نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز اور رات کی دعا کے بیان میں

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمِ بْنِ حَيَّانَ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ لَيْلَةً عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ اللَّيْلِ فَأَتَی حَاجَتَهُ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ ثُمَّ نَامَ ثُمَّ قَامَ فَأَتَی الْقِرْبَةَ فَأَطْلَقَ شِنَاقَهَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوئًا بَيْنَ الْوُضُوئَيْنِ وَلَمْ يُکْثِرْ وَقَدْ أَبْلَغَ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی فَقُمْتُ فَتَمَطَّيْتُ کَرَاهِيَةَ أَنْ يَرَی أَنِّي کُنْتُ أَنْتَبِهُ لَهُ فَتَوَضَّأْتُ فَقَامَ فَصَلَّی فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَأَخَذَ بِيَدِي فَأَدَارَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَتَتَامَّتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ اللَّيْلِ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَکْعَةً ثُمَّ اضْطَجَعَ فَنَامَ حَتَّی نَفَخَ وَکَانَ إِذَا نَامَ نَفَخَ فَأَتَاهُ بِلَالٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ فَقَامَ فَصَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ وَکَانَ فِي دُعَائِهِ اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَفِي بَصَرِي نُورًا وَفِي سَمْعِي نُورًا وَعَنْ يَمِينِي نُورًا وَعَنْ يَسَارِي نُورًا وَفَوْقِي نُورًا وَتَحْتِي نُورًا وَأَمَامِي نُورًا وَخَلْفِي نُورًا وَعَظِّمْ لِي نُورًا قَالَ کُرَيْبٌ وَسَبْعًا فِي التَّابُوتِ فَلَقِيتُ بَعْضَ وَلَدِ الْعَبَّاسِ فَحَدَّثَنِي بِهِنَّ فَذَکَرَ عَصَبِي وَلَحْمِي وَدَمِي وَشَعْرِي وَبَشَرِي وَذَکَرَ خَصْلَتَيْنِ-
عبداللہ بن ہاشم بن حیان عبدی، عبدالرحمن ابن مہدی، سفیان، سلمہ بن کہیل، کریب، ابن عباس نے فرمایا کہ میں ایک رات اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں ٹھہرا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو اٹھ کھڑے ہوئے، قضاء حاجت کے لئے آئے، پھر اپناچہرہ انور اور اپنے مبارک ہاتھوں کو دھویا پھر سو گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور مشکیزہ کی طرف آکر اس کا منہ کھولا پھر وضو فرمایا دو وضوؤں کے درمیان والا وضو یعنی کثرت سے پانی نہیں گرایا اور وضو پورا فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور نماز پڑھی پھر میں بھی اٹھا اور انگڑائی لی تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو یہ نہ سمجھیں کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کیفیت کو دیکھنے کے لئے بیدار تھا تو میں نے وضو کیا اور نماز پڑھنے کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہوگیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور گھما کر اپنی دائیں طرف لے آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تیرہ رکعت نماز پڑھائی پھر لیٹ کر سو گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خر اٹے لینے لگے اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوتے تو خر اٹے لیا کرتے تھے پھر حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز کے لئے بیدار فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اٹھے اور نماز پڑھی اور وضو نہیں فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ دعا کی اے اللہ میرا دل روشن فرما اور میری آنکھیں روشن فرما اور میرے کانوں میں نور اور میرے دائیں نور اور میرے بائیں نور اور میرے اوپر نور اور میرے نیچے نور اور میرے آگے نور اور میرے پیچھے نو اور میرے لئے نور کو بڑا فرما، راوی کریب نے کہا کہ سات الفاظ اور فرمائے جو کہ میرے تابوت (دل) میں ہیں میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بعض اولاد سے ملاقات کی تو انہوں نے مجھ سے ان الفاظ کا ذکر کیا اور وہ الفاظ یہ ہیں میرے پٹھے اور میرے گوشت اور میرے خون اور میرے بال اور میری کھال میں نور فرما دے اور دو (اور) چیزوں کا ذکر فرمایا۔
Ibn 'Abbas reported: I spent a night with my material aunt (sister of my mother) Maimuna. The Apostle of Allah (may peace be upon him) got up during the night and relieved himself, then washed his face and hands and went to sleep. He then got up again, and came to the water skin and loosened its straps, then performed good ablution between the two extremes. He then stood up and observed prayer. I also stood up and stretched my body fearing that he might be under the impression that I was there to find out (what he did at night). So I also performed ablution and stood up to pray, but I stood on his left. He took hold of my hand and made me go round to his right side. The Messenger of Allah (may peace be upon him) completed thirteen rak'ahs of his night prayer. He then lay down and slept and snored (and it was his habit to snore while asleep). Then Bilal came and he informed him about the prayer. He (the Holy Prophet) then stood up for prayer and did not perform ablution, and his supplication included there words:" O Allah, place light in my heart, light in my sight, light in my hearing, light on my right hand, light on my left hand, light above me, light below me, light in front of me, light behind me, and enhance light for me." Kuraib (the narrator) said: There are seven (words more) which are in my heart (but I cannot recall them) and I met some of the descendants of 'Abbas and they narrated these words to me and mentioned in them: (Light) in my sinew, in my flesh, in my blood, in my hair, in my skin, and made a mention of two more things.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ وَهِيَ خَالَتُهُ قَالَ فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَامَ إِلَی شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی رَأْسِي وَأَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَی يَفْتِلُهَا فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّی جَائَ الْمُؤَذِّنُ فَقَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّی الصُّبْحَ-
یحیی بن یحیی، مالک، مخرمہ بن سلیمان، کریب مولی ابن عباس سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک رات انہوں نے اپنی خالہ ام المومنین حضرت میمونہ کے پاس گزاری، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں بچھونے کے عرض میں لیٹا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہلیہ محترمہ بچھونے کے طول میں لیٹے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو گئے یہاں تک کہ آدھی رات یا اس سے کچھ پہلے یا اس کے کچھ بعد بیدار ہوگئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیند کی وجہ سے اپنے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں کو مل رہے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورت آل عمران کی آخری دس آیات پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک لٹکے ہوئے مشکیزے کی طرف کھڑے ہوگئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں وضو فرمایا اور اچھی طرح وضو فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں بھی کھڑا ہو اور اسی طرح کیا جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا تھا پھر میں گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پہلو میں کھڑا ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرے دائیں کان کو پکڑ کر مروڑا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں پڑھیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وتر کی نماز پڑھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لیٹ گئے یہاں تک کہ اذان دینے والا آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتیں ہلکی سی پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھائی۔
