قبیلہ غفار اسلم جہنیہ اشجع مزنیہ تمیم دوس اور قبیلہ طئی کے فضائل کے بیان میں

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَالِکٍ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَنْصَارُ وَمُزَيْنَةُ وَجُهَيْنَةُ وَغِفَارُ وَأَشْجَعُ وَمَنْ کَانَ مِنْ بَنِي عَبْدِ اللَّهِ مَوَالِيَّ دُونَ النَّاسِ وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ مَوْلَاهُمْ-
زہیر بن حرب، یزید ابن ہارون ابومالک اشجعی موسیٰ بن طلحہ حضرت ایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قبیلہ انصار مزنیہ جہنیہ اسلم غفار اشجع اور جو عبداللہ کی اولاد میں سے ہیں یہ دوسرے لوگوں کے علاوہ میرے مددگار اور اللہ اور اس کے رسول ان سب کا مددگار ہے۔
Abu Ayyub reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The tribes of Ansar, Muzaina and Juhaina and Ghifar and Ashja' and those from Banu 'Abdullah, they are my friends amongst the people and Allah and His Messenger are their protectors.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُرَيْشٌ وَالْأَنْصَارُ وَمُزَيْنَةُ وَجُهَيْنَةُ وَأَسْلَمُ وَغِفَارُ وَأَشْجَعُ مَوَالِيَّ لَيْسَ لَهُمْ مَوْلًی دُونَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابی سفیان، سعد بن ابراہیم، عبدالرحمن بن ہرمز اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قبیلہ قریش انصار مزنیہ جہنیہ اسلم غفار اشجع دوست ہیں اور ان کا حمایتی کوئی نہیں ماسوا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Quraish, Ansar, Muzaina, Juhaina and Ghifar, they are my friends and there is no friend of theirs besides Allah and His Messenger.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّ فِي الْحَدِيثِ قَالَ سَعْدٌ فِي بَعْضِ هَذَا فِيمَا أَعْلَمُ-
عبیداللہ بن معاذ ابی شعبہ، سعد بن ابراہیم، حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابراہیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ مذکورہ حدیث مبارکہ کی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been transmitted on the authority of Sa'd b. Ibrahim with a slight variation of wording.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ أَسْلَمُ وَغِفَارُ وَمُزَيْنَةُ وَمَنْ کَانَ مِنْ جُهَيْنَةَ أَوْ جُهَيْنَةُ خَيْرٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ وَبَنِي عَامِرٍ وَالْحَلِيفَيْنِ أَسَدٍ وَغَطَفَانَ-
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، ابن مثنی محمد بن جعفر، شعبہ، بن سعد ابن ارہیم ابوسلمہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قبیلہ اسلم غفار مزنیہ جہنیہ بنی تمیم بن عامر اور دونوں حلیفوں اسد اور قبیلہ غطفان سے بہتر ہیں۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The tribes of Ashja', Ghifar and Muzaina and from the tribe of Juhaina they are better than Banu Tamim, Banu Amir and the allies of Asad and Ghatfan.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِي و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ الْأَعْرَجِ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَغِفَارُ وَأَسْلَمُ وَمُزَيْنَةُ وَمَنْ کَانَ مِنْ جُهَيْنَةَ أَوْ قَالَ جُهَيْنَةُ وَمَنْ کَانَ مِنْ مُزَيْنَةَ خَيْرٌ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ أَسَدٍ وَطَيِّئٍ وَغَطَفَانَ-
قتیبہ بن سعید، مغیرہ حزامی ابوزناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے قبیلہ غفار اسلم جہینہ اللہ کے ہاں قیامت کے دن قبیلہ اسد غطفان ہوازن اور تمیم سے بہتر ہوں گے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: By Him in Whose Hand is the life of Muhammad, (the tribes of) Ghifar, Aslam, Muzaina, or from the tribe of Juhaina or from the tribe of Muzaina, they would be better in the eye of Allah than Asad, Tayyi, and Ghatfan on the Day of Resurrection.
