میت کو صدقات کا ثواب پہنچنے کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَبِي مَاتَ وَتَرَکَ مَالًا وَلَمْ يُوصِ فَهَلْ يُکَفِّرُ عَنْهُ أَنْ أَتَصَدَّقَ عَنْهُ قَالَ نَعَمْ-
یحیی بن ایوب، قتیبہ بن سعید، علی بن حجر، اسماعیل ابن جعفر، الاعلاء، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ میرا باپ فوت ہوگیا ہے اور اس نے مال چھوڑا ہے لیکن وصیت نہیں کی تو اگر میں اس کی طرف سے صدقہ کروں تو اس کے گناہ معاف کیے جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported that a person said to Allah's Apostle (may peace be upon him): My father died and left behind property without making any will regarding it. Would he be relieved of the burden of his sin if I give sadaqa on his behalf? He (the Holy Prophet) said: Yes.
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُمِّيَ افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا وَإِنِّي أَظُنُّهَا لَوْ تَکَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ فَلِي أَجْرٌ أَنْ أَتَصَدَّقَ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ-
زہیر بن حرب، یحیی بن سعید، ہشام، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ میری ماں اچانک فوت ہوگی ہے اور میرا اس کے بارے میں گمان ہے کہ اگر وہ بات کرتی تو صدقہ کرتی تو اگر میں اس کی طرف سے صدقہ دوں تو مجھے ثواب ملے گا؟ آپ نے فرمایا جی ہاں۔
A'isha (Allah be pleased with her) reported that a man said to Allah's Apostle (may peace be upon him): My mother died all of a sudden, and I think if she (could have the opportunity) to speak she would have (made a will) regarding Sadaqa'. Will I be entitled to reward if I give charity on her behalf? He (the Holy Prophet) said: Yes.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّيَ افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا وَلَمْ تُوصِ وَأَظُنُّهَا لَوْ تَکَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ أَفَلَهَا أَجْرٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، محمد بن بشر، ہشام، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول! میری ماں کا اچانک انتقال ہوگیا ہے لیکن اس نے کوئی وصیت نہیں کی اور میرا اس کے بارے میں گمان ہے کہ اگر وہ بات کرتی تو صدقہ کرتی۔ اگر میں اس کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا اس کے لیے ثواب ہوگا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہاں۔
A'isha (Allah be pleased with her) reported that a man came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, my mother died all of a sudden without making any will. I think if (she could have the opportunity) to speak she would have made a Sadaqa. Would there be any reward for her if I give charity on her behalf? He (the Holy Prophet) said: Yes.
و حَدَّثَنَاه أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنِي الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَقَ ح و حَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَمَّا أَبُو أُسَامَةَ وَرَوْحٌ فَفِي حَدِيثِهِمَا فَهَلْ لِي أَجْرٌ کَمَا قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَأَمَّا شُعَيْبٌ وَجَعْفَرٌ فَفِي حَدِيثِهِمَا أَفَلَهَا أَجْرٌ کَرِوَايَةِ ابْنِ بِشْرٍ-
ابوکریب، ابواسامہ، حکم بن موسی، شعیب بن اسحاق، امیہ بن بسطام، یزید یعنی ابن زریع، روح، ابن قاسم، ابوبکر بن ابی شیبہ، جعفر بن عون، ہشام بن عروة، یحیی بن سعید، شعیب، جعفر مختلف اسانید کے ساتھ یہ حدیث مروی ہے ۔ معنی اور مفہوم ایک ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Hisham b. 'Urwa with the same chain of transmitters.