صلوة الاوابین چاشت کی نماز کا وقت وہ ہے جب اونٹ کے بچوں کے پاؤں جلنے لگیں

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ الْقَاسِمِ الشَّيْبَانِيِّ أَنَّ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَأَی قَوْمًا يُصَلُّونَ مِنْ الضُّحَی فَقَالَ أَمَا لَقَدْ عَلِمُوا أَنَّ الصَّلَاةَ فِي غَيْرِ هَذِهِ السَّاعَةِ أَفْضَلُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ حِينَ تَرْمَضُ الْفِصَالُ-
زہیر بن حرب، ابن نمیر، اسماعیل ابن علیہ، ایوب، قاسم شیبانی فرماتے ہیں کہ حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک جماعت کو دیکھا کہ وہ لوگ چاشت کی نماز پڑھ رہے ہیں انہوں نے فرمایا کہ لوگوں کو اچھی طرح علم ہے کہ نماز اس وقت کے علاوہ میں افضل ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ اس وقت ہے جس وقت اونٹ کے بچوں کے پیر گرم ہو جائیں۔
Zaid b. Arqam, on seeing some people praying in the forenoon, said: They well know that prayer at another time than this is more excellent, for Allah's Messenger (may peace be upon him) said: The prayer of those who are penitent is observed when your weaned camels feel the heat of the sun.
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ الشَّيْبَانِيُّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أَهْلِ قُبَائَ وَهُمْ يُصَلُّونَ فَقَالَ صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ إِذَا رَمِضَتْ الْفِصَالُ-
زہیر بن حرب، یحیی بن سعید، ہشام بن ابی عبد اللہ، قاسم شیبانی، زید بن ارقم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبا والوں کی طرف نکلے کہ وہ نماز پڑھ رہے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ کا وقت اس وقت ہے کہ جب اونٹ کے بچوں کے پیر جلنے لگ جائیں۔
Zaid b. Arqam reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) went out to the people of Quba' and saw them observing prayer; upon this he said: The prayer of the penitent should be observed when the young weaned camels feel heat of the sun.