَی وَأَنَا أَرْقِي مِنْ الْعَقْرَبِ فَقَالَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يَنْفَعَ أَخَاهُ فَلْيَفْعَلْ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوسعید اشج وکیع، اعمش، ابوسفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میرے ایک ماموں بچھو کے ڈسنے کا دم کیا کرتے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دم کرنے سے روک دیا اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دم کرنے سے روک دیا ہے اور میں بچھو کے ڈسنے کا دم کرتا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جو اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانے کی استطاعت رکھتا ہو اسے چاہیے کہ وہ فائدہ پہنچا دے۔
Jabir b. 'Abdullah reported I had a maternal uncle who treated the sting of the scorpion with the help of incantation. Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade incantation. He came to him and said: Allah's Messenger, you forbade to practise incantation, whereas I employ it for curing the sting of the scorpion, whereupon he said: He who amongst you is capable of employing it as a means to do good should do that.
و حَدَّثَنَاه عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
عثمان بن ابی شیبہ جریر، اعمش، اس سند سے بھی یہ حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of A'mash with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرُّقَی فَجَائَ آلُ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ کَانَتْ عِنْدَنَا رُقْيَةٌ نَرْقِي بِهَا مِنْ الْعَقْرَبِ وَإِنَّکَ نَهَيْتَ عَنْ الرُّقَی قَالَ فَعَرَضُوهَا عَلَيْهِ فَقَالَ مَا أَرَی بَأْسًا مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يَنْفَعَ أَخَاهُ فَلْيَنْفَعْهُ-
ابوکریب ابومعاویہ اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے دم کرنے سے منع کردیا تھا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن حزم کی آل نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول ہمارے پاس ایک دم ہے جس کے ذریعے ہم بچھو کے ڈسنے پر دم کرتے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو دم کرنے سے منع فرمایا ہے راوی کہتا ہیں کہ پھر انہوں نے اس دم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں اس دم کے الفاظ میں کوئی قباحت نہیں پاتا تم میں سے جو کوئی اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانے کی طاقت رکھتا ہو تو وہ اسے فائدہ پہنچائے۔
Jabir reported Allah's Messenger (may peace be upon him) prohibited incantation. Then the people of Amr b. Hazm came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: We know an incantation which we use for curing the sting of the scorpion but you have prohibited it. They recited (the words of incantation) before him, whereupon he said: I do not see any harm (in it), so he who amongst you is competent to do good to his brother should do that.