سمندر میں مردار کی اباحت کے بیان میں

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ ح و حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَّرَ عَلَيْنَا أَبَا عُبَيْدَةَ نَتَلَقَّی عِيرًا لِقُرَيْشٍ وَزَوَّدَنَا جِرَابًا مِنْ تَمْرٍ لَمْ يَجِدْ لَنَا غَيْرَهُ فَکَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ يُعْطِينَا تَمْرَةً تَمْرَةً قَالَ فَقُلْتُ کَيْفَ کُنْتُمْ تَصْنَعُونَ بِهَا قَالَ نَمَصُّهَا کَمَا يَمَصُّ الصَّبِيُّ ثُمَّ نَشْرَبُ عَلَيْهَا مِنْ الْمَائِ فَتَکْفِينَا يَوْمَنَا إِلَی اللَّيْلِ وَکُنَّا نَضْرِبُ بِعِصِيِّنَا الْخَبَطَ ثُمَّ نَبُلُّهُ بِالْمَائِ فَنَأْکُلُهُ قَالَ وَانْطَلَقْنَا عَلَی سَاحِلِ الْبَحْرِ فَرُفِعَ لَنَا عَلَی سَاحِلِ الْبَحْرِ کَهَيْئَةِ الْکَثِيبِ الضَّخْمِ فَأَتَيْنَاهُ فَإِذَا هِيَ دَابَّةٌ تُدْعَی الْعَنْبَرَ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ مَيْتَةٌ ثُمَّ قَالَ لَا بَلْ نَحْنُ رُسُلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَقَدْ اضْطُرِرْتُمْ فَکُلُوا قَالَ فَأَقَمْنَا عَلَيْهِ شَهْرًا وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةٍ حَتَّی سَمِنَّا قَالَ وَلَقَدْ رَأَيْتُنَا نَغْتَرِفُ مِنْ وَقْبِ عَيْنِهِ بِالْقِلَالِ الدُّهْنَ وَنَقْتَطِعُ مِنْهُ الْفِدَرَ کَالثَّوْرِ أَوْ کَقَدْرِ الثَّوْرِ فَلَقَدْ أَخَذَ مِنَّا أَبُو عُبَيْدَةَ ثَلَاثَةَ عَشَرَ رَجُلًا فَأَقْعَدَهُمْ فِي وَقْبِ عَيْنِهِ وَأَخَذَ ضِلَعًا مِنْ أَضْلَاعِهِ فَأَقَامَهَا ثُمَّ رَحَلَ أَعْظَمَ بَعِيرٍ مَعَنَا فَمَرَّ مِنْ تَحْتِهَا وَتَزَوَّدْنَا مِنْ لَحْمِهِ وَشَائِقَ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْنَا ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ هُوَ رِزْقٌ أَخْرَجَهُ اللَّهُ لَکُمْ فَهَلْ مَعَکُمْ مِنْ لَحْمِهِ شَيْئٌ فَتُطْعِمُونَا قَالَ فَأَرْسَلْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُ فَأَکَلَهُ-
احمد بن یونس، زہیر، ابوزبیر، جابر، یحیی بن یحیی، ابوخیثمہ، ابوزبیر، حضرت جابر سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حضرت ابوعبیدہ کی قیادت میں قریش کے قافلہ سے ملنے کے لئے بھیجا اور کھجوروں کی ایک بوری زادراہ کے طور پر ہمیں عنایت فرمائی اور اس کے علاوہ اور کچھ ہمیں عطا نہیں فرمایا حضرت ابوعبیدہ ہمیں ایک ایک کھجور روزانہ دیا کرتے راوی زبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر سے پوچھا کہ تم ایک کھجور کیا کیا کرتے تھے وہ فرمانے لگے کہ ہم اس کھجور کو بچے کی طرح چوستے تھے پھر ہم اس پر پانی پی لیتے تھے اور وہ کھجور ہمیں رات تک کافی ہو جاتی تھی اور ہم لاٹھیوں سے درختوں کے پتے جھاڑ کر پانی میں بھگو کر کھاتے تھے اور ہم سمندر کے ساحل پر چلے جاتے تھے تو اتفاق سے سمندر کی ساحلی ریت پر ایک بڑے ٹیلے کی طرح پڑی ہوئی ایک چیز ہمیں دکھائی دی ہم اس کے پاس آئے دیکھا کہ ایک جانور ہے جسے عنبر پکارا جاتا ہے راوی کہتے ہیں حضرت ابوعبیدہ نے فرمایا یہ مردار ہے پھر فرمانے لگے نہیں بلکہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بھیجے ہوئے ہیں اور اللہ کے راستے میں ہیں اور تم بھوک کی وجہ سے بے قرار ہو تو تم اسے کھا لو حضرت جابر فرماتے ہیں کہ ہم اس جگہ پر ایک مہینہ ٹھہرے رہے اور ہم تین سو کی تعداد میں تھے یہاں تک