محرم کو جب کوئی تکلیف وغیرہ پیش آجائے تو سر منڈانے فدیہ اور اس کی مقدار کے بیان میں

و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَتَی عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ وَأَنَا أُوقِدُ تَحْتَ قَالَ الْقَوَارِيرِيُّ قِدْرٍ لِي و قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ بُرْمَةٍ لِي وَالْقَمْلُ يَتَنَاثَرُ عَلَی وَجْهِي فَقَالَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّ رَأْسِکَ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاحْلِقْ وَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ أَطْعِمْ سِتَّةَ مَسَاکِينَ أَوْ انْسُکْ نَسِيکَةً قَالَ أَيُّوبُ فَلَا أَدْرِي بِأَيِّ ذَلِکَ بَدَأَ-
عبیداللہ بن عمر قواریری، حماد یعنی ابن زید، ایوب، ابوربیع، حماد، ایوب، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حدیبیہ والے سال میرے ہاں تشریف لائے اور میں ہانڈی کے نیچے آگ جلا رہا تھا اور میرے چہرے پر جوئیں گر رہیں تھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تجھے جوئیں بہت تکلیف دے رہی ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تو اپنا سر منڈا دے اور تین دنوں کے روزے رکھ لے یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلا دے یا ایک قربانی کر۔ ایوب راوی نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابتداء میں کس چیز کا ذکر فرمایا۔
Ka'b b. 'Ujra (Allah be pleased with him) reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) came to me on the occasion of Hudaibiya and I was kindling fire under my cooking pot and lice were creeping on my face. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Do the vermins harm your head? I said: Yes. He said: Get your head shaved and (in lieu of it) observe fasts for three days or feed six needy persons, or offer sacrifice (of an animal). Ayyub said: I do not know with what (type of expiation) did he commence (the statement).
حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِهِ-
علی بن حجر سعدی، زہیر بن حرب، یعقوب بن ابراہیم، ابن علیۃ، حضرت ایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ مذکورہ حدیث مبارکہ کی طرح نقل کی گئی ہے
This hadith is narrated on the authority of Ayyub.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ فِيَّ أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًی مِنْ رَأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُکٍ قَالَ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ ادْنُهْ فَدَنَوْتُ فَقَالَ ادْنُهْ فَدَنَوْتُ فَقَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّکَ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ وَأَظُنُّهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأَمَرَنِي بِفِدْيَةٍ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُکٍ مَا تَيَسَّرَ-
محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، ابن عون، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ میرے بارے میں یہ آیت نازل کی گئی تم میں سے جو آدمی بیمار ہو یا اس کے سر میں کوئی تکلیف ہو تو وہ فدیہ کے طور پر روزے رکھے یا صدقہ دے یا قربانی کرے حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قریب ہوجاؤ تو میں اور قریب ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قریب ہوجاؤ تو میں قریب ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تجھے جوئیں بہت تکلیف دیتی ہیں؟ ابن عون کہتے ہیں اور راوی کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا جی ہاں حضرت کعب کہتے ہیں کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فدیہ کے طور پر روزوں کا یاصدقہ کرنے کا یا قربانی کرنے کا جو آسانی سے ہو سکے کرنے کا حکم فرمایا۔
Kalb b. Ujra (Allah be pleased with him) reported: It was I for whom this verse was revealed (to the Holy Prophet): "Whoever among you is sick or has an ailment of the head, he (may effect) a compensation by fasting or alms or a sacrifice" He said: I came to him (the Holy Prophet) and he said: Come near. So I went near. He (again) said: Come near. So I went near. Thereupon the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Do the vermins trouble you? Ibn Aun (one of the narrators) said: I think he (Ka'b b. Ujra) replied in the affirmative. He (the Holy Prophet) then commanded to do compensation by fasting or by giving sadaqa (feeding six needy persons) or by sacrifice (of a animal) that is available.
