غلاموں کے ساتھ برتاؤ کرنے کے بیان میں ۔

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ فِرَاسٍ قَالَ سَمِعْتُ ذَکْوَانَ يُحَدِّثُ عَنْ زَاذَانَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ دَعَا بِغُلَامٍ لَهُ فَرَأَی بِظَهْرِهِ أَثَرًا فَقَالَ لَهُ أَوْجَعْتُکَ قَالَ لَا قَالَ فَأَنْتَ عَتِيقٌ قَالَ ثُمَّ أَخَذَ شَيْئًا مِنْ الْأَرْضِ فَقَالَ مَا لِي فِيهِ مِنْ الْأَجْرِ مَا يَزِنُ هَذَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ ضَرَبَ غُلَامًا لَهُ حَدًّا لَمْ يَأْتِهِ أَوْ لَطَمَهُ فَإِنَّ کَفَّارَتَهُ أَنْ يُعْتِقَهُ-
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، فراس، ذکوان، حضرت زاذان سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے غلام کو بلوایا اور اس کی پیٹھ پر نشان دیکھے تو اس سے کہا کہ میں نے تجھے تکلیف پہنچائی ہے؟ اس نے کہا نہیں تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا تو آزاد ہے پھر ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے زمین سے کوئی چیز اٹھائی اور فرمایا میرے لیے اس (غلام) کے آزاد کرنے اس کے وزن کے برابر بھی اجر ثواب نہیں کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جس نے اپنے غلام کو بغیر قصور کے مارا یا اسے تھپڑ رسید کیا تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ اسے آزاد کر دے۔
Zadhan reported that Ibn Umar called his slave and he found the marks (of beating) upon his back. He said to him: I have caused you pain. He said: No. But he (Ibn Umar) said: You are free. He then took hold of something from the earth and said: There is no reward for me even to the weight equal to it. I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: He who beats a slave without cognizable offence of his or slaps him (without any serious fault), then expiation for it is that he should set him free.
و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ کِلَاهُمَا عَنْ سُفْيَانَ عَنْ فِرَاسٍ بِإِسْنَادِ شُعْبَةَ وَأَبِي عَوَانَةَ أَمَّا حَدِيثُ ابْنِ مَهْدِيٍّ فَذَکَرَ فِيهِ حَدًّا لَمْ يَأْتِهِ وَفِي حَدِيثِ وَکِيعٍ مَنْ لَطَمَ عَبْدَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ الْحَدَّ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، محمد بن مثنی، عبدالرحمن ، سفیان، فراس، حضرت شعبہ اور ابوعوانہ کی اسناد سے یہ حدیث مروی ہے ابن مہدی کی حدیث میں حد کو ذکر کیا ہے اور وکیع کی حدیث میں ہے جس نے اپنے غلام کو طمانچہ مارا اور حد ذکر نہیں کی۔
This hadith has been narrated through another chain of transmitters with a slight variation of words.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ لَطَمْتُ مَوْلًی لَنَا فَهَرَبْتُ ثُمَّ جِئْتُ قُبَيْلَ الظُّهْرِ فَصَلَّيْتُ خَلْفَ أَبِي فَدَعَاهُ وَدَعَانِي ثُمَّ قَالَ امْتَثِلْ مِنْهُ فَعَفَا ثُمَّ قَالَ کُنَّا بَنِي مُقَرِّنٍ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ لَنَا إِلَّا خَادِمٌ وَاحِدَةٌ فَلَطَمَهَا أَحَدُنَا فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَعْتِقُوهَا قَالُوا لَيْسَ لَهُمْ خَادِمٌ غَيْرُهَا قَالَ فَلْيَسْتَخْدِمُوهَا فَإِذَا اسْتَغْنَوْا عَنْهَا فَلْيُخَلُّوا سَبِيلَهَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، ابن نمیر، سفیان، سلمہ بن کہیل، حضرت معاویہ بن سوید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے غلام کو طمانچہ مارا پھر بھاگ گیا پھر ظہر کے قریب آیا اور ظہر کی نماز میں نے اپنے باپ کے پیچھے ادا کی تو انہوں نے غلام کو اور مجھے بلایا پھر فرمایا اس سے بدلہ لے لو اس نے معاف کردیا پھر فرمایا ہم بنی مقرن کے پاس زمانہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں صرف ایک ہی خادم تھا ہم میں سے کسی نے اسے طمانچہ مار دیا یہ بات جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے آزاد کردو انہوں نے عرض کیا کہ ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی خادم نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس سے خدمت حاصل کرو جب وہ اس سے مستغنی ہو جائیں تو چائیے کہ اسے آزاد کردو۔