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِيَانِ ابْنَ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَسْلَمُ وَغِفَارُ وَشَيْئٌ مِنْ مُزَيْنَةَ وَجُهَيْنَةَ أَوْ شَيْئٌ مِنْ جُهَيْنَةَ وَمُزَيْنَةَ خَيْرٌ عِنْدَ اللَّهِ قَالَ أَحْسِبُهُ قَالَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ أَسَدٍ وَغَطَفَانَ وَهَوَازِنَ وَتَمِيمٍ-
زہیر بن حرب، یعقوب دورقی اسماعیل یعینان ابن علیہ، ایوب محمد حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ فرمایا قبیلہ اسلم غفار اور مزنیہ میں سے کچھ اور جہینہ یا جہنیہ میں سے کچھ اور قبیلہ مزنیہ میں سے اللہ کے ہاں بہترین ہوں گے راوی کہتے ہیں کہ میرا گمان ہے کہ آپ نے فرمایا قیامت کے دن قبیلہ اسد غطفان ہوازن اور تمیم سے ہوں گے۔
Abu Huraira This hadith has been transmitted on the authority of Sa'd b. Ibrahim with a slight variation of wording. reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Aslam, Ghifar or some people from Muzaina, Juhaina (with the variation of words) are better in the eye of Allah than Asad, Ghatfan, Hawizin and Tamim. The narrator said: I think he also said:" On the Day of Resurrection."00000000000000000000
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّمَا بَايَعَکَ سُرَّاقُ الْحَجِيجِ مِنْ أَسْلَمَ وَغِفَارَ وَمُزَيْنَةَ وَأَحْسِبُ جُهَيْنَةَ مُحَمَّدٌ الَّذِي شَکَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتَ إِنْ کَانَ أَسْلَمُ وَغِفَارُ وَمُزَيْنَةُ وَأَحْسِبُ جُهَيْنَةُ خَيْرًا مِنْ بَنِي تَمِيمٍ وَبَنِي عَامِرٍ وَأَسَدٍ وَغَطَفَانَ أَخَابُوا وَخَسِرُوا فَقَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهُمْ لَأَخْيَرُ مِنْهُمْ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ مُحَمَّدٌ الَّذِي شَکَّ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر شعبہ، محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، محمد بن ابی یعقوب حضرت عبدالرحمن بن ابی بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ حضرت اقرع بن حابس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور عرض کیا کہ قبیلہ اسلام غفار مزنیہ اور میرا گمان ہے کہ جہینہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی ہے یہ حاجیوں کا مال چوری کرنے والے ہں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر قبیلہ اسلم غفار مزنیہ اور جہینہ کے لوگ بنی تمیم اور بنی عامت اور اسد غطفان سے بہتر ہوں تو کیا یہ ناکامی اور خسارے میں رہیں گے حضرت اقرع نے عرض کیا جی ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے بلاشبہ یہ لوگ اسلم و غفار وغیرہ ان لوگوں سے بہتر ہیں اور ابن ابی شیبہ کی روایت میں راوی محمد کے شک کا ذکر نہیں
Abu Bakra reported from his father that al-Aqra' b. Habis reported that he came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said to him: How did the tribes of Aslam, Ghifar, Muzaina (and I think he also said Juhaina and the narrator is in doubt about it) owe allegiance to you, whereas they plundered the pilgrims? Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said:" you were to say that Aslam, Ghifar, Muzaina and I think Juhaina are better than Banu Tamim, Banu 'Amir and Asad, Ghatfan, then would these people (of latter group of tribes) be in loss? He said: Yes. Thereupon he (the Holy Prophet) said: By Him in Whose Hand is my life, these people are better than Banu Tamim, Banu Amir, Asad and Ghatfan, and in this hadith of Abu Shaiba (these words are not found) that Muhammad (the narrator) had a doubt about.
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِي سَيِّدُ بَنِي تَمِيمٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ الضَّبِّيُّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَقَالَ وَجُهَيْنَةُ وَلَمْ يَقُلْ أَحْسِبُ-
ہارون بن عبداللہ عبدالصمد شعبہ، سید بنی تیمیم محمد بن عبداللہ بن ابی یعقوب ضبی اس سند کے ساتھ مذکورہ حدیث کی طرح روایت نقل کرتے ہیں لیکن اس میں جہنیہ کے بارے میں راوی نے یہ نہیں کہا میرا گمان ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Abu Ya'qub Dabbi with the same chain of transmitters but with a slight variation of wording.