Kuraib, the freed slave of Ibn 'Abbas, reported that Ibn 'Abbas narrated to him that he spent a night in the house of Maimuna, the mother of the believers, who was his mother's sister. I lay down across the cushion, whereas the Messenger of Allah (may peace be upon him) and his wife lay down on it length-wise. The Messenger of Allah (may peace be upon him) slept up till midnight, or a little before midnight of a little after midnight, and then got up and began to cast off the effects of sleep from his face by rubbing with his hand, and then recited the ten concluding verses of Surah 'Imran. He then stood up near a hanging water-skin and performed ablution well, and then stood up and prayed, 'Ibn 'Abbas said: I also stood up and did the same, as the Messenger of Allah (may peace be upon him) had done, and then went to him and stood by his side. The Messenger of Allah (may peace be upon him) placed his right hand upon my head and took hold of my right ear and twisted it, and then observed a pair of rak'ahs, again a pair of rak'ahs, again a pair of rak'ahs, again a pair of rak'ahs, again a pair of rak'ahs, again a pair of rak'ahs, and then observed Witr and then lay down till the Mu'adhdhin came to him. He (the Holy Prophet) then stood up and observed two short rak'ahs, and then went out (to the mosque) and observed the dawn prayer.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْفِهْرِيِّ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ ثُمَّ عَمَدَ إِلَی شَجْبٍ مِنْ مَائٍ فَتَسَوَّکَ وَتَوَضَّأَ وَأَسْبَغَ الْوُضُوئَ وَلَمْ يُهْرِقْ مِنْ الْمَائِ إِلَّا قَلِيلًا ثُمَّ حَرَّکَنِي فَقُمْتُ وَسَائِرُ الْحَدِيثِ نَحْوُ حَدِيثِ مَالِکٍ-
محمد بن سلمہ مرادی، عبداللہ بن وہب، عیاض بن عبداللہ فہری، مخرمہ بن سلیمان سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے اور اس میں یہ زائد ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی کی ایک پرانی مشک سے پانی لیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسواک فرمائی پھر وضو فرمایا اور پانی زیادہ نہیں بلکہ کم بہایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے حرکت دی اور میں کھڑا ہوگیا باقی حدیث اسی طرح ہے۔
Makhrama b. Sulaiman narrated it with the same chain of narrators and he made this addition:" He then went to the water-skin and brushed his teeth and performed ablution as well. He did not pour water but a little. He then awakened me and I stood up," and the rest of the hadith is the same.
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ نِمْتُ عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا تِلْکَ اللَّيْلَةَ فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَأَخَذَنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَصَلَّی فِي تِلْکَ اللَّيْلَةِ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَکْعَةً ثُمَّ نَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی نَفَخَ وَکَانَ إِذَا نَامَ نَفَخَ ثُمَّ أَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ فَخَرَجَ فَصَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ عَمْرٌو فَحَدَّثْتُ بِهِ بُکَيْرَ بْنَ الْأَشَجِّ فَقَالَ حَدَّثَنِي کُرَيْبٌ بِذَلِکَ-
ہارون بن سعید، ایلی، ابن وہب، عمرو، عبد ربہ بن سعید، ، مخرمہ بن سلیمان، کریب، ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں میں سویا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس رات حضرت میمونہ کے پاس تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو فرمایا پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھی تو میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے کان سے پکڑا اور اپنی دائیں طرف کرلیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس رات میں تیرہ رکعتیں نماز پڑھی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خر اٹے لینے لگے اور جب بھی سوتے تو خر اٹے لیتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس مؤذن آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے اور نماز پڑھائی اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو نہیں فرمایا عمر نے کہا کہ میں نے اس حدیث کو بکیر بن اشج سے بیان کیا تو انہوں نے فرمایا کہ کریب نے ان سے اسی طرح بیان کیا ہے۔
Ibn Abbas reported: I slept (one night) in the house of Maimuna, the wife of the Apostle of Allah (may peace be upon him), and the Apostle of Allah (may peace be upon him) was with her that night. He (after sleeping for half of the night got up and) then performed ablution and then stood up and observed prayer. I too stood on his left side. He took hold of me and made me stand on his right side. He (the Holy Prophet) observed thirteen rak'ahs on that night. The Messenger of Allah (may peace be upon him) then slept and snored and it was a habit with him to snore while sleeping. The Mu'adhdbin then came to him (to inform him about the prayer). He then went out and observed prayer without performing ablution. ('Amr said: Bukair b. Ashajj had narrated it to me )
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ أَخْبَرَنَا الضَّحَّاکُ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ لَيْلَةً عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ فَقُلْتُ لَهَا إِذَا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَيْقِظِينِي فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ الْأَيْسَرِ فَأَخَذَ بِيَدِي فَجَعَلَنِي مِنْ شِقِّهِ الْأَيْمَنِ فَجَعَلْتُ إِذَا أَغْفَيْتُ يَأْخُذُ بِشَحْمَةِ أُذُنِي قَالَ فَصَلَّی إِحْدَی عَشْرَةَ رَکْعَةً ثُمَّ احْتَبَی حَتَّی إِنِّي لَأَسْمَعُ نَفَسَهُ رَاقِدًا فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ الْفَجْرُ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ-
محمد بن رافع، ابن ابی فدیک، ضحاک، مخرمہ بن سلیمان، کریب مولی ابن عباس، فرماتے ہیں کہ میں نے ایک رات اپنی خالہ حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں گزاری تو میں نے اپنی خالہ سے کہا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوں تو مجھے جگا دیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے تو میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں پہلو کی طرف کھڑا ہوگیا تو آپ نے میرے ہاتھ سے پکڑ کر مجھے اپنی دائیں طرف کردیا اور مجھے جب بھی اونگھ آنے لگتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے کان کی لو پکڑتے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گیارہ رکعتیں پڑھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو گئے یہاں تک کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سوتے ہوئے آواز سنی پھر جب فجر ظاہر ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو ہلکی رکعتیں پڑھیں۔
Ibn 'Abbas reported: I spent one night in the house of my mother's sister Maimuna, daughter of Harith, and said to her: Awake me when the Messenger of Allah (may peace be upon him) stands to pray (at night). (She woke me up when) the Messenger of Allah (may peace be upon him) stood up for prayer. I stood on his left side. He took hold of my hand and made me stand on his right side, and whenever I dozed off he took hold of my earlobe (and made me alert). He (the narrator) said: He (the Holy Prophet) observed eleven rak'ahs. He then sat with his legs drawn and wrapped in his garment and slept so that I could bear his breathing while asleep. And when the dawn appeared, he observed two short rak'ahs of (Sunnah) prayer.
