عرایا کے علاوہ تر کھجوروں کی خشک کھجوروں کے ساتھ بیع کی حرمت کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُمَا قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَعَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ-
یحیی بن یحیی، سفیان بن عیینہ، زہری، ابن نمیر، زہیر بن حرب، سفیان، زہری، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھلوں کی صلاحیت سے پہلے بیع کرنے سے منع فرمایا اور تر کھجور کو خشک کھجور کے بدلے بیچنے سے بھی منع فرمایا۔
Ibn Umar (Allah be pleased with them) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) forbidding the sale of fruits until their good condition becomes evident and the purchase of dates for dates. Zaid b. Thabit (Allah be pleased with him) said that Allah's Messenger (may peace be upon him) gave a concession in case of the sale known as al-araya, there is an addition of the word an tuba'a in the hadith transmitted by Ibn Numair.
قَالَ ابْنُ عُمَرَ وَحَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا زَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ فِي رِوَايَتِهِ أَنْ تُبَاعَ-
ابن عمر، زید بن ثابت فرماتے ہیں ہمیں زید بن حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرایا کی بیع میں رخصت دی ابن نمیر کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ عرایا بیچنے کی اجازت دی۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Do not buy the fruit until their condition is clear, and do not buy the fresh dates. A hadith like this has been reported by Ibn 'Umar through another chain of transmitters.
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ وَاللَّفْظُ لِحَرْمَلَةَ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَبْتَاعُوا الثَّمَرَ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَلَا تَبْتَاعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَحَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ سَوَائً-
ابوطاہر، حرملہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھل کی صلاحیت کے ظہور سے پہلے بیع نہ کرو اور تازہ کھجوروں کی خشک کھجور کے بدلے میں بھی بیع نہ کرو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی اسی طرح حدیث مروی ہے۔
Ibn Umar (Allah be pleased with them) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) forbidding the sale of fruits until their good condition becomes evident and the purchase of dates for dates. Zaid b. Thabit (Allah be pleased with him) said that Allah's Messenger (may peace be upon him) gave a concession in case of the sale known as al-araya, there is an addition of the word an tuba'a in the hadith transmitted by Ibn Numair.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةُ أَنْ يُبَاعَ ثَمَرُ النَّخْلِ بِالتَّمْرِ وَالْمُحَاقَلَةُ أَنْ يُبَاعَ الزَّرْعُ بِالْقَمْحِ وَاسْتِکْرَائُ الْأَرْضِ بِالْقَمْحِ قَالَ وَأَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا تَبْتَاعُوا الثَّمَرَ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَلَا تَبْتَاعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ و قَالَ سَالِمٌ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ رَخَّصَ بَعْدَ ذَلِکَ فِي بَيْعِ الْعَرِيَّةِ بِالرُّطَبِ أَوْ بِالتَّمْرِ وَلَمْ يُرَخِّصْ فِي غَيْرِ ذَلِکَ-
محمد بن رافع، لیث، عقیل، ابن شہاب، حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ اور محاقلہ سے منع فرمایا اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے درخت کے پھل کو خشک کھجوروں کے بدلے فروخت کیا جائے اور محاقلہ یہ ہے کہ کھڑی فصل کو اناج کے بدلہ فروخت کیا جائے اور گندم کے بدلے کرائے پر لینے سے بھی منع فرمایا سلام بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھل کو اس کی صلاحیت کے ظہور سے پہلے فروخت نہ کرو اور نہ کھجور کو خشک کھجور کے بدلے بیچو اور سالم نے کہا کہ مجھے عبداللہ نے زید بن ثابت سے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے بعد عریہ کی بیع کی اجازت دی تر یا خشک کھجور کے ساتھ اور اس کے علاوہ میں رخصت نہیں دی۔
Sa'id b. al-Musayyib said that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade the transaction of Af Muzabana and Muhaqala. Muzabana means that fresh dates on the trees should be sold against dry dates. Muhaqala implies that the wheat in the ear should be sold against the wheat and getting the land on rent for the wheat (produced in it). He (the narrator) said that the Holy Prophet (may peace be upon him) had aid: Do not sell fresh fruits on the trees until their good condition becomes manifest, and do not sell fresh dates on the trees against dry dates. Salim said: Abdullah informed me on the authority of Zaid b. Thabit, Allah's Messenger (may peace be upon him) having given concession afterwards in case of ariyya transactions by which dry dates can be exchanged with fresh dates, but he did not permit it in other cases.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ لِصَاحِبِ الْعَرِيَّةِ أَنْ يَبِيعَهَا بِخَرْصِهَا مِنْ التَّمْرِ-
یحیی بن یحیی، مالک، نافع، ابن عمر، حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے صاحب عریہ کے لئے اجازت دی کہ وہ اندازے سے تر کھجور کو خشک کھجور کے بدلے فروخت کر دے۔
Zaid b. Thabit (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having given concession in case of 'ariyya for selling dry dates (with) fresh dates after measuring them out.
