صبح اور سوتے وقت کی تسبیح کرنے کے بیان میں

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَی آلِ طَلْحَةَ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ جُوَيْرِيَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مِنْ عِنْدِهَا بُکْرَةً حِينَ صَلَّی الصُّبْحَ وَهِيَ فِي مَسْجِدِهَا ثُمَّ رَجَعَ بَعْدَ أَنْ أَضْحَی وَهِيَ جَالِسَةٌ فَقَالَ مَا زِلْتِ عَلَی الْحَالِ الَّتِي فَارَقْتُکِ عَلَيْهَا قَالَتْ نَعَمْ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ قُلْتُ بَعْدَکِ أَرْبَعَ کَلِمَاتٍ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ لَوْ وُزِنَتْ بِمَا قُلْتِ مُنْذُ الْيَوْمِ لَوَزَنَتْهُنَّ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ کَلِمَاتِهِ-
قتیبہ بن سعید، عمرو ناقد ابن ابی عمرو ابن ابی عمر سفیان، محمد بن عبدالرحمن مولی ابن طلحہ کریب ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے وقت ہی نماز ادا کرنے کے بعد ان کے پاس سے چلے گئے اور وہ اپنی جائے نماز پر ہی بیٹھی ہوئی تھیں پھر دن چڑھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لائے تو وہ وہیں بیٹھی ہوئی تھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس وقت میں تمہارے پاس سے گیا ہوں تم اسی طرح بیٹھی ہوئی ہو؟ انہوں نے عرض کیا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے تیرے بعد ایسے چار کلمات تین مرتبہ کہے ہیں کہ اگر تیرے آج کے وظیفہ کو ان کے ساتھ وزن کیا جائے تو ان کلمات کا وزن زیادہ ہوگا سُبْحَانَ اللَّهِ وبحمدہ اللہ کی تعریف اور اسی کی پاکی ہے اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر اور اس کی رضا اور اس کے عرش کے وزن اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر۔
Juwairiya reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) came out from (her apartment) in the morning as she was busy in observing her dawn prayer in her place of worship. He came back in the forenoon and she was still sitting there. He (the Holy Prophet) said to her: You have been in the same seat since I left you. She said: Yes. Thereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: I recited four words three times after I left you and if these are to be weighed against what you have recited since morning these would outweigh them and (these words) are: "Hallowed be Allah and praise is due to Him according to the number of His creation and according to the pleasure of His Self and according to the weight of His Throne and according to the ink (used in recording) words (for His Praise)."
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَإِسْحَقُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي رِشْدِينَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ جُوَيْرِيَةَ قَالَتْ مَرَّ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ صَلَّی صَلَاةَ الْغَدَاةِ أَوْ بَعْدَ مَا صَلَّی الْغَدَاةَ فَذَکَرَ نَحْوَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ رِضَا نَفْسِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ زِنَةَ عَرْشِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ مِدَادَ کَلِمَاتِهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب اسحاق محمد بن بشر مسعر محمد بن عبدالرحمن ابی رشدین ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز کے وقت یا نماز فجر کے بعد اس کے پاس سے گزرے پھر مذکورہ حدیث کی طرح حدیث روایت کی لیکن اس میں دعا کے الفاظ اسطرح ہیں سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ رِضَا نَفْسِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ زِنَةَ عَرْشِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ مِدَادَ کَلِمَاتِهِ اللہ کی پاکی اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر اللہ کی پاکی اس کی رضا کے برابر اللہ کی پاکی اس کے عرش کے وزن کے برابر اللہ کی پاکی اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر۔
Juwairiya reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) happened to pass by her as she was observing her dawn prayer; or after she had observed her dawn prayer. The rest of the hadith is the same but with this variation that he said: "Hallowed be Allah according to the number of His creation, hallowed be Allah according to the pleasure of His Self, hallowed be Allah according to the weight of His Throne, hallowed be Allah according to the ink used in recording His words."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَی حَدَّثَنَا عَلِيٌّ أَنَّ فَاطِمَةَ اشْتَکَتْ مَا تَلْقَی مِنْ الرَّحَی فِي يَدِهَا وَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْيٌ فَانْطَلَقَتْ فَلَمْ تَجِدْهُ وَلَقِيَتْ عَائِشَةَ فَأَخْبَرَتْهَا فَلَمَّا جَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ عَائِشَةُ بِمَجِيئِ فَاطِمَةَ إِلَيْهَا فَجَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْنَا وَقَدْ أَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا فَذَهَبْنَا نَقُومُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مَکَانِکُمَا فَقَعَدَ بَيْنَنَا حَتَّی وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمِهِ عَلَی صَدْرِي ثُمَّ قَالَ أَلَا أُعَلِّمُکُمَا خَيْرًا مِمَّا سَأَلْتُمَا إِذَا أَخَذْتُمَا مَضَاجِعَکُمَا أَنْ تُکَبِّرَا اللَّهَ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ وَتُسَبِّحَاهُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَتَحْمَدَاهُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ فَهْوَ خَيْرٌ لَکُمَا مِنْ خَادِمٍ-