Mu'awiya b. Suwaid reported: I slapped a slave belonging to us and then fled away. I came back just before noon and offered prayer behind my father. He called him (the slave) and me and said: Do as he has done to you. He granted pardon. He (my father) then said: We belonged to the family of Muqarrin during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him, and had only one slave-girl and one of us slapped her. This news reached Allah's Apostle (may peace be upon him) and he said: Set her free. They (the members of the family) said: There is no other servant except she. Thereupon he said: Then employ her and when you can afford to dispense with her services, then set her free.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ قَالَ عَجِلَ شَيْخٌ فَلَطَمَ خَادِمًا لَهُ فَقَالَ لَهُ سُوَيْدُ بْنُ مُقَرِّنٍ عَجَزَ عَلَيْکَ إِلَّا حُرُّ وَجْهِهَا لَقَدْ رَأَيْتُنِي سَابِعَ سَبْعَةٍ مِنْ بَنِي مُقَرِّنٍ مَا لَنَا خَادِمٌ إِلَّا وَاحِدَةٌ لَطَمَهَا أَصْغَرُنَا فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُعْتِقَهَا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابی بکر، ابن ادریس، حصین، حضرت ہلال بن یساف سے روایت ہے کہ ایک شیخ نے جلدی کی کہ اپنے خادم کو طمانچہ مار دیا تو اسے سو ید بن مقرن نے کہا تجھے اس کے چہرے کے علاوہ کوئی جگہ نہ ملی تھی تحقیق میں نے اپنے آپ کو بنی مقرن کا سا تو اں فرد پایا اور ہمارے لیے سوائے ایک خادم کے کوئی دوسرا نہ تھا کہ ہم میں سے سب سے چھوٹے نے اسے طمانچہ مار دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں اس کے آزاد کرنے کا حکم فرمایا۔
Hilal b. Yasaf reported that a person got angry and slapped his slave-girl. Thereupon Suwaid b. Muqarrin said to him: You could find no other part (to slap) but the prominent part of her face. See I was one of the seven sons of Muqarrin, and we had but only one slave-girl. The youngest of us slapped her, and Allah's Messenger (may peace be upon him) commanded us to set her free. 2097
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ قَالَ کُنَّا نَبِيعُ الْبَزَّ فِي دَارِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ أَخِي النُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ فَخَرَجَتْ جَارِيَةٌ فَقَالَتْ لِرَجُلٍ مِنَّا کَلِمَةً فَلَطَمَهَا فَغَضِبَ سُوَيْدٌ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ إِدْرِيسَ-
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن ابی عدی، شعبہ، حصین، حضرت ہلال بن یساف سے روایت ہے کہ ہم نعمان بن مقرن کے بھائی سوید بن مقرن کے گھر میں کپڑا فروخت کیا کرتے تھے تو ایک لونڈی نکلی اور اس نے ہم سے کسی آدمی کو کوئی بات کہی تو اس آدمی نے اسے طمانچہ مار دیا تو سوید ناراض ہوئے پھر ابن ادریس کی طرح حدیث ذکر کی۔
Hilal b. Yasaf reported: We used to sell cloth in the house of Suwaid b. Muqarrin, the brother of Nu'man b. Muqarrin. There came out a slave-girl, and she said something to a person amongst us, and he slapped her. Suwaid was enraged-the rest of the hadlth is the same.
و حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ قَالَ لِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ مَا اسْمُکَ قُلْتُ شُعْبَةُ فَقَالَ مُحَمَّدٌ حَدَّثَنِي أَبُو شُعْبَةَ الْعِرَاقِيُّ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ أَنَّ جَارِيَةً لَهُ لَطَمَهَا إِنْسَانٌ فَقَالَ لَهُ سُوَيْدٌ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الصُّورَةَ مُحَرَّمَةٌ فَقَالَ لَقَدْ رَأَيْتُنِي وَإِنِّي لَسَابِعُ إِخْوَةٍ لِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا لَنَا خَادِمٌ غَيْرُ وَاحِدٍ فَعَمَدَ أَحَدُنَا فَلَطَمَهُ فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُعْتِقَهُ-
عبدالوارث بن عبدالصمد، شعبہ، محمد بن منکدر، شعبہ، محمد، ابوشعبہ عراقی، حضرت سوید بن مقران سے روایت ہے کہ اس کی باندی کو کسی انسان نے طمانچہ مارا تو اسے سوید نے کہا کیا تو جانتا کہ چہرہ حرام کیا گیا ہے کہا میں نے اپنے آپ کو اپنے بھائیوں میں سے سا تو اں پایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں اور ہمارے لیے ایک کے علاوہ کوئی خادم نہ تھا ہم میں سے کسی ایک نے اسے تپھڑ مار دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اسے آزاد کردیں۔
Suwaid b. Muqarrin reported that he had a slave-girl and a person (one of the members of the family) slapped her, whereupon Suwaid said to him: Don't you know that it is forbidden to strike the face. He said: You see I was the seventh one amongst my brothers during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him), and we had but only one servant. One of us got enraged and slapped him. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) commanded us to set him free.
و حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی عَنْ وَهْبِ بْنِ جَرِيرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ قَالَ قَالَ لِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ مَا اسْمُکَ فَذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ عَبْدِ الصَّمَدِ-
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن مثنی، وہب بن جریر، شعبہ، محمد بن منکدر، اسے حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے۔
Wahb b. Jarir reported: Shu'ba informed that Muhammad b. Munkadir said to me: What is your name? The rest of the hadith is the same.
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ الْبَدْرِيُّ کُنْتُ أَضْرِبُ غُلَامًا لِي بِالسَّوْطِ فَسَمِعْتُ صَوْتًا مِنْ خَلْفِي اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ فَلَمْ أَفْهَمْ الصَّوْتَ مِنْ الْغَضَبِ قَالَ فَلَمَّا دَنَا مِنِّي إِذَا هُوَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا هُوَ يَقُولُ اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ قَالَ فَأَلْقَيْتُ السَّوْطَ مِنْ يَدِي فَقَالَ اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ أَنَّ اللَّهَ أَقْدَرُ عَلَيْکَ مِنْکَ عَلَی هَذَا الْغُلَامِ قَالَ فَقُلْتُ لَا أَضْرِبُ مَمْلُوکًا بَعْدَهُ أَبَدًا-
ابوکامل جحدری، عبدالواحد یعنی ابن زیاد، اعمش، ابراہیم تیمی، حضرت ابومسعود بدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے غلام کو کوڑے کے ساتھ مار رہا تھا کہ میں نے اپنے پیچھے سے آواز سنی اے ابومسعود جان لے اور میں غصہ کی وجہ سے آواز سمجھ نہ سکا جب وہ میرے قریب ہوئے تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے اور آپ فرما رہے تھے جان لے ابومسعود! جان لے ابومسعود! کہتے ہیں میں نے اپنے ہاتھ سے کوڑا ڈال دیا تو آپ نے فرمایا جان لے ابومسعود اللہ تجھ پر زیادہ قدرت رکھتا ہے تیری اس غلام پر قدرت سے کہتے ہیں میں نے عرض کیا میں اس کے بعد کبھی غلام کو نہ ماروں گا۔
Abu Mas'ud al-Badri reported: I was beating my slave with a whip when I heard a voice behind me: Understand, Abu Masud; but I did not recognise the voice due to intense anger. He (Abu Mas'ud) reported: As he came near me (I found) that he was the Messenger of Allah (may peace be upon him) and he was saying: Bear in mind, Abu Mas'ud; bear in mind, Abu Mas'ud. He (Abu Mas'ud) said: I threw the whip from my hand. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Bear in mind, Abu Mas'ud; verily Allah has more dominance upon you than you have upon your slave. I (then) said: I would never beat my servant in future.
و حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَهُوَ الْمَعْمَرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ بِإِسْنَادِ عَبْدِ الْوَاحِدِ نَحْوَ حَدِيثِهِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ فَسَقَطَ مِنْ يَدِي السَّوْطُ مِنْ هَيْبَتِهِ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، زہیر بن حرب، محمد بن حمید، معمری، سفیان، محمد بن رافع، عبدالرزاق، سفیان، ابوبکر بن ابی شیبہ، عفان، ابوعوانہ، اعمش، عبدالواحد اسی حدیث کی دوسری اسناد ذکر کی ہیں حضرت جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث میں ہے آپ کی ہیبت کی وجہ سے میرے ہاتھ سے کواڑ گرگیا۔
This hadith has been narrated on the authority of A'mash but with this variation of words: "There fell from my hand the whip on account of his (the Prophet's) awe."