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ بَاتَ عِنْدَ خَالَتِهِ مَيْمُونَةَ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ اللَّيْلِ فَتَوَضَّأَ مِنْ شَنٍّ مُعَلَّقٍ وُضُوئًا خَفِيفًا قَالَ وَصَفَ وُضُوئَهُ وَجَعَلَ يُخَفِّفُهُ وَيُقَلِّلُهُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جِئْتُ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَأَخْلَفَنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَصَلَّی ثُمَّ اضْطَجَعَ فَنَامَ حَتَّی نَفَخَ ثُمَّ أَتَاهُ بِلَالٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ فَخَرَجَ فَصَلَّی الصُّبْحَ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ سُفْيَانُ وَهَذَا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً لِأَنَّهُ بَلَغَنَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَنَامُ عَيْنَاهُ وَلَا يَنَامُ قَلْبُهُ-
ابن ابی عمر، محمد بن حاتم، ابن عیینہ، سفیان، عمرو ابن دینار، کریب مولی ابن عباس سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک رات اپنی خالہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں گزاری تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو کھڑے ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لٹکے ہوئے مشکیزے سے ہلکا سا وضو فرمایا، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس ہلکے وضو کے بارے میں فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وضو ہلکا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی بھی کم استعمال فرمایا، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر میں بھی کھڑا ہوا اور اسی طرح سے کیا جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا اور میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے پیچھے کر کے اپنے دائیں طرف کھڑا کر دیا اور نماز پڑھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لیٹ کر سو گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خر اٹے لینے لگے پھر حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور نماز کی اطلاع دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے اور صبح کی نماز پڑھائی حالانکہ آپ نے وضو نہیں فرمایا ( راوی) سفیان فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے یہ خصوصیت ہے کیونکہ ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ آپ کی آنکھیں سوتی ہیں اور آپ کا قلب اطہر نہیں سوتا۔ (اس لئے وضو نہیں ٹوٹا )
Ibn 'Abbas reported that he spent a night in the house of his matenial aunt, Maimuna. The Messenger of Allah (may peace he upon him) got up at night and performed short ablution (taking water) from the water-skin hanging there. (Giving a description of the ablution Ibn 'Abbas said: It was short and performed with a little water.) I also got up and did the same as the Apostle of Allah (may peace be upon him) had done. I then came (to him) and stood on his left. He then made me go around to his right side. He then observed prayer and went to sleep till he began to snore. Bilal came to him and informed him about the prayer. He (the Holy Prophet) then went out and observed the dawn prayer without performing ablution. Sufyan said: It was a special (prerogative of the) Apostle of Allah (may peace be upon him) for it has been conveyed to us that the eyes of the Apostle of Allah (may peace be upon him) sleep, but his heart does not sleep.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ فِي بَيْتِ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَبَقَيْتُ کَيْفَ يُصَلِّي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَامَ فَبَالَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ وَکَفَّيْهِ ثُمَّ نَامَ ثُمَّ قَامَ إِلَی الْقِرْبَةِ فَأَطْلَقَ شِنَاقَهَا ثُمَّ صَبَّ فِي الْجَفْنَةِ أَوْ الْقَصْعَةِ فَأَکَبَّهُ بِيَدِهِ عَلَيْهَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوئًا حَسَنًا بَيْنَ الْوُضُوئَيْنِ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي فَجِئْتُ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ قَالَ فَأَخَذَنِي فَأَقَامَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَتَکَامَلَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَکْعَةً ثُمَّ نَامَ حَتَّی نَفَخَ وَکُنَّا نَعْرِفُهُ إِذَا نَامَ بِنَفْخِهِ ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ فَصَلَّی فَجَعَلَ يَقُولُ فِي صَلَاتِهِ أَوْ فِي سُجُودِهِ اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَفِي سَمْعِي نُورًا وَفِي بَصَرِي نُورًا وَعَنْ يَمِينِي نُورًا وَعَنْ شِمَالِي نُورًا وَأَمَامِي نُورًا وَخَلْفِي نُورًا وَفَوْقِي نُورًا وَتَحْتِي نُورًا وَاجْعَلْ لِي نُورًا أَوْ قَالَ وَاجْعَلْنِي نُورًا-
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، سلمہ، کریب، ابن عباس فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی خالہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر میں ایک رات گزاری تو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کی کیفیت کو دیکھنے کے لئے جا گتا رہا، کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور پیشاب فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے چہرہ مبارک اور ہاتھوں کو دھویا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو کر مشکیزے کی طرف گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا منہ کھولا اور اس کا پانی ایک بڑے گیلن یا ایک بڑے پیالے میں ڈالا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس برتن کو اپنے ہاتھوں سے اپنے اوپر جھکایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو فرمایا اور بہت اچھے طریقے سے وضو فرمایا یا درمیانہ وضو، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے تو میں بھی آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں پہلو کی طرف کھڑا ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے پکڑ کر اپنی دائیں طرف کھڑا کردیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تیرہ رکعتیں نماز مکمل پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خر اٹے لینے لگے ہم پہچانتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سوتے تو خر اٹے لیتے ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لئے باہر تشریف لائے اور اپنی نمازوں اور اپنے سجدوں میں دعا مانگتے ہوئے یہ فرماتے ( اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَفِي سَمْعِي نُورًا وَفِي بَصَرِي نُورًا وَعَنْ يَمِينِي نُورًا وَعَنْ شِمَالِي نُورًا وَأَمَامِي نُورًا وَخَلْفِي نُورًا وَفَوْقِي نُورًا وَتَحْتِي نُورًا وَاجْعَلْ لِي نُورًا أَوْ قَالَ وَاجْعَلْنِي نُورًا) اے اللہ میرے دل کو روشن اور میرے کانوں میں روشنی اور میری آنکھوں میں نور اور میرے دائیں کو روشن اور میرے بائیں کو روشن میرے آگے پیچھے اوپر نیچے کو روشن فرما اور مجھے روشن فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے سر سے پاؤں تک روشن فرما۔
Ibn 'Abbas said: I spent the night in the house of my mother's sister, Maimuna, and observed how the Messenger of Allah (may peace be upon him) prayed (at night). He got up and relieved himself. He then washed his face and hands and then went to sleep. He again got up and went near the water-skin and loosened its straps and then poured some water in a bowl and inclined it with his hands (towards himself). He then performed a good ablution between the two extremes and then stood up to pray. I also came and stood by his left side. He took hold of me and made me stand on his right side. It was in thirteen rak'ahs that the (night) prayer of the Messenger of Allah (may peace be upon him) was completed. He then slept till he began to snore, and we knew that he had gone to sleep by his snoring. He then went out (for the dawn prayer) and then again slept, and said while praying or prostrating himself:" O Allah! place light in my heart, light in my hearing, light in my sight, light on my right, light on my left, light in front of me, light behind me, light above me, light below me, make light for me," or he said:" Make me light."
