غیر معصیت میں حاکموں کی اطاعت کے وجوب اور گناہ کے امور میں اطاعت کرنے کی حرمت کے بیان میں

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاحُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ نَزَلَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْکُمْ فِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُذَافَةَ بْنِ قَيْسِ بْنِ عَدِيٍّ السَّهْمِيِّ بَعَثَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَرِيَّةٍ أَخْبَرَنِيهِ يَعْلَی بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ-
زہیر بن حرب، ہارون بن عبد اللہ، حجاج بن محمد، ابن جریج، حضرت ابن جریج رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ قرآن مجید کی آیت (يٰ اَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْ ا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ) 4۔ النساء : 59) حضرت عبداللہ بن حذافہ بن قیس بن عدی شعبی کے بارے میں نازل ہوئی جنہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سریہ میں بھیجا تھا ابن جریج نے یہ حدیث حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ہے۔
It has been narrated on the authority of Ibn Juraij that the Qur'anic injunction:" 0 you who believe, obey Allah, His Apostle and those in authority from amongst You" (iv. 59) -was revealed in respect of 'Abdullah b. Hudhafa b. Qais b. Adi al-Sha'bi who was despatched by the Holy Prophet (may peace be upon him) as leader of a military campaign. The narrator said: He was informed of this fact by Ya'la b. Muslim who was informed by Sa'id b. Jubair who in turn was informed by Ibn Abbas.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيُّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَمَنْ يَعْصِنِي فَقَدْ عَصَی اللَّهَ وَمَنْ يُطِعْ الْأَمِيرَ فَقَدْ أَطَاعَنِي وَمَنْ يَعْصِ الْأَمِيرَ فَقَدْ عَصَانِي-
یحیی بن یحیی، مغیرہ بن عبدالرحمن حزامی، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی اور جو امیر کی اطاعت کرتا ہے اس نے میری اطاعت کی اور جو امیر کی نافرمانی کرتا ہے اس نے میری نافرمانی کی۔
It has been narrated on the authority of Abu Huraira that the Holy prophet (may peace be upon him) said: Whoso obeys me obeys God, and whoso disobeys me disobeys God. Whoso obeys the commander (appointed by me) obeys me, and whoso disobeys the commander disobeys me.
و حَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْکُرْ وَمَنْ يَعْصِ الْأَمِيرَ فَقَدْ عَصَانِي-
زہیر بن حرب، ابن عیینہ، ابی زناد، اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے لیکن اس میں (وَمَنْ يَعْصِ الْأَمِيرَ فَقَدْ عَصَانِي) مذکور نہیں۔
The same tradition transmitted by different persons omits the portion: And whose disobeys the commander disobeys me.
و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ عَصَی اللَّهَ وَمَنْ أَطَاعَ أَمِيرِي فَقَدْ أَطَاعَنِي وَمَنْ عَصَی أَمِيرِي فَقَدْ عَصَانِي-
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمة بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی اور جس نے میرے امیر کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے میرے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی۔
It has been narrated on the authority of Abu Huraira that the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Whoso obeys me obeys God; and whose disobeys me disobeys God. Whoso obeys my commander obeys me, and whoso disobeys my commander disobeys me.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ زِيَادٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ سَوَائً-
محمد بن حاتم مکی بن ابراہیم، ابن جریج، زیاد، ابن شہاب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بالکل اسی طرح حدیث مروی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Abu Huraira through another chain of transmitters.
و حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ يَعْلَی بْنِ عَطَائٍ عَنْ أَبِي عَلْقَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ مِنْ فِيهِ إِلَی فِيَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَعْلَی بْنِ عَطَائٍ سَمِعَ أَبَا عَلْقَمَةَ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ-
ابوکامل جحدری، ابوعوانہ، یعلی بن عطار، ابوعلقمہ، ابوہریرہ، حضرت ابوہریرہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے وہی حدیث روایت کی ہے مختلف اسناد ذکر کر دی ہیں۔
This hadith has been narrated on the authority of Abu Huraira by more than one chain of transmitters.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ-
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ، اسی حدیث کی اور سند ذکر کی ہے۔
Hammam b. Munabbih has transmitted this hadith on the authority of Abu Huraira.
