مرض کے متعدی ہونے بد شگونی ہامہ صفر ستارے اور غول وغیرہ کی کوئی حقیقت نہ ہونے کے بیان میں

و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَغَيْرُهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَةَ فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ-
محمد بن حاتم، حسن حلوانی یعقوب ابن ابراہیم بن سعد ابوصالح ابن شہاب سلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا مرض کے متعدی ہونے کے کوئی اصل نہیں اور نہ بدشگونی صفر اور الو کی نحوست کی کوئی اصل ہے ایک اعرابی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول باقی حدیث گزر چکی ہے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: There is no transitive disease, no evil omen, no safar, no hama. A desert Arab said: Allah's, Messenger.... The rest of the hadith is the same.
و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سِنَانُ بْنُ أَبِي سِنَانٍ الدُّؤَلِيُّ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی فَقَامَ أَعْرَابِيٌّ فَذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ وَصَالِحٍ وَعَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ ابْنِ أُخْتِ نَمِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَةَ-
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، ابویمان شعیب زہری، سنان ابن ابی سنان دولی ابوہریرہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مرض متعدی نہیں ہوتا ایک دیہاتی نے عرض کیا باقی حدیث گزر چکی سائب کی روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مرض کے متعدی ہونے صفر اور ہامہ کی کوئی حقیقت نہیں۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: There is no transitive disease. Thereupon a desert Arab stood up. The rest of the hadith is the same and in the hadith transmitted on the authority of Zuhri' the Prophet (may peace be upon him) is reported to have said: There is no transitive disease, no safar, no hama.
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی وَيُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُورِدُ مُمْرِضٌ عَلَی مُصِحٍّ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ کَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُهُمَا کِلْتَيْهِمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَمَتَ أَبُو هُرَيْرَةَ بَعْدَ ذَلِکَ عَنْ قَوْلِهِ لَا عَدْوَی وَأَقَامَ عَلَی أَنْ لَا يُورِدُ مُمْرِضٌ عَلَی مُصِحٍّ قَالَ فَقَالَ الْحَارِثُ بْنُ أَبِي ذُبَابٍ وَهُوَ ابْنُ عَمِّ أَبِي هُرَيْرَةَ قَدْ کُنْتُ أَسْمَعُکَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ تُحَدِّثُنَا مَعَ هَذَا الْحَدِيثِ حَدِيثًا آخَرَ قَدْ سَکَتَّ عَنْهُ کُنْتَ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی فَأَبَی أَبُو هُرَيْرَةَ أَنْ يَعْرِفَ ذَلِکَ وَقَالَ لَا يُورِدُ مُمْرِضٌ عَلَی مُصِحٍّ فَمَا رَآهُ الْحَارِثُ فِي ذَلِکَ حَتَّی غَضِبَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَرَطَنَ بِالْحَبَشِيَّةِ فَقَالَ لِلْحَارِثِ أَتَدْرِي مَاذَا قُلْتُ قَالَ لَا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قُلْتُ أَبَيْتُ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ وَلَعَمْرِي لَقَدْ کَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی فَلَا أَدْرِي أَنَسِيَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَوْ نَسَخَ أَحَدُ الْقَوْلَيْنِ الْآخَرَ-
ابو طاہر حرملہ ابن وہب، یونس ابن شہاب ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف حضرت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مرض متعدی نہیں ہوتا اور یہ حدیث روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے ابوسلمہ نے کہا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان دونوں حدیثوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے تھے پھر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول مرض متعدی نہیں ہوتا سے اس کے بعد خاموشی اختیار کرلی اور اس حدیث پر کہ مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے پر قائم رہے حارث بن ابی ذہاب نے کہا اے ابوہریرہ میں نے آپ سے سنا کہ آپ اس حدیث کے ساتھ ایک دوسری حدیث روایت کرتے تھے آپ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مرض متعدی نہیں ہوتا تو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس حدیث کے جاننے سے انکار کردیا اور کہا مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے حارث اس بات پر مطمئن نہ ہوئے یہاں تک کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ناراض ہو گئے اور حبشی زبان میں انہیں کچھ کہا پھر حارث سے کہا کیا تم جانتے ہو میں نے کیا کہا تھا انہوں نے کہا نہیں ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے کہا ہے کہ مجھے انکار ہے ابوسلمہ نے کہا مجھے اپنی زندگی کی قسم ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہم سے حدیث روایت کرتے تھے کہ رسول اللہ نے فرمایا مرض متعدی نہیں ہوتا میں نہیں جانتا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھول چکے ہیں یا ان دونوں قولوں میں سے ایک نے دوسرے کو منسوخ کردیا۔
