غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو پانے کی فضلیت اور اس بات کے بیان میں کہ کس چیز سے غصہ جاتا رہتا ہے ۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَعُدُّونَ الرَّقُوبَ فِيکُمْ قَالَ قُلْنَا الَّذِي لَا يُولَدُ لَهُ قَالَ لَيْسَ ذَاکَ بِالرَّقُوبِ وَلَکِنَّهُ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ يُقَدِّمْ مِنْ وَلَدِهِ شَيْئًا قَالَ فَمَا تَعُدُّونَ الصُّرَعَةَ فِيکُمْ قَالَ قُلْنَا الَّذِي لَا يَصْرَعُهُ الرِّجَالُ قَالَ لَيْسَ بِذَلِکَ وَلَکِنَّهُ الَّذِي يَمْلِکُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ-
قتیبہ بن سعید، عثمان بن ابی شیبہ قتیبہ جریر، اعمش، ابراہیم، تیمی حارث بن سوید حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم لوگوں میں رقوب کسے شمار کیا جاتا ہے راوی کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا جس کے ہاں کوئی اولاد نہ ہوتی ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رقوب اسے نہیں کہتے بلکہ رقوب کا معنی یہ ہے کہ جس آدمی نے پہلے سے اپنی اولاد میں سے کسی کو آگے نہ بھیجا ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم پہلوان کس کو شمار کرتے ہو راوی کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کی کہ جسے لوگ بچھاڑ نہ سکیں آپ نے فرمایا وہ پہلوان نہیں ہے بلکہ پہلوان وہ ہے کہ جو غصہ کے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھ سکے۔
Abdullah b. Mas'ud reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Whom do you count as "Raqub" amongst you? They (his Companions) said: One who has no children (the children are born unto him but they do not survive). Thereupon he (the Holy Prophet) said: He is not a Raqub but Raqub is one who does not find his child as the forerunner (in Paradise). He then said: Whom do you count as a wrestler amongst you? We said: He who wrestles with persons. He said: No, it is not he but one who controls himself when in a fit of rage.Abdullah b. Mas'ud reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Whom do you count as "Raqub" amongst you? They (his Companions) said: One who has no children (the children are born unto him but they do not survive). Thereupon he (the Holy Prophet) said: He is not a Raqub but Raqub is one who does not find his child as the forerunner (in Paradise). He then said: Whom do you count as a wrestler amongst you? We said: He who wrestles with persons. He said: No, it is not he but one who controls himself when in a fit of rage.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ کِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ مَعْنَاهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، حضرت اعمش رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ مذکورہ حدیث کے معنی کی طرح حدیث نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of A'mash with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَعَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَا کِلَاهُمَا قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ إِنَّمَا الشَّدِيدُ الَّذِي يَمْلِکُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ-
یحیی بن یحیی، عبدالاعلی بن حماد مالک ابن شہاب سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا طاقتور پہلوان وہ آدمی نہیں ہے کہ کشتی کرتے وقت اپنے مد مقابل کو پچھاڑ دے بلکہ پہلوان تو وہ آدمی ہے کہ جو غصہ کے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھ سکے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The strong-man is not one who wrestles well but the strong man is one who controls himself when he is in a fit of rage.
حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْسَ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ قَالُوا فَالشَّدِيدُ أَيُّمَ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي يَمْلِکُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ-
حاجب بن ولید محمد بن حرب زبیدی زہری حمید بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ طاقتور آدمی پہلوان نہیں ہوتا صحابہ کرام نے عرض کیا اے اللہ کے رسول پھر طاقتور کون آدمی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو غصہ کے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھ سکے۔
Abu Huraira reported: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: One is not strong because of one's wrestling skillfully. They said: Allah's Messenger, then who is strong? He said: He who controls his anger when he is in a fit of rage.
