قیامت جنت اور جہنم کے احوال کے بیان میں

حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنِي الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّهُ لَيَأْتِي الرَّجُلُ الْعَظِيمُ السَّمِينُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَا يَزِنُ عِنْدَ اللَّهِ جَنَاحَ بَعُوضَةٍ اقْرَئُوا فَلَا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا-
ابوبکر بن اسحاق یحیی بن بکیر مغیرہ حزامی ابی زناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ قیامت کے دن بہت موٹا آدمی لایا جائے گا لیکن اللہ کے نزدیک اس کی اہمیت مچھر کے پر کے برابر بھی نہ ہوگی پڑھو ( فَلَا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا) پس ہم قیامت کے دن ان کے لئے کوئی وزن قائم نہ کریں گے۔
00000 02-11-09
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا فُضَيْلٌ يَعْنِي ابْنَ عِيَاضٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ السَّلْمَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ جَائَ حَبْرٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ أَوْ يَا أَبَا الْقَاسِمِ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَی يُمْسِکُ السَّمَاوَاتِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْأَرَضِينَ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْجِبَالَ وَالشَّجَرَ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْمَائَ وَالثَّرَی عَلَی إِصْبَعٍ وَسَائِرَ الْخَلْقِ عَلَی إِصْبَعٍ ثُمَّ يَهُزُّهُنَّ فَيَقُولُ أَنَا الْمَلِکُ أَنَا الْمَلِکُ فَضَحِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعَجُّبًا مِمَّا قَالَ الْحَبْرُ تَصْدِيقًا لَهُ ثُمَّ قَرَأَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَالْأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّمَاوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَی عَمَّا يُشْرِکُونَ-
احمد بن عبداللہ بن یونس فضیل ابن عیاض منصور ابراہیم، عبیدہ سلمانی حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودی عالم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے محمد یا کہا اے ابوالقاسم بے شک اللہ تعالیٰ قیامت کے دن آسمانوں کو ایک انگلی پر اور زمینوں کو ایک انگلی پر پہاڑوں اور درختوں کو ایک انگلی پر اور کیچڑ ایک انگلی پر اور باقی ساری مخلوق کو ایک انگلی پر رکھ لے گا پھر انہیں ہلا کر فرمائے گا میں بادشاہ ہوں میں بادشاہ ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس یہودی عالم کی بات پر تعجب کرتے ہوئے اور اس کی تصدیق کرتے ہوئے ہنس پڑے پھر وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَالْأَرْضُ جَمِيعًا قَبْضَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالسَّمَاوَاتُ مَطْوِيَّاتٌ بِيَمِينِهِ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَی عَمَّا يُشْرِکُونَ تلاوت کی انہوں نے اللہ کی قدر نہ کی جیسا کہ اس کی قدر کا حق تھا اور قیامت کے دن ساری زمینیں اس کی مٹھی میں ہوں گی اور آسمان اس کے دائیں ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے اللہ پاک اور بلند ہے اس چیز سے جسے یہ مشرک شریک کرتے ہیں۔
Abdullah b. Mas'ud reported that a Jew scholar came to Allah's Apostle (may peace he upon him) and said. Muhammad, or Abu al-Qasim, verify, Allah, the Exalted and Glorious. Would carry the Heavens on the Day of Judgment upon one finger and earths upon one finger and the mountains and trees upor one finger and the ocean and moist earth upon one finger-in fact the whole of the creation upon one finger, and then He would stir them and say: I am your Lord, I am your Lord. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) smiled testifying what that scholar had said. He then recited this verse:" And they honour not Allah with the honour due to Him; and the whole earth will be in His grip on the Day of Resurrection and the heavens will be rolled up up in His right hand. Glory be to Him and highly Exalted is He above what they associate (with Him)" (xxxix. 67).