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يُحَدِّثُ أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي الْعَرِيَّةِ يَأْخُذُهَا أَهْلُ الْبَيْتِ بِخَرْصِهَا تَمْرًا يَأْکُلُونَهَا رُطَبًا-
یحیی بن یحیی، سلیمان بن بلال، یحیی بن سعید، نافع، عبداللہ بن عمر، حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے عریہ میں رخصت دی کہ گھر والے اندازے سے خشک کھجوریں دیں اور تر کھجوریں کھانے کے لئے لے لیں۔
Zaid b. Thabit reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) give concession in case of 'ariyya transactions according to which the members of the household give dry dates according to a measure and then eat fresh dates (in exchange for it)
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
محمد بن مثنی، عبدالوہاب، یحیی بن سعید، نافع ایک اور سند اسی حدیث کی ذکر کی ہے۔
A hadith like this has been narrated on the authority of Nafi' with the same chain of transmitters.
و حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ وَالْعَرِيَّةُ النَّخْلَةُ تُجْعَلُ لِلْقَوْمِ فَيَبِيعُونَهَا بِخَرْصِهَا تَمْرًا-
یحیی بن یحیی، ہشیم، یحیی بن سعید اسی حدیث کی ایک اور سند ذکر کی ہے اس میں یہ بھی ہے کہ عریہ وہ کھجور کا درخت ہے جو کسی قوم کو دے دیا جائے پھر وہ اندازے کے ساتھ اس کے پھلوں کو خشک کھجور کے بدلے فروخت کر دے۔
Yahya b. Sa'id reported this hadith with the same chain of transmitters but with this change: 'Ariyya implies that date-palm trees should be donated to the people and then they sell it with a measure of dry dates.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرِيَّةِ بِخَرْصِهَا تَمْرًا قَالَ يَحْيَی الْعَرِيَّةُ أَنْ يَشْتَرِيَ الرَّجُلُ ثَمَرَ النَّخَلَاتِ لِطَعَامِ أَهْلِهِ رُطَبًا بِخَرْصِهَا تَمْرًا-
محمد بن رمح بن مہاجر، لیث، یحیی بن سعید، نافع، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عریہ کی بیع میں رخصت دی اندازہ کر کے خشک کھجور کے بدلے تر کھجور ۔ یحیی نے کہا عریہ یہ ہے کہ آدمی اپنے اہل عیال کے کھانے کے لئے اندازے کے ساتھ کھجور کے درختوں کا تازہ پھل خشک کھجوروں کے بدلے خریدے۔
Zaid b Thabit (Allah be pleased with him) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) gave concession in case of al-'ariyya transactions (for exchanging dates) for dates with measure. Yahya said: 'Ariyya implies that a person should buy fresh dates on the tree for his family to eat against a measure of dry dates.
و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي الْعَرَايَا أَنْ تُبَاعَ بِخَرْصِهَا کَيْلًا-
ابن نمیر، عبید اللہ، نافع، ابن عمر، حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرایا میں رخصت دی ۔ اندازے کے بدلے وزن کو فروخت کرنے کی۔
Zaid b. Thabit (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) granting concession in case of 'ariyya transactions and that implies selling of (dry dates for fresh dates) according to a measure.