و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ کُنْتُ أَضْرِبُ غُلَامًا لِي فَسَمِعْتُ مِنْ خَلْفِي صَوْتًا اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ لَلَّهُ أَقْدَرُ عَلَيْکَ مِنْکَ عَلَيْهِ فَالْتَفَتُّ فَإِذَا هُوَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هُوَ حُرٌّ لِوَجْهِ اللَّهِ فَقَالَ أَمَا لَوْ لَمْ تَفْعَلْ لَلَفَحَتْکَ النَّارُ أَوْ لَمَسَّتْکَ النَّارُ-
ابوکریب، محمد بن علاء، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم تیمی، حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے غلام کو مار رہا تھا تو میں نے اپنے پیچھے سے آواز سنی ابومسعود جان لے کہ اللہ تجھ پر تیری اس پر قدرت سے زیادہ قادر ہے میں متوجہ ہوا تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ اللہ کی رضا کے لیے آزاد ہے آپ نے فرمایا اگر تو ایسا نہ کرتا تو جہنم کی آگ تجھے جلا دیتی یا تجھے چھو لیتی۔
Abu Mas'ud al-Ansari reported: When I was beating my servant, I heard a voice behind me (saying): Abu Mas'ud, bear in mind Allah has more dominance over you than you have upon him. I turned and (found him) to be Allah's Messenger (may peace be upon him). I said: Allah's Messenger, I set him free for the sake of Allah. Thereupon he said: Had you not done that, (the gates of) Hell would have opened for you, or the fire would have burnt you.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ أَنَّهُ کَانَ يَضْرِبُ غُلَامَهُ فَجَعَلَ يَقُولُ أَعُوذُ بِاللَّهِ قَالَ فَجَعَلَ يَضْرِبُهُ فَقَالَ أَعُوذُ بِرَسُولِ اللَّهِ فَتَرَکَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ لَلَّهُ أَقْدَرُ عَلَيْکَ مِنْکَ عَلَيْهِ قَالَ فَأَعْتَقَهُ-
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن عدی، شعبہ، سلیمان، ابراہیم تیمی، حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ اپنے غلام کو مار رہے تھے کہ اس نے أَعُوذُ بِاللَّهِ کہنا شروع کردیا کہتے ہیں وہ اسے مارتے رہے پھر اس نے أَعُوذُ بِرَسُولِ اللَّهِ کہا تو اسے چھوڑ دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی قسم اللہ تجھ پر زیادہ قدرت رکھتا ہے حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں پھر میں نے اسے آزاد کردیا۔
Abu Mas'ud reported that he had been beating his slave and he had been saying: I seek refuge with Allah, but he continued beating him, whereupon he said: I seek refuge with Allah's Messenger, and he spared him. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: By Allah, God has more dominance over you than you have over him (the slave). He said that he set him free.
و حَدَّثَنِيهِ بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْکُرْ قَوْلَهُ أَعُوذُ بِاللَّهِ أَعُوذُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
بشر بن خالد، محمد یعنی ابن جعفر، حضرت شعبہ سے بھی ان اسناد کے ساتھ یہ حدیث مروی ہے لیکن أَعُوذُ ِباللَّهِ اور أَعُوذُ بِرَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذکر نہیں کیا۔
This hadith has been narrated on the authority of Shu'ba with the same chain of transmitters, but made no mention of (these words) of his: I seek refuge with Allah, I seek refuge with Allah's Messenger (may peace be upon him).
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ غَزْوَانَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي نُعْمٍ حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَذَفَ مَمْلُوکَهُ بِالزِّنَا يُقَامُ عَلَيْهِ الْحَدُّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَّا أَنْ يَکُونَ کَمَا قَالَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، محمد بن عبداللہ بن نمیر، فضیل بن غزوان، عبدالرحمن بن ابی نعم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے اپنے مملوک پر زنا کی تہمت لگائی تو اس پر قیامت کے دن حد قائم کی جائے گی ہاں یہ کہ وہ ایسا ہی ہو جیسا کہ اس نے کہا۔
Abu Huraira reported that Abu'l-Qasim (one of the names of Allah's Messenger [may peace be upon him]) said: He who accused his slave of adultery, punishment would be imposed upon him on the Day of Resurrection, except in case the accusation was as he had said.
و حَدَّثَنَاه أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ کِلَاهُمَا عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِهِمَا سَمِعْتُ أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيَّ التَّوْبَةِ-
ابوکریب، وکیع، زہیر بن حرب، اسحاق بن یوسف الازرق، فضیل بن غزوان اسی حدیث کی دوسری اسناد مذکور ہیں ان میں یہ ہے کہ میں نے ابولقاسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نبی التوبہ سے سنا۔
This hadith has been narrated on the authority of Ibn Ghazwan (and the words are): "I heard Abu'l-Qasim (may peace be upon him) as the Prophet of repentance."