نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لکھے گئے کافر بادشاہوں کی طرف اور ان ہیں اسلام کی طرف بلانے کے بیان میں

حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَتَبَ إِلَی کِسْرَی وَإِلَی قَيْصَرَ وَإِلَی النَّجَاشِيِّ وَإِلَی کُلِّ جَبَّارٍ يَدْعُوهُمْ إِلَی اللَّهِ تَعَالَی وَلَيْسَ بِالنَّجَاشِيِّ الَّذِي صَلَّی عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ و-
یوسف بن حماد، عبدالاعلی، سعید بن قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسری اور قیصر کی طرف اور نجاشی اور ہر حاکم کی طرف خط لکھا جس میں ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دی گئی اور نجاشی یہ وہ نہیں ہے کہ جس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھائی تھی۔
It has been narrated on the authority of Anas that the Prophet of Allah (may peace be upon him) wrote to Chosroes (King of Persia), Caesar (Emperor of Rome), Negus (King of Abyssinia) and every (other) despot inviting them to Allah, the Exalted. And this Negus was not the one for whom the Messenger of Allah (may peace be upon him) had said the funeral prayers.
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَائٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَلَمْ يَقُلْ وَلَيْسَ بِالنَّجَاشِيِّ الَّذِي صَلَّی عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن عبد اللہ، عبدالوہاب بن عطاء، سعید، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی حدیث کی طرح حدیث نقل کی اس حدیث میں یہ نہیں کہا کہ یہ نجاشی وہ نہیں ہے کہ جس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھائی۔
The tradition has been narrated on the authority of Anas b. Malik (the same narrator) through a different chain of transmitters, but this version does not mention: "And he was not the Negus for whom the Prophet (may peace be upon him) had said the funeral prayers."
و حَدَّثَنِيهِ نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ أَخْبَرَنِي أَبِي حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ وَلَمْ يَذْکُرْ وَلَيْسَ بِالنَّجَاشِيِّ الَّذِي صَلَّی عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
نصر بن علی جہضمی، خالد بن قیس، قتادہ، انس، اسی طرح دوسری سند سے جو روایت ہے اس میں بھی یہ الفاظ مذکور نہیں کہ وہ نجاشی وہ نہیں کہ جس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ پڑھائی۔
It has been narrated on the authority of the same narrator through another chain of transmitters with the same difference in the wording.