و حَدَّثَنَاه ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ أَنْ تُؤْخَذَ بِخَرْصِهَا-
ابن مثنی، یحیی بن سعید، عبیداللہ اس سند کے ساتھ بھی یہ حدیث مروی ہے اور فرمایا اس کے اندازے کے ساتھ لیا جائے۔
Ubaidullah reported this hadith with a slight change of words on the same authority (as quoted above).
و حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ وَأَبُو کَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنِيهِ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ کِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا بِخَرْصِهَا-
ابوربیع، ابوکامل، حماد، علی بن حجر، اسماعیل، ایوب، حضرت نافع سے بھی یہ حدیث مبارکہ مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع عرایا میں اندازے کے ساتھ بیع کی رخصت دی۔
Nafi, reported this hadith with the same chain of transmitters stating that Allah's Messengtr (may peace be upon him) granted concession in case of 'ariyya transactions (for exchange of the same commodity) with measure.
و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ مِنْ أَهْلِ دَارِهِمْ مِنْهُمْ سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ وَقَالَ ذَلِکَ الرِّبَا تِلْکَ الْمُزَابَنَةُ إِلَّا أَنَّهُ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرِيَّةِ النَّخْلَةِ وَالنَّخْلَتَيْنِ يَأْخُذُهَا أَهْلُ الْبَيْتِ بِخَرْصِهَا تَمْرًا يَأْکُلُونَهَا رُطَبًا-
عبداللہ بن مسلمہ قعنبی، سلیمان ابن بلال، یحیی، ابن سعید، حضرت بشیر بن یسار نے بعض اصحاب رسول سے جو ان کے گھر رہتے تھے روایت کی ہے۔ ان میں سے حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھجور کی کھجور کے بدلے بیع سے منع فرمایا اور فرمایا یہی تو ربوا اور مزابنہ ہے۔ سوائے اس کے کہ آپ نے عریہ کی ایک اور دو کھجور کے درختوں کی بیع کی رخصت دی۔ جواندازے کے ساتھ گھر والے خشک کھجوروں سے تر کھجوروں کو کھانے کے لئے لیتے ہیں۔
Bashair b. Yasir reported on the authority of some of the Companions of Allah's Messenger (may peace be upon him) among the members of his family among whom one was Sahl b. Abu Hathma that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade buying of fresh dates against dry dates and that it is Riba and this is Muzabana, but he made an exemption of 'ariyya (donations) of a tree or two in which case the members of a family sell dry dates and buy fresh dates for eating them.
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ قَالُوا رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْعِ الْعَرِيَّةِ بِخَرْصِهَا تَمْرًا-
قتیبہ بن سعید، لیث، ابن رمح، لیث، یحیی بن سعید، حضرت بشیربن یسار نے اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ نے بیع عریہ کی رخصت دی کہ ان کے اندازے کے بدلے خشک کھجوریں دی جائیں۔
Bushair b. Yasar reported on the authority of some of the Companions of Allah's Messenger (may peace be upon hinn) from among the members of his family that he forbade (the direct exchange of a commodity having different qualities) but with the change that Ishaq and Ibn al-Muthanna used the word Zabn in place ot Riba and Ibn Abu 'Umar used the word Riba (interest).
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ الثَّقَفِيِّ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَهْلِ دَارِهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی فَذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی غَيْرَ أَنَّ إِسْحَقَ وَابْنَ الْمُثَنَّی جَعَلَا مَکَانَ الرِّبَا الزَّبْنَ و قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ الرِّبَا-
محمد بن مثنی، اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر، ثقفی، یحیی بن سعید، بشیر بن یسار اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا باقی حدیث پہلی کی طرح ہے ابن ابی عمر نے فرمایا کہ یہ سود ہی ہے۔
Bushair b. Yasir reported on the authority of some of the Companions of Allah's Messenger (may peace be upon hinn) from among the members of his family that he forbade (the direct exchange of a commodity having different qualities) but with the change that Ishaq and Ibn al-Muthanna used the word Zabn in place ot Riba and Ibn Abu 'Umar used the word Riba (interest).
