شراب کی حد کے بیان میں

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَجَلَدَهُ بِجَرِيدَتَيْنِ نَحْوَ أَرْبَعِينَ قَالَ وَفَعَلَهُ أَبُو بَکْرٍ فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ اسْتَشَارَ النَّاسَ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ أَخَفَّ الْحُدُودِ ثَمَانِينَ فَأَمَرَ بِهِ عُمَرُ-
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک آدمی لایا گیا جس نے انگور کی شراب پی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے دو چھڑیوں سے چالیس بار مارا۔ فرماتے ہیں حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسی طرح کیا۔ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا زمانہ آیا انہوں نے لوگوں سے مشورہ طلب کیا تو عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کم از کم حد اسی کوڑے ہیں۔ تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسی کا حکم دیا۔
Anas b. Malik reported that a person who had drunk wine was brought to Allah's Apostle (may peace be upon him). He gave him forty stripes with two lashes. Abu Bakr also did that, but when Umar (assumed the responsibilities) of the Caliphate, he consulted people and Abd al-Rahman said: The mildest punishment (for drinking) is eighty (stripes) and 'Umar therefore prescribed this punishment.
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُا أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ فَذَکَرَ نَحْوَهُ-
یحیی بن حبیب حارثی، خالد یعنی ابن حارث، شعبہ، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک آدمی کو پیش کیا گیا۔ پھر اسی طرح حدیث ذکر کی۔
This hadith has been narrated on the authority of Anas through another chain of transmitters.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَدَ فِي الْخَمْرِ بِالْجَرِيدِ وَالنِّعَالِ ثُمَّ جَلَدَ أَبُو بَکْرٍ أَرْبَعِينَ فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ وَدَنَا النَّاسُ مِنْ الرِّيفِ وَالْقُرَی قَالَ مَا تَرَوْنَ فِي جَلْدِ الْخَمْرِ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَرَی أَنْ تَجْعَلَهَا کَأَخَفِّ الْحُدُودِ قَالَ فَجَلَدَ عُمَرُ ثَمَانِينَ-
محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شراب (کی حد) میں درخت کی ٹہنی اور دکاں سے مارا پھر حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے چالیس کوڑے لگائے۔ جب حضرت عمر (خلیفہ) ہوئے اور لوگ سبزہ زاروں اور دیہاتوں کے قریب رہنے لگے تو آپ نے کہا تم شراب کی سزا میں کیا خیال کرتے ہو؟ عبدالرحمن بن عوف نے کہا میرا خیال ہے کہ آپ اس کی کم از کم حد مقرر فرما دیں۔ راوی کہتے ہے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسی 80 کوڑے لگائے۔
Anas b. Malik reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) gave a beating with palm branches and shoes, and that Abu Bakr gave forty lashes. When Umar (became the Commander of the Faithful) and the people went near to pastures and towns, he said (to the Companions of the Holy Prophet). What is your opinion about lashing for drinking? Thereupon Abd al-Rahman b. Auf said: My opinion is that you fix it as the mildest punishment. Then 'Umar inflicted eighty stripes.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
محمد بن مثنی، یحیی بن سعید، ہشام اس سند سے بھی یہ اسی طرح مروی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Hisham with the same chain of transmitters.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَضْرِبُ فِي الْخَمْرِ بِالنِّعَالِ وَالْجَرِيدِ أَرْبَعِينَ ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمَا وَلَمْ يَذْکُرْ الرِّيفَ وَالْقُرَی-
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ہشام، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (حد) شراب میں دکاں اور چھڑیوں کے ساتھ چالیس ضربیں لگائے تھے۔ پھر اسی طرح حدیث ذکر کی لیکن سبزہ زاروں اور دیہاتوں کا ذکر نہیں کیا۔
Anas reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) used to strike forty times with shoes and palm branches (in case of drinking of) wine. The rest of the hadith is the same and there is no mention of pastures and towns.