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِهْرَامَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ کِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ-
محمد بن رافع عبد بن حمید عبدالرزاق، معمر، عبداللہ بن عبدالرہان بن بہزام ابویمان شعیب زہری، حمید بن عبدالرحمن بن عوف حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ حدیث کی طرح روایت نقل کی ہے۔
This hadith has been reported on the authority of Abu Huraira through another chain of transmitters.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا تَحْمَرُّ عَيْنَاهُ وَتَنْتَفِخُ أَوْدَاجُهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْرِفُ کَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ عَنْهُ الَّذِي يَجِدُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ فَقَالَ الرَّجُلُ وَهَلْ تَرَی بِي مِنْ جُنُونٍ قَالَ ابْنُ الْعَلَائِ فَقَالَ وَهَلْ تَرَی وَلَمْ يَذْکُرْ الرَّجُلَ-
یحیی بن یحیی، محمد بن علاء، علاء ابومعاویہ اعمش، عدی بن ثابت حضرت سلیمان بن صرد سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمیوں نے آپس میں ایک دوسرے کو گالی دی ان میں سے ایک آدمی کی آنکھیں سرخ ہو گئیں اور اس کی گردن کی رگیں پھول گئیں رسول اللہ نے فرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر یہ آدمی اسے کہ لے تو اس سے (یہ غصہ) جاتا رہے (وہ کلمہ یہ ہے) أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ وہ آدمی عرض کرنے لگا کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ میں جنون خیال کر رہے ہیں ابن علاء کی روایت میں هَلْ تَرَی کا لفظ ہے الرَّجُلَ کا لفظ نہیں ہے۔
Sulaiman b. Surad reported that two persons abused each other in the presence of Allah's Apostle (may peace be upon him) and the eyes of one of them became red as embers and the veins of his neck were swollen. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I know of a wording, if he were to utter that, his fit of rage (would be no more and that wording is): I seek refuge with Allah from Satan the accursed. The person said: Do you find any madness in me? Ibn al-'Ala' said: Do you see it? And he made no mention of the person.
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ سَمِعْتُ الْأَعْمَشَ يَقُولُ سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ ثَابِتٍ يَقُولُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ قَالَ اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا يَغْضَبُ وَيَحْمَرُّ وَجْهُهُ فَنَظَرَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي لَأَعْلَمُ کَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ ذَا عَنْهُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ فَقَامَ إِلَی الرَّجُلِ رَجُلٌ مِمَّنْ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَتَدْرِي مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آنِفًا قَالَ إِنِّي لَأَعْلَمُ کَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ ذَا عَنْهُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ أَمَجْنُونًا تَرَانِي-
نصر بن علی جہضمی ابواسامہ اعمش، عدی ثابت حضرت سلیمان بن صرف کہتے ہں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمیوں نے آپس میں ایک دوسرے کو گالی دی ان میں سے ایک کا چہرہ غصہ کی وجہ سے سرخ ہو گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آمی کی طرف دیکھا تو فرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر وہ اسے کہہ لے تو اس سے (غصہ کی یہ حالت) جاتی رہے (وہ کلمہ یہ ہے) أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ایک آدمی اس آدمی کی طرف کھڑا ہوا اور اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جو سنا اس آدمی کو کہا کہ کیا تو جانتا ہے کہ رسول اللہ نے ابھی ابھی کیا فرمایا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر وہ اسے کہ لے تو اس سے غصہ کی حالت جاتی رہے أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ تو اس آدمی نے کہا کیا تو مجھے پاگل سمجھتا ہے۔
Sulaiman b. Surad reported that two persons abused each other in the presence of Allah's Apostle (may peace be upon him) and one of them fell into a rage and his face became red. Allah's Apostle (may peace be upon him) saw him and said: I know of a wording; if he were to utter that, he would get out (of the fit of anger) (and the wording is): I seek refuge with Allah from Satan, the accursed. Thereupon, a person went to him who had heard that from Allah's Apostle (may peace be upon him) and said to him: Do you know what Allah's Messenger (may peace be upon him) said? He (the Holy Prophet) said: I know of a wording; if he were to say that, (the fit) would be no more (and the words are): I seek refuge with Allah from Satan, the accursed. And the person said to him: Do you find me mad?
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
ابوبکر بن ابی شبیہ حفص بن غیاث، حضرت اعمش رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been reported on the authority of A'mash with the same chain of transmitters.