Abu Salama b. 'Abd al-Rahman b. 'Auf reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: There is no transitive disease, but he is also reported to have said: A sick person should not be taken to one who is healthy. Abu Salama said that Abu Huraira used to narrate these two (different ahadith) from Allah's Messenger (may peace be upon him), but afterwards Abu Huraira became silent on these words: "There is no transitive disease," but he stuck to this that the sick person should not be taken to one who is healthy. Harith b. Abu Dhubab (and he was the first cousin of Abu Huraira) said: Abu Huraira, I used to hear from you that you narrated to us along with this hadith and the other one also (there is no transitive disease), but now you observe silence about it. You used to say that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: There is no transitive disease. Abu Huraira denied having any knowledge of that, but he said that the sick camel should not be taken to the healthy one. Harith, however, did not agree with him, which irritated Abu Huraira and he said to him some words in the Abyssinian language. He said to Harith: Do you know what I said to you? He said: No. Abu Huraira said: I simply denied having said it. Abu Salama sad: By my life, Abu Huraira in fact used to report Allah's Messenger (may peace be upon him) having said: There is no transitive disease. I do not know whether Abu Huraira has forgotten it or he deemed it an abrogated statement in the light of the other one.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ حَدَّثَنِي و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنُونَ ابْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی وَيُحَدِّثُ مَعَ ذَلِکَ لَا يُورِدُ الْمُمْرِضُ عَلَی الْمُصِحِّ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ-
محمد بن حاتم، حسن حلوانی عبد بن حمید عبد یعقوب ابن ابراہیم، سعد ابوصالح ابن شہاب ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی مرض متعدی نہیں ہوتا اور وہ اس کے ساتھ یہ حدیث بھی روایت کرتے تھے مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: There is no transitive disease and he also reported along with it: The ill should not be taken to the healthy.
حَدَّثَنَاه عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ-
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، ابویمان شعیب زہری، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔
This hadith has been reported on the authority of Zuhri with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی وَلَا هَامَةَ وَلَا نَوْئَ وَلَا صَفَرَ-
یحیی بن ایوب، قتیبہ بن حجر اسماعیل ابن جعفر علاء، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا کوئی مرض متعدی نہیں ہوتا اور نہ الو میں نحوست ہے اور نہ ستارے کی کوئی اصل ہے اور نہ صفر کی نحوست کی کوئی بنیاد ہے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: There is no transitive disease, no huma, no star promising rain, no safar.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَلَا غُولَ-
احمد بن یونس زہیر ابوزبیر، جابر، یحیی بن یحیی، ابوخیثمہ ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مرض کے متعدی ہونے, بد شگونی اور غول کی کوئی حقیقت واصل نہیں ہے۔
Jabir reported Allal's Messenger (may peace be upon him) as saying: There is no transitive disease, no ill omen, no ghoul.
و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمِ بْنِ حَيَّانَ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ التُّسْتَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی وَلَا غُولَ وَلَا صَفَرَ-
عبداللہ بن ہاشم بن حیان بہز یزید ابوزبیر، جابر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مرض کے متعدی ہونے، غول اور صفر کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
Jabir reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: There is no transitive disease, no ghoul, no safar.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا عَدْوَی وَلَا صَفَرَ وَلَا غُولَ وَسَمِعْتُ أَبَا الزُّبَيْرِ يَذْکُرُ أَنَّ جَابِرًا فَسَّرَ لَهُمْ قَوْلَهُ وَلَا صَفَرَ فَقَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ الصَّفَرُ الْبَطْنُ فَقِيلَ لِجَابِرٍ کَيْفَ قَالَ کَانَ يُقَالُ دَوَابُّ الْبَطْنِ قَالَ وَلَمْ يُفَسِّرْ الْغُولَ قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ هَذِهِ الْغُولُ الَّتِي تَغَوَّلُ-
محمد بن حاتم، روح بن عبادہ، ابن جریج، ابوزبیر، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے مرض کے متعدی ہونے، صفر اور غول کی کوئی حقیقت نہیں ابوزبیر کہتے ہیں کہ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں صفر کی تفسیر یہ بیان کی کہ صفر سے مراد پیٹ ہے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا گیا پیٹ کا کیا مطلب انہوں نے کہا پیٹ کے کیڑوں کو صفر کہا جاتا تھا اور انہوں نے غول کی تفسیر نہیں بتائی ابوزبیر نے کہا غول سے مراد وہ ہے جو مسافروں کو راستہ سے بھٹکا دیتا ہے۔
Jabir b. 'Abdullah reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: There is no transitive disease, no safar, no ghoul. He (the narrator) said: I heard Abu Zubair say: Jabir explained for them the word safar. Abu Zubair said: safar means belly. It was said to Jabir: Why is it so? He said that it was held that safar implied the worms of the belly, but he gave no explanation of ghoul. Abu Zubair said: Ghoul is that which kills the travellers.