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ حَيْوَةَ أَنَّ أَبَا يُونُسَ مَوْلَی أَبِي هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِکَ وَقَالَ مَنْ أَطَاعَ الْأَمِيرَ وَلَمْ يَقُلْ أَمِيرِي وَکَذَلِکَ فِي حَدِيثِ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ-
ابوطاہر، ابن وہب، ابویونس، ابوہریرہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث مبارکہ روایت کی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے امیر کی اطاعت کی، میرے امیر نہیں فرمایا۔
According to one version of the tradition, the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Whoso obeys the commander. He did not say:" My commander."
و حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ کِلَاهُمَا عَنْ يَعْقُوبَ قَالَ سَعِيدٌ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْکَ السَّمْعَ وَالطَّاعَةَ فِي عُسْرِکَ وَيُسْرِکَ وَمَنْشَطِکَ وَمَکْرَهِکَ وَأَثَرَةٍ عَلَيْکَ-
سعید بن منصور، قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن، ابوحازم ، ابوصالح، ابوہریرہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تجھ پر تنگی اور فراخی میں، خوشی اور ناخوشی میں اور تجھ پر کسی کو ترجیح دی جائے ہر صورت میں امیر کی بات کو سننا اور اطاعت کرنا لازم ہے۔
It has been narrated on the authority of Abu Huraira that the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: It is obligatory for you to listen to the ruler and obey him in adversity and prosperity, in pleasure and displeasure, and even when another person is given (rather undue) preference over you.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ جَمِيعًا عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَا فِي الْحَدِيثِ عَبْدًا حَبَشِيًّا مُجَدَّعَ الْأَطْرَافِ-
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، اسحاق ، نضر بن شمیل، شعبہ، ابی عمران، اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے اس میں ہے کہ ہاتھ پاؤں کٹا ہوا حبشی غلام ہی امیر کیوں نہ ہو۔
In another version of the tradition, we have the wording:" An Abyssinian slave maimed and disabled."
و حَدَّثَنَاه عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ کَمَا قَالَ ابْنُ إِدْرِيسَ عَبْدًا مُجَدَّعَ الْأَطْرَافِ-
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، ابوعمران، اسی حدیث کی ایک اور سند ذکر کی ہے اس میں ہے کہ خواہ اعضاء بریدہ غلام ہی امیر ہو۔
Abu 'Imran narrated this hadith with a slight change of wording.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَحْيَی بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ سَمِعْتُ جَدَّتِي تُحَدِّثُ أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَهُوَ يَقُولُ وَلَوْ اسْتُعْمِلَ عَلَيْکُمْ عَبْدٌ يَقُودُکُمْ بِکِتَابِ اللَّهِ فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا-
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، یحیی بن حصین حضرت یحیی بن حصین سے روایت ہے کہ میں نے اپنے دادا کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حجة الوداع میں خطبہ دیتے ہوئے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے اگر تم پر کسی غلام کو عامل مقرر کیا جائے اور وہ تمہاری کتاب کے مطابق حکم دے تو اس کی بات سنو اور اطاعت کرو۔
It has been narrated on the authority of Yahya b. Husain who learnt the tradition from his grandmother. She said that she heard the Holy Prophet (may peace be upon him) delivering his sermon on the occasion of the Last Pilgrimage. He was saying: If a slave is appointed over you and he conducts your affairs according to the Book of Allah, you should listen to him and obeey (his orders).
و حَدَّثَنَاه ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ عَبْدًا حَبَشِيًّا-
ابن بشار، محمد بن جعفر، عبدالرحمن بن مہدی، شعبہ، اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے لیکن اس میں ہے کہ وہ حبشی غلام ہو۔
This hadith has been transmitted on the authority of Shu'ba with the same chain of transmitters, and he said:" a negro slave".
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ عَبْدًا حَبَشِيًّا مُجَدَّعًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ وکیع بن جراح، شعبہ، اسی حدیث کی ایک اور سند ذکر کی ہے اس میں اعضاء کٹے ہوئے حبشی غلام فرمایا ہے۔
In other versions of the above tradition, the wordings are" an Abyssinian slave." and" a maimed Abyssinian slave".
و حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْکُرْ حَبَشِيًّا مُجَدَّعًا وَزَادَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًی أَوْ بِعَرَفَاتٍ-
عبدالرحمن بن بشر، شعبہ، اسی حدیث کی ایک اور سند ذکر کی ہے اس میں اعضاء کٹے ہوئے حبشی کا ذکر نہیں کیا اور اضافہ یہ ہے کہ میں نے یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منیٰ یا عرفات میں سنی۔
Another version of the tradition does not qualify the slave with the epithets" maimed,"" an Abyssinian" but makes the addition:" I have heard the Holy Prophet (may peace be upon him) (say this) at Mina or 'Arafat."
و حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ حُصَيْنٍ عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ الْحُصَيْنِ قَالَ سَمِعْتُهَا تَقُولُ حَجَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَّةَ الْوَدَاعِ قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْلًا کَثِيرًا ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنْ أُمِّرَ عَلَيْکُمْ عَبْدٌ مُجَدَّعٌ حَسِبْتُهَا قَالَتْ أَسْوَدُ يَقُودُکُمْ بِکِتَابِ اللَّهِ فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا-
سلمہ بن شبیب، حسن بن اعین، معقل بن زید، ابن ابی انیسہ، یحیی بن حصین، حضرت ام الحصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجة الوداع میں حج کیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لمبی گفتگو اور نصائح فرمائیں پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا اگر تم پر اعضاء کٹے ہوئے میں نے گمان کیا کہ اس نے سیاہ بھی کہا غلام کو حاکم بنا دیا جائے جو تمہیں اللہ کی کتاب کے ساتھ حکم دے تو اس کی بات سنو اور اطاعت کرو۔
It has been narrated on the authority of Yahya b. Husain who learnt the tradition from his grandmother. Umm Husain. He said': I heard her say: I performed Hajjat-ul-Wada' in the company of the Messenger of Allah (may peace be upon him). He said a lot of things (on this occasion). Then I heard him say: If a maimed slave is appointed a commander over you the narrator says: I think she said:" a black slave" who leads you according to the Book of Allah, then listen to him and obey him.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ عَلَی الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ السَّمْعُ وَالطَّاعَةُ فِيمَا أَحَبَّ وَکَرِهَ إِلَّا أَنْ يُؤْمَرَ بِمَعْصِيَةٍ فَإِنْ أُمِرَ بِمَعْصِيَةٍ فَلَا سَمْعَ وَلَا طَاعَةَ-
قتیبہ بن سعید، لیث، عبیداللہ بن نافع، ابن عمر، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسلمان مرد پر حاکم کی بات سننا اور اطاعت کرنا لازم ہے خواہ اسے پسند ہو یا ناپسند ہو سوائے اس کے کہ اسے کسی گناہ کا حکم دیا جائے پس اگر اسے معصیت و نافرمانی کا حکم دیا جائے تو نہ اس کی بات سننا لازم ہے اور نہ اطاعت۔
It has been narrated on the authority of Ibn 'Umar that the Holy Prophet (may peace be upon him) said: It is obligatory upon a Muslim that he should listen (to the ruler appointed over him) and obey him whether he likes it or not, except that he is ordered to do a sinful thing. If he is ordered to do a sinful act, a Muslim should neither. listen to him nor should he obey his orders.
و حَدَّثَنَاه زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ الْقَطَّانُ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي کِلَاهُمَا عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، یحیی، قطان، ابن نمیر، اسی حدیث کی ایک اور سند ذکر کی ہے۔
This hadith has been transmitted on the authority of 'Ubaidullah.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا فَأَوْقَدَ نَارًا وَقَالَ ادْخُلُوهَا فَأَرَادَ نَاسٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا وَقَالَ الْآخَرُونَ إِنَّا قَدْ فَرَرْنَا مِنْهَا فَذُکِرَ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِلَّذِينَ أَرَادُوا أَنْ يَدْخُلُوهَا لَوْ دَخَلْتُمُوهَا لَمْ تَزَالُوا فِيهَا إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَقَالَ لِلْآخَرِينَ قَوْلًا حَسَنًا وَقَالَ لَا طَاعَةَ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ-
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ زبید، سعد بن عبیدہ، ابوعبدالرحمن، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر روانہ فرمایا اور اس پر ایک آدمی کو امیر مقرر فرمایا اس نے آگ جلائی اور لوگوں سے کہا کہ اس میں داخل ہوجاؤ تو بعض لوگوں نے اس میں داخل ہونے کا ارادہ کیا اور دوسروں نے کہا ہم اسی سے تو بھاگتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے فرمایا جنہوں نے آگ میں داخل ہونے کا ارادہ کیا کہ اگر تم اس میں داخل ہوجاتے تو قیامت تک اسی میں ہی رہتے اور دوسروں کے لئے اچھی بات فرمائی اور فرمایا اللہ کی نافرمانی میں اطاعت نہیں ہے اطاعت تو نیکی میں ہوتی ہے۔
It has been narrated on the authority of Abu 'Abd al-Rahman from 'Ali that the Messenger of Allah (may peace be upon him) sent a force (on a mission) and appointed over them a man. He kindled a fire and said: Enter it. Some people made up their minds to enter it (the fire), (carrying out the order of their commander), but the others said: We fled from the fire (that's why we have come into the fold of Islam). The matter was reported to the Messenger of Allah (may peace be upon him). He said to those who Contemplated entering (the fire at the order of their commander): If you had entered it, you would have remained there until the Day of Judgment. He commanded the act of the latter group and said: There is no submission in matters involving God's disobedience or displeasure. Submission is obligatory only in what is good (and reasonable).
