سونے والی ہار کی بیع کے بیان میں

حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أَبُو هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ عُلَيَّ بْنَ رَبَاحٍ اللَّخْمِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ يَقُولُا أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِخَيْبَرَ بِقِلَادَةٍ فِيهَا خَرَزٌ وَذَهَبٌ وَهِيَ مِنْ الْمَغَانِمِ تُبَاعُ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالذَّهَبِ الَّذِي فِي الْقِلَادَةِ فَنُزِعَ وَحْدَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ وَزْنًا بِوَزْنٍ-
ابوطاہر، احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، ابوہانی، علی بن رباح، حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک ہار لایا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خبیر میں تھے اس میں پتھر کے نگ اور سونا تھا اور یہ مال غنیمت میں سے تھا جو بیچا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہار میں موجود سونے کے بارے میں حکم دیا کہ اسے علیحدہ کرلیا جائے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سونے کو سونے کے برابر وزن کر کے فروخت کرو۔
Fadala b. Ubaid al-Ansari reported: A necklace having gold and gems in it was brought to Allah's Messenger (may peace be upon him) in Khaibar and it was one of the spoils of war and was put to sale. Allah's Messenger (may peace be upon him) said: The gold used in it should be separated, and then Allah's Messenger (may peace be upon him) further said: (Sell) gold for gold with equal weight.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ أَبِي شُجَاعٍ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ عَنْ حَنَشٍ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ اشْتَرَيْتُ يَوْمَ خَيْبَرَ قِلَادَةً بِاثْنَيْ عَشَرَ دِينَارًا فِيهَا ذَهَبٌ وَخَرَزٌ فَفَصَّلْتُهَا فَوَجَدْتُ فِيهَا أَکْثَرَ مِنْ اثْنَيْ عَشَرَ دِينَارًا فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا تُبَاعُ حَتَّی تُفَصَّلَ-
قتیبہ بن سعید، لیث، ابی شجاع، سعید بن یزید، خالد بن ابی عمران، حنش صنعانی، حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے خبیر کے دن ایک ہار بارہ دینار میں خریدا اس میں سونا اور پتھر کے نگ تھے جب میں نیاس سے سونا جدا کیا تو میں نے اس میں سونا بارہ دینا سے زیادہ پایا تو میں نے اس بات کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سونے کو فروخت نہ کیا جائے جب تک کہ اسے جدا نہ کیا جائے۔
Fadila b. 'Ubaid (Allah be pleased with him) reported: I bought on the day (of the Victory of Khaibar) a necklace for twelve dinars (gold coins). It was made of gold studded with gems. I separated (gold from gems) in it, and found (gold) of more (worth) than twelve dinars. I made a mention of it to Allah's Apostle (may peace be upon him), whereupon he said: It should not be sold unless it is separated.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابن المبارک، حضرت سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی اسی طرح حدیث اس سند کے ساتھ مروی ہے۔
A hadith like this is narrated on the authority of Sa'id b. Yazid with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ الْجُلَاحِ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنِي حَنَشٌ الصَّنْعَانِيُّ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ خَيْبَرَ نُبَايِعُ الْيَهُودَ الْوُقِيَّةَ الذَّهَبَ بِالدِّينَارَيْنِ وَالثَّلَاثَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ إِلَّا وَزْنًا بِوَزْنٍ-
قتیبہ، لیث، ابن ابی جعفر، جلاح، حنش صنعانی، حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم خیبر کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے ہم یہود سے ایک اوقیہ سونے کے بدلے دو یا تین دینار کے ساتھ بیع کر رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سونے کو سونے کے بدلے سوائے وزن کے مت فروخت کرو۔
Fadala b. 'Ubaid reported: We were in the company of Allah's Messenger ( may peace be upon him) on the day (of the Victory of) Khaibar, and made transaction with the Jews for the 'uqiya of gold for the dinars or three (gold coins), whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Do not sell gold for gold but for equal weight
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ قُرَّةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَعَافِرِيِّ وَعَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ وَغَيْرِهِمَا أَنَّ عَامِرَ بْنَ يَحْيَی الْمَعَافِرِيَّ أَخْبَرَهُمْ عَنْ حَنَشٍ أَنَّهُ قَالَ کُنَّا مَعَ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ فِي غَزْوَةٍ فَطَارَتْ لِي وَلِأَصْحَابِي قِلَادَةٌ فِيهَا ذَهَبٌ وَوَرِقٌ وَجَوْهَرٌ فَأَرَدْتُ أَنْ أَشْتَرِيَهَا فَسَأَلْتُ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ فَقَالَ انْزِعْ ذَهَبَهَا فَاجْعَلْهُ فِي کِفَّةٍ وَاجْعَلْ ذَهَبَکَ فِي کِفَّةٍ ثُمَّ لَا تَأْخُذَنَّ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَأْخُذَنَّ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ-
ابوطاہر، ابن وہب، قرة بن عبدالرحمن معافری، عمر بن حارث، حضرت حنش سے روایت ہے کہ ہم حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ ایک جنگ میں تھے میرے اور میرے ساتھی کے حصہ میں ایک ایسا ہار آیا جس میں سونا اور چاندی اور جواہر تھے میں نے اس کے خریدنے کا ارادہ کیا تو میں نے حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا تو انہوں نے کہا اس کا سونا جدا کر کے ایک پلڑے میں رکھو اور اپنے سونے کو دوسرے پلڑے میں رکھ پھر برابر برابر کے سواء تم حاصل نہ کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہو تو وہ برابر برابر کے سوا حاصل نہ کرے۔
Hanash reported: We were along with Fadala b. Ubaid (Allah be pleased with him) in an expedition. There fell to my and my friend's lot a necklace made of gold, silver and jewels. I decided to buy that. I asked Fadala b. 'Ubaid, whereupon he said: Separate its gold and place it in one pan (of the balance) and place your gold in the other pan, and do not receive but equal for equal, for I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: He who believes in Allah and the Hereafter should not take but equal for equal.