سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے بیان میں

حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَکِيُّ وَخَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَأَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ کُلُّهُمْ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ کَأَنَّ فِي يَدِي قِطْعَةَ إِسْتَبْرَقٍ وَلَيْسَ مَکَانٌ أُرِيدُ مِنْ الْجَنَّةِ إِلَّا طَارَتْ إِلَيْهِ قَالَ فَقَصَصْتُهُ عَلَی حَفْصَةَ فَقَصَّتْهُ حَفْصَةُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَی عَبْدَ اللَّهِ رَجُلًا صَالِحًا-
ابوربیع خلف بن ہشام ابوکامل جحدری حماد بن زید ابوربیع حماد بن زید ایوب نافع حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے خواب میں دیکھا گویا کہ میرے ہاتھ میں استبرق کا ایک ٹکڑا ہے اور جنت کے جس مکان کی طرف میں جانے کا ارادہ کرتا ہوں وہ اڑ کر اس جگہ پہنچ جاتا ہے پس میں نے اس کا پورا قصہ حضرت حفصہ کے سامنے بیان کیا پھر حضرت حفصہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میرا خیال ہے کہ عبداللہ ایک نیک آدمی ہوں گے۔
Ibn 'Umar reported: I saw in a state of sleep as if I have in my hand a piece of silk cloth and there is no place in the Paradise where I intend to reach but that piece of cloth does not fly towards it. I made a mention of it to Hafsa (the sister of Ibn 'Umar) and Hafsa made a mention of it to Allah's Apostle (may peace be upon him), whereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: I find 'Abdullah b 'Umar a pious person.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لِعَبْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ الرَّجُلُ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَی رُؤْيَا قَصَّهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَمَنَّيْتُ أَنْ أَرَی رُؤْيَا أَقُصُّهَا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَکُنْتُ غُلَامًا شَابًّا عَزَبًا وَکُنْتُ أَنَامُ فِي الْمَسْجِدِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَيْتُ فِي النَّوْمِ کَأَنَّ مَلَکَيْنِ أَخَذَانِي فَذَهَبَا بِي إِلَی النَّارِ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ کَطَيِّ الْبِئْرِ وَإِذَا لَهَا قَرْنَانِ کَقَرْنَيْ الْبِئْرِ وَإِذَا فِيهَا نَاسٌ قَدْ عَرَفْتُهُمْ فَجَعَلْتُ أَقُولُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ النَّارِ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ النَّارِ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ النَّارِ قَالَ فَلَقِيَهُمَا مَلَکٌ فَقَالَ لِي لَمْ تُرَعْ فَقَصَصْتُهَا عَلَی حَفْصَةَ فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِعْمَ الرَّجُلُ عَبْدُ اللَّهِ لَوْ کَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ قَالَ سَالِمٌ فَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بَعْدَ ذَلِکَ لَا يَنَامُ مِنْ اللَّيْلِ إِلَّا قَلِيلًا-
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید عبدالرزاق، معمر، زہری، سالم بن عمر حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رویایت ہے کہ رسول اللہ کی زندگی مبارک میں کوئی آدمی جو بھی خواب دیکھتا اسے رسول اللہ کے سامنے بیان کرتا اور میں غیر شدہ نوجوان تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں میں مسجد میں سویا کرتا تھا پس میں نے نیند میں دیکھا گویا کہ دو فرشتوں نے مجھے پکڑا اور مجھے دوزخ کی طرح لے گئے تو وہ کنوئیں کی دو لکڑیوں کی طرح لکڑیاں بھی تھیں اور اس میں لوگ تھے جنہیں میں پہچانتا تھا پس میں نے (اَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ النَّارِ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ النَّارِ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ النَّارِ) میں آگ سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں دہرانا شروع کر دیا ان دو فرشتوں میں سے ایک اور فرشتہ ملا تو اس نے مجھ سے کہا تو خوف نہ کر پس میں نے حضرت حفصہ سے اس کا تذکرہ کیا تو حضرت حفصہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عبداللہ کتنا اچھا آدمی ہے کاش یہ اٹھ کر رات کو نماز پڑھے سالم نے کہا اس کے بعد حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رات کو تھوڑی دیر ہی سویا کرتے تھے۔
Ibn 'Umar reported that when a person saw anything in sleep during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him) he narrated it to Allah's Messenger, and I also had a longing that I should also see in a dream something which I should narrate to Allah's Apostle (may peace be upon him) and I was at that time an unmarried young man. I was sleeping in the mosque during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him) I saw in a dream as if two Angels have taken hold of me and they have carried me to the fire, and, lo, it was built like the easing of a well and had two pillars like those of a well; and, lo, there were people in it whom I knew and I cried out: I seek refuge with Allah from Hell-fire; I seek refuge with Allah from Hell-fire. Then another Angel joined the two others, and said unto me: You need not fear.I narrated this dream to Hafsa and she narrated it to Allah's Messenger, whereupon Allah's Apostle said: Worthy is this man Abdullah, O that he would pray at night, and Salim added that Abdullah afterwards slept only but for a small part of the night.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ خَالِدٍ خَتَنُ الْفِرْيَابِيِّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ الْفَزَارِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کُنْتُ أَبِيتُ فِي الْمَسْجِدِ وَلَمْ يَکُنْ لِي أَهْلٌ فَرَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ کَأَنَّمَا انْطُلِقَ بِي إِلَی بِئْرٍ فَذَکَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ-
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، موسیٰ بن خالد ابواسحاق فزاری عبیداللہ بن عمر نافع ابن عمر حضرت ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں رات مسجد میں گزار کرتا تھا اور میری بیوی نہ تھی پس میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا کہ مجھے ایک کنوئیں کی طرف لے جایا گیا ہے باقی حدیث مبارکہ اسی طرح مذکور ہے۔
Ibn Umar reported: I used to spend nights in the mosque and by that time I had no wife and children. I saw in a dream as if I am being taken to a well. I made a mention of it to Allah's Messenger (may peacebe upon him). The rest of the hadith is the same.