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ وَتَقَارَبُوا فِي اللَّفْظِ قَالُوا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً وَاسْتَعْمَلَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَسْمَعُوا لَهُ وَيُطِيعُوا فَأَغْضَبُوهُ فِي شَيْئٍ فَقَالَ اجْمَعُوا لِي حَطَبًا فَجَمَعُوا لَهُ ثُمَّ قَالَ أَوْقِدُوا نَارًا فَأَوْقَدُوا ثُمَّ قَالَ أَلَمْ يَأْمُرْکُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَسْمَعُوا لِي وَتُطِيعُوا قَالُوا بَلَی قَالَ فَادْخُلُوهَا قَالَ فَنَظَرَ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ فَقَالُوا إِنَّمَا فَرَرْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ النَّارِ فَکَانُوا کَذَلِکَ وَسَکَنَ غَضَبُهُ وَطُفِئَتِ النَّارُ فَلَمَّا رَجَعُوا ذَکَرُوا ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ دَخَلُوهَا مَا خَرَجُوا مِنْهَا إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ-
محمد بن عبد اللہ، ابن نمیر، زہیر بن حرب، ابوسعید اشج، وکیع، اعمش، سعد بن عبیدہ، ابوعبدالرحمن، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر کو بھیجا اور اس پر ایک انصاری کو امیر مقرر فرمایا اور انہیں حکم دیا کہ وہ اس کی بات سنیں اور اطاعت کریں انہوں نے امیر کو کسی بات کی وجہ سے ناراض کردیا تو امیر نے کہا میرے پاس لکڑیاں جمع کرو انہوں نے جمع کردیں پھر کہا آگ جلاؤ تو انہوں نے جلادی پھر کہا کیا تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے حکم کو سننے اور اطاعت کرنے کا حکم نہیں دیا تھا انہوں نے کہا کیوں نہیں تو اس نے کہا آگ میں کود پڑو تو انہوں نے ایک دوسرے کو دیکھا اور کہا ہم آگ سے بھاگ کر ہی تو رسول اللہ کے پاس آئے اور اسی بات پر ڈٹ گئے اس کا غصہ ٹھنڈا ہو گیا اور آگ بجھا دی گئی جب وہ واپس ہوئے تو انہوں نے اس بات کا ذکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر وہ اس میں داخل ہو جاتے تو تو اس سے نکل نہ سکتے اطاعت تو نیکی میں ہی ہوتی ہے۔
It has been narrated on the authority of 'All who said: The Mersenger of Allah (may peace be upon him) sent an expeditionand appointed over the Mujahids a man from the Ansar. (While making the appointment), he ordered that his work should be listened to and obeyed. They made him angry in a matter. He said: Collect for me dry wood. They collected it for him. Then he said: Kindle a fire. They kindled (the fire). Then he said: Didn't the Messenger of Allah (may peace be upon him) order you to listen to me and obey (my orders)? They said: Yes. He said: Enter the fire. The narrator says: (At this), they began to look at one another and said: We fled from the fire to (find refuge with) the Messenger of Allah (may peace be upon him) (and now you order us to enter it). They stood quiet until his anger cooled down and the fire went out. When they returned, they related the incident to the Messenger of Allah (may peace be upon him). He said: If they had entered it, they would not have come out. Obedience (to the commander) is obligatory only in what is good.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ابومعاویہ، اعمش، اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے۔
This hadith has been transmitted on the authority of A'mash.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي الْعُسْرِ وَالْيُسْرِ وَالْمَنْشَطِ وَالْمَکْرَهِ وَعَلَی أَثَرَةٍ عَلَيْنَا وَعَلَی أَنْ لَا نُنَازِعَ الْأَمْرَ أَهْلَهُ وَعَلَی أَنْ نَقُولَ بِالْحَقِّ أَيْنَمَا کُنَّا لَا نَخَافُ فِي اللَّهِ لَوْمَةَ لَائِمٍ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، یحیی بن سعید، عبیداللہ بن عمر، عبادہ بن ولید، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تنگی اور آسانی میں پسند و ناپسند میں اور اس بات پر کہ ہم پر کسی کو ترجیح دی جائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات سننے اور اطاعت کرنے کی بیعت کی اور اس بات پر بیعت کی کہ ہم حکام سے حکومت کے معاملات میں جھگڑا نہ کریں گے اور اس بات پر بیعت کی کہ ہم جہاں بھی ہوں گے حق بات ہی کہیں گے اللہ کے معاملہ میں ملامت کرنے والے کی ملامت کا خوف نہ رکھیں گے۔
It has been narrated on the authority of" Ubida who learnt the tradition from his father who, in turn, learnt it from his own father. 'Ubada's grandfather said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) took an oath of allegiance from us on our listening to and obeying the orders of our commander in adversity and prosperity, in pleasure and displeasure (and even) when somebody is given preference over us, on our avoiding to dispute the delegation of powers to a person deemed to be a fit recipient thereof (in the eye of one who delegates it) and on our telling the truth in whatever position we be without fearing in the matter ef Allah the reproach of the reproacher.
