لفظ عبد امة مولی اور سید کا اطلاق کرنے کے حکم کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَقُولَنَّ أَحَدُکُمْ عَبْدِي وَأَمَتِي کُلُّکُمْ عَبِيدُ اللَّهِ وَکُلُّ نِسَائِکُمْ إِمَائُ اللَّهِ وَلَکِنْ لِيَقُلْ غُلَامِي وَجَارِيَتِي وَفَتَايَ وَفَتَاتِي-
یحیی بن ایوب، قتیبہ ابن حجر اسماعیل ابن جعفر علا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا تم میں سے کوئی میرا بندہ میری باندی نہ کہے تم سب اللہ تعالیٰ کے بندے ہو اور تمہاری سب عورتیں اللہ کی باندیاں ہیں لیکن چاہیے کہ وہ کہے میرا غلام میری لونڈی میرا جوان اور میری جوان۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: None of you should say: My bondman and my slave-girl, for all of you are the bondmen of Allah, and all your women are the slave-girls of Allah; but say: My servant, my girl, and my young man and my young girl.
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَقُولَنَّ أَحَدُکُمْ عَبْدِي فَکُلُّکُمْ عَبِيدُ اللَّهِ وَلَکِنْ لِيَقُلْ فَتَايَ وَلَا يَقُلْ الْعَبْدُ رَبِّي وَلَکِنْ لِيَقُلْ سَيِّدِي-
زہیر بن حرب، جریر، اعمش، ابوصالح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا تم میں سے کوئی میرا بندہ نہ کہے پس تم اللہ کے بندے ہو اور بلکہ چاہئے کہ میرا نوجوان کہے اور نہ کوئی غلام میرا رب کہے بلکہ چاہئے کہ میرا سردار کہے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: None of you should say: My bondman, for all of you are the bondmen of Allah, but say: My young man, and the servant should not say: My Lord, but should say: My chief.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ کِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِهِمَا وَلَا يَقُلْ الْعَبْدُ لِسَيِّدِهِ مَوْلَايَ وَزَادَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ فَإِنَّ مَوْلَاکُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب ابومعاویہ ابوسعید اشج وکیع، اعمش، ان اسناد سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے ان کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ غلام اپنے سردار کو میرا مولی نہ کہے اور ابومعاویہ کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ تمہارا سب کا مولی اللہ عزوجل ہے۔
This hadith has been reported on the authority of al-A'mash with the same chain of transmitters, and the words are that the servant should not say to his chief: My Lord, and Abu Mu'awiya made an addition: "For it is Allah, the Exalted and Glorious, Who is your Lord."
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَقُلْ أَحَدُکُمْ اسْقِ رَبَّکَ أَطْعِمْ رَبَّکَ وَضِّئْ رَبَّکَ وَلَا يَقُلْ أَحَدُکُمْ رَبِّي وَلْيَقُلْ سَيِّدِي مَوْلَايَ وَلَا يَقُلْ أَحَدُکُمْ عَبْدِي أَمَتِي وَلْيَقُلْ فَتَايَ فَتَاتِي غُلَامِي-
محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی روایات میں سے ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا تم میں سے کوئی کسی کو یہ نہ کہے کہ اپنے رب کو پلا اپنے رب کو کھلا اور اپنے رب کو وضو کرا دے اور نہ تم میں سے کوئی میرا رب کہے بلکہ چاہئے کہ میرا سردار اور میرا مولی کہے اور نہ تم میں کوئی میرا بندہ اور میری بندی کہے بلکہ چاہئے کہ وہ میرا جوان اور میری جوان اور میرا غلام کے الفاظ استعمال کرے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) so many ahadith and one of them is this that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: None of you should say: Supply drink to your lord, feed your lord, hell) your lord in performing ablution, and none of you should say: My Lord. He should say: My chief, my patron; and none of you should say: My bondman, my slave-girl, but simply say: My boy, my girl, my servant.