عزل کے حکم کے بیان میں

و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي رَبِيعَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ أَنَّهُ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَأَبُو صِرْمَةَ عَلَی أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ فَسَأَلَهُ أَبُو صِرْمَةَ فَقَالَ يَا أَبَا سَعِيدٍ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ الْعَزْلَ فَقَالَ نَعَمْ غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ بَلْمُصْطَلِقِ فَسَبَيْنَا کَرَائِمَ الْعَرَبِ فَطَالَتْ عَلَيْنَا الْعُزْبَةُ وَرَغِبْنَا فِي الْفِدَائِ فَأَرَدْنَا أَنْ نَسْتَمْتِعَ وَنَعْزِلَ فَقُلْنَا نَفْعَلُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَظْهُرِنَا لَا نَسْأَلُهُ فَسَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا عَلَيْکُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا مَا کَتَبَ اللَّهُ خَلْقَ نَسَمَةٍ هِيَ کَائِنَةٌ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِلَّا سَتَکُونُ-
یحیی بن ایوب، قتیبہ بن سعید، علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، ربیعہ، محمد بن یحیی بن حبان، حضرت ابن محیریز رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں اور ابوصرمہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس حاضر ہوئے تو ابوصرمہ نے ان سے پوچھا اے ابوسعید! کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عزل کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے کہا جی ہاں! ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ غزوہ بنی مصطلق میں شرکت کی پس ہم نے عرب کی معزز عورتوں کو قیدی بنایا اور ہم پر عورتوں سے علیحدہ رہنے کی مدت لمبی ہوگئی تھی اور ہم نے اس میں رغبت کی کہ فدیہ حاصل کریں عورتوں کے بدلے کفار سے اور یہ بھی ہم نے ارادہ کیا کہ ہم ان سے نفع حاصل کریں اور عزل کرلیں ہم نے کہا ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی موجودگی میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھے بغیر ایسا کریں گے؟ تو ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں تم پر لازم ہے کہ تم ایسا نہ کرو عزل نہ کرو کیونکہ جس روح کے پیدا ہونے کا اللہ نے قیامت کے دن تک لکھ دیا وہ پیدا ہو کر رہے گی۔
Abu Sirma said to Abu Sa'id al Khadri (Allah be pleased with him): 0 Abu Sa'id, did you hear Allah's Messenger (may peace be upon him) mentioning al-'azl? He said: Yes, and added: We went out with Allah's Messenger (may peace be upon him) on the expedition to the Bi'l-Mustaliq and took captive some excellent Arab women; and we desired them, for we were suffering from the absence of our wives, (but at the same time) we also desired ransom for them. So we decided to have sexual intercourse with them but by observing 'azl (Withdrawing the male sexual organ before emission of semen to avoid-conception). But we said: We are doing an act whereas Allah's Messenger is amongst us; why not ask him? So we asked Allah's Messenger (may peace be upon him), and he said: It does not matter if you do not do it, for every soul that is to be born up to the Day of Resurrection will be born.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْفَرَجِ مَوْلَی بَنِي هَاشِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَی بْنِ حَبَّانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ فِي مَعْنَی حَدِيثِ رَبِيعَةَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَإِنَّ اللَّهَ کَتَبَ مَنْ هُوَ خَالِقٌ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ-
محمد بن فرج، محمد بن زبیر، موسیٰ بن عقبہ، محمد بن یحیی بن حبان اسناد سے بھی یہی حدیث مروی ہے اس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ نے لکھ دیا ہے قیامت کے دن تک پیدا کرنے والا کون ہے؟
A hadith like this has been narrated on the authority of Habban with the same chain of transmitters (but with this alteration) that he said: "Allah has ordained whom he has to create until the Day of judgment."
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ الضُّبَعِيُّ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ قَالَ أَصَبْنَا سَبَايَا فَکُنَّا نَعْزِلُ ثُمَّ سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ لَنَا وَإِنَّکُمْ لَتَفْعَلُونَ وَإِنَّکُمْ لَتَفْعَلُونَ وَإِنَّکُمْ لَتَفْعَلُونَ مَا مِنْ نَسَمَةٍ کَائِنَةٍ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِلَّا هِيَ کَائِنَةٌ-
عبداللہ بن محمد بن اسماء، جویریہ، مالک، ابن محیریز، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہمیں قیدی عورتیں ملیں اور ہم عزل کرتے تھے پھر ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ضرور ایسا کرتے ہو تم ضرور ایسا کرتے ہو تم ضرور ایسا کرتے ہو تاکیداً دہرایا مگر کوئی بھی ذی روح جس کو قیامت تک پیدا ہونا ہے وہ پیدا ہو کر رہے گی۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) reported: We took women captives, and we wanted to do 'azl with them. We then asked Allah's Messenger (may peace be upon him) about it, and he said to us: Verily you do it, verily you do it, verily you do it, but the soul which has to be born until the Day of judgment must be born.
و حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قُلْتُ لَهُ سَمِعْتَهُ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ نَعَمْ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَلَيْکُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا فَإِنَّمَا هُوَ الْقَدَرُ-
نصر، بن علی، بشر بن مفضل، شعبہ، انس بن سیرین، معبد بن سیرین، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا نہیں تم پر لازم ہے کہ تم عزل نہ کرو کیونکہ یہ طے شدہ معاملہ ہے۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) (was asked if he had heard it himself), to which he said: Yes. (I heard) Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: There is no harm if you do not practise it, for it (the birth of the child) is something ordained (by Allah).
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ وَبَهْزٌ قَالُوا جَمِيعًا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِهِمْ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الْعَزْلِ لَا عَلَيْکُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا ذَاکُمْ فَإِنَّمَا هُوَ الْقَدَرُ وَفِي رِوَايَةِ بَهْزٍ قَالَ شُعْبَةُ قُلْتُ لَهُ سَمِعْتَهُ مِنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ نَعَمْ-
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، یحیی بن حبیب، خالد، ابن حارث، محمد بن حاتم، عبدالرحمن بن مہدی و بہز اسی حدیث کی دوسری اسناد ذکر کی ہیں ان احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عزل کے بارے میں ارشاد فرمایا نہیں تم پر لازم ہے کہ تم ایسا عمل نہ کرو کیونکہ یہ تقدیر کا معاملہ ہے اور بہز کی روایت ہے کہ شعبہ نے کہا کہ میں نے ان سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابن ابی سعید سے سنا ہے؟ تو انہوں نے کہا ہاں۔
This hadith is reported on the authority of Abu Sa'id with the same chain of transmitters but with a slight variation (of words).
و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَأَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ وَاللَّفْظُ لِأَبِي کَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرِ بْنِ مَسْعُودٍ رَدَّهُ إِلَی أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْعَزْلِ فَقَالَ لَا عَلَيْکُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا ذَاکُمْ فَإِنَّمَا هُوَ الْقَدَرُ قَالَ مُحَمَّدٌ وَقَوْلُهُ لَا عَلَيْکُمْ أَقْرَبُ إِلَی النَّهْيِ-
ابوربیع، ابوکامل، حماد، ابن زید، ایوب، محمد، عبدالرحمن بن بشر بن مسعود، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عزل کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا نہیں تم پر لازم ہے کہ تم ایسا نہ کرو کیونکہ یہ تقدیر کا معاملہ ہے محمد نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قول لَا عَلَيْکُمْ نہی کے قریب ہے۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) was asked about 'azl, whereupon he said: There is no harm if you do not do that, for it (the birth of the child) is something ordained. Muhammad (one of the narrators) said: (The words) La 'alaykum (there is no harm) implies its Prohibition.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ فَرَدَّ الْحَدِيثَ حَتَّی رَدَّهُ إِلَی أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ ذُکِرَ الْعَزْلُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَمَا ذَاکُمْ قَالُوا الرَّجُلُ تَکُونُ لَهُ الْمَرْأَةُ تُرْضِعُ فَيُصِيبُ مِنْهَا وَيَکْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ مِنْهُ وَالرَّجُلُ تَکُونُ لَهُ الْأَمَةُ فَيُصِيبُ مِنْهَا وَيَکْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ مِنْهُ قَالَ فَلَا عَلَيْکُمْ أَنْ لَا تَفْعَلُوا ذَاکُمْ فَإِنَّمَا هُوَ الْقَدَرُ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ فَحَدَّثْتُ بِهِ الْحَسَنَ فَقَالَ وَاللَّهِ لَکَأَنَّ هَذَا زَجْرٌ-
محمد بن مثنی، معاذ بن معاذ، ابن عون، محمد بن عبدالرحمن بن بشر، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس عزل کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہیں کیا ہے؟ صحابہ نے عرض کیا کہ ایک آدمی ہے اس کی بیوی دودھ پلاتی ہے وہ اس سے صحبت کرتا ہے اور اس سے حمل کو ناپسند کرتا ہے اور ایک آدمی کی لونڈی وباندی ہے وہ اس سے صحبت کرتا ہے اور ناپسند کرتا ہے کہ اسے اس سے حمل ہو جائے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں تم پر لازم ہے کہ تم یہ عمل نہ کرو ابن عون نے کہا یہ حدیث میں نے حسن سے بیان کی تو انہوں نے کہا گویا کہ ڈانٹ ہے۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) reported that mention was made of 'azl in the presence of Allah's Apostle (may peace be upon him) whereupon he said: Why do you practise it? They said: There is a man whose wife has to suckle the child, and if that person has a sexual intercourse with her (she may conceive) which he does not like, and there is another person who has a slave-girl and he has a sexual intercourse with her, but he does not like her to have conception so that she may not become Umm Walad, whereupon he (the Holy Prophet) said: There is no harm if you do not do that, for that (the birth of the child) is something pre-ordained. Ibn 'Aun said: I made a mention of this hadith to Hasan, and he said: By Allah, (it seems) as if there is upbraiding in it (for 'azl).
و حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ قَالَ حَدَّثْتُ مُحَمَّدًا عَنْ إِبْرَاهِيمَ بِحَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ يَعْنِي حَدِيثَ الْعَزْلِ فَقَالَ إِيَّايَ حَدَّثَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ-
حجاج بن شاعر، سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ابن عون، محمد، ابراہیم، عبدالرحمن بن بشر، حضرت ابن عون رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں محمد کو ابراہیم کے واسطہ سے عبدالرحمن بن بشر کی حدیث عزل بیان کی تو انہوں نے کہا یقیناً یہی بیان کی عبدالرحمن بن بشر نے۔
Ibn 'Aun reported: I reported to Muhammad on the authority of Ibrahim the hadith reported by 'Abd al-Rahmann b. Bishr (the hadith concerning 'azl), where-upon he said: That (hadith) Abd al-Rahman b. Bishr had narrated to me (also).
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ قُلْنَا لِأَبِي سَعِيدٍ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ فِي الْعَزْلِ شَيْئًا قَالَ نَعَمْ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَی حَدِيثِ ابْنِ عَوْنٍ إِلَی قَوْلِهِ الْقَدَرُ-
محمد بن مثنی، عبدالاعلی، ہشام، محمد بن معبد بن سیرین، ابوسعید، حضرت ابن عون سے روایت ہے کہ ہم نے ابوسعید سے پوچھا کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عزل کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے فرمایا جی ہاں باقی حدیث گزر چکی ہے۔
Ma'bad b. Sirin said to Abu Sa'id (Allah be pleased with him): Did you hear Allah's Messenger (may peace be upon him) making a mention of something in regard to al-'azl? Thereupon he said: Yes. The rest (of the hadith is the same)
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ أَخْبَرَنَا و قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ ذُکِرَ الْعَزْلُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَلِمَ يَفْعَلُ ذَلِکَ أَحَدُکُمْ وَلَمْ يَقُلْ فَلَا يَفْعَلْ ذَلِکَ أَحَدُکُمْ فَإِنَّهُ لَيْسَتْ نَفْسٌ مَخْلُوقَةٌ إِلَّا اللَّهُ خَالِقُهَا-
عبیداللہ بن عمر، احمد بن عبدہ، سفیان، عبید اللہ، سفیان بن عیینہ، ابن نجیح، مجاہد، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی ایک ایسا کیوں کرتا ہے؟ اور یہ نہیں فرمایا کہ تم میں سے کوئی ایک ایسا نہ کرے کیونکہ کوئی جان ایسی نہیں جو پیدا کی گئی ہو مگر اس کا خالق اللہ ہے۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) reported: Mention was made about al-'azl in the presence of Allah's Messenger (may peace be upon him), whereupon he said: Why any one of you practises it? (He did not say: One of you should not do it), for there is no created soul, whose creator is not Allah.
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ يَعْنِي ابْنَ صَالِحٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَبِي الْوَدَّاکِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ سَمِعَهُ يَقُولُ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْعَزْلِ فَقَالَ مَا مِنْ کُلِّ الْمَائِ يَکُونُ الْوَلَدُ وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ خَلْقَ شَيْئٍ لَمْ يَمْنَعْهُ شَيْئٌ-
ہارون بن سعید، عبداللہ بن وہب، معاویہ، ابن صالح، علی بن ابی طلحہ، ابووداک، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عزل کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا منی (مادہ حیات) کے ہر قطرے سے بچہ نہیں ہوتا اور جب اللہ کسی چیز کے پیدا کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو اسے کوئی چیز نہیں روکتی۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) was asked about 'azl, whereupon he said: The child does not come from all the liquid (semen) and when Allah intends to create anything nothing can prevent it (from coming into existence).
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَلْحَةَ الْهَاشِمِيُّ عَنْ أَبِي الْوَدَّاکِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ-
احمد بن منذر، زید بن حباب، معاویہ، علی بن ابی طلحہ، ابووداک، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح حدیث روایت کی ہے۔
A hadith like this has been transmitted by Abu Sa'id from Allah's Apostle (may peace be upon him).