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ کُهَيْلٍ عَنْ بُکَيْرٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَلَمَةُ فَلَقِيتُ کُرَيْبًا فَقَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ کُنْتُ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَجَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ غُنْدَرٍ وَقَالَ وَاجْعَلْنِي نُورًا وَلَمْ يَشُکَّ-
اسحاق بن منصور، نضر بن شمیل، شعبہ، سلمہ بن کہیل، بکیر، کریب، ابن عباس سے روایت ہے کہ حضرت سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتے ہیں کہ میں نے کریب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملاقات کی تو اس نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عباس کو فرماتے سنا کہ میں اپنی خالہ ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے۔ پھر آگے اسی طرح حدیث ذکر فرمائی غندر راوی کہتے ہیں کہ بغیر کسی شک کے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی ( وَاجْعَلْنِي نُورًا) اے اللہ مجھے روشن کر دے۔
Salama said: I met Kuraib and he reported Ibn 'Abbas as saying: I was with my mother's sister Maimuna that the Messenger of Allah (may peace be upon him) came there, and then he narrated the rest of the hadith as was narrated by Ghundar and said these words:" Make me light," beyond any doubt.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ أَبِي رِشْدِينٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ وَلَمْ يَذْکُرْ غَسْلَ الْوَجْهِ وَالْکَفَّيْنِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ ثُمَّ أَتَی الْقِرْبَةَ فَحَلَّ شِنَاقَهَا فَتَوَضَّأَ وُضُوئًا بَيْنَ الْوُضُوئَيْنِ ثُمَّ أَتَی فِرَاشَهُ فَنَامَ ثُمَّ قَامَ قَوْمَةً أُخْرَی فَأَتَی الْقِرْبَةَ فَحَلَّ شِنَاقَهَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوئًا هُوَ الْوُضُوئُ وَقَالَ أَعْظِمْ لِي نُورًا وَلَمْ يَذْکُرْ وَاجْعَلْنِي نُورًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ہناد بن سری، ابوالاحوص، سعید بن مسروق، سلمہ بن کہیل، ابی رشدین مولی ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں نے ایک رات اپنی خالہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں گزاری اور آگے اسی طرح حدیث بیان کی لیکن اس حدیث میں منہ اور ہاتھ دھونے کا ذکر نہیں ہے سوائے اس کے کہ انہوں نے کہا کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مشکیزے کے پاس آئے اور اس کا منہ کھولا اور دو وضوؤں کے درمیان والا وضو فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے بستر پر آکر سو گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوسری مرتبہ اٹھ کھڑے ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مشکیزے کے پاس آئے اور اس کا منہ کھولا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو فرمایا کہ وہ ہی وضو تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اللہ مجھے عظیم روشنی فرما ( وَاجْعَلْنِي نُورًا) کا ذکر نہیں کیا۔
Ibn 'Abbas reported: I spent a night in the house of my mother's sister, Maimuna, and then narrated (the rest of the) hadith, but he made no mention of the washing of his face and two hands but he only said: He then came to the water-skin and loosened its straps and performed ablution between the two extremes, and then came to his bed and slept. He then got up for the second time and came to the waterskin and loosened its straps and then performed ablution which was in fact an ablution (it was performed well), and implored (the Lord) thus:" Give me abundant light," and he made no mention of:" Make me light."
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَلْمَانَ الْحَجْرِيِّ عَنْ عُقَيْلِ بْنِ خَالِدٍ أَنَّ سَلَمَةَ بْنَ کُهَيْلٍ حَدَّثَهُ أَنَّ کُرَيْبًا حَدَّثَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ بَاتَ لَيْلَةً عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْقِرْبَةِ فَسَکَبَ مِنْهَا فَتَوَضَّأَ وَلَمْ يُکْثِرْ مِنْ الْمَائِ وَلَمْ يُقَصِّرْ فِي الْوُضُوئِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَفِيهِ قَالَ وَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَتَئِذٍ تِسْعَ عَشْرَةَ کَلِمَةً قَالَ سَلَمَةُ حَدَّثَنِيهَا کُرَيْبٌ فَحَفِظْتُ مِنْهَا ثِنْتَيْ عَشْرَةَ وَنَسِيتُ مَا بَقِيَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ اجْعَلْ لِي فِي قَلْبِي نُورًا وَفِي لِسَانِي نُورًا وَفِي سَمْعِي نُورًا وَفِي بَصَرِي نُورًا وَمِنْ فَوْقِي نُورًا وَمِنْ تَحْتِي نُورًا وَعَنْ يَمِينِي نُورًا وَعَنْ شِمَالِي نُورًا وَمِنْ بَيْنِ يَدَيَّ نُورًا وَمِنْ خَلْفِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي نَفْسِي نُورًا وَأَعْظِمْ لِي نُورًا-
ابوطاہر، ابن وہب، عبدالرحمن بن سلمان، عقیل بن خالد سے روایت ہے کہ حضرت سلمہ بن کہیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک رات رسول اللہ کے ہاں گزاری وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مشکیزے کی طرف کھڑے ہوئے اس سے پانی بہایا اور وضو فرمایا اور پانی زیادہ استعمال نہیں فرمایا اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو میں کمی فرمائی اور آگے حدیث اسی طرح سے ہے اور اس حدیث میں ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس رات میں انیس کلموں سے دعا فرمائی، سلمہ کہتے ہیں کہ کریب نے مجھے وہ کلمات بیان کئے ہیں مجھے ان میں سے بارہ کلمات یاد ہیں اور باقی کلمات میں بھول گیا ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اللہ میرے دل میں نور فرما اور میری زبان کو روشن کر اور میرے کانوں کو روشن کر اور میری آنکھوں کو روشن کر اور میرے اوپر روشنی کر اور میرے نیچے روشنی کر اور میرے دائیں روشنی کر اور میرے بائیں روشنی کر اور میرے آگے روشنی کر اور میرے پیچھے روشنی کر اور میرے نفس کو روشن کر اور میرے لئے بڑی روشنی فرما۔
Kuraib reported that Ibn 'Abbas spent a night in the house of the Messenger of Allah (may peace be upon him) and he said: The Messenger of Allah may peace be upon him) stood near the water-skin and poured water out of that and performed ablution in which he neither used excess of water nor too little of it, and the rest of the hadith is the same, and in this mention is also made (of the fact) that on that night the Messenger of Allah (may peace be upon him) made supplication before Allah in nineteen words. Kuraib reported: I remember twelve words out of these, but have forgotten the rest. The Messenger of Allah said:" Place light in my heart, light in my tongue, light in my hearing, light in my sight, light above me, light below me, light on my right, light on my left, light in front of me, light behind me, place light in my soul, and make light abundant for me."
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي شَرِيکُ بْنُ أَبِي نَمِرٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ رَقَدْتُ فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ لَيْلَةَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا لِأَنْظُرَ کَيْفَ صَلَاةُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ قَالَ فَتَحَدَّثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَهْلِهِ سَاعَةً ثُمَّ رَقَدَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَفِيهِ ثُمَّ قَامَ فَتَوَضَّأَ وَاسْتَنَّ-
ابوبکر بن اسحاق ، ابن ابی مریم، محمد بن جعفر، شریک بن ابی نمر، کریب، ابن عباس فرماتے ہیں کہ ایک رات میں نے حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس گزاری جس رات کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس تھے تاکہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رات کی نماز کی کیفیت کو دیکھ سکوں، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رات کو کچھ وقت اپنی اہلیہ محترمہ کے ساتھ باتیں فرمائیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو گئے اور آگے اسی طرح حدیث بیان کی اور اس حدیث میں ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو فرمایا اور مسواک استعمال فرمائی۔
Ibn 'Abbas reported: I slept one night in the house of Maimuna when the Apostle of Allah (may peace be upon him) was there, with a view to seeing the prayer of the Apostle of Allah (may peace be upon him) at night. The Apostle of Allah (may peace be upon him) entered into conversation with his wife for a short while, and then went to sleep, and the rest of the hadith is the same and in it mention is made of:" He then got up, performed ablution and brushed his teeth."
حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ رَقَدَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَيْقَظَ فَتَسَوَّکَ وَتَوَضَّأَ وَهُوَ يَقُولُ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ فَقَرَأَ هَؤُلَائِ الْآيَاتِ حَتَّی خَتَمَ السُّورَةَ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ فَأَطَالَ فِيهِمَا الْقِيَامَ وَالرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ ثُمَّ انْصَرَفَ فَنَامَ حَتَّی نَفَخَ ثُمَّ فَعَلَ ذَلِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ سِتَّ رَکَعَاتٍ کُلَّ ذَلِکَ يَسْتَاکُ وَيَتَوَضَّأُ وَيَقْرَأُ هَؤُلَائِ الْآيَاتِ ثُمَّ أَوْتَرَ بِثَلَاثٍ فَأَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ فَخَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَفِي لِسَانِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي سَمْعِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي بَصَرِي نُورًا وَاجْعَلْ مِنْ خَلْفِي نُورًا وَمِنْ أَمَامِي نُورًا وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِي نُورًا وَمِنْ تَحْتِي نُورًا اللَّهُمَّ أَعْطِنِي نُورًا-
واصل بن عبدالاعلی، محمد بن فضیل، حصین بن عبدالرحمن، حبیب بن ابی ثابت، محمد بن علی بن ابن عباس سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاں گزاری تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیدار ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسواک فرمائی اور وضو فرمایا اور یہ فرما رہے تھے ( إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ) بے شک آسمانوں اور زمین کے بیدا کرنے میں اور رات اور دن کے آنے جانے میں عقل والوں کے لئے نشانیاں ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیات پڑھیں یہاں تک کہ سورت آل عمران ختم ہوگئی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور دو رکعت نماز پڑھی اور ان میں قیام اور رکوع اور سجدوں کو لمبا فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو گئے یہاں تک کہ خر اٹے لینے لگے پھر آپ نے تین مرتبہ اسی طرح کر کے چھ رکعتیں پڑھیں ہر مرتبہ مسواک فرماتے اور وضو فرماتے اور یہی آیات پڑھتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین رکعات نماز وتر پڑھی پھر مؤذن نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اطلاع دی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لئے یہ فرماتے ہوئے باہر تشریف لائے اے اللہ میرے دل میں نور اور میری زبان میں نور اور میرے کانوں میں اور میری آنکھوں کو روشن اور میرے پیچھے اور میرے آگے اور میرے اوپر اور میرے نیچے روشن فرما اے اللہ مجھے روشنی سے نواز دے۔
'Abdullah b. 'Abbas reported: He spent (one night) in the house of the Messenger of Allah (may peace be upon him). He (the Holy Prophet) got up, brushed his teeth and performed ablution and said:" In the creation of the heavens and the earth, and the alternation of the night and the day, there are indeed signs for people of understanding" (al-Qur'an, iii. 190), to the end of the Surah. He then stood up and prayed two rak'ahs, standing, bowing and prostrating himself at length in them. Then he finished, went to sleep and snored. He did that three times, six rak'ahs altogether, each time cleaning his teeth, performing ablution, and reciting these verses. Then he observed three rak'ahs of Witr. The Mu'adhdhin then pronounced the Adhan and he went out for prayer and was saying,:" O Allah I place light in my heart, light in my tongue, place light in my hearing, place light in my eyesight, place light behind me, and light in front of me, and place light above me, and light below me. O Allah! grant me light."
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ ذَاتَ لَيْلَةٍ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مُتَطَوِّعًا مِنْ اللَّيْلِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْقِرْبَةِ فَتَوَضَّأَ فَقَامَ فَصَلَّی فَقُمْتُ لَمَّا رَأَيْتُهُ صَنَعَ ذَلِکَ فَتَوَضَّأْتُ مِنْ الْقِرْبَةِ ثُمَّ قُمْتُ إِلَی شِقِّهِ الْأَيْسَرِ فَأَخَذَ بِيَدِي مِنْ وَرَائِ ظَهْرِهِ يَعْدِلُنِي کَذَلِکَ مِنْ وَرَائِ ظَهْرِهِ إِلَی الشِّقِّ الْأَيْمَنِ قُلْتُ أَفِي التَّطَوُّعِ کَانَ ذَلِکَ قَالَ نَعَمْ-
محمد بن حاتم، محمد بن بکر، ابن جریج، عطاء، ابن عباس فرماتے ہیں کہ میں نے ایک رات اپنی خالہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں گزاری تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو نفل پڑھنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مشکیزے کی طرف کھڑے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو فرمایا پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھی تو میں بھی کھڑا ہوگیا اور میں نے بھی اسی طرح کیا جس طرح میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کرتے دیکھا اور مشکیزے سے میں نے وضو کیا اور میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میری پشت کے پیچھے سے دائیں طرف کھڑا کردیا میں نے کہا کہ کیا یہ کام نفل میں کیا تھا تو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جی ہاں۔
Ibn Abbas reported: I spent a night in the house of my mother's sister Maimuna. The Apostle of Allah (may peace be upon him) got up for observing voluntary prayer (Tahajjud) at night. The Apostle of Allah (may peace be upon him) stood by the water-skin and performed ablution and then stood up and prayed. I also got up when I saw him doing that. I also performed ablution from the water-skin and then stood at his left side. He took hold of my hand from behind his back and then turned me from his back to his right side. I ('Ata', one of the narrators) said: Did it concern the voluntary prayer (at night)? He ('Ibn 'Abbas) said: Yes.
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ سَعْدٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بَعَثَنِي الْعَبَّاسُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَبِتُّ مَعَهُ تِلْکَ اللَّيْلَةَ فَقَامَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَتَنَاوَلَنِي مِنْ خَلْفِ ظَهْرِهِ فَجَعَلَنِي عَلَی يَمِينِهِ-
ہارون بن عبداللہ ، محمد بن رافع، وہب بن جریر، قیس بن سعد، عطاء، ابن عباس فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف بھیجا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری خالہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر میں تھے تو میں نے ان کے ساتھ وہ رات گزاری تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو اٹھ کر نماز پڑھنے لگے تو میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اپنے پیچھے سے پکڑ کر اپنی دائیں طرف کردیا۔
Ibn 'Abbas reported: (My father) Abbas sent me to the Apostle of Allah (may peace be upon him) and he was in the house of my mother's sister Maimuna and spent that night along with him. He (the Holy Prophet) got up and prayed at night, and I stood up on his left side. He caught hold of me from behind his back and made me stand on his right side.
