زمین کو کرایہ پر دینے کے بیان میں

و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا رَبَاحُ بْنُ أَبِي مَعْرُوفٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ وَعَنْ بَيْعِهَا السِّنِينَ وَعَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يَطِيبَ-
اسحاق بن منصور، عبیداللہ بن عبدالمجید، رباح بن ابی معروف، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کو کرایہ پر دینے اور اس کو کئی سالوں کے لئے بیچنے اور پھلوں کو مٹھاس آنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade leasing of land, and selling ahead for years and selling of fruits before they become ripe.
و حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ-
ابوکامل جحدری، حماد ابن زید، مطر الوراق، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کو کرایہ پر دینے سے منع فرمایا۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having forbidden the renting of land.
و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ لَقَبُهُ عَارِمٌ وَهُوَ أَبُو النُّعْمَانِ السَّدُوسِيُّ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا مَطَرٌ الْوَرَّاقُ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا فَإِنْ لَمْ يَزْرَعْهَا فَلْيُزْرِعْهَا أَخَاهُ-
عبد بن حمید، محمد بن فضل، ابونعمان، مہدی بن میمون، مطرالوراق، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص کی زمین ہو اسے چاہیے کہ وہ اس میں کھیتی باڑی کرے اگر وہ کھیتی باڑی نہ کرے تو چاہیے کہ اپنے بھائی کو اس میں کھیتی کروائے۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: He who has land should cultivate it himself, but if he does not cultivate it himself, then he should let his brother cultivate it.
حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا هِقْلٌ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ لِرِجَالٍ فُضُولُ أَرَضِينَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَتْ لَهُ فَضْلُ أَرْضٍ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيَمْنَحْهَا أَخَاهُ فَإِنْ أَبَی فَلْيُمْسِکْ أَرْضَهُ-
حکم بن موسی، ہقل ابن زیاد، اوزاعی، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس زائد زمینیں تھیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کے پاس زائد زمین ہو چاہئے کہ وہ اس میں کاشت کرے یا اپنے بھائی کو عطا کر دے پس اگر وہ لینے سے انکار کرے تو اپنی زمین اپنے پاس ہی روک لے۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) reported some of the Companions of Allah's Messenger (may peace be upon him) had surplus of land. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: He, who has surplus land (in his possession) should cultivate it, or he should lend it to his brother for benefit, but if he refuses to accept it, he should retain it.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ أَخْبَرَنَا الشَّيْبَانِيُّ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُؤْخَذَ لِلْأَرْضِ أَجْرٌ أَوْ حَظٌّ-
محمد بن حاتم، معلی بن منصور رازی، خالد، شیبانی، بکیربن اخنس، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کو کرایہ پر دینے یا اس کی پیداوار سے حصہ لینے سے منع فرمایا۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having forbidden taking of rent or share of land.
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَزْرَعَهَا وَعَجَزَ عَنْهَا فَلْيَمْنَحْهَا أَخَاهُ الْمُسْلِمَ وَلَا يُؤَاجِرْهَا إِيَّاهُ-
ابن نمیر، عبدالملک، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کے لئے زمین ہو تو چاہیے کہ اسے کاشت کرے اور اگر اسے کاشت کی طاقت نہ ہو اور اس سے عاجز آگیا ہو تو اپنے بھائی کو عطا کر دے اور اس سے کرایہ نہ لے۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: He who has land should cultivate it, but if he does not find it possible to cultivate it, or finds himself helpless to do so, he should lend it to his Muslim brother, but he should not accept rent from him.
و حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ سَأَلَ سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَی عَطَائً فَقَالَ أَحَدَّثَکَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيُزْرِعْهَا أَخَاهُ وَلَا يُکْرِهَا قَالَ نَعَمْ-
شیبان بن فروخ، ہمام، سلیمان بن موسی، عطاء، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ سلیمان بن موسیٰ نے عطاء سے پوچھا کیا تجھ سے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ حدیث بیان کی ہے کہ نبی کریم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جس کی زمین ہو اسے چاہئے کہ وہ اسے کاشت کرے یا اپنے بھائی سے کاشت کروائے اور اسے کرایہ پر نہ دے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا جی ہاں۔
Sulaiman b. Musa asked Ata': Did Jabir b. 'Abdullah (Allah be pleased with them) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying:" He who has land should cultivate it himself, or let his brother cultivate it, and should not give on rent"? He said: Yes.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُخَابَرَةِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان، عمرو، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مخابرہ سے منع فرمایا۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) having forbidden Mukhabara.
و حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا سَلِيمُ بْنُ حَيَّانَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَائَ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ لَهُ فَضْلُ أَرْضٍ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيُزْرِعْهَا أَخَاهُ وَلَا تَبِيعُوهَا فَقُلْتُ لِسَعِيدٍ مَا قَوْلُهُ وَلَا تَبِيعُوهَا يَعْنِي الْکِرَائَ قَالَ نَعَمْ-
حجاج بن شاعر، عبیداللہ بن عبدالمجید، سلیم بن حیان، سعید بن میناء، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس کے پاس زائد زمین ہو تو اسے چاہئے کہ اسے کاشت کرے یا اپنے بھائی سے کاشت کروائے اور اسے فروخت مت کرے راوی کہتے ہیں میں نے سعید سے پوچھا زمین نہ بیچنے سے کیا کرایہ پر دینا مراد ہے انہوں نے کہا جی ہاں۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) heard Allah's Messenger (may peace be upon him) say: He who has surplus of land should either cultivate it himself, or let his brother cultivate it, an should not sell it. I (the narrator) said to Sa'id: What does his statement" do not sell it" mean? Does it imply" rent"? He said: Yes.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا نُخَابِرُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنُصِيبُ مِنْ الْقِصْرِيِّ وَمِنْ کَذَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ فَلْيُحْرِثْهَا أَخَاهُ وَإِلَّا فَلْيَدَعْهَا-
احمد بن یونس، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں زمین بٹائی پر دیتے تھے ہم اس اناج سے حصہ لیتے جو کوٹنے کے بعد بالیوں میں رہ جاتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کی زمین ہو تو چاہئے کہ وہ اسے کاشت کرے یا اپنے بھائی کو کاشت کرنے دے ورنہ اسے چھوڑ دے۔
Jabir b. 'Abdullah reported: We used to cultivate land on rent during the lifetime of Allah's Apostle (may peace be upon him) and we got a share out of the grain left in the ears after threshing them and something unspecified. Allah's Messenger (may peace be upon him) said: He who has land should cultivate it or let his brother till it, otherwise he should leave it.
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَی جَمِيعًا عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ ابْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ الْمَکِّيَّ حَدَّثَهُ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا کُنَّا فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَأْخُذُ الْأَرْضَ بِالثُّلُثِ أَوْ الرُّبُعِ بِالْمَاذِيَانَاتِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِکَ فَقَالَ مَنْ کَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا فَإِنْ لَمْ يَزْرَعْهَا فَلْيَمْنَحْهَا أَخَاهُ فَإِنْ لَمْ يَمْنَحْهَا أَخَاهُ فَلْيُمْسِکْهَا-
ابوطاہر، احمد بن عیسی، ابن وہب، ابن عیسی، عبداللہ بن وہب، ہشام بن سعد، ابازبیر مکی، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں نہروں کے کناروں والی زمین سے تہائی یا چوتھائی وصول کرتے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بارے میں گفتگو کرنے کے لئے کھڑے ہو گئے اور فرمایا جس کی زمین ہو تو چاہئے کہ وہ اسے کاشت کرے اور اگر وہ اسے کاشت نہ کرے تو اپنے بھائی کو مفت دیدے پس اگر بھائی کو مفت میں نہ دے تو اس کو روک لے۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) reported: We used to get land (on rent) during the lifetime of Allah's Messeuge, (may peace be upon him) with a share of one-third or one-fourth (of the produce from the land irrigated) with the help of canals. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) stood up (to address) and said: HRe who has land should cultivate it, and if he does not cultivate it, he should lend it to his brother, and if he does not lend it to his brother, he should then retain it.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ کَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَهَبْهَا أَوْ لِيُعِرْهَا-
محمد بن مثنی، یحیی بن حماد، ابوعوانہ، سلیمان، ابوسفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے میں نے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے جس کی زمین ہو اسے چاہیے کہ وہ ہبہ کر دے یا عاریت وادھار پر دے دے۔
Jabir (Allah he pleased with him) reported: I heard Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: He who has (surplus) land should donate it (to others), or lend it.
و حَدَّثَنِيهِ حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ فَلْيُزْرِعْهَا رَجُلًا-
حجاج بن شاعر، ابوالجواب، عمار ابن رزیق، حضرت اعمش سے بھی یہ حدیث مروی ہے لیکن اس میں یہ ہے کہ وہ اس میں کھیتی کرے یا کسی شخص کو کاشت کرا دے۔
This hadith has been narrated on the authority of A'mash with the same chain of transmitters, but with a slight change of words.