و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سَيْفٌ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يَقُولُ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَی حَدَّثَنِي کَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ عَلَيْهِ وَرَأْسُهُ يَتَهَافَتُ قَمْلًا فَقَالَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّکَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاحْلِقْ رَأْسَکَ قَالَ فَفِيَّ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًی مِنْ رَأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُکٍ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ تَصَدَّقْ بِفَرَقٍ بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاکِينَ أَوْ انْسُکْ مَا تَيَسَّرَ-
ابن نمیر، سییف، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت کعب بن عجرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان پر کھڑے ہوئے اس حال میں کہ میرے سر سے جوئیں جھڑ رہی تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تجھے تکلیف دیتی ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ جی ہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تو اپنا سر منڈالے حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ یہ آیت میرے بارے میں نازل ہوئی تم میں سے جو کوئی بیمار ہو یا اس کے سر میں کوئی تکلیف ہو تو وہ فدیہ کے طور پر روزے رکھ لے یا صدقہ دے دے یا قربانی کرلے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ تو تین دن کے روزے رکھ یا ایک ٹو کرا چھ مسکینوں کے درمیان صدقہ کر دے یا تو قربانی کر غرض یہ کہ جو تجھے آسانی ہو کرلے۔
Ka'b b. 'Ujra (Allah be pleased with him) reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) stood near him and lice were falling from his head. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Do these vermins trouble you? I said: Yes. Thereupon he said: Then shave your head; and it was in connection with me that this verse was revealed: "Whoever among you is sick or has an ailment of the head, he (may effect) a compensation by fasting or alms or a sacrifice". He (the Holy Prophet, therefore) said to me: Observe fast for three days or give a quantity of alms enough to feed six needy persons or offer sacrifice (of an animal) that is available.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ وَأَيُّوبَ وَحُمَيْدٍ وَعَبْدِ الْکَرِيمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهِ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ مَکَّةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ وَهُوَ يُوقِدُ تَحْتَ قِدْرٍ وَالْقَمْلُ يَتَهَافَتُ عَلَی وَجْهِهِ فَقَالَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّکَ هَذِهِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَاحْلِقْ رَأْسَکَ وَأَطْعِمْ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاکِينَ وَالْفَرَقُ ثَلَاثَةُ آصُعٍ أَوْ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ انْسُکْ نَسِيکَةً قَالَ ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ أَوْ اذْبَحْ شَاةً-
محمد بن ابی عمر، سفیان، ابن ابی نجیح، ایوب، حمید، عبدالکریم، مجاہد، حضرت کعب بن عجرہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس سے گزرے اور حال یہ کہ آپ حدیبیہ میں تھے اور ابھی تک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ مکرمہ میں داخل نہیں ہوئے تھے اور میں احرام کی حالت میں ہانڈی کے نیچے آگ جلا رہا تھا اور جوئیں میرے چہرے پر سے جھڑ رہی تھیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تجھے جوئیں بہت تکلیف دے رہی ہیں؟ حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ جی یہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنا سر منڈا دے اور چھ مسکینوں کے درمیان ایک فرق کا کھانا تقسیم کر اور فرق تین صاع کا ہوتا ہے یا تین دنوں کے روزے رکھ یا قربانی کر ابن ابی نجیح کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یا ایک بکری ذبح کر۔
Ka'b b. 'Ujra (Allah be pleased with him) reported that the Apostle of Allah (may peace be upon him) happened to pass by him at Hudaibiya before entering Mecca in a state of Ihram and he (Ka'b) was kindling fire under the cooking pot and virmins were creeping on his (Kab's) face. Thereupon (the Holy Prophet) said: Do these vermins trouble you? He (Ka'b) said: Yes. The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Shave your head and give some quantity of food enough to feed six needy persons (faraq is equal to three sa's), or observe fast for three days or offer sacrifice of a sacrificial animal. Ibn Najih (one of the narrators) said: "Or sacrifice a goat."
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهِ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ فَقَالَ لَهُ آذَاکَ هَوَامُّ رَأْسِکَ قَالَ نَعَمْ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْلِقْ رَأْسَکَ ثُمَّ اذْبَحْ شَاةً نُسُکًا أَوْ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ أَطْعِمْ ثَلَاثَةَ آصُعٍ مِنْ تَمْرٍ عَلَی سِتَّةِ مَسَاکِينَ-
یحیی بن یحیی، خالد بن عبد اللہ، خالد، ابی قلابہ، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت کعب بن عجرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حدیبیہ والے سال ان کے پاس سے گزرے اور فرمایا کہ کیا تجھے جوئیں بہت تکلیف دے رہی ہیں؟ حضرت کعب نے عرض کیا کہ جی ہاں تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اپنے سر کو منڈا دو پھر ایک بکری ذبح کر کے قربانی کر یا تین دنوں کے روزے رکھ یا کھجوروں میں سے تین صاع چھ مسکینوں کو کھلا دے۔