حَدَّثَنِي ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَقَيْسِ بْنِ سَعْدٍ-
ابن نمیر، عبدالملک، عطاء ابن عباس سے یہ حدیث اسی طرح اس سند کے ساتھ نقل کی گئی ہے۔
Ibn 'Abbas reported: I spent a night in the house of my mother's sister Maimuna, and the rest of the hadith is the same as narrated above.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَکْعَةً-
ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر، شعبہ، ابن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، ابوجمرۃ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو تیرہ رکعات نماز پڑھا کرتے تھے۔
Abu Jamra reported: I heard Ibn 'Abbas saying that the Messenger of Allah (may peace be upon him) observed thirteen rak'ahs at night.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسِ بْنِ مَخْرَمَةَ أَخْبَرَهُ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ لَأَرْمُقَنَّ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّيْلَةَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ طَوِيلَتَيْنِ طَوِيلَتَيْنِ طَوِيلَتَيْنِ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَهُمَا دُونَ اللَّتَيْنِ قَبْلَهُمَا ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَهُمَا دُونَ اللَّتَيْنِ قَبْلَهُمَا ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَهُمَا دُونَ اللَّتَيْنِ قَبْلَهُمَا ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَهُمَا دُونَ اللَّتَيْنِ قَبْلَهُمَا ثُمَّ أَوْتَرَ فَذَلِکَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَکْعَةً-
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، عبداللہ بن ابی بکر، عبداللہ بن قیس بن مخرمہ، حضرت زید بن خالد جہنی سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ میں نے کہا کہ میں آج کی رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کو دیکھوں گا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو ہلکی رکعتیں پڑھیں پھر دو لمبی رکعتیں پڑھیں دو لمبی لمبی، دو لمبی سے لمبی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں اور یہ دونوں پہلی دونوں پڑھی گئی سے کم پڑھیں پھر اس سے کم اور پھر اس سے کم دو رکعات پڑھیں پھر اس سے کم دو رکعات پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین وتر پڑھے تو یہ تیرہ رکعتیں ہو گئیں۔
Zaid b Khalid al-Juhani said: I would definitely watch at night the prayer observed by the Messenger of Allah (may peace be upon him). He prayed two short rak'ahs, then two long, long, long rak'ahs, then he prayed two rak'ahs which were shorter than the two preceding rak'ahs, then he prayed two rak'ahs which were shorter than the two preceding, then he prayed two rak'ahs which were shorter than the two preceding, then observed a single one (Witr), making a total of thirteen rak'ahs
حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَائِنِيُّ أَبُو جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَانْتَهَيْنَا إِلَی مَشْرَعَةٍ فَقَالَ أَلَا تُشْرِعُ يَا جَابِرُ قُلْتُ بَلَی قَالَ فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَشْرَعْتُ قَالَ ثُمَّ ذَهَبَ لِحَاجَتِهِ وَوَضَعْتُ لَهُ وَضُوئًا قَالَ فَجَائَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ خَالَفَ بَيْنَ طَرَفَيْهِ فَقُمْتُ خَلْفَهُ فَأَخَذَ بِأُذُنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ-
حجاج بن شاعر، محمد بن جعفر مدائنی، ابوجعفر، ورقاء، محمد بن منکدر، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھا تو ہم ایک گھاٹی کی طرف اترے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے جابر! کیا تو پار نہیں اترتا؟ میں نے عرض کیا جی ہاں! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اترے اور میں بھی اترا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضاء حاجت کے لئے چلے گئے اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے وضو کا پانی رکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آئے اور وضو فرمایا پھر کھڑے ہوئے ایک ہی کپڑا دونوں سمتوں کی طرف اس کے کنارے اوڑھے ہوئے آپ نے نماز پڑھی تو میں بھی آپ کے پیچھے کھڑا ہوگیا اور آپ نے میرے کان کو پکڑا اور مجھے اپنی دائیں طرف کردیا۔
Jabir b. 'Abdullah reported: I accompanied the Messenger of Allah (may peace be upon him) in a journey and we reached a watering place. He said: Jabir, are you going to enter it? I said: Yes. The Messenger of Allah (may peace be upon him) then got down and I entered it. He (the Holy Prophet) then went away to relieve himself and I placed for him water for ablution. He then came back and performed ablution, and then stood and prayed in one garment, having its ends tied from the opposite sides. I stood. behind him and he caught hold of my ear and made me stand on his right side.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنْ هُشَيْمٍ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو حُرَّةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ لِيُصَلِّيَ افْتَتَحَ صَلَاتَهُ بِرَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ-
یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، ہشیم، ابوحرہ، حسن، سعد بن ہشام، عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رات کو نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی نماز کو دو ہلکی رکعتوں سے شروع فرماتے۔
'A'isha reported that when the Messenger of Allah (may peace be upon him) stood up at night to pray, he began his prayer with two short rak'ahs.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَامَ أَحَدُکُمْ مِنْ اللَّيْلِ فَلْيَفْتَتِحْ صَلَاتَهُ بِرَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، ہشام، محمد، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی رات کو کھڑا ہو تو اسے چاہئے کہ کہ وہ اپنی نماز کو دو ہلکی رکعتوں سے شروع کرے۔
Abu Huraira reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying When any one of you gets up at night, he should begin the prayer with two short rak'ahs.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيَّامُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُکَ الْحَقُّ وَقَوْلُکَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُکَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَإِلَيْکَ أَنَبْتُ وَبِکَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْکَ حَاکَمْتُ فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَأَخَّرْتُ وَأَسْرَرْتُ وَأَعْلَنْتُ أَنْتَ إِلَهِي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ-
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، ابوزبیر، طاؤس، عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب آدھی رات کو نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو یہ دعا فرماتے اے اللہ ساری تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں تو آسمانوں اور زمین کا نور ہے اور ساری تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں اور وہ چیزیں کہ جو ان آسمانوں اور زمین میں ہیں، تو حق ہے اور تیرا وعدہ برحق ہے اور تیرا فرمان حق ہے اور تجھ سے ملاقات حق ہے اور جنت حق ہے اور دوزخ حق ہے اور قیامت حق ہے اے اللہ میں تیرا ہی فرمانبردار ہوں اور تجھی پر ایمان لایا ہوں اور تجھی پر میں نے بھروسہ کیا ہے اور میں تیری ہی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور میں تیری خاطر اوروں سے جھگڑتا ہوں اور تجھ ہی سے فیصلہ چاہتا ہوں پس تو میرے اگلے پچھلے اور باطنی اور ظاہری گناہ بخش دے تو ہی میرا معبود ہے تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے۔
Ibn Abbas reported that when the Messenger of Allah (may peace be upon him) got up during the night to pray, he used to say: O Allah, to Thee be the praise Thou art the light of the heavens and the earth. To Thee be the praise; Thou art the Supporter of the heavens and the earth. To Thee be the praise; Thou art the Lord of the heavens and the earth and whatever is therein. Thou art the Truth; Thy promise is True, the meeting with Thee is True. Paradise is true, Hell is true, the Hour is true. O Allah, I submit to Thee; affirm my faith in Thee; repose my trust in Thee, and I return to Thee for repentance; by Thy help I have disputed; and to Thee I have come for decision, so forgive me my earlier and later sins, the sins that I committed in secret and openly. Thou art my God. There is no god but Thee.
