TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
صحیح مسلم
امارت اور خلافت کا بیان
مسلمانوں کی جماعت میں تفریق ڈالنے والے کے حکم کے بیان میں
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ و قَالَ ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ قَالَ سَمِعْتُ عَرْفَجَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّهُ سَتَکُونُ هَنَاتٌ وَهَنَاتٌ فَمَنْ أَرَادَ أَنْ يُفَرِّقَ أَمْرَ هَذِهِ الْأُمَّةِ وَهِيَ جَمِيعٌ فَاضْرِبُوهُ بِالسَّيْفِ کَائِنًا مَنْ کَانَ-
ابوبکر بن نافع، محمد بن بشا ر، غندر، محمد بن جعفر، شعبہ، زیاد بن علاقہ حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا عنقریب فتنے اور فساد ظاہر ہوں گے اور جو اس امت کی جماعت کے معاملات میں تفریق ڈالنے کا ارادہ کرے اسے تلوار کے ساتھ مار دو وہ شخص کوئی بھی ہو۔
It has been narrated on the authority of 'Arfaja who said: I have heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) say: Different evils will make their appearance in the near future. Anyone who tries to disrupt the affairs of this Umma while they are united you should strike him with the sword whoever he be. (If remonstrance does not prevail with him and he does not desist from his disruptive activities, he is to be killed.)
و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خِرَاشٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ح و حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ شَيْبَانَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْمُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْخَثْعَمِيُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ح و حَدَّثَنِي حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا عَارِمُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُخْتَارِ وَرَجُلٌ سَمَّاهُ کُلُّهُمْ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ عَرْفَجَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِهِمْ جَمِيعًا فَاقْتُلُوهُ-
احمد بن خراش، حبان، ابوعوانہ، قاسم بن زکریا، عبیداللہ بن موسی، شیبان، اسحاق بن ابراہیم، مصعب بن مقدام خثعمی، اسرائیل، حجاج، عارم بن فضل، حماد بن زید، عبداللہ بن مختار، ان چار اسناد سے بھی یہ حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے لیکن انہوں نے فَاضرِبُوہ کی بجائے فَاقْتُلُوهُ کا لفظ ذکر کیا ہے۔
In another version of the tradition narrated on the same authority through a different chains of transmitters we have the words:" Kill him."
و حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي يَعْفُورٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَرْفَجَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ أَتَاکُمْ وَأَمْرُکُمْ جَمِيعٌ عَلَی رَجُلٍ وَاحِدٍ يُرِيدُ أَنْ يَشُقَّ عَصَاکُمْ أَوْ يُفَرِّقَ جَمَاعَتَکُمْ فَاقْتُلُوهُ-
عثمان بن ابی شیبہ، یونس، ابویعفور عرفجہ، حضرت عرفجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے تم اپنے معاملات میں کسی ایک آدمی پر متفق ہو پھر تمہارے پاس کوئی آدمی آئے اور تمہارے اتحاد کی لاٹھی کو توڑنے یا تمہاری جماعت میں تفریق ڈالنا چاہے تو اسے قتل کر دو۔
It has been narrated (through a still different chain of transmitters) on the Same authority (i. e. 'Arfaja) who said similarly-but adding:" Kill all of them." I heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) say: When you are holding to one single man as your leader, you should kill who seeks to undermine your solidarity or disrupt your unity.