سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے بیان میں

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ خَادِمُکَ أَنَسٌ ادْعُ اللَّهَ لَهُ فَقَالَ اللَّهُمَّ أَکْثِرْ مَالَهُ وَوَلَدَهُ وَبَارِکْ لَهُ فِيمَا أَعْطَيْتَهُ-
محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، انس، حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول یہ انس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خادم ہے اللہ سے اس کے لئے دعا کر دیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ اس کے مال اور اولاد میں کثرت و زیادتی کر جو تو اسے عطا کر اس میں برکت عطا فرما۔
Anas reported that Umm Sulaim said (to the Holy Prophet) Allah's Messenger, here is your servant Anas, invoke blessings of Allah upon him. Thereupon he (the Holy Prophet) said: O Allah, make an increase in his wealth, and progeny, and confer blessings upon him in everything Thou hast bestowed upon him.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ قَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ خَادِمُکَ أَنَسٌ فَذَکَرَ نَحْوَهُ-
محمد بن مثنی، ابن بشار ابوداؤد شعبہ، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ام سلیم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول یہ انس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خادم ہے باقی حدیث مذکورہ حدیث کی طرح ہے۔
Anas reported (that his mother) Umm Sulaim said (to the Holy Prophet) Allah's Messenger, here is your servant Anas. The rest of the hadith is the same.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا مِثْلَ ذَلِکَ-
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، ہشام ابن زید اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔
This hadith has been reported on the authority of Anas through another chain of transmitters.
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْنَا وَمَا هُوَ إِلَّا أَنَا وَأُمِّي وَأُمُّ حَرَامٍ خَالَتِي فَقَالَتْ أُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ خُوَيْدِمُکَ ادْعُ اللَّهَ لَهُ قَالَ فَدَعَا لِي بِکُلِّ خَيْرٍ وَکَانَ فِي آخِرِ مَا دَعَا لِي بِهِ أَنْ قَالَ اللَّهُمَّ أَکْثِرْ مَالَهُ وَوَلَدَهُ وَبَارِکْ لَهُ فِيهِ-
زہیر بن حرب، ہاشم بن قاسم سلیمان بن ثابت حضرت انس سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر تشریف لائے اور اس وقت میں میری امی اور میری خالہ ام حرام کے علاوہ وہاں کوئی بھی موجود نہ تھا تو میری والدہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ادنی سا خادم ہے اللہ سے اس کے لئے دعا مانگیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میر لئے ہر بھلائی کی دعا مانگی اور میرے لئے جو دعا مانگی اسکے آخر میں یہ کہا اے اللہ اس کے مال اور اولاد کو زیادہ کر اور اس میں اس کے لئے برکت فرما۔
Anas reportedAllah's Apostle (may peace be upon him) visited us and there was none else (in the house) but I, my mother and my mother's sister Umm Haram. My mother said to him: Allah's Messenger, here is a small servant of yours, invoke blessings of Allah upon him. And he invoked blessings for me (that I should be bestowed upon) every good and this was what he (said) at the end of what be supplicated for me: O Allah, make an increase in his wealth, and progeny, and cqnfer blessings (upon him) in (each one) of them.
حَدَّثَنِي أَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ حَدَّثَنَا أَنَسٌ قَالَ جَائَتْ بِي أُمِّي أُمُّ أَنَسٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَزَّرَتْنِي بِنِصْفِ خِمَارِهَا وَرَدَّتْنِي بِنِصْفِهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا أُنَيْسٌ ابْنِي أَتَيْتُکَ بِهِ يَخْدُمُکَ فَادْعُ اللَّهَ لَهُ فَقَالَ اللَّهُمَّ أَکْثِرْ مَالَهُ وَوَلَدَهُ قَالَ أَنَسٌ فَوَاللَّهِ إِنَّ مَالِي لَکَثِيرٌ وَإِنَّ وَلَدِي وَوَلَدَ وَلَدِي لَيَتَعَادُّونَ عَلَی نَحْوِ الْمِائَةِ الْيَوْمَ-
ابومعن رقاشی عمر بن یونس عکرمہ اسحاق حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میری امی جان مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئیں اور تحقیق انہوں نے مجھے اپنے آدھے دوپٹے کی چادر بنا دی اور آدھے کو مجھے اوڑھا دیا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول یہ میرا بیٹا انس ہے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ کی خدمت کرنے کے لئے پیش کرنے کو لائی ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے اس کے لئے دعا مانگیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ اس کے مال اور اولاد میں زیادتی کر انس نے کہا اللہ کی قسم میرا مال بہت کثیر ہے اور میری اولاد اور میری اولاد کی اولاد کی تعداد آج کل تقریبا ایک سو ہے۔