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَسْلَمُ وَغِفَارُ وَمُزَيْنَةُ وَجُهَيْنَةُ خَيْرٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ وَمِنْ بَنِي عَامِرٍ وَالْحَلِيفَيْنِ بَنِي أَسَدٍ وَغَطَفَانَ-
نصر بن علی ابوشعبہ، ابی بشر عبدالرحمن بن ابی بکرہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قبیلہ اسلم غفار مزنیہ جہینہ بنی تمیم اور بن عامر اور دو حلیفوں بن اسد اور عطفان سے بہتر ہیں۔
Abu Bakra reported from the Messenger of Allah (may peace be upon him) that Aslam, Ghifar, Muzaina and Juhaina are better than Banu Tamim, Banu Amir and their allies Banu Asad and Ghatfan.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ح و حَدَّثَنِيهِ عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
محمد بن مثنی، ہارون بن عبداللہ عبدالصمد عمر ناقد شبابہ بن سوار شعبہ، ابی بشر حضرت ابی بشر سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been reported on the authority of Abu Bishr with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتُمْ إِنْ کَانَ جُهَيْنَةُ وَأَسْلَمُ وَغِفَارُ خَيْرًا مِنْ بَنِي تَمِيمٍ وَبَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ غَطَفَانَ وَعَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ وَمَدَّ بِهَا صَوْتَهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَدْ خَابُوا وَخَسِرُوا قَالَ فَإِنَّهُمْ خَيْرٌ وَفِي رِوَايَةِ أَبِي کُرَيْبٍ أَرَأَيْتُمْ إِنْ کَانَ جُهَيْنَةُ وَمُزَيْنَةُ وَأَسْلَمُ وَغِفَارُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب ابوبکر وکیع، سفیان، عبدالملک ابن عمیر عبدالرحمن بن ابی بکرہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری کیا رائے ہے کہ اگر قبیلہ جہنیہ اسلم غفار بنی تمیم اور بنی عبداللہ بن غطفان اور عامر بن صعصعہ سے بہتر ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آواز کو بلند فرمایا صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول پھر تو وہ لوگ ناکامی اور خسارے میں ہوں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بلا شبہ وہ ان سے بہتر ہیں۔
Abu Bakra reported on the authority of his father that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: What is your view if Juhaina, Aslam, Ghifar were better than Banu Tamim, Banu 'Abdullah b. Ghatfan and 'Amir b. Sa'sa'a' respectively (then what would be status of the latter one)? He said this in a loud voice. They said: Allah's Messenger, they would be definitely at a loss and disadvantage. Thereupon he said: They (the first group) are decidedly better than the others; and in the hadith transmitted on the authority of Abu Kuraib the words are: It you were to find that Juhaina, Muzaina and Aslam and Ghifar (are better than...).