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ نُمَيْرٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ کِلَاهُمَا عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَحْوَلِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا حَدِيثُ ابْنِ جُرَيْجٍ فَاتَّفَقَ لَفْظُهُ مَعَ حَدِيثِ مَالِکٍ لَمْ يَخْتَلِفَا إِلَّا فِي حَرْفَيْنِ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ مَکَانَ قَيَّامُ قَيِّمُ وَقَالَ وَمَا أَسْرَرْتُ وَأَمَّا حَدِيثُ ابْنِ عُيَيْنَةَ فَفِيهِ بَعْضُ زِيَادَةٍ وَيُخَالِفُ مَالِکًا وَابْنَ جُرَيْجٍ فِي أَحْرُفٍ-
عمرو ناقد، ابن نمیر، ابن ابی عمر، سفیان، محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، سلیمان احول ، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی حدیث کی طرح نقل فرمایا، باقی ابن جریج کی حدیث کے الفاظ مالک کی حدیث کے ساتھ متفق ہیں اور کوئی اختلاف نہیں سوائے دو حرفوں کے ابن جریج نے قیام کی جگہ قیم کا لفظ استعمال کیا اور مَا أَسْرَرْتُ کا لفظ کہا اور باقی ابن عیینہ کی حدیث میں کچھ باتیں زائد ہیں اور مالک اور ابن جریج کی روایت سے کچھ باتوں میں مختلف ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Ibn 'Abbas through another chain of transmitters and with slight alteration of two words. Instead of the word Qayyam (Supporter, as used in the above hadith here the word) Qayyim (the Custodian) has been used, and he (further said):" What I did in secret." And in the hadith narrated by Ibn 'Uyaina there is some addition.
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ وَهُوَ ابْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ الْقَصِيرُ عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَاللَّفْظُ قَرِيبٌ مِنْ أَلْفَاظِهِمْ-
شیبان بن فروخ، مہدی ابن میمون، عمران قصیر، قیس بن سعد، طاؤس، ابن عباس نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح حدیث روایت کی ہے۔
This hadith has been narrated by Ibn 'Abbas by another chain of transmitters and the words are nearly the same (as recorded in the above-mentioned hadith).
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَأَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ قَالُوا حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ بِأَيِّ شَيْئٍ کَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْتَتِحُ صَلَاتَهُ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ قَالَتْ کَانَ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ افْتَتَحَ صَلَاتَهُ اللَّهُمَّ رَبَّ جَبْرَائِيلَ وَمِيکَائِيلَ وَإِسْرَافِيلَ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ أَنْتَ تَحْکُمُ بَيْنَ عِبَادِکَ فِيمَا کَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ اهْدِنِي لِمَا اخْتُلِفَ فِيهِ مِنْ الْحَقِّ بِإِذْنِکَ إِنَّکَ تَهْدِي مَنْ تَشَائُ إِلَی صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ-
محمد بن مثنی، محمد بن حاتم، عبد بن حمید، ابومعن، عمر بن یونس، عکرمہ بن عمار، یحیی بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف فرماتے ہیں کہ میں نے ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رات کو اپنی نماز شروع فرماتے تو کس طرح شروع کرتے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ جب بھی رات کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی نماز شروع فرماتے تو یہ دعا پڑھتے اے اللہ جبرائیل اور میکائیل اور اسرافیل کے پروردگار! آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے! ظاہر اور باطن کے جاننے والے! تو ہی اپنے بندوں کے درمیان جس میں وہ اختلاف کرتے ہیں مجھے سیدھا راستہ دکھا اور اے اللہ حق کی جن باتوں میں اختلاف ہوگیا ہے تو مجھے ان میں سیدھے راستے پر رکھ بے شک تو ہی جسے چاہتا ہے سیدھے راستے کی ہدایت عطا فرماتا ہے۔
'Abd al-Rahman b. 'Auf reported: I asked 'A'isha, the mother of the believers, (to tell me) the words with which the Apostle of Allah (may peace be upon him) commenced the prayer when he got up at night. She said: When he got up at night he would commence his prayer with these words: O Allah, Lord of Gabriel, and Michael, and Israfil, the Creator of the heavens and the earth, Who knowest the unseen and the seen; Thou decidest amongst Thy servants concerning their differences. Guide me with Thy permission in the divergent views (which the people) hold about Truth, for it is Thou Who guidest whom Thou wilt to the Straight Path.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ الْمَاجِشُونُ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ قَالَ وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنْ الْمُشْرِکِينَ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُکِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيکَ لَهُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ اللَّهُمَّ أَنْتَ الْمَلِکُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَنْتَ رَبِّي وَأَنَا عَبْدُکَ ظَلَمْتُ نَفْسِي وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي ذُنُوبِي جَمِيعًا إِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ وَاهْدِنِي لِأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ وَاصْرِفْ عَنِّي سَيِّئَهَا لَا يَصْرِفُ عَنِّي سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ لَبَّيْکَ وَسَعْدَيْکَ وَالْخَيْرُ کُلُّهُ فِي يَدَيْکَ وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْکَ أَنَا بِکَ وَإِلَيْکَ تَبَارَکْتَ وَتَعَالَيْتَ أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إِلَيْکَ وَإِذَا رَکَعَ قَالَ اللَّهُمَّ لَکَ رَکَعْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَلَکَ أَسْلَمْتُ خَشَعَ لَکَ سَمْعِي وَبَصَرِي وَمُخِّي وَعَظْمِي وَعَصَبِي وَإِذَا رَفَعَ قَالَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئَ الْأَرْضِ وَمِلْئَ مَا بَيْنَهُمَا وَمِلْئَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ وَإِذَا سَجَدَ قَالَ اللَّهُمَّ لَکَ سَجَدْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَلَکَ أَسْلَمْتُ سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلَقَهُ وَصَوَّرَهُ وَشَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ تَبَارَکَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ ثُمَّ يَکُونُ مِنْ آخِرِ مَا يَقُولُ بَيْنَ التَّشَهُّدِ وَالتَّسْلِيمِ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ-
