مدینہ منورہ کا خبیث چیزوں سے پاک ہونے اور مدینہ کا نام طابہ اور طیبہ رکھے جانے کے بیان میں

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَأْتِي عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ يَدْعُو الرَّجُلُ ابْنَ عَمِّهِ وَقَرِيبَهُ هَلُمَّ إِلَی الرَّخَائِ هَلُمَّ إِلَی الرَّخَائِ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ کَانُوا يَعْلَمُونَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا يَخْرُجُ مِنْهُمْ أَحَدٌ رَغْبَةً عَنْهَا إِلَّا أَخْلَفَ اللَّهُ فِيهَا خَيْرًا مِنْهُ أَلَا إِنَّ الْمَدِينَةَ کَالْکِيرِ تُخْرِجُ الْخَبِيثَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی تَنْفِيَ الْمَدِينَةُ شِرَارَهَا کَمَا يَنْفِي الْکِيرُ خَبَثَ الْحَدِيدِ-
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، علاء، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ آدمی اپنے چچازاد بھائیوں اور رشتہ داروں کو بلا کر کہیں گے کہ جس جگہ آسانی اور سہولت ہو اس جگہ کوچ کر چلو اور مدینہ ان کے لئے بہتر ہے کاش کہ وہ لوگ جان لیں قسم ہے اس ذات کی کہ جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اللہ وہاں سے کسی کو نہیں نکالے گا سوائے اس کے کہ جو وہاں سے اعراض کرے گا تو اللہ اس کی جگہ وہاں اسے آباد فرمائیں گے کہ جو اس سے بہتر ہوگا آگاہ رہو کہ مدینہ ایک بھٹی طرح ہے جو خبیث چیز یعنی میل کچیل کو باہر نکال دیتا ہے اور قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ مدینہ اپنے میں سے برے لوگوں کو باہر نکال پھینکے گا جس طرح کہ لو ہار کی بھٹی لوہے کے میل کچیل کو باہر نکال دیتی ہے۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A time will come for the people (of Medina) when a man will invite his cousin and any other near relation: Come (and settle) at (a place) where living is cheap, come to where there is plenty, but Medina will be better for them; would they know it! By Him in Whose Hand is my life, none amongst them would go out (of the city) with a dislike for it, but Allah would make his successor in it someone better than he. Behold. Medina is like a furnace which eliminates from it the impurities. And the Last Hour will not come until Medina banishes its evils just as a furnace eliminates the impurities of iron.
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْحُبَابِ سَعِيدَ بْنَ يَسَارٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ بِقَرْيَةٍ تَأْکُلُ الْقُرَی يَقُولُونَ يَثْرِبَ وَهِيَ الْمَدِينَةُ تَنْفِي النَّاسَ کَمَا يَنْفِي الْکِيرُ خَبَثَ الْحَدِيدِ-
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے اس بستی کی طرف ہجرت کا حکم دیا گیا ہے کہ جو ساری بستیوں کو کھا جاتی ہے لوگ اسے یثرب کہتے ہیں اور وہ مدینہ ہے وہ برے لوگوں کو اس طرح دور کرے گا جس طرح بھٹی لوہے کے میل کیچل کو دور کرتی ہے۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: I have been commanded (to migrate) to a town (Medina) which would overpower other towns. They (the people) call it Yathrib; its correct name is (in fact) Medina. It eliminates (bad) people just as a furnace removes the alloy of iron.
و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ جَمِيعًا عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَا کَمَا يَنْفِي الْکِيرُ الْخَبَثَ لَمْ يَذْکُرَا الْحَدِيدَ-
عمرو ناقد، ابن ابی عمر، ابن مثنی، عبدالوہاب، حضرت یحیی بن سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح روایت منقول ہے اور اس میں حدید کا ذکر نہیں کیا۔
This hadith has been narrated by Yahya b. Sa'id with the same chain of transmitters (and the words are): "Just as a furnace removes impurity," but no mention is made of iron.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْکٌ بِالْمَدِينَةِ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْمَدِينَةُ کَالْکِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طَيِّبُهَا-
یحیی بن یحیی، مالک، محمد، منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی تو اس دیہاتی کو مدینہ میں شدید بخار ہوگیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا اے محمد میری بیعت واپس لوٹا دو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکار فرمایا وہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لوٹا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکار فرمایا وہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا کہ میری بیعت واپس لوٹا دو تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکار فرمایا تو وہ دیہاتی مدینہ سے نکل گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مدینہ بھٹی کی طرح ہے جو کہ اس میں آئے میل کچیل وغیرہ کو دور کرتا ہے اور اسکے پاک کو خالص اور صاف ستھرا بناتا ہے۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) reported that a desert Arab swore allegiance to Allah's Messenger (may peace be upon him). He suffered from a severe fever in Medina (and) so he came to Allah's Messenger (may peace be upon him) saying: Muhammad, cancel my oath of allegiance, but Allah's Messenger (may peace be upon him) refused it. He again came and said: Cancel my oath of allegiance, but he (the Holy Prophet) refused it. He again came to him and said: Cancel my oath of allegiance, but he refused. The desert Arab, however, went away (cancelling the allegiance himself); thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Medina is like a furnace which drives away its impurity and purifies what is good.
و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ وَهُوَ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّهَا طَيْبَةُ يَعْنِي الْمَدِينَةَ وَإِنَّهَا تَنْفِي الْخَبَثَ کَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْفِضَّةِ-
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، عدی، ابن ثابت، عبداللہ بن یزید، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ طیبہ ہے یعنی مدینہ اور یہ مدینہ میل کچیل کو اس طرح دور کرتا ہے جیسے کہ چاندی کے میل کو آگ دور کرتی ہے۔
Zaid b. Thabit reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: It is Taiba, thereby meaning Medina. It drives away impurity just as fire removes the impurity of silver.
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَی سَمَّی الْمَدِينَةَ طَابَةَ-
قتیبہ بن سعید، ہناد بن سری، ابوبکر بن ابی شبیہ، ابواحوص، سماک، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ عزوجل نے مدینہ منورہ کا نام طابہ رکھا ہے۔
Jabir b. Samura (Allah be pleased with him) reported that he heard Allah's Messenger (may peace be upon him) say: Allah named Medina as Taaba.