و حَدَّثَنَاه عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ-
عمرو ناقد، ابن نمیر، سفیان بن عیینہ، یحیی بن سعید، بشیر بن یسار، حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے۔
A hadith like this has been narrated on the authority of Sahl b. Abu Hathma.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَحَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ کَثِيرٍ حَدَّثَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ مَوْلَی بَنِي حَارِثَةَ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ وَسَهْلَ بْنَ أَبِي حَثْمَةَ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ إِلَّا أَصْحَابَ الْعَرَايَا فَإِنَّهُ قَدْ أَذِنَ لَهُمْ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسن، حلوانی، ابواسامہ، ولید بن کثیر، بشیربن یسار، مولی بنی حارثہ، حضرت رافع بن خدیج اور سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ علیہ السلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اصحاب عرایا کے علاوہ بیع مزابنہ (کھجور کے بدلے کھجور کی بیع) سے منع فرمایا کیونکہ عریہ میں ان کو اجازت دے دی گئی۔
Sahl b. Abu Hathma reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having forbidden Muzabana, i. e. exchange of fresh dates with dry dates. except in case of those to whom donations of some trees have been made. It is for them that concession has been given.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ قُلْتُ لِمَالِکٍ حَدَّثَکَ دَاوُدُ بْنُ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ مَوْلَی ابْنِ أَبِي أَحْمَدَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا بِخَرْصِهَا فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ أَوْ فِي خَمْسَةِ يَشُکُّ دَاوُدُ قَالَ خَمْسَةٌ أَوْ دُونَ خَمْسَةٍ قَالَ نَعَمْ-
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، مالک، یحیی بن یحیی، داؤد بن حصین، ابی سفیان، مولی ابن ابی احمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیع عرایہ کی اندازے کے ساتھ پانچ اوسق کی بیع کی اجازت دی داؤد راوی کو شک ہے۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having given exemption of 'ariyya transactions measuring less than five wasqs or up to five wasqs (the narrator Dawud is in doubt whether it was five or less than five).
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ بَيْعُ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ کَيْلًا وَبَيْعُ الْکَرْمِ بِالزَّبِيبِ کَيْلًا-
یحیی بن یحیی، مالک، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے منع فرمایا اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے پھل کے بدلے خشک کھجور وزن کر کے اور کشمش انگور کے ساتھ وزن کرکے بیع کرنا۔
Ibn Umar (Allah be pleased them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having forbidden Muzabana, and Muzabana implies the selling of fresh dates for dry dates by measuring them out and the selling of raisins by measure for grapes.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ بَيْعِ ثَمَرِ النَّخْلِ بِالتَّمْرِ کَيْلًا وَبَيْعِ الْعِنَبِ بِالزَّبِيبِ کَيْلًا وَبَيْعِ الزَّرْعِ بِالْحِنْطَةِ کَيْلًا-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر، محمد بن بشر، عبید اللہ، نافع، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے منع فرمایا اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کو خشک وزن کر کے کھجور کے بدلے وزن کر کے اور کشمش کو انگور کے ساتھ اور کھڑی فضل کو گندم کے بدلے وزن کر کے بیع کرنا۔
'Abdullah (b. Umar) reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) forbade Muzabana, i. e. buying of fresh dates (on) the trees for dry dates by measure, and the buying of grapes for raisins by measure and the selling of field of corn for corn by measure.