کہ ہم کھاتے کھاتے موٹے ہو گئے اور مجھے یاد پڑتا ہے کہ ہم نے اس جانور کی آنکھ کے حلقے سے مشکوں سے بھر بھر کر چربی نکالی تھی اور ہم اس میں سے بیل کے برابر گوشت کے ٹکڑے کاٹتے تھے الغرض حضرت ابوعبیدہ نے ہم میں سے تیرہ آدمیوں کو لیا اور وہ سب اس جانور کی آنکھ کے حلقہ کے اندر بیٹھ گئے اور اس کی پسلیوں میں سے ایک پسلی کو اٹھا کر کھڑا کیا پھر ان اونٹوں میں سے جو ہمارے ساتھ تھے ان میں سے سب سے بڑے اونٹ پر کجاوا کسا تو وہ اس کے نیچے سے گزر گیا اور اس کے گوشت کو ابال کر ہم نے اپنا زاد راہ تیار کرلیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اللہ کا رزق تھا جسے اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے نکالا تھا تو کیا تمہارے پاس اس کے گوشت میں سے کچھ ہے اگر ہے تو وہ ہمیں کھلاؤ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے اس گوشت میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھیجا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کھایا
Jabir reported: Allah's Messenger (may peace he upon him) sent us (on an expedition) and appointed Abu 'Ubaida our chief that we might intercept a caravan of the Quraish and provided us with a bag of dates. And he found for us nothing besides it. Abu Ubaida gave each of us one date (everyday). I (Abu Zubair, one of the narrators) said: What did you do with that? He said: We sucked that just as a baby sucks and then drank water over that, and it sufficed us for the day until night. We beat off leaves with the help of our staffs, then drenched them with water and ate them. We then went to the coast of the sea, and there rose before us on the coast of the sea something like a big mound. We came near that and we found that it was a beast, called al-'Anbar (spermaceti whale). Abu 'Ubaida said. It is dead. He then said: No (but it does not matter), we have been sent by the Messenger of Allah (may peace be upon him) in the path of Allah and you are hard pressed (on account of the scarcity of food), so you eat that. We three hundred in number stayed there for a month, until we grew bulky. He (Jabir) said: I saw how we extracted pitcher after pitcher full of fat from the cavity of its eye, and sliced from it compact piece of meat equal to a bull or like a bull. Abu 'Ubaida called forth thirteen men from us and he made them sit in the cavity of its eye, and he took hold of one of the ribs of its chest and made it stand and then saddled the biggest of the camels we had with us and it passed under it (the arched rib), and we provided ourselves with pieces of boiled meat (especially for use in our journey). When we came back to Medina, we went to Allah's Messenger (may peace be upon him) and made a mention of that to him, whereupon he said: That was a provision which Allah had brought forth for you. Is there any piece of meat (left) with you, so that you give to us that? He (Jabir) said: We sent to Allah's Messenger (may peace be upon him) some of that (a piece of meat) and he ate it.