Ka'b b. Ujra (Allah be pleased with him) reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) happened to pass by him during the period of Hudaibiya. Thereupon he (the Holy Prophet) said to him (Ka'b b. Ujra): Do these vermins trouble your head? He said: Yes. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Shave your head. Then sacrifice a goat or observe fasts for three days or give three sits of dates to feed six needy persons.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَصْبَهَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْقِلٍ قَالَ قَعَدْتُ إِلَی کَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ فَسَأَلْتُهُ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ فَفِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُکٍ فَقَالَ کَعْبٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ نَزَلَتْ فِيَّ کَانَ بِي أَذًی مِنْ رَأْسِي فَحُمِلْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْقَمْلُ يَتَنَاثَرُ عَلَی وَجْهِي فَقَالَ مَا کُنْتُ أُرَی أَنَّ الْجَهْدَ بَلَغَ مِنْکَ مَا أَرَی أَتَجِدُ شَاةً فَقُلْتُ لَا فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فَفِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُکٍ قَالَ صَوْمُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ أَوْ إِطْعَامُ سِتَّةِ مَسَاکِينَ نِصْفَ صَاعٍ طَعَامًا لِکُلِّ مِسْکِينٍ قَالَ فَنَزَلَتْ فِيَّ خَاصَّةً وَهِيَ لَکُمْ عَامَّةً-
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عبدالرحمن بن اصبہانی، حضرت عبداللہ بن معقل سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں کعب کے پاس مسجد میں بیٹھا تھا تو میں نے ان سے اس آیت کے بارے میں پوچھا (فَفِدْيَةٌ مِّنْ صِيَامٍ اَوْ صَدَقَةٍ اَوْ نُسُكٍ) 2۔ البقرۃ : 196) کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یہ آیت میرے بارے میں نازل ہوئی تھی میرے سر میں تکلیف تھی تو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیطرف بلایا گیا حال یہ تھا کہ جوئیں میرے چہرے پر سے جھڑ رہی تھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ تجھے بہت تکلیف پہنچ رہی ہے کیا تو ایک بکری لے سکتا ہے؟ میں نے کہا نہیں تو یہ آیت نازل ہوئی (فَفِدْيَةٌ مِّنْ صِيَامٍ اَوْ صَدَقَةٍ اَوْ نُسُكٍ) 2۔ البقرۃ : 196) کہ اس کا فدیہ روزے ہیں یا صدقہ یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلانا یا ہر مسکین کے لئے آدھا آدھا صاع کھانا کھلانا کعب فرماتے ہیں کہ یہ آیت خاص طور پر میرے بارے میں نازل ہوئی لیکن اس کا حکم تمہارے لئے بھی عام ہے۔
Abdullah b. Ma'qil said: I sat with Ka'b (Allah be pleased with him) and he was in the mosque. I asked him about this verse: "Compensation in (the form of) fasting, or Sadaqa or sacrifice." Ka'b (Allah be pleased with him) said: It was revealed in my case. There was some trouble in my head. I was taken to the Messenger of Allah (may peace be upon him) and lice were creeping upon my face. Thereupon he said: I did not think that your trouble had become so unbearable as I see. Would you be able to afford (the sacrificing) of a goat? I (Ka'b) said: Then this verse was revealed: "Compensation (in the form of) fasting or alms or a sacrifice." He (the Holy Prophet) said: (It implies) fasting for three days, or feeding six needy persons, half sa' of food for every needy person. This verse was revealed particularly for me and (now) its application is general for all of you.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ زَکَرِيَّائَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَصْبَهَانِيِّ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَعْقِلٍ حَدَّثَنِي کَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْرِمًا فَقَمِلَ رَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَدَعَا الْحَلَّاقَ فَحَلَقَ رَأْسَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُ هَلْ عِنْدَکَ نُسُکٌ قَالَ مَا أَقْدِرُ عَلَيْهِ فَأَمَرَهُ أَنْ يَصُومَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ يُطْعِمَ سِتَّةَ مَسَاکِينَ لِکُلِّ مِسْکِينَيْنِ صَاعٌ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِ خَاصَّةً فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًی مِنْ رَأْسِهِ ثُمَّ کَانَتْ لِلْمُسْلِمِينَ عَامَّةً-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، زکریا بن ابی زائدہ، عبدالرحمن بن اصبہانی، عبداللہ بن معقل، حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ احرام کی حالت میں نکلے تو ان کے سر اور داڑھی میں جوئیں پڑگئیں یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی طرف پیغام بھیج کر اس کو بلا لیا اور ایک حجام کو بلوا کر اس کا سر منڈوادیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تیرے پاس قربانی ہے؟ حضرت کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ میں اس کی قدرت نہیں رکھتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت کعب کو حکم فرمایا کہ تین روزے رکھیں یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلائیں ہر دو مسکینوں کے لئے ایک صاع کا کھانا ہو تو اللہ تعالیٰ نے خاص ایسے وقت آیت نازل فرمائی (فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِيْضًا اَوْ بِه اَذًى مِّنْ رَّاْسِه ) 2۔ البقرۃ : 196) پھر اس آیت کا حکم مسلمانوں کے لئے عام ہوگیا۔
Ka'b b. Ujra (Allah be pleased with him) reported that he went out with the Apostle of Allah (may peace be upon him) in the state of Ihram, and his (Ka'b's) head and beard were infested with lice. This was conveyed to the Apostle of Allah (may peace be upon him). He sent for him (Ka'b) and called a barber (who) shaved his head. He (the Holy Prophet) said: Is there any sacrificial animal with you? He (Kalb) said: I cannot afford it. He then commanded him to observe fasts for three days or feed six needy persons, one sa' for every two needy persons. And Allah the Exalted and Majestic revealed this (verse) particular with regard to him: "So whosoever among you is sick and has an ailment of the head.." ; then (its application) became general for the Muslims.