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ لِي جَارِيَةً هِيَ خَادِمُنَا وَسَانِيَتُنَا وَأَنَا أَطُوفُ عَلَيْهَا وَأَنَا أَکْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ فَقَالَ اعْزِلْ عَنْهَا إِنْ شِئْتَ فَإِنَّهُ سَيَأْتِيهَا مَا قُدِّرَ لَهَا فَلَبِثَ الرَّجُلُ ثُمَّ أَتَاهُ فَقَالَ إِنَّ الْجَارِيَةَ قَدْ حَبِلَتْ فَقَالَ قَدْ أَخْبَرْتُکَ أَنَّهُ سَيَأْتِيهَا مَا قُدِّرَ لَهَا-
احمد بن عبداللہ بن یونس، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا میری ایک باندی ہے یہ ہماری خادمہ ہے اور ہمارا پانی لاتی ہے اور میں اس سے صحبت کرتا ہوں لیکن میں یہ ناپسند کرتا ہوں کہ وہ حاملہ ہو جائے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو چاہے تو اس سے عزل کر اس لئے جو اس کی تقدیر میں لکھا ہے وہ آجائے گا وہ آدمی تھوڑے عرصہ کے بعد پھر آیا اور عرض کیا لونڈی کو حمل ہوگیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے تجھے خبر دیدی تھی کہ جو اس کے مقدر میں لکھا ہے وہ آہی جائے گا۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported that a man came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: I have a slave-girl who is our servant and she carries water for us and I have intercourse with her, but I do not want her to conceive. He said: Practise 'azl, if you so like, but what is decreed for her will come to her. The person stayed back (for some time) and then came and said: The girl has become pregnant, whereupon he said: I told you what was decreed for her would come to her.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عِيَاضٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ عِنْدِي جَارِيَةً لِي وَأَنَا أَعْزِلُ عَنْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ ذَلِکَ لَنْ يَمْنَعَ شَيْئًا أَرَادَهُ اللَّهُ قَالَ فَجَائَ الرَّجُلُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْجَارِيَةَ الَّتِي کُنْتُ ذَکَرْتُهَا لَکَ حَمَلَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ-
سعید بن عمرو، سفیان، بن عیینہ، سعید بن حسان، عروہ بن عیاض، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا میرے پاس ایک باندی ہے اور میں اس سے عزل کرتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کے بارے میں اللہ نے کچھ ارادہ فرمایا اسے کوئی روک نہیں سکتا وہ آدمی پھر آیا اور عرض کیا کہ وہی باندی جس کا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ذکر کیا تھا حاملہ ہوگئی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہوں۔
Jabir b. 'Abdullah (Allah be pleased with them) reported that a person asked Allah's Apostle (may peace be upon him) saying: I have a slave-girl and I practise 'azl with her, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: This cannot prevent that which Allah has decreed. The person then came (after some time) and said: Messenger of Allah, the slave-girl about whom I talked to you has conceived, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I am the servant of Allah and His Messenger.
و حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ حَسَّانَ قَاصُّ أَهْلِ مَکَّةَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ عِيَاضِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ النَّوْفَلِيُّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَدِيثِ سُفْيَانَ-
حجاج بن شاعر، ابواحمد، سعید بن حسان، عروہ بن عیاض بن عدی، ابن خیار، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا باقی حدیث مبارکہ سفیان کی حدیث کی طرح ہے۔
Jabir b. 'Abdullah (Allah be pleased with them) reported: A person came to Allah's Apostle (the rest of the hadith is the same).
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا نَعْزِلُ وَالْقُرْآنُ يَنْزِلُ زَادَ إِسْحَقُ قَالَ سُفْيَانُ لَوْ کَانَ شَيْئًا يُنْهَی عَنْهُ لَنَهَانَا عَنْهُ الْقُرْآنُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، اسحاق ، ابوبکر، سفیان، عمرو، عطاء، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم زمانہ نزول قرآن میں عزل کرتے تھے اسحاق نے یہ اضافہ کیا ہے سفیان نے کہا اگر یہ کوئی ایسی چیز ہوتی جس سے منع کیا جانا ہوتا تو قرآن ہمیں اس سے روک دیتا۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported: We used to practise 'azl while the Qur'an was revealed (during the days when the Holy Prophet was alive).
و حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ عَطَائٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُا لَقَدْ کُنَّا نَعْزِلُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
سلمہ بن شبیب، حسن بن اعین، معقل، عطاء، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم زمانہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عزل کرتے تھے۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported: We used to practise 'azl during the life of Allah's Messenger (may peace be upon him).
و حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ يَعْنِي ابْنَ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا نَعْزِلُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَلَغَ ذَلِکَ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَنْهَنَاعنه-
ابوغسان معاذ، ابن ہشام، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں عزل کرتے تھے اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ بات پہنچی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں اس سے منع نہیں فرمایا۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported: We used to practise 'azl during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him). This (the news of this practise) reached Allah's Apostle (may peace be upon him), and he did not forbid us.