Anas reported: My mother Umm Anas came to Allah's Messenger (may peace be upon him). And she prepared my lower garment out of the half of her headdress and (with the other half) she covered my upper body and said: Allah's Messenger, here is my son Unais; I have brought him to you for serving you. Invoke blessings of Allah upon him. Thereupon he (the Holy Prophet) said: O Allah, make an increase in his wealth, and progeny. Anas said: By Allah, my fortune is huge and my children, and grand-children are now more than one hundred.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ عَنْ الْجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعَتْ أُمِّي أُمُّ سُلَيْمٍ صَوْتَهُ فَقَالَتْ بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ أُنَيْسٌ فَدَعَا لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ دَعَوَاتٍ قَدْ رَأَيْتُ مِنْهَا اثْنَتَيْنِ فِي الدُّنْيَا وَأَنَا أَرْجُو الثَّالِثَةَ فِي الْآخِرَةِ-
قتیبہ بن سعید، جعفر ابن سلیمان ابن عثان، مالک حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گزرے تو میری والدہ ام سلیم نے آپ کی آواز سنی تو عرض کیا میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان اسے اللہ کے رسول یہ چھوٹا انس ہے پس رسول اللہ نے میرے لئے تین دعائیں کیں ان میں سے دو دنیا میں دیکھ چکا ہوں اور تیسری کا آخرت میں امیدوار ہوں۔
Anas b. Malik said: Allah's Messenger (may peace be upon him) passed (by our house) that my mother Umm Sulaim listened to his voice and said: Allah's Messenger, let my father and mother be sacrificed for thee, here is Unais (and requested him to invoke blessings upon me). So Allah's Messenger (may peace be upon him) invoked three blessings upon me. I have seen (the results) of the two in this very world (in regard to wealth and progeny) and I hope to see (the result) of the third one in the Hereafter.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَتَی عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَلْعَبُ مَعَ الْغِلْمَانِ قَالَ فَسَلَّمَ عَلَيْنَا فَبَعَثَنِي إِلَی حَاجَةٍ فَأَبْطَأْتُ عَلَی أُمِّي فَلَمَّا جِئْتُ قَالَتْ مَا حَبَسَکَ قُلْتُ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَةٍ قَالَتْ مَا حَاجَتُهُ قُلْتُ إِنَّهَا سِرٌّ قَالَتْ لَا تُحَدِّثَنَّ بِسِرِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدًا قَالَ أَنَسٌ وَاللَّهِ لَوْ حَدَّثْتُ بِهِ أَحَدًا لَحَدَّثْتُکَ يَا ثَابِتُ-
ابوبکر بن نافع بہز حماد سلمہ ثابت ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور میں بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سلام کیا پھر مجھے کسی کام کے لئے بھیجا پس میں اپنی والدہ کے پاس دیر سے گیا جب میں ان کے پاس پہنچ تو اس نے کہا تجھے کس چیز نے روکے رکھا میں نے کہا مجھے رسول اللہ کسی کام کے لئے بھیج دیا تھا انہوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا کام تھا میں نے کہا وہ راز کی بات ہے انہوں نے کہا تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے راز کو کسی سے بھی بیان نہ کرنا انس نے کہا اللہ کی قسم اگر میں وہ بات کسی سے بیان کرتا تو اے ثابت تجھ سے بیان کر دیتا۔
Anas reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) came to me as I was playing with playmates. He greeted and sent me on an errand and I made delay in going to my mother. When I came to her she said: What detained you? I said: Allah's Messenger (may peace be upon him) sent me on an errand. She said: What was the purpose? I said: It is something secret. Therupon she said: Do not then divulge the secret of Allah's Messenger (may peace be upon him) to anyone. Anas said: By Allah, if I were to divulge it to anyone, then, O Thabit, I would have divulged it to you.
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عَارِمُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَسَرَّ إِلَيَّ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِرًّا فَمَا أَخْبَرْتُ بِهِ أَحَدًا بَعْدُ وَلَقَدْ سَأَلَتْنِي عَنْهُ أُمُّ سُلَيْمٍ فَمَا أَخْبَرْتُهَا بِهِ-
حجاج بن شاعر، عارم بن فضل معتمر ابن سلیمان حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک راز کی بات کی اور میں نے اس کے بعد کسی کو بھی اس کی خبر نہیں دی اور میرے والدہ ام سلیم نے بھی مجھ سے اس راز کے بارے میں سوال کیا لیکن میں نے انہیں بھی نہ بتایا۔
Anas b. Malik reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) told me something secretly. I informed none about that and Umm Sulaim asked me about it, but I did not tell her even.