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ کِلَاهُمَا عَنْ جَرِيرٍ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ جَائَ حَبْرٌ مِنْ الْيَهُودِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ فُضَيْلٍ وَلَمْ يَذْکُرْ ثُمَّ يَهُزُّهُنَّ وَقَالَ فَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِکَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُهُ تَعَجُّبًا لِمَا قَالَ تَصْدِيقًا لَهُ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَتَلَا الْآيَةَ-
عثمان بن ابی شیبہ اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے البتہ اس میں ہے کہ یہودیوں میں سے ایک عالم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا باقی حدیث فضیل کی حدیث کیطرح ذکر کی لیکن اس میں یہ نہیں ہے کہ پھر انہیں حرکت دے گا اور یہ کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہنستے ہوئے دیکھا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ڈاڑھیں ظاہر ہوگئیں اس کی بات پر تعجب اور اس کی تصدیق کرتے ہوئے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت مبارکہ (وَمَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِه ) 39۔ الزمر : 67) حق قدرہ تلاوت فرمائی۔
This hadith has been narrated on the authority of Mansur with the same chain of transmitters (and the words are): A Jew scholar came to Allah's Messenger (may peace be upon him). The rest of the hadith is the same, but there is no mention of "then He would stir them." But there is this addition: "I saw Allah's Messengcr (may peace be upon him) smiling so much that his front teeth appeared and testifying him (the Jew scholar); then Allah's Messenger (may peace be upon him) recited the verse: "And they honour not Allah with the honour due to Him" (xxxix. 67).
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ يَقُولُا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ جَائَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ إِنَّ اللَّهَ يُمْسِکُ السَّمَاوَاتِ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْأَرْضِينَ عَلَی إِصْبَعٍ وَالشَّجَرَ وَالثَّرَی عَلَی إِصْبَعٍ وَالْخَلَائِقَ عَلَی إِصْبَعٍ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِکُ أَنَا الْمَلِکُ قَالَ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِکَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ثُمَّ قَرَأَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ-
عمر بن حفص ابن غیاث ابی اعمش، ابراہیم، علقمہ حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ اہل کتاب میں سے ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے ابوقاسم بے شک اللہ تعالیٰ آسمانوں کو ایک انگلی پر اور زمینوں کو ایک انگلی پر اور درختوں اور کیچڑ کو ایک انگلی پر اور باقی مخلوقات کو ایک انگلی پر رکھ کر فرمائے گا میں بادشاہ ہوں میں بادشاہ ہوں میں نے رسول اللہ کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہنسے یہاں تک کہ پکی ڈاڑھیں مبارک ظاہر ہوئیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ) تلاوت کی۔
Abdullah reported that a person from the People of the Book came to Allah's Apostle (may peace he upon him) and said: Abu al-Qasim, verify, Allah would carry the Heavens upon one finger and the earths upon one finger and the trees and moist earth upon one finger and in fact the whole of the creation upon one finger and then say: I am your Lord. I am your Lord. And he (the narrator) further said: I saw Allah's Messenger (may peace be upon him) seeming so happy that his front teeth became visible and then he recited the Verse: "And they honour not Allah with the honour due to Him" (xxxix. 67).
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِهِمْ جَمِيعًا وَالشَّجَرَ عَلَی إِصْبَعٍ وَالثَّرَی عَلَی إِصْبَعٍ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ وَالْخَلَائِقَ عَلَی إِصْبَعٍ وَلَکِنْ فِي حَدِيثِهِ وَالْجِبَالَ عَلَی إِصْبَعٍ وَزَادَ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ تَصْدِيقًا لَهُ تَعَجُّبًا لِمَا قَالَ-
ابوبکر بن ابی شبیہ ابوکریب ابومعاویہ اسحاق بن ابراہیم، علی بن خشرم عیسیٰ بن یونس، عثمان بن ابی شبیہ جریر، ان اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے لیکن ان میں یہ ہے کہ درخت ایک انگلی پر اور کیچڑ ایک انگلی پر اور جریر کی حدیث میں یہ نہیں کہ باقی مخلوقات ایک انگلی پر لیکن اس کی حدیث میں پہاڑ ایک انگلی پر اور جریر کی حدیث میں یہ اضافہ ہے بھی ہے کہ اس کی تصدیق کرتے ہوئے اور اس کی بات پر تعجب کرتے ہوئے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہنسے)۔
This hadith has been narrated on the authority of A'mash with the same chain of transmitters but with a slight variation of wording.
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي ابْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْبِضُ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی الْأَرْضَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَطْوِي السَّمَائَ بِيَمِينِهِ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِکُ أَيْنَ مُلُوکُ الْأَرْضِ-
حرملہ بن یحیی ابن وہب، یونس ابن شہاب ابن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا اللہ تبارک وتعالی قیامت کے دن زمین کو مٹھی میں لے لے گا اور آسمانوں کو اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ لپیٹ لے گا پھر فرمائے گا میں بادشاہ ہوں زمین کے بادشاہ کہاں ہیں۔
Abu Huraira reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: Allah, the Exalted and Glorious, will take in His grip the earth on the Day of Judgment and He would roll up the sky in His right hand and would say: I am the Lord; where are the sovereigns of the world?