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، ابن مثنی محمد بن جعفر، شعبہ، حکم ابن ابی لیلی علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سیدہ فاطمہ کو چکی پیسنے کی وجہ سے ہاتھوں میں نشانات پڑ جانے کی وجہ سے تکلیف ہوئی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ قیدی تھے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات نہ ہو سکی اور سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ملاقات ہوئی تو میں نے انہیں خبر دی جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو سیدہ عائشہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدہ فاطمہ کے آنے کی خبر دی نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے ہم اپنے بستروں پر پہنچ چکے تھے ہم نے اٹھنا شروع کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنی جگہ پر ہی رہو پھر آپ ہمارے درمیان بیٹھ گئے یہاں تک کہ میں نے اپنے آپ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں کی ٹھنڈک محسوس کی پھر فرمایا کیا میں تمہیں تمہارے سوال سے بہتر چیز کی تعلیم نہ دوں جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو چونتیس بار اَللَّهُ أَکْبَرُ تینتیس بار سُبْحَانَ اللَّهِ اور تینتیس بار اَلْحَمْدُ لِلَّهِ کہہ لیا کرو تو یہ تمہارے لئے خادم سے بہتر ہے۔
It is reported on the authority of Ali that Fatima had corns in her hand because of working at the hand-mill. There had fallen to the lot of Allah's Apostle (may peace be upon him) some prisoners of war. She (Fatima) came to the Holy Prophet (may peace be upon him) but she did not find him (in the house). She met A'isha and informed her (about her hardship). When Allah's Apostle (may peace be upon him) came, she ( A'isha) informed him about the visit of Fatima. Allah's Messenger (may peace be upon him) came to them (Fatima and her family). They had gone to their beds. 'Ali further (reported): We tried to stand up (as a mark of respect) but Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Keep to your beds, and he sat amongst us and I felt coldness of his feet upon my chest. He then said: May I not direct you to something better than what you have asked for? When you go to your bed, you should recite Takbir (Allah-o-Akbar) thirty-four times and Tasbih (Subhdn Allah) thirty-three times and Tahmid (al-Hamdu li-Allah) thirty-three times, and that is better than the servant for you.
و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ کُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِي حَدِيثِ مُعَاذٍ أَخَذْتُمَا مَضْجَعَکُمَا مِنْ اللَّيْلِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، عیبد اللہ بن معاذ ابن مثنی ابن ابی عدی، شعبہ، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے البتہ اس سند میں ہے جب تم دونوں رات کے وقت اپنے بستروں پر جاؤ۔
This hadith has been narrated on the authority of Shu'ba with the same chain of transmitters but. with a slight variation of wording.
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَعُبَيْدُ بْنُ يَعِيشَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ قَالَ عَلِيٌّ مَا تَرَکْتُهُ مُنْذُ سَمِعْتُهُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِيلَ لَهُ وَلَا لَيْلَةَ صِفِّينَ قَالَ وَلَا لَيْلَةَ صِفِّينَ وَفِي حَدِيثِ عَطَائٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ قُلْتُ لَهُ وَلَا لَيْلَةَ صِفِّينَ-
زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، عبیداللہ بن ابی یزید علی بن ابی طالب محمد بن عبداللہ ابن نمیر، عبیداللہ بن یعیش عبدالملک عطاء، بن ابی رباح مجاہد ابن ابی لیلی ان اسناد سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے اس میں یہ اضافہ بھی ہے کہ میں نے جب سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے میں نے ان کلمات کو نہیں چھوڑا آپ سے عرض کیا گیا کہ آپ نے صفین کی رات میں بھی انہیں نہیں چھوڑا فرمایا صفین کی رات میں بھی نہ چھوڑا ابن ابی لیلی نے کہا میں نے آپ سے کہا صفین کی رات کو بھی نہیں؟
This hadith has been transmitted on the authority of Ibn Abi Laili but with this addition: "Ali said: Ever since I heard this (supplication) from Allah's Apostle (may peace be upon him), I never abandoned it. It was said to him, Not even in the night of Siffin (battle of Siffin)? He sad: Yes, not even in the night of Siffin,"
حَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ الْعَيْشِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ فَاطِمَةَ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُهُ خَادِمًا وَشَکَتْ الْعَمَلَ فَقَالَ مَا أَلْفَيْتِيهِ عِنْدَنَا قَالَ أَلَا أَدُلُّکِ عَلَی مَا هُوَ خَيْرٌ لَکِ مِنْ خَادِمٍ تُسَبِّحِينَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَتَحْمَدِينَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَتُکَبِّرِينَ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ حِينَ تَأْخُذِينَ مَضْجَعَکِ-
امیہ بن بسطام عیشی یزید بن زریع روح ابن قاسم سہل حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سیدہ فاطمہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں خادم مانگنے اور کام کی شکایت کرنے کی غرض سے حاضر ہوئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہیں خادم تو ہمارے پاس سے نہیں ملے گا ایک عمل میں تمہیں بتائے دیتا ہوں جو تمہارے لئے خادم سے بہتر ہے تم جب بستر پر جاؤ تو تینتیس مرتبہ سُبْحَانَ اللَّهِ تینتیس مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ اور چونتیس مربتہ اَللَّهُ أَکْبَرُ کہو۔
Abu Huraira reported that Fatima came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and asked for a servant and told him of the hardship of household work. He said: You would not be able to get a servant from us. May I not direct you to what is better than the servant for you? Recite Subhaana Allah thirty-three times, al- Hamdu li-Allah thirty-three times and Allah-o-Akbar thirty-four times as you go to bed.
و حَدَّثَنِيهِ أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
ابن نمیر، اسحاق بن ابراہیم، ابو سعید اشج حفص بن غیاث عاصم، اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Suhail with the same chain of transmitters.