سفر میں دو نمازوں کے جمع کر کے پڑھنے کے جواز کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا عَجِلَ بِهِ السَّيْرُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ-
یحیی بن یحیی، مالک، نافع، ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب جانے کی جلدی ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مغرب اور عشاء کو جمع کر کے پڑھتے۔
Ibn 'Umar reported: When the Messenger of Allah (may peace be upon him) was in a state of hurry on a journey, he combined the sunset and 'Isha' prayers.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بَعْدَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ وَيَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ-
محمد بن مثنی، یحیی بن عبیداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت نافع نے مجھے خبر دی کہ حضرت ابن عمر کو جب جلدی جانا ہوتا تو شفق کے غائب ہونے کے بعد مغرب اور عشاء کو جمع کر کے پڑھتے تھے اور فرماتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھی جب (کسی سفر میں) جلدی جانا ہوتا تو مغرب اور عشاء کی نماز کو جمع کر کے پڑھتے تھے۔
Nafi' reported that when Ibn 'Umar was in a state of hurry on a journey, he combined the sunset and 'Isha' prayers after the twilight had disappeared, and he would say that when the Messenger of Allah (may peace be upon him) was in a state of hurry on a journey, he combined the sunset and 'Isha' prayers.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ کُلُّهُمْ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ-
یحیی بن یحیی، قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، ابن عیینہ، عمرو بن سفیان، زہری، سالم اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مغرب اور عشاء کی نماز جمع کر کے پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جلدی جانا ہوتا تو۔
Salim reported from his father to be saying: I saw the Messenger of Allah (may peace be upon him) combining the sunset and Isha' prayers when he was in a hurry on a journey.
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنَ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَبَاهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ يُؤَخِّرُ صَلَاةَ الْمَغْرِبِ حَتَّی يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ صَلَاةِ الْعِشَائِ-
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت سالم بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی کہ ان کے باپ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کسی سفر میں جلدی جانا ہوتا تو مغرب کی نماز کو مؤخر فرماتے یہاں تک کہ مغرب اور عشاء کی نمازوں کو جمع کر کے پڑھتے۔
Salim b. 'Abdullah reported that his father had said: I saw the Messenger of Allah (may peace be upon him) delaying the sunset prayer till he would combine it with the 'Isha' when he hastened to set out on a journey.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ يَعْنِي ابْنَ فَضَالَةَ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيغَ الشَّمْسُ أَخَّرَ الظُّهْرَ إِلَی وَقْتِ الْعَصْرِ ثُمَّ نَزَلَ فَجَمَعَ بَيْنَهُمَا فَإِنْ زَاغَتْ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَرْتَحِلَ صَلَّی الظُّهْرَ ثُمَّ رَکِبَ-
قتیبہ بن سعید، مفضل ابن فضالہ، عقیل، ابن شہاب، انس بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب سورج ڈھلنے سے پہلے سفر کرنا ہوتا تھا تو ظہر کی نماز کو عصر کے وقت تک مؤخر فرماتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اتر کر دونوں کو جمع کر کے پڑھتے اور اگر سفر شروع کرنے سے پہلے سورج ڈھل جاتا تو پھر ظہر کی نماز ہی پڑھتے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوار ہو جاتے۔
Anas b. Malik reported: When the Messenger of Allah (may peace be upon him) set out on a journey before the sun declined (from the meridian), he delayed the noon prayer till the afternoon prayer, and then dismounted (his ride) and combined them (noon and afternoon prayers), but if the sun had declined before his setting out on a journey, he observed the noon prayer and then mounted (the ride).
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ الْمَدَايِنِيُّ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عُقَيْلِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَجْمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي السَّفَرِ أَخَّرَ الظُّهْرَ حَتَّی يَدْخُلَ أَوَّلُ وَقْتِ الْعَصْرِ ثُمَّ يَجْمَعُ بَيْنَهُمَا-
عمرو ناقد، شبابہ بن سوار مدائنی، لیث بن سعد، عقیل بن خالد، زہری، انس فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر میں دو نمازوں کو جمع کرنے کا ارادہ فرماتے تو ظہر کی نماز کو مؤخر فرماتے یہاں تک کہ عصر کی نماز کے ابتدائی وقت میں داخل ہوجاتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دونوں نمازوں کو اکٹھی پڑھتے۔
Anas reported: When the Apostle of Allah (may peace be upon him) intended to combine two prayers on a journey, he delayed the noon prayer till came the early time of the afternoon prayer, and then combined the two.
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا عَجِلَ عَلَيْهِ السَّفَرُ يُؤَخِّرُ الظُّهْرَ إِلَی أَوَّلِ وَقْتِ الْعَصْرِ فَيَجْمَعُ بَيْنَهُمَا وَيُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ حَتَّی يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعِشَائِ حِينَ يَغِيبُ الشَّفَقُ-
ابوطاہر و عمر بن سواد، ابن وہب، جابر بن اسماعیل، عقیل بن خالد، ابن شہاب، انس سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب سفر کی جلدی ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر کی نماز کو عصر کی نماز کے ابتدائی وقت تک مؤخر فرماتے پھر ان دونوں کو اکٹھی پڑھتے اور مغرب کی نماز کو مؤخر فرماتے یہاں تک کہ شفق کے غائب ہونے کے وقت مغرب اور عشاء کی نمازوں کو اکٹھا پڑھتے۔
Anas reported that when the Apostle of Allah (may peace be upon him) had to set out on a journey hurriedly, he delayed the noon prayer to the earlier time for the afternoon prayer, and then he would combine them, and he would delay the sunset prayer to the time when the twilight would disappear and then combine it with the 'Isha' prayer.