مسافر کے لئے رات کے وقت اپنے گھر آنے کی کراہت کے بیان میں

حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ لَا يَطْرُقُ أَهْلَهُ لَيْلًا وَکَانَ يَأْتِيهِمْ غُدْوَةً أَوْ عَشِيَّةً-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، ہمام، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر والوں کے پاس رات کے وقت تشریف نہ لاتے تھے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس صبح یا شام تشریف لاتے تھے۔
It has been narrated on the authority of Anas b. Malik that the Messenger of Allah (may peace be upon him) would not come (back) to his family by night. He would come to them in the morning or in the evening.
و حَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ کَانَ لَا يَدْخُلُ-
زہیر بن حرب، عبدالصمد بن عبدالورث، ہمام، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح روایت کی گئی ہے فرق صرف یہ ہے کہ پہلی روایت میں لَا يَطْرُقُ تھا اور اس میں لَا يَدْخُلُ ہے۔
Another version of the tradition narrated on the same authority is a little difierently worded. It says: (He) would not enter (upon his household at night).
حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ ذَهَبْنَا لِنَدْخُلَ فَقَالَ أَمْهِلُوا حَتَّی نَدْخُلَ لَيْلًا أَيْ عِشَائً کَيْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ-
اسمعیل بن سالم، ہشیم سیار، یحیی بن یحیی، ہشیم، سیار، شعبی، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ہم ایک غزوہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے جب ہم مدینہ پہنچے تو ہم نے شہر میں داخل ہونا شروع کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ٹھہرجاؤ یہاں تک کہ ہم رات یعنی عشاء کے وقت داخل ہوں گے تاکہ بکھرے ہوئے بالوں والی عورت اپنے بالوں میں کنگھی کر لے اور جس عورت کا خاوند غائب رہا ہے وہ اپنی اصلاح کر لے۔
It has been narrated on the authority of Jabir b. 'Abdullah who said: We accompanied the Messenger of Allah (may peace be upon him) on an expedition. When we came (back) to Medina and were going to enter our houses, he said: Wait and enter (your houses) in the later part of the evening so that a woman with dishevelled hair may have used the comb, and a woman whose husband has been away from home may have removed the hair from her private parts.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَدِمَ أَحَدُکُمْ لَيْلًا فَلَا يَأْتِيَنَّ أَهْلَهُ طُرُوقًا حَتَّی تَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ وَتَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ-
محمد بن مثنی، عبدالصمد، شعبہ، سیار، عامر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں کوئی رات کے وقت سفر سے واپس آئے تو اچانک اپنے گھر والوں کے پاس نہ جا پہنچے یہاں تک کہ غیر حاضر شوہر والی عورت اپنی اصلاح کر لے یعنی زیر ناف بال مونڈلے اور بکھرے ہوئے بالوں والی کنگھی کر لے۔
It has been narrated on the authority of Jabir that the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: If one of you comes (back from a journey) at night, he should not enter his house as a night visitor (but should wait) until a woman whose husband has been away from house has removed the hair from her private parts and a woman with dishevelled hair has combed her hair.
و حَدَّثَنِيهِ يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
یحیی بن حبیب، روح بن عبادة، شعبہ، سیار، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح روایت کی گئی ہے۔
This tradition has been handed down through another chain of transmitters.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَطَالَ الرَّجُلُ الْغَيْبَةَ أَنْ يَأْتِيَ أَهْلَهُ طُرُوقًا-
محمد بن بشار، محمد ابن جعفر، شعبہ، عاصم، شعبی، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو جس کی گھر میں غیر حاضری لمبی ہوگئی ہو رات کے وقت گھر والوں کے پاس آنے سے منع فرمایا۔
It has been narrated (through a different chain of tranmitters) on the authority of Jabir who said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) forbade that a man should come to his family like (an unexpected) night visitor doubting their fidelity and spying into their lapses.
و حَدَّثَنِيهِ يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
یحیی بن حبیب، روح، شعبہ، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔
0000026/09/09
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مُحَارِبٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَطْرُقَ الرَّجُلُ أَهْلَهُ لَيْلًا يَتَخَوَّنُهُمْ أَوْ يَلْتَمِسُ عَثَرَاتِهِمْ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، محارب، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ آدمی رات کے وقت گھر جا پہنچے اور ان کی خیانت کو تلاش کرے اور ان کے حالات سے واقفیت حاصل کرے۔
A version of the tradition narrated on the authority of Jabir (but through a different chain of transmitters) mentions the undesirability of coming to one's house like a night visitor, but does not contain the words:" Doubting their fidelity or spying into their lapses." he people until the Command of Allah overtakes them while they are still triumphant.
و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ سُفْيَانُ لَا أَدْرِي هَذَا فِي الْحَدِيثِ أَمْ لَا يَعْنِي أَنْ يَتَخَوَّنَهُمْ أَوْ يَلْتَمِسَ عَثَرَاتِهِمْ-
محمد بن مثنی، عبدالرحمن، سفیان، اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے لیکن راوی حضرت سفیان نے کہا کہ یہ جملہ حدیث میں سے ہے یا نہیں یعنی ان کی خیانت کو تلاش کرے اور ان کے حالات سے واقفیت حاصل کرے۔
The same tradition has been narrated through another chain of transmitters on the same authority.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَا جَمِيعًا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَارِبٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِکَرَاهَةِ الطُّرُوقِ وَلَمْ يَذْکُرْ يَتَخَوَّنُهُمْ أَوْ يَلْتَمِسُ عَثَرَاتِهِمْ-
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، عبیداللہ بن معاذ، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے رات کے وقت گھر آنے کی کراہت روایت کرتے ہیں اور یہ جملہ ذکر نہیں کیا گھر کے حالات کا تجسس اور گھر والوں کی کمزوریوں پر مطلع ہو۔
It has been narrated on the authority of Jabir that the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: If one of you comes (back from a journey) at night. he should not enter his house as a night visitor (but should wait) until a woman whose husband has been away from house has removed the hair from her private parts and a woman with dishevelled hair has combed her hair.