نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ مبارک کے خوشبو دار مبترک ہونے کے بیان میں

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هَاشِمٌ يَعْنِي ابْنَ الْقَاسِمِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عِنْدَنَا فَعَرِقَ وَجَائَتْ أُمِّي بِقَارُورَةٍ فَجَعَلَتْ تَسْلِتُ الْعَرَقَ فِيهَا فَاسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا الَّذِي تَصْنَعِينَ قَالَتْ هَذَا عَرَقُکَ نَجْعَلُهُ فِي طِيبِنَا وَهُوَ مِنْ أَطْيَبِ الطِّيبِ-
زہیر بن حرب، ہاشم ابن قاسم سلیمان ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آرام فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ آیا میری والدہ محترمہ ایک شیشی لائیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک پسینہ پونچھ کر اس شیشی میں ڈالنے لگیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ام سلیم تم یہ کیا کر رہی ہو ام سلیم کہنے لگی یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ مبارک ہے جس کو ہم اپنی خوشبو میں ڈالیں گے اور تمام خوشبوؤں سے بڑھ کر خوشبو محسوس کریں گے۔
Anas b. Malik reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) used to come to our house and there was perspiration upon his body. My mother brought a bottle and began to pour the sweat in that. When Allah's Apostle (may peace be upon him) got up he said: Umm Sulaim, what is this that you are doing? Thereupon she said: That is your sweat which we mix in our perfume and it becomes the most fragrant perfume.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ بَيْتَ أُمِّ سُلَيْمٍ فَيَنَامُ عَلَی فِرَاشِهَا وَلَيْسَتْ فِيهِ قَالَ فَجَائَ ذَاتَ يَوْمٍ فَنَامَ عَلَی فِرَاشِهَا فَأُتِيَتْ فَقِيلَ لَهَا هَذَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَامَ فِي بَيْتِکِ عَلَی فِرَاشِکِ قَالَ فَجَائَتْ وَقَدْ عَرِقَ وَاسْتَنْقَعَ عَرَقُهُ عَلَی قِطْعَةِ أَدِيمٍ عَلَی الْفِرَاشِ فَفَتَحَتْ عَتِيدَتَهَا فَجَعَلَتْ تُنَشِّفُ ذَلِکَ الْعَرَقَ فَتَعْصِرُهُ فِي قَوَارِيرِهَا فَفَزِعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا تَصْنَعِينَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ نَرْجُو بَرَکَتَهُ لِصِبْيَانِنَا قَالَ أَصَبْتِ-
محمد بن رافع حجین بن مثنی عبدالعزیز ابن ابوسلمہ اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ انس بن مالک سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ام سلیم کے گھر تشریف لاتے تو ام سلیم کے بستر پر سو جاتے اور ام سلیم وہاں نہ ہوتیں راوی حضرت انس فرماتے ہیں کہ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو ام سلیم کے بستر پر سو گئے ام سلیم آئیں تو ان سے لوگوں نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے گھر میں آپ کے بستر پر سو رہے ہیں راوی کہتے ہیں کہ حضرت ام سلیم اندر آئیں تو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ آ رہا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ مبارک چمڑے کے بستر پر جمع ہو رہا ہے تو ام سلیم نے ایک ڈبہ کھولا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ مبارک پونچھ پونچھ کر اس میں ڈالنے لگیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم گھبرا گئے اور فرمانے لگے اے ام سلیم یہ کیا کر رہی ہو ام سلیم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہم اپنے بچوں کے لئے اس پسینے سے برکت کی امید رکھتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو ٹھیک کر رہی ہے۔
Anas b. Malik reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) came to the house of Umm Sulaim and slept in her bed while she was away from her house. On the other day too he slept in her bed. She came and it was said to her: It is Allah's Apostle (may peace be upon him) who is having siesta in your house, lying in your bed. She came and found him sweating and his sweat falling on the leather cloth spread on her bed. She opened her scent-bag and began to fill the bottles with it. Allah's Apostle (may peace be upon him) was startled and woke up and said: Umm Sulaim, what are you doing? She said: Allah's Messenger, we seek blessings for our children through it. Thereupon he said: You have done something right.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْتِيهَا فَيَقِيلُ عِنْدَهَا فَتَبْسُطُ لَهُ نِطْعًا فَيَقِيلُ عَلَيْهِ وَکَانَ کَثِيرَ الْعَرَقِ فَکَانَتْ تَجْمَعُ عَرَقَهُ فَتَجْعَلُهُ فِي الطِّيبِ وَالْقَوَارِيرِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا قَالَتْ عَرَقُکَ أَدُوفُ بِهِ طِيبِي-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عفان بن مسلم وہیب ایوب ابی قلابہ انس، حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لاتے تھے اور آرام فرماتے تھے ام سلیم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے چمڑے کا ایک ٹکڑا بچھا دیتی تھیں اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرماتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ بہت زیادہ آتا تھا ام سلیم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ مبارک اکٹھا کرتی تھیں اور اسے خوشبو اور شیشیوں میں ملا دیتی تھی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ام سلیم یہ کیا ہے وہ کہنے لگیں یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسنیہ مبارک ہے جس کو میں اپنی خوشبو میں ملاتی ہوں۔
Umm Sulaim reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) visited her house and (took rest) and she spread a piece of cloth for him and he had a siesta on it. And he sweated profusely and she collected his sweat and put it in a perfume and in bottles. Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Umm Sulaim, what is this? She said: It is your sweat, which I put in my perfume. Allah's Apostle (may peace be upon him) sweated in cold weather when revelation descended upon him.