و حَدَّثَنَاه ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ إِدْرِيسَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلَانَ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَيَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
ابن نمیر، عبداللہ بن ادریس، ابن عجلان، عبیداللہ بن عمرو، یحیی بن سعید، عبادہ بن ولید، اس سند کے ساتھ یہ حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of 'Ubada b. Walid with the same chain of transmitters.
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ الْهَادِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِيهِ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ إِدْرِيسَ-
ابن ابی عمر، عبدالعزیز دراوری، یزید ابن ہاد، عبادہ بن ولید بن عبادہ بن صامت، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح روایت کی گئی ہے۔
The same tradition has been handed down through more than one chain of transmitters.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبِ بْنِ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَمِّي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنِي بُکَيْرٌ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ قَالَ دَخَلْنَا عَلَی عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَهُوَ مَرِيضٌ فَقُلْنَا حَدِّثْنَا أَصْلَحَکَ اللَّهُ بِحَدِيثٍ يَنْفَعُ اللَّهُ بِهِ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دَعَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْنَاهُ فَکَانَ فِيمَا أَخَذَ عَلَيْنَا أَنْ بَايَعَنَا عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي مَنْشَطِنَا وَمَکْرَهِنَا وَعُسْرِنَا وَيُسْرِنَا وَأَثَرَةٍ عَلَيْنَا وَأَنْ لَا نُنَازِعَ الْأَمْرَ أَهْلَهُ قَالَ إِلَّا أَنْ تَرَوْا کُفْرًا بَوَاحًا عِنْدَکُمْ مِنْ اللَّهِ فِيهِ بُرْهَانٌ-
احمد بن عبدالرحمن، ابن وہب بن مسلم، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، بکیر، بسر بن سعید، جنادہ بن ابوامیہ، حضرت جنادہ بن امیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم عبادہ بن صامت کے پاس حاضر ہوئے اور وہ بیمار تھے ہم نے کہا اللہ آپ کو تندرست کرے ہم سے کوئی ایسی حدیث بیان کریں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو اور اللہ اس کے ذریعہ نفع عطا فرمائے تو انہوں نے کہا ہمیں رسول اللہ نے بلایا ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اور جن امور کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہم نے بیعت کی وہ یہ تھے ہم نے بات سننے اور اطاعت کرنے کی بیعت کی کہ اپنی خوشی اور ناخوشی میں تنگی اور آسانی میں اور ہم پر ترجیح دیے جانے پر اور اس بات پر کہ ہم حکام سے جھگڑا نہ کریں گے سوائے اس کے کہ ہم واضح دیکھیں اور تمہارے پاس اس کے کفر ہونے پر اللہ کی طرف سے کوئی دلیل موجود ہو۔
It has been narrated on the authority of Junida b. Abu Umayya who said: We called upon 'Ubada b. Samit who was ill and said to him: May God give you health I Narrate to us a tradition which God may prove beneficial (to us) and which you have heard from the Messenger of Allah (may peace be upon him). He said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) called us and we took the oath of allegiance to him. Among the injunctions he made binding upon us was: Listening and obedience (to the Amir) in our pleasure and displeasure, in our adversity and prosperity, even when somebody is given preference over us, and without disputing the delegation of powers to a man duly invested with them (Obedience shall be accorded to him in all circumstances) except when you have clear signs of his disbelief in (or disobedience to) God-signs that could be used as a conscientious justification (for non-compliance with his orders).