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الدَّانَاجِ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ فَيْرُوزَ مَوْلَی ابْنِ عَامِرٍ الدَّانَاجِ حَدَّثَنَا حُضَيْنُ بْنُ الْمُنْذِرِ أَبُو سَاسَانَ قَالَ شَهِدْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَأُتِيَ بِالْوَلِيدِ قَدْ صَلَّی الصُّبْحَ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ أَزِيدُکُمْ فَشَهِدَ عَلَيْهِ رَجُلَانِ أَحَدُهُمَا حُمْرَانُ أَنَّهُ شَرِبَ الْخَمْرَ وَشَهِدَ آخَرُ أَنَّهُ رَآهُ يَتَقَيَّأُ فَقَالَ عُثْمَانُ إِنَّهُ لَمْ يَتَقَيَّأْ حَتَّی شَرِبَهَا فَقَالَ يَا عَلِيُّ قُمْ فَاجْلِدْهُ فَقَالَ عَلِيٌّ قُمْ يَا حَسَنُ فَاجْلِدْهُ فَقَالَ الْحَسَنُ وَلِّ حَارَّهَا مَنْ تَوَلَّی قَارَّهَا فَکَأَنَّهُ وَجَدَ عَلَيْهِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَعْفَرٍ قُمْ فَاجْلِدْهُ فَجَلَدَهُ وَعَلِيٌّ يَعُدُّ حَتَّی بَلَغَ أَرْبَعِينَ فَقَالَ أَمْسِکْ ثُمَّ قَالَ جَلَدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ وَجَلَدَ أَبُو بَکْرٍ أَرْبَعِينَ وَعُمَرُ ثَمَانِينَ وَکُلٌّ سُنَّةٌ وَهَذَا أَحَبُّ إِلَيَّ زَادَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ فِي رِوَايَتِهِ قَالَ إِسْمَعِيلُ وَقَدْ سَمِعْتُ حَدِيثَ الدَّانَاجِ مِنْهُ فَلَمْ أَحْفَظْهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، علی حجر، اسماعیل ابن علیہ، عروبة، عبداللہ داناج، اسحاق بن ابراہیم، حنظلی، یحیی بن حماد، عبدالعزیز بن مختار، عبداللہ بن فیروز مولی ابن عامر داناج، حضرت حصین بن منذر ابوساسان سے روایت ہے کہ میں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس حاضر ہوا۔ ان کے پاس ولید بن عقبہ کو لایا گیا کہ انہوں نے صبح کی نماز دو رکعتیں پڑھائیں پھر کہا میں تمہارے لیے زیادہ کرتا ہوں اور اس کے خلاف دو آدمیوں نے گواہی دی۔ ان میں سے ایک حمران نے گواہی دی کہ اس (ولید) نے شراب پی ہے۔ دوسرے نے گواہی دی کہ اس نے اسے قے کرتے دیکھا ہے تو حضرت عثمان نے کہا کہ اس نے شراب پیئے بغیر قے نہیں کی۔ اے علی! اٹھو اور اسے کوڑے لگاؤ۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا اٹھو اور کوڑے مارو۔ حضرت حسن نے کہا خلافت کی گرمی بھی اسی کے سپرد کریں جو اس کی ٹھنڈک کا والی ہے۔ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس بات کی وجہ سے حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ناراضگی کا اظہار فرمایا اور فرمایا اے عبداللہ بن جعفر اٹھو اور اسے کوڑے مارو۔ پس انہوں نے اسے کوڑے مارے اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ شمار کرنے لگے۔ یہاں تک کہ چالیس تک پہنچے تو فرمایا ٹھہر جاؤ۔ پھر فرمایا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چالیس اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی چالیس اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے کوڑے لگوائے اور سب سنت ہیں اور مجھے یہ (چالیس کوڑے) زیادہ پسندیدہ ہیں۔ علی بن حجر نے اپنی روایت میں زیادتی کی ہے۔ اسماعیل نے کہا کہ میں نے اس سے داناج کی حدیث سنی تھی لیکن میں یاد نہیں رکھ سکا۔
Husain b. al-Mundhir Abu Sasan reported: I saw that Walid was brought to Uthmin b. 'Affan as he had prayed two rak'ahs of the dawn prayer, and then he said: I make an increase for you. And two men bore witness against him. One of them was Humran who said that he had drunk wine. The second one gave witness that he had seen him vomiting. Uthman said: He would not have vomited (wine) unless he had drunk it. He said: 'Ali, stand up and lash him. 'Ali said: Hasan, stand up and lash him. Thereupon Hasan said: Let him suffer the heat (of Caliphate) who has enjoyed its coolness. ('Ali felt annoyed at this remark) and he said: 'Abdullah b. Ja'far, stand up and flog him, and he began to flog him and 'Ali counted the stripes until these were forty. He (Hadrat 'Ali) said: Stop now, and then said: Allah's Apostle (may peace be upon him) gave forty stripes, and Abu Bakr also gave forty stripes, and Umar gave eighty stripes, and all these fall under the category of the Sunnah, but this one (forty stripes) is dearer to me.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ مَا کُنْتُ أُقِيمُ عَلَی أَحَدٍ حَدًّا فَيَمُوتَ فِيهِ فَأَجِدَ مِنْهُ فِي نَفْسِي إِلَّا صَاحِبَ الْخَمْرِ لِأَنَّهُ إِنْ مَاتَ وَدَيْتُهُ لِأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَسُنَّهُ-
محمد بن منہال ضریر، یزید بن زریع، سفیان ثوری، ابی حصین، عمیر ابن سعید، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں کسی پر حد قائم نہیں کرتا تھا کہ وہ اس میں مرجائے کیونکہ میں اپنے دل میں اس کے بارے میں ملال محسوس کرتا تھا۔ سوائے شرابی کے کیونکہ اگر شرابی حد قائم کرنے کے دوران مر گیا تو میں اس کی دیت دلاؤں گا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی حد متعین نہیں فرمائی۔
Ali reported: If I impose Hadd on anyone, and he (in course of punishment) dies, I would not mind except in case of a drunkard. If he dies, I would pay indemnity for him because the Messenger of Allah (may peace be upon him) has laid down no rule for it.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
محمد بن مثنی، عبدالرحمن ، سفیان اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے
This hadith is narrated on the authority of Sufyan.