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعَ عَمْرٌو جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةِ رَاکِبٍ وَأَمِيرُنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ نَرْصُدُ عِيرًا لِقُرَيْشٍ فَأَقَمْنَا بِالسَّاحِلِ نِصْفَ شَهْرٍ فَأَصَابَنَا جُوعٌ شَدِيدٌ حَتَّی أَکَلْنَا الْخَبَطَ فَسُمِّيَ جَيْشَ الْخَبَطِ فَأَلْقَی لَنَا الْبَحْرُ دَابَّةً يُقَالُ لَهَا الْعَنْبَرُ فَأَکَلْنَا مِنْهَا نِصْفَ شَهْرٍ وَادَّهَنَّا مِنْ وَدَکِهَا حَتَّی ثَابَتْ أَجْسَامُنَا قَالَ فَأَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ ضِلَعًا مِنْ أَضْلَاعِهِ فَنَصَبَهُ ثُمَّ نَظَرَ إِلَی أَطْوَلِ رَجُلٍ فِي الْجَيْشِ وَأَطْوَلِ جَمَلٍ فَحَمَلَهُ عَلَيْهِ فَمَرَّ تَحْتَهُ قَالَ وَجَلَسَ فِي حَجَاجِ عَيْنِهِ نَفَرٌ قَالَ وَأَخْرَجْنَا مِنْ وَقْبِ عَيْنِهِ کَذَا وَکَذَا قُلَّةَ وَدَکٍ قَالَ وَکَانَ مَعَنَا جِرَابٌ مِنْ تَمْرٍ فَکَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ يُعْطِي کُلَّ رَجُلٍ مِنَّا قَبْضَةً قَبْضَةً ثُمَّ أَعْطَانَا تَمْرَةً تَمْرَةً فَلَمَّا فَنِيَ وَجَدْنَا فَقْدَهُ-
عبدالجبار بن علاء، سفیان، عمرو، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بھیجا اور ہم تین سو سوار تھے اور ہمارے امیر حضرت ابوعبیدہ بن جراح تھے اور ہم قریش کے قافلہ کی گھات میں تھے تو ہم سمندر کے ساحل پر آدھے مہینے تک ٹھہرے رہے اور ہمیں وہاں سخت بھوک لگی ہوئی تھی یہاں رک کہ ہم پتے کھانے لگے اور اس لشکر کا نام ہی پتے کھانے والا لشکر ہوگیا تو سمندر نے ہمارے لئے ایک جانور پھینکا جسے عنبر کہا جاتا ہے پھر ہم اس عنبر جانور کا گوشت آدھے مہینے تک کھاتے رہے اور اس کی چربی بطور تیل اپنے جسموں پر ملتے رہے یہاں تک کہ ہم خوب موٹے ہو گئے حضرت ابوعبیدہ نے اس جانور کی ایک پسلی لے کر کھڑی کی اور لشکر میں سے سب سے لمبے کو تلاش کیا اور سب سے لمبا اونٹ اور پھر اس آدمی کو اس اونٹ پر سوار کیا وہ اس پسلی کے نیچے سے گزر گیا اور اس جانور کی آنکھ کے حلقہ میں کئی آدمی بیٹھ گئے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے اس کی آنکھ کے حلقہ میں سے اتنے اتنے گھڑے چربی کے بھرے اور ہمارے ساتھ کھجوروں کی آیک بوری تھی ابوعبیدہ ہم میں سے ہر ایک آدمی کو ایک ایک مٹھی کھجور دیتے تھے پھر ہمیں ایک ایک دینے لگے پھر جب وہ بھی ہمیں نہ ملی تو ہمیں اس کا نہ ملنا معلوم ہو گیا
Jabir b. 'Abdullah reported: Allah's Messenger (may peace he upon him) sent us (on an expedition). We were three hundred riders and our chief (leader) was 'Ubaida b. al-Jarrah. We were on the look out for a caravan of the Quraish. So we stayed on the coast for half a month, and were so much afflicted by extreme hunger that we (were obliged) to eat leaves. That is why it was called the Detachment of the Leaves. The ocean cast out for us an animal which was called al-'Anbar (whale). We ate of that for half of the month and rubbed its fat on our (bodies) until our bodies became stout. Abu 'Ubaida caught hold of one of its ribs and fixed that up. He then cast a glance at the tallest man of the army and the highest of the camels and then made him ride over that, and that then passed beneath it (the rib), and many a man could sit in its eye-socket, and we extracted many pitchers of fat from the cavity of its eye. We had small bags containing dates with us (before finding the whale). 'Ubaida gave every person amongst us a handful of dates (and when the provision ran short), he then gave each one of us one date. And when that (stock) was exhausted, we felt its loss.
و حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعَ عَمْرٌو جَابِرًا يَقُولُ فِي جَيْشِ الْخَبَطِ إِنَّ رَجُلًا نَحَرَ ثَلَاثَ جَزَائِرَ ثُمَّ ثَلَاثًا ثُمَّ نَهَاهُ أَبُو عُبَيْدَةَ-
عبدالجبار بن علاء، سفیان، عمرو، جابر، حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پتوں کے لشکر میں ایک دن ایک آدمی نے تین اونٹ ذبح کیے پھر تین اونٹ کاٹے پھر حضرت ابوعبیدہ نے اسے منع کردیا۔
'Amr reported on the authority of Jabir that in the expedition of Khabat (leaves) a person slaughtered three camels, then three, then three, then Abu 'Ubaida forbade him (to do so fearing that the rides may become short).
و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ وَهْبِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَعَثَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةٍ نَحْمِلُ أَزْوَادَنَا عَلَی رِقَابِنَا-
عثمان بن ابی شیبہ، عبدہ بن سلیمان، ہشام بن عروہ، وہب بن کیسان، جابر بن عبد اللہ، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بھیجا اور ہم تین سو کی تعداد میں تھے اور ہم نے اپنا زادراہ اپنی گردنوں پر اٹھایا ہوا تھا
Jabir b. 'Abdullah reported: Allah's Apostle (may peace be upon him) sent us (on an expedition), and we were three hundred in number, and we were carrying our bags of provisions around our necks.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي نُعَيْمٍ وَهْبِ بْنِ کَيْسَانَ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً ثَلَاثَ مِائَةٍ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ فَفَنِيَ زَادُهُمْ فَجَمَعَ أَبُو عُبَيْدَةَ زَادَهُمْ فِي مِزْوَدٍ فَکَانَ يُقَوِّتُنَا حَتَّی کَانَ يُصِيبُنَا کُلَّ يَوْمٍ تَمْرَةٌ-
محمد بن حاتم، عبدالرحمن بن مہدی، مالک بن انس، ابونعیم، وہب بن کیسان، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین سو کا ایک لشکر بھیجا اور ان پر حضرت ابوعبیدہ بن جراح کو امیر مقرر فرمایا تو جب ان کا زادراہ ختم ہو گیا تو حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سب کے توشہ دانوں کو جمع کیا حضرت عبیدہ ہمیں کھجوریں کھلاتے تھے یہاں تک کہ روزانہ ایک کھجور دینے لگے۔
Jabir b. 'Abdullah reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) sent on in expedition a detachment consisting of three hundred (persons) and appointed Abu 'Ubaida b. Jarrah as their chief. Their provisions ran short: 'Abu 'Ubaida collected their provisions in the provision bag and he fed us (for some time). Later on when the provisions ran short he gave us one date every day.
و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابْنَ کَثِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ وَهْبَ بْنَ کَيْسَانَ يَقُولُ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً أَنَا فِيهِمْ إِلَی سِيفِ الْبَحْرِ وَسَاقُوا جَمِيعًا بَقِيَّةَ الْحَدِيثِ کَنَحْوِ حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ وَأَبِي الزُّبَيْرِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ وَهْبِ بْنِ کَيْسَانَ فَأَکَلَ مِنْهَا الْجَيْشُ ثَمَانِيَ عَشْرَةَ لَيْلَةً-
ابوکریب، ابواسامہ، ولید ابن کثیر، وہب بن کیسان، جابر بن عبد اللہ، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سمندر کے کنارے کی طرف ایک لشکر بھیجا میں بھی ان میں شامل تھا سوائے اس کے کہ اس حدیث میں ہے کہ لشکر والوں نے اٹھارہ دن تک اسی جانور کا گوشت کھایا
Jabir b. Abdullah reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) sent an expedition to the sea coast and I was one among them. The rest of the hadith is the same with a slight variation of wording that in the hadith transmitted on the authority of Wahb b. Kaisan (the words are): "The army ate out of that (the whale) for eighteen days."
و حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُنْذِرِ الْقَزَّازُ کِلَاهُمَا عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْثًا إِلَی أَرْضِ جُهَيْنَةَ وَاسْتَعْمَلَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ-
حجاج بن شاعر، عثمان بن عمر، محمد بن رافع، ابومنذر قزاز، داؤد بن قیس، عبیداللہ بن مقسم، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنہ کے علاقہ کی طرف ایک لشکر بھیجا اور ان پر ایک آدمی کو امیر مقرر فرمایا
Jabir b. Abdullah reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) sent an expedition to the land of the tribe of Juhaina, and appointed a person as a chief over them.