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَمْزَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَطْوِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ السَّمَاوَاتِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثُمَّ يَأْخُذُهُنَّ بِيَدِهِ الْيُمْنَی ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِکُ أَيْنَ الْجَبَّارُونَ أَيْنَ الْمُتَکَبِّرُونَ ثُمَّ يَطْوِي الْأَرَضِينَ بِشِمَالِهِ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِکُ أَيْنَ الْجَبَّارُونَ أَيْنَ الْمُتَکَبِّرُونَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ عمر بن حمزہ سالم بن عبداللہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن اللہ رب العزت آسمانوں کو لپیٹ لے گا پھر انہیں اپنے دائیں ہاتھ میں لے کر فرمائے گا میں بادشاہ ہوں زور والے بادشاہ کہاں ہیں تکبر والے کہاں ہیں پھر زمینوں کو اپنے بائیں ہاتھ میں لے کر فرمائے گا میں بادشاہ ہوں زور والے بادشاہ کہاں ہیں تکبر والے کہاں ہیں؟
Abdullah b. 'Umar reported Allah's Messenger (may peace be upon him) saying: Allah, the Exalted and Glorious, would fold the Heavens on the Day of Judgment and then He would place them on His right hand and say: I am the Lord; where are the haughty and where are the proud (today)? He would fold the' earth (placing it) on the left hand and say: I am the Lord; where are the haughty and where are the proud (today)?
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ أَنَّهُ نَظَرَ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ کَيْفَ يَحْکِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَأْخُذُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ سَمَاوَاتِهِ وَأَرَضِيهِ بِيَدَيْهِ فَيَقُولُ أَنَا اللَّهُ وَيَقْبِضُ أَصَابِعَهُ وَيَبْسُطُهَا أَنَا الْمَلِکُ حَتَّی نَظَرْتُ إِلَی الْمِنْبَرِ يَتَحَرَّکُ مِنْ أَسْفَلِ شَيْئٍ مِنْهُ حَتَّی إِنِّي لَأَقُولُ أَسَاقِطٌ هُوَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
سعید بن منصور، یعقوب ابن عبدالرحمن ابوحازم ، حضرت عبیداللہ بن مقسم سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف دیکھا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیسے حدیث روایت کرتے ہیں کہ اللہ رب العزت اپنے آسمانوں اور اپنی زمینوں کو اپنے ہاتھوں سے پکڑے گا تو فرمائے گا میں اللہ ہوں اور آپ اپنی انگلیوں کو بند کرتے اور کھولتے تھے (پھر اللہ فرمائے گا) میں بادشاہ ہوں یہاں تک کہ میں نے منبر کی طرف دیکھا تو اس کے نیچے کی طرف کوئی چیز حرکت کر رہی تھی یہاں تک کہ میں نے سمجھا کہ وہ رسول اللہ کو لے کر گر پڑے گا۔
Abdullah b. Miqsam reported that he saw Abdullah b. Umar as he narrated Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Allah, the Exalted and Glorious, would take in His hand His Heavens and His Earth, and would say: I am Allah. And He would clench His fingers and then would open them (and say): I am your Lord. I saw the pulpit in commotion from underneath because of something (vibrating) there. And (I felt this commotion so much) that I said (to myself): It may not fall with Allah's Messenger (may peace be upon him) upon it.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ وَهُوَ يَقُولُ يَأْخُذُ الْجَبَّارُ عَزَّ وَجَلَّ سَمَاوَاتِهِ وَأَرَضِيهِ بِيَدَيْهِ ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ يَعْقُوبَ-
سعید بن منصور، عبدالعزیزبن ابی حازم، ابی عبیداللہ بن مقسم حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کو منبر پر یہ فرماتے ہوئے دیکھا کہ جبار رب العزت اپنے آسمانوں اور زمینوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑے گا باقی حدیث مبارکہ گزر چکی ہے۔
Abdullah b. Miqsam reported that 'Abdullah b. 'Umar reported: I saw Allah's Messenger (may peace be upon him) upon the pulpit and he was saying that the Mighty Lord, the Exalted and Glorious would take hold of the Heavens and earth in His hand. The rest of the hadith is the same.