شیر خوار بچے کے پیشاب کا حکم اور اس کو دھونے کے طریقہ کے بیان میں

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُؤْتَی بِالصِّبْيَانِ فَيُبَرِّکُ عَلَيْهِمْ وَيُحَنِّکُهُمْ فَأُتِيَ بِصَبِيٍّ فَبَالَ عَلَيْهِ فَدَعَا بِمَائٍ فَأَتْبَعَهُ بَوْلَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، عبداللہ بن نمیر، ہشام، ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ بچوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لایا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے لئے برکت کی دعا کرتے اور کوئی چیز چبا کر ان کے منہ میں دیتے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک بچہ لایا گیا تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پیشاب کردیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی منگوا کر اس کے پیشاب پر ڈالا اور اس کو مبالغہ کی حد تک دھویا نہیں۔
A'isha, the wife of the Apostle (may peace be upon him) said: Babies were brought to the Messenger of Allah (may peace be upon him) and he blessed them, and after having chewed (something, e. g. dates or any other sweet thing) he rubbed there with their soft palates. A baby was brought to him and he passed water over him (over his garment), so he asked water to be brought and sprinkled it, but he did not wash it.
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَبِيٍّ يَرْضَعُ فَبَالَ فِي حَجْرِهِ فَدَعَا بِمَائٍ فَصَبَّهُ عَلَيْهِ و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی حَدَّثَنَا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ-
زہیر بن حرب، جریر، ہشام، سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک شیر خوار بچہ لایا گیا تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گود میں پیشاب کر دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی منگوایا اور اس پر ڈال دیا ۔ اسحاق بن ابراہیم، عیسی، ہشام سے ہی اسی طرح کی حدیث دوسری اسناد سے روایت کی ہے۔
A'isha reported: A suckling baby was brought to the Messenger of Allah (may peace be upon him) and he urinated in his lap. He (the Holy Prophet) sent for water and poured it over. Hisham narrated the hadith like one transmitted by Ibn Numair (the above mentioned one) with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا لَمْ يَأْکُلْ الطَّعَامَ فَوَضَعَتْهُ فِي حَجْرِهِ فَبَالَ قَالَ فَلَمْ يَزِدْ عَلَی أَنْ نَضَحَ بِالْمَائِ-
محمد بن رمح بن مہاجر، لیث، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبد اللہ، ام قیس بنت محصن سے روایت ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے کر آئیں جو کھانا نہیں کھاتا تھا اور اس نے اس کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گود میں بٹھا دیا تو اس نے پیشاب کردیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر پانی چھڑکنے سے زیادہ نہیں کیا۔
Umm Qais daughter of Mihsan reported that she came to the Messenger of Allah (may peace be upon him) with her child who was not yet weaned, and she placed him in his lap; and he urinated in his (Holy Prophet's) lap. He (the Holy Prophet) did nothing more than spraying water over it.
حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فَدَعَا بِمَائٍ فَرَشَّهُ-
یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن عیینہ، زہری سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی منگوایا اور چھڑک دیا۔
This hadith has also been narrated from al-Zuhri with the same chain of narrators. (but for the words): "He (the Holy Prophet) sent for water and sprinkled it over."
حَدَّثَنِيهِ حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ وَکَانَتْ مِنْ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ أُخْتُ عُکَّاشَةَ بْنِ مِحْصَنٍ أَحَدُ بَنِي أَسَدِ بْنِ خُزَيْمَةَ قَالَ أَخْبَرَتْنِي أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا لَمْ يَبْلُغْ أَنْ يَأْکُلَ الطَّعَامَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَخْبَرَتْنِي أَنَّ ابْنَهَا ذَاکَ بَالَ فِي حَجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَائٍ فَنَضَحَهُ عَلَی ثَوْبِهِ وَلَمْ يَغْسِلْهُ غَسْلًا-
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، ابن مسعود سے روایت ہے کہ ام قیس بنت محصن پہلی ہجرت کرنے والی عورتوں میں سے تھیں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی اور یہ عکاشہ بن محصن کی بہن تھیں جو بنی اسد بن خزیمہ قبیلہ میں سے ایک تھے وہ فرماتی ہیں کہ وہ اپنے بیٹے کو جو ابھی کھانا کھانے کی عمر کو نہیں پہنچا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لائیں عبیداللہ راوی کہتے ہیں کہ اس نے مجھے خبر دی کہ اس کے اس بیٹے نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گود میں پیشاب کردیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی منگوایا اور اپنے کپڑے پر چھڑک دیا اور اس کو دھویا نہیں۔
Ubaidullah b. Abdullah b. 'Utba b. Mas'ud said: Umm Qais, daughter of Mihsan, was among the earliest female emigrants who took the oath of allegiance to the Messenger of Allah (may peace be upon him), and she was the sister of 'Ukkasha b. Mihsan, one amongst the sons of Asad b. Khuzaima. He (the narrator) said: She (Umm Qais) told me that she came to the Messenger of Allah (may peace he upon him) with her son and he had not attained the age of eating food. He (the narrator, 'Ubaidullah), said: She told me that her son passed urine in the lap of the Messenger of Allah (may peace be upon him). The Messenger of Allah (may peace be upon him) sent for water and sprayed it over his garment (over that part which was contaminated with the urine of the child) and he did not wash it thoroughly.