محمد بن ابی بکر مقدامی، یوسف ماجشون، عبدالرحمن اعرج، عبیداللہ بن ابی رافع، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو فرماتے (وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنْ الْمُشْرِکِينَ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُکِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيکَ لَهُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ) میں اپنا رخ اس ذات کی طرف کرتا ہوں جس نے آسمانوں اور زمین کو ٹھیک ٹھیک پیدا فرمایا اور میں شریک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں بے شک میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ رب العالمین کے لئے ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے اسی کا حکم دیا گیا اور میں مسلمانوں میں سے ہوں اے اللہ تو بادشاہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو ہی میرا رب ہے اور میں تیرا بندہ ہوں میں نے اپنی جان پر ظلم کیا اور مجھے اپنے گناہوں کا اعتراف ہے پس تو میرے گناہوں کو بخش دے کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہوں کو بخشنے والا نہیں ہے اور مجھے اچھے اخلاق کی ہدایت عطا فرما تیرے سوا کوئی اچھے اخلاق کی ہدایت نہیں دے سکتا اور برے اخلاق مجھ سے دور فرما تیرے سوا مجھ سے کوئی برے اخلاق دور کرنے والا نہیں ہے میں حاضر ہوں اور فرمانبردار ہوں اور ساری بھلائیاں تیرے دست قدرت میں ہیں اور شر کی نسبت تیری طرف نہیں ہے میں تیری طرف آتا ہوں تو برکت والا ہے اور تو بلند ہے میں تجھ سے مغفرت چاہتا ہوں اور میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع میں جاتے تو فرماتے اے اللہ تیرے لئے میں نے رکوع کیا اور تجھی پر ایمان لایا اور میں تیرا ہی فرمانبردار ہوں میرا کان اور میری آنکھیں اور میرا مغز اور میری ہڈیاں اور میرے پٹھے سب تجھ سے ڈرتے ہیں اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع سے سر اٹھاتے تو یہ فرماتے اے اللہ اے ہمارے پروردگار تیرے ہی لئے ساری ایسی تعریفیں ہیں جس سے سارے آسمان بھر جائیں اور زمین بھر جائے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے وہ بھر جائے اور جو تو چاہے اس سے وہ بھر جائے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ کرتے تو یہ فرماتے اے اللہ میں نے تیرے لئے سجدہ کیا اور تجھی پر ایمان لایا اور تیرا ہی فرمانبردار ہوں میرا چہرہ اس ذات کو سجدہ کر رہا ہے جس نے اسے پیدا کیا اور اس کی صورت بنائی اور اس کے کانوں اور اس کی آنکھوں کو تراش کر بنایا اللہ برکتوں والا ہے اور سب سے اچھا پیدا کرنے والا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آخر میں تشہد اور سلام کے درمیان یہ فرماتے اے اللہ میرے ان گناہوں کی مغفرت فرما جو میں نے پہلے کئے اور جو میں نے بعد میں کئے اور جو میں نے چھپ کر کئے اور جو میں نے ظاہر کئے اور جو میں نے زیادتی کی اور جن کو تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے تو ہی آگے کرنے والا ہے اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے اور تیرے سوا کوئی مبعود نہیں ہے۔
'Ali b. Abu Talib reported that when the Messenger of Allah (may peace be upon him) got up at night for prayer he would say: I turn my face in complete devotion to One Who is the Originator of the heaven and the earth and I am not of the polytheists. Verily my prayer, my sacrifice, my living and my dying are for Allah, the Lord of the worlds; There is no partner with Him and this is what I have been commanded (to profess and believe) and I am of the believers. O Allah, Thou art the King, there is no god but Thee, Thou art my Lord, and I am Thy bondman. I wronged myself and make a confession of my Sin. Forgive all my sins, for no one forgives the sins but Thee, and guide me in the best of conduct for none but Thee guideth anyone (in) good conduct. Remove sins from me, for none else but Thou can remove sins from me. Here I am at Thy service, and Grace is to Thee and the whole of good is in Thine hand, and one cannot get nearnest to Thee through evil. My (power as well as existence) is due to Thee (Thine grace) and I turn to Thee (for supplication). Thou art blessed and Thou art exalted. I seek forgiveness from Thee and turn to Thee in repentance: and when he would bow, he would say: O Allah, it is for Thee that I bowed. I affirm my faith in Thee and I submit to Thee, and submit humbly before Thee my hearing, my eyesight, my marrow, my bone, my sinew; and when he would raise his head, he would say: O Allah, our Lord, praise is due to Thee, (the praise) with which is filled the heavens and the earth, and with which is filled that (space) which exists between them, and filled with anything that Thou desireth afterward. And when he prostrated himself, he (the Holy Prophet) would say: O Allah, it is to Thee that I prostrate myself and it is in Thee that I affirm my faith, and I submit to Thee. My face is submitted before One Who created it, and shaped it, and opened his faculties of hearing and seeing. Blessed is Allah, the best of Creators; and he would then say between Tashahhud and the pronouncing of salutation: Forgive me of the earlier and later open and secret (sins) and that where I made transgression and that Thou knowest better than I. Thou art the First and the Last. There is no god, but Thee.
حَدَّثَنَاه زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَمِّهِ الْمَاجِشُونِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَفْتَحَ الصَّلَاةَ کَبَّرَ ثُمَّ قَالَ وَجَّهْتُ وَجْهِي وَقَالَ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ وَقَالَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ وَقَالَ وَصَوَّرَهُ فَأَحْسَنَ صُوَرَهُ وَقَالَ وَإِذَا سَلَّمَ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ إِلَی آخِرِ الْحَدِيثِ وَلَمْ يَقُلْ بَيْنَ التَّشَهُّدِ وَالتَّسْلِيمِ-
زہیر بن حرب، عبدالرحمن بن مہدی، اسحاق بن ابراہیم، ابونضر، عبدالعزیز بن عبداللہ بن ابی سلمہ، ماجشون بن ابی سلمہ اعرج سے اس سند کے ساتھ یہ روایت نقل کی گئی ہے اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز شروع فرماتے تھے تو اَللَّهُ أَکْبَرُ کہتے تھے پھر فرماتے وَجَّهْتُ وَجْهِي اور فرماتے (وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ) اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو فرماتے (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ وَقَالَ وَصَوَّرَهُ فَأَحْسَنَ صُوَرَهُ) اور جب آپ سلام پھیرتے تو فرماتے اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ حدیث کے آخر تک اور تشہد اور سلام کے درمیان کا ذکر نہیں فرمایا۔
A'raj reported that when the Messenger of Allah (may peace be upon him) would start the prayer, he would pronounce takbir (Allah-o-Akbar) and then say: I turn my face (up to Thee), I am the first of the believers; and when he raised his head from ruku' he said: Allah listened to him who praised Him; O our Lord, praise be to Thee; and he said: He shaped (man) and how fine is his shape? And he (the narrator) said: When he pronounced salutation he said: O Allah, forgive me my earlier (sins), to the end of the hadith; and he did not say it between the Tashahhud and salutation (as mentioned above).