قرات سے متعلق چیزوں کے بیان میں

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ قَالَ رَأَيْتُ رَجُلًا سَأَلَ الْأَسْوَدَ بْنَ يَزِيدَ وَهُوَ يُعَلِّمُ الْقُرْآنَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ كَيْفَ تَقْرَأُ هَذِهِ الْآيَةَ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ أَدَالًا أَمْ ذَالًا قَالَ بَلْ دَالًا سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مُدَّكِرٍ دَالًا-
احمد بن عبداللہ بن یونس، زہیر، حضرت ابواسحاق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ اسود بن یزید سے پوچھ رہا تھا اس حال میں کہ وہ مسجد میں قرآن سکھا رہے تھے اس نے کہا کہ آپ اس آیت (فَھَل مِن مُّدَّکِر) (المدثر) کو کیسے پڑھتے ہیں کیا دال پڑھتے ہیں کہا یا ذال پرھتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ دال، میں نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مُدَّکِر دال کے ساتھ پڑھتے تھے۔
Abu Ishaq reported: I saw a man asking Aswad b. Yazid who taught the Qur'an in the mosque: How do you recite the verse (fahal min muddakir) whether (the word muddakir) Is with (d) or (dh)? He (Aswad) said: It was with (d). I heard Abdullah b. Mas'ud saying that he had heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) reciting (muddakir) with (d).
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَقْرَأُ هَذَا الْحَرْفَ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ-
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، اسحاق، اسود، حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس حرف کو (فَھَل مِن مُّدَّکِر) پڑھا کرتے تھے۔
Ishaq is reported to have said on the authority of Aswad who quoted on the authority of 'Abdullah b. Mas'ud that the Apostle of Allah (may peace be upon him) used to recite these words as (fahal min muddakir).
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَدِمْنَا الشَّامَ فَأَتَانَا أَبُو الدَّرْدَائِ فَقَالَ أَفِيکُمْ أَحَدٌ يَقْرَأُ عَلَی قِرَائَةِ عَبْدِ اللَّهِ فَقُلْتُ نَعَمْ أَنَا قَالَ فَکَيْفَ سَمِعْتَ عَبْدَ اللَّهِ يَقْرَأُ هَذِهِ الْآيَةَ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی قَالَ سَمِعْتُهُ يَقْرَأُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی قَالَ وَأَنَا وَاللَّهِ هَکَذَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَؤُهَا وَلَکِنْ هَؤُلَائِ يُرِيدُونَ أَنْ أَقْرَأَ وَمَا خَلَقَ فَلَا أُتَابِعُهُمْ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم، علقمہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ (ملک) شام گئے تو ہمارے پاس حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے اور فرمایا کہ تم میں کوئی حضرت عبداللہ کی قرات پر پڑھنے والا ہے؟ میں نے عرض کیا ہاں میں ہوں انہوں نے فرمایا کہ تو نے اس آیت کو حضرت عبداللہ کو کبھی پڑھتے سنا ہے (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی) تو میں نے کہا کہ میں نے (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی) پڑھتے ہوئے سنا ہے تو انہوں نے فرمایا کہ اللہ کی قسم میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح پڑھتے ہوئے سنا ہے لیکن یہ سارے لوگ چاہتے ہیں کہ میں (وَمَا خَلَقَ) پڑھوں لیکن میں ان کی بات نہیں مانتا۔
'Alqama reported. We went to Syria and Abu Darda' came to us and said: Is there anyone among you who recites according to the recitation of Abdullah? I said: Yes, it is I. He again said: How did you hear 'Abdullah reciting this verse: (wa'l-lail-i-idha yaghsha = when the night covers)? He ('Alqama) said: I heard him reciting it (like this) (wa'l-lail-i-idha yaghsha) wa-dhakar wal untha = when the night covers and the males and the females). Upon this he said: By Allah, I heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) reciting in this way, but they (the Muslims of Syria) desire us to recite: (wa ma khalaqa), but I do not yield to their desire.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَتَی عَلْقَمَةُ الشَّامَ فَدَخَلَ مَسْجِدًا فَصَلَّی فِيهِ ثُمَّ قَامَ إِلَی حَلْقَةٍ فَجَلَسَ فِيهَا قَالَ فَجَائَ رَجُلٌ فَعَرَفْتُ فِيهِ تَحَوُّشَ الْقَوْمِ وَهَيْئَتَهُمْ قَالَ فَجَلَسَ إِلَی جَنْبِي ثُمَّ قَالَ أَتَحْفَظُ کَمَا کَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَقْرَأُ فَذَکَرَ بِمِثْلِهِ-
قتیبہ بن سعید، جریر، مغیرہ، ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ شام آئے وہ مسجد میں داخل ہوئے انہوں نے اس میں نماز پڑھی پھر ایک حلقہ کی طرف تشریف لے گئے اور اس میں بیٹھ گئے پھر ایک آدمی آیا میں نے محسوس کیا کہ اسے ان لوگوں سے ناراضگی اور وحشت ہے وہ میرے پہلو میں آکر بیٹھ گئے پھر انہوں نے کہا کیا تمہیں یاد ہے کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کیسے پڑھتے تھے؟۔
Ibrahim reported: 'Alqama came to Syria and entered the mosque and prayed there and then went to a (place where people were sitting in a) circle and he sat therein. Then a person came there and I perceived that the people were annoyed and perturbed (on this arrival). and he sat on my side and then said: Do you remember how 'Abdullah used to recite (the Qur'an)? And then the rest of the hadith was narrated.
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ لَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَقَالَ لِي مِمَّنْ أَنْتَ قُلْتُ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ قَالَ مِنْ أَيِّهِمْ قُلْتُ مِنْ أَهْلِ الْکُوفَةِ قَالَ هَلْ تَقْرَأُ عَلَی قِرَائَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاقْرَأْ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی قَالَ فَقَرَأْتُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی قَالَ فَضَحِکَ ثُمَّ قَالَ هَکَذَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَؤُهَا-
علی بن حجر سعدی، اسماعیل بن ابراہیم، داود بن ابی ہند، شعبی، حضرت علقمہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابوالدردا رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا انہوں نے مجھ سے فرمایا کہ تو کہاں کا رہنے والا ہے؟ میں نے عرض کیا میں عراق والوں میں سے ہوں انہوں نے فرمایا کہ کس شہر کے؟ میں نے عرض کیا کوفہ والوں میں سے، انہوں نے فرمایا کہ تو نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قرات کو پڑھا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ ہاں، انہوں نے فرمایا کہ تو پڑھ (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی) تو میں نے پڑھا ( وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی) تو وہ ہنس پڑے پھر فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح پڑھتے ہوئے سنا ہے۔
'Alqama reported: I met Abu Darda', and he said to me: To which country do you belong? I said: I am one of the people of Iraq. He again said: To which city? I replied: City of Kufa. He again said: Do you recite according to the recitation of 'Abdullah b. Mas'ud? I said: Yes. He said: Recite this verse (By the night when it covers) So I recited it: (By the night when it covers, and the day when it shines, and the creating of the male and the female). He laughed and said: I have heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) reciting like this.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ أَتَيْتُ الشَّامَ فَلَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ-
محمد بن مثنی، عبدالاعلی، داو د، عامر، حضرت علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں شام آیا اور میں نے حضرت ابوالدردا رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملاقات کی پھر ابن علیہ کی حدیث کی طرح ذکر کیا۔
This hadith has been narrated by another chain of transmitters.