و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ أَنَّ بُکَيْرًا حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي سَلَمَةَ حَدَّثَهُ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ قَالَ بُکَيْرٌ وَحَدَّثَنِي نَافِعٌ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُا کُنَّا نُکْرِي أَرْضَنَا ثُمَّ تَرَکْنَا ذَلِکَ حِينَ سَمِعْنَا حَدِيثَ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ-
ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، عمرو، ابن حارث، عبداللہ بن ابی سلمہ، نعمان بن ابی عیاش، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کرایہ پر دینے سے منع فرمایا حضرت بکیر نے کہا کہ مجھے حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ اس نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ ہم اپنی زمینوں کو کرایہ پر دیتے تھے پھر ہم نے جب رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سنی تو اسے چھوڑ دیا۔
Jabir b. `Abdullah (Allah be pleased with them) reportedthat Allah's Messenger (may peace be upon him) had forbidden renting of land. Bukair (one of the narrators) said: Nafi` reported to me that he heard Ibn `Umar (Allah be pleased with them) saying: We usedto give land on rent; we then abandoned this practice when we heard the hadith of Rafi` b. Khadij.
و حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْأَرْضِ الْبَيْضَائِ سَنَتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا-
یحیی بن یحیی، ابوخیثمہ، ابی زبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خالی زمین کو دو یا تین سال کے لئے بیچنے سے منع فرمایا یعنی کرایہ پر دینے سے۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) forbidding the selling (renting of) uncultivated land for two years or three.
و حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ حُمَيْدٍ الْأَعْرَجِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَتِيقٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ السِّنِينَ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ سِنِينَ-
سعید بن منصور، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، حمید اعرج، سلیمان بن عتیق، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چند سالوں کی بیع سے منع فرمایا اور ابن ابی شیبہ کی روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھلوں کی چند سال کے لئے بیع کرنے سے منع فرمایا۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) forbidding selling of (produce) in advance for two years, and in the narmtion of Ibu Abd Shaiba (the words are):" Selling of the fruits (on the tree) in advance for two years."
حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيَمْنَحْهَا أَخَاهُ فَإِنْ أَبَی فَلْيُمْسِکْ أَرْضَهُ-
حسن حلوانی، ابوتوبة، معاویہ، یحیی بن ابی کثیر، ابی سلمہ بن عبدالرحمن ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس کی زمین ہو تو چاہئے کہ اسے کاشت کرے یا اپنے بھائی کو عطا کر دے اگر وہ انکار کر دے تو اپنی زمین کو روک لے۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: He who has land should cultivate it or lend it to his brother, but if he refuses, he should retain his land.
و حَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ نُعَيْمٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْحُقُولِ فَقَالَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَابَنَةُ الثَّمَرُ بِالتَّمْرِ وَالْحُقُولُ کِرَائُ الْأَرْضِ-
حسن حلوانی، ابوتوبة، معاویہ، یحیی بن ابی کثیر، یزید بن نعیم، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ اور حقول سے منع فرمایا تو جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا مزابنہ تازہ کھجور کو خشک کھجور کے بدلے دینے اور حقول زمین کو کرایہ پر دینے کو کہتے ہیں۔
Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) reported: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) forbidding Muzabana, and Huqul. Jabir b. Abdullah (Allah be pleased with them) said: Muzabana means the selling of fruits for dry dates and Huqul is the renting of land.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةِ-
قتیبہ بن سعید، یعقوب ابن عبدالرحمن قاری، سہیل بن ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) forbidding Muhaqala and Muzabana.
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ مَوْلَی ابْنِ أَبِي أَحْمَدَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُا نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةُ اشْتِرَائُ الثَّمَرِ فِي رُئُوسِ النَّخْلِ وَالْمُحَاقَلَةُ کِرَائُ الْأَرْضِ-
ابوطاہر، ابن وہب، مالک بن انس، داؤد بن حصین، سفیان مولی ابن ابی احمد، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ اور محاقلہ سے منع فرمایا اور مزابنہ درخت پر لگی ہوئی کھجورں کو فروخت کرنے کو اور محاقلہ زمین کو کرایہ پر دینے کو کہتے ہیں۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) having forbidden Mazabana and Muhaqala. Muzibana means the buying of fruits on the trees and Muhaqala is the renting of land.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَکِيُّ قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا و قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُا کُنَّا لَا نَرَی بِالْخِبْرِ بَأْسًا حَتَّی کَانَ عَامُ أَوَّلَ فَزَعَمَ رَافِعٌ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْهُ-
یحیی بن یحیی، ابوربیع عتکی و ابوربیع، یحی، حماد بن زید، عمرو، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم زمین کو حصہ پر دینے میں کوئی حرج نہیں خیال کرتے تھے یہاں تک کہ جب پہلا سال آیا تو رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔
Zaid b. Amr reported: I heard Ibn Umar (Allah be pleased with them) say: We did not see any harm in renting of the land, but as the first year was over Rafi' alleged Allah's Apostle (may peace be upon him) having forbidden that.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ دِينَارٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ کُلُّهُمْ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَزَادَ فِي حَدِيثِ ابْنِ عُيَيْنَةَ فَتَرَکْنَاهُ مِنْ أَجْلِهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان، علی بن حجر، ابراہیم بن دینار، اسماعیل، ابن علیہ، ایوب، اسحاق بن ابراہیم، وکیع، سفیان، عمر بن دینار، ابن عیینہ اسی حدیث کی دیگر اسناد ذکر کی ہیں لیکن ابن عیینہ کی حدیث میں ہے کہ ہم نے اس وجہ سے زمین کو بٹائی پر دینا چھوڑ دیا۔
This hadith has been narrated on the authority of Amr b. Dinar with the same chain of transmitters but (in) the hadith transmitted on the authority of 'Uyainah (the words are):" We abandoned it (renting) on account of that."
و حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ لَقَدْ مَنَعَنَا رَافِعٌ نَفْعَ أَرْضِنَا-
علی بن حجر، اسماعیل، ایوب، ابی الخلیل، مجاہد، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہمیں حضرت رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہماری زمین کے نفع سے روک دیا۔
Ibn 'Umar (Allah be pleased with them) reported: Rafi forbade us from benefitting from our land (in the form of rent).
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ يُکْرِي مَزَارِعَهُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي إِمَارَةِ أَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ وَصَدْرًا مِنْ خِلَافَةِ مُعَاوِيَةَ حَتَّی بَلَغَهُ فِي آخِرِ خِلَافَةِ مُعَاوِيَةَ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ يُحَدِّثُ فِيهَا بِنَهْيٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ عَلَيْهِ وَأَنَا مَعَهُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ کِرَائِ الْمَزَارِعِ فَتَرَکَهَا ابْنُ عُمَرَ بَعْدُ وَکَانَ إِذَا سُئِلَ عَنْهَا بَعْدُ قَالَ زَعَمَ رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْهَا-
یحیی بن یحیی، یزید بن زریع، ایوب، حضرت نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں اور حضرت ابوبکر و عمر و عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت میں اور معاویہ رضی اللہ کی خلافت کے ابتدائی ایام تک اپنی زمین کا کرایہ لیتے تھے یہاں تک کہ امیر معاویہ کی خلافت کے آخر میں انہیں یہ حدیث پہنچی کہ رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس میں نہی بیان کرتے ہیں ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے پاس آئے اور میں ان کے ساتھ تھا اور ان سے اس بارے میں پوچھا تو رافع نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زمین کے کرایہ سے منع کرتے تھے تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس کے بعد اسے چھوڑ دیا پھر جب اس کے بعد ان سے اس بارے میں پوچھا جاتا تو وہ فرماتے کہ ابن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منع کیا ہے۔
Nafi reported that Ibn Umar (Allah be pleased with them) rented his land during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him) and during the caliphate of Abu Bakr and that of Umar and that of Uthman (Allah be pleased with them) and during the early period of Muawiya's caliphate until at the end of Muawiya's reign, it reached him (Ibn 'Umar) that Rafi b. Khadij (Allah be pleased with him) narratted (a hadith) in which (there was a decree) of prohibition by Allah's Apostle (may peace be upon him). He (Ibn 'Umar) went to him (Rafi b. Khadij) and I was with him and he asked him, whereupon he said: Allah's Messenger (may peace be upon him) used to forbid the renting of land. So Ibn Umar (Allah be pleased with them) abandoned it, and subsequently whenever he was asked about it, he said: Rafi b. Khadij (Allah be pleased with him) alleged that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade it.
و حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ وَأَبُو کَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ کِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَزَادَ فِي حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ قَالَ فَتَرَکَهَا ابْنُ عُمَرَ بَعْدَ ذَلِکَ فَکَانَ لَا يُکْرِيهَا-
ابوربیع، ابوکامل، حماد بن زید، علی بن حجر، اسماعیل، ایوب، ابن علیہ، ابن عمر اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے ابن علیہ کی حدیث مبارکہ میں یہ اضافہ ہے کہ اس کے بعد ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے چھوڑ دیا اور وہ زمین کرایہ پر نہ دیتے تھے مزارعوں کو۔
This hadith has been narrated on the authority of Ayyub and he made an addition in the hadith narrated by Ibn Ulayya in which he said: Ibn Umar abandoned it afterwards and he did not rent it (the land).
و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ قَالَ ذَهَبْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ إِلَی رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ حَتَّی أَتَاهُ بِالْبَلَاطِ فَأَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ کِرَائِ الْمَزَارِعِ-
ابن نمیر، عبید اللہ، حضرت نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ میں ابن عمر کے ساتھ رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف گیا یہاں تک کہ وہ ان کے پاس مقام بلاط میں آئے اور انہیں خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزارعوں کو زمین کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔
Nafi reported