و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن ابی زائدہ، عبیداللہ اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے۔
A hadith like this has been narrated on the authority of 'Ubaidullah with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَحُسَيْنُ بْنُ عِيسَی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ بَيْعُ ثَمَرِ النَّخْلِ بِالتَّمْرِ کَيْلًا وَبَيْعُ الزَّبِيبِ بِالْعِنَبِ کَيْلًا وَعَنْ کُلِّ ثَمَرٍ بِخَرْصِهِ-
یحیی بن معین، ہارون بن عبد اللہ، حسین بن عیسی، ابواسامہ، عبید اللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے منع فرمایا اور مزابنہ کھجور کے پھل کو خشک کھجور کے ساتھ وزن کر کے بیع کرنے اور کشمش کی انگور کے ساتھ وزن کر کے بیع کرنے کو کہتے ہیں اور اسی طرح ہر پھل کو اندازے کے ساتھ بیع کرنے سے منع فرمایا۔
Ibn 'Umar (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having forbidden Muzabana, and Muzabana is the selling of dry dates by measure for fresh dates and the selling of raisins by measure for grapes and selling of all Ports of fruits on the basis of calculation.
حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ أَنْ يُبَاعَ مَا فِي رُئُوسِ النَّخْلِ بِتَمْرٍ بِکَيْلٍ مُسَمَّی إِنْ زَادَ فَلِي وَإِنْ نَقَصَ فَعَلَيَّ-
علی بن حجر، زہیر بن حرب، اسماعیل، ابن ابراہیم، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے منع کیا اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے درختوں پر لگی کھجوروں کے بدلے خشک کھجور کے متعین وزن کو فروخت کیا جائے اور اگر یہ زیادہ ہو تو میرا نفع اور اگر کم ہوگئیں تو نقصان مجھ پر ہوگا۔
Ibn 'Umar (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having forbidden Muzabana, and Muzabana implies the selling of dry dates for fresh dates on the tree with a definite measure (making it clear) that in case it increases, it belongs to me and if it is less, it is my responsibility.
و حَدَّثَنَاه أَبُو الرَّبِيعِ وَأَبُو کَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ-
ابوربیع، ابوکامل، حماد، ایوب اسی حدیث کی ایک اور سند ذکر کی ہے۔
A hadith like this has been transmitted on the authority of Ayyub.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُزَابَنَةِ أَنْ يَبِيعَ ثَمَرَ حَائِطِهِ إِنْ کَانَتْ نَخْلًا بِتَمْرٍ کَيْلًا وَإِنْ کَانَ کَرْمًا أَنْ يَبِيعَهُ بِزَبِيبٍ کَيْلًا وَإِنْ کَانَ زَرْعًا أَنْ يَبِيعَهُ بِکَيْلِ طَعَامٍ نَهَی عَنْ ذَلِکَ کُلِّهِ وَفِي رِوَايَةِ قُتَيْبَةَ أَوْ کَانَ زَرْعًا-
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، نافع، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے منع فرمایا کہ اپنے باغ کے پھل اگر وہ کھجور کے درخت ہوں تو خشک کھجور کے ساتھ وزن کر کے اور اگر انگور ہوں تو کشمش کے ساتھ وزن کر کے بیچے اور اگر کھیتی ہو تو اس کو اناج کے ساتھ وزن کر کے بیچے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سب سے منع فرمایا اور قتیبہ کی روایت میں (أَوْ کَانَ زَرْعًا) ہے۔
Abdullah (b. Umar) (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having forbidden Mazabana, and it implies that one should sell the fresh fruits of his orchard (for dry fruits) or, if it is fresh dates, for dry dates with a measure, or if it is grapes for raisins or if it is corn in the field for dry corn with a measure He (the Holy Prophet) in fact forbade all such transactions. Qutaiba has narrated it with a slight variation of words.
و حَدَّثَنِيهِ أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي يُونُسُ ح و حَدَّثَنِي ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ أَخْبَرَنِي الضَّحَّاکُ ح و حَدَّثَنِيهِ سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ کُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ-
ابوطاہر، ابن وہب، یونس، ابن رافع، ابن ابی فدیک، ضحاک، سوید بن سعید، حفص بن میسرہ، موسیٰ بن عقبہ، نافع اسی حدیث کی اور اسناد ذکر کی ہیں۔
This hadith has been narrated on the authority of Nafi with another chain of transmitters.