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ أَتَيْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَالَ لِي إِنَّ أَوَّلَ صَدَقَةٍ بَيَّضَتْ وَجْهَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوُجُوهَ أَصْحَابِهِ صَدَقَةُ طَيِّئٍ جِئْتَ بِهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
زہیر بن حرب، احمد بن اسحاق ابوعوانہ، مغیرہ عامر ، حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھ سے فرمایا سب سے پہلا وہ صدقہ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے چہروں کو منور کر دیا تھا وہ قبیلہ طی کے صدقہ کا مال تھا جسے لے کر میں رسول اللہ کی خدمت میں آیا تھا ۔
'Adi b. Hatim reported: I came to Umar b. Khattab and he said to me: The first consignment of Sadaqa brought to Allah's Messenger (may peace be upon him) which brightened the face of Allah's Messenger (may peace be upon him) and the faces of his Companions was that of Tayyi.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَدِمَ الطُّفَيْلُ وَأَصْحَابُهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ دَوْسًا قَدْ کَفَرَتْ وَأَبَتْ فَادْعُ اللَّهَ عَلَيْهَا فَقِيلَ هَلَکَتْ دَوْسٌ فَقَالَ اللَّهُمَّ اهْدِ دَوْسًا وَائْتِ بِهِمْ-
یحیی بن یحیی، مغیرہ بن عبدالرحمن ابوزناد اعرج ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت طفیل اور ان کے ساتھی آئے انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول دوس نے کفر کیا انکار کر دیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر بد دعا فرمائی پھر کہا جانے لگا کہ اب وہ ہلاک ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاے اللہ دوس کو ہدایت عطا فرما اور ان کا اسلام کی طرف لے۔
Abu Huraira reported that Tufail and his companions said: Allah's Messenger, the tribe of Daws has disbelieved and has belied you, so invoke curse upon them. It was said: Let Daws be destroyed, whereupon he (Allah's Messenger) said: Allah guide aright the tribe of Daws and direct them to me.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ لَا أَزَالُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ مِنْ ثَلَاثٍ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ هُمْ أَشَدُّ أُمَّتِي عَلَی الدَّجَّالِ قَالَ وَجَائَتْ صَدَقَاتُهُمْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمِنَا قَالَ وَکَانَتْ سَبِيَّةٌ مِنْهُمْ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّهَا مِنْ وَلَدِ إِسْمَعِيلَ-
قتیبہ بن سعید، جریر، مغیرہ حارث ابی زرعہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نبی تمیم کے بارے میں تین باتیں سنی ہیں جن کی وجہ سے میں ہمیشہ ان سے محبت کرتا ہوں میں نے رسول اللہ سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ لوگ میری امت میں سے سب سے زیادہ سخت دجال پر ہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ان کے صدقات ہیں راوی کہتے ہیں کہ انہی میں سے حضرت سدی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس ایک باندی تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا اسے آزاد کر دو کیونکہ یہ حضرت اسماعیل کی اولاد میں سے ہے۔
Abu Huraira reported: Since I heard three things from Allah's Messenger (may peace be upon him) my love for Banu Tamim is never on the decline (and these things are): I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying about them that they would put up stout resistance against Dajjal amongst my Umma. And he (the narrator) said: (When) the consignment of Zakat was brought to him, Allah's Messenger (may peace be upon him) said: This is the charity of our people, and there was one slave-girl in the house of 'A'isha and she was from the tribe of Banu Tamim; thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Set her free, for she is from the offspring of Isma'il.
و حَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَا أَزَالُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ بَعْدَ ثَلَاثٍ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُهَا فِيهِمْ فَذَکَرَ مِثْلَهُ-
زہیر بن حرب، جریر، عمارہ ابی زرعہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ سے بنی تمیم کے بارے میں تین باتیں سنی ہیں جس کے بعد سے میں ہمیشہ بنی تمیم سے محبت کرنے لگا ہوں پھر اس کے بعد مذکورہ حدیث کی طرح روایت ذکر کی۔
The other hadith has been transmitted on the authority of Abu Huraira with a slight variation of wording.
و حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَکْرَاوِيُّ حَدَّثَنَا مَسْلَمَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ الْمَازِنِيُّ إِمَامُ مَسْجِدِ دَاوُدَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ ثَلَاثُ خِصَالٍ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَنِي تَمِيمٍ لَا أَزَالُ أُحِبُّهُمْ بَعْدُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِهَذَا الْمَعْنَی غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ هُمْ أَشَدُّ النَّاسِ قِتَالًا فِي الْمَلَاحِمِ وَلَمْ يَذْکُرْ الدَّجَّالَ-
حامد بن عمر بکراوی مسلمہ بن علقمہ مازنی امام مسجد داؤد شعبی، ابوہریرہ، رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بنی تمیم کے بارے میں سنا تین خصلیتیں جن کی وجہ سے میں ان سے ہمیشہ محبت کرنے لگا ہوں
Abu Huraira reported: There are some distinguishing features of Banu Tamim which I heard from Allah's Messenger (may peace be upon him) and my love for them is never on the decline after that and the words are: They are the bravest amongst people in the battlefield and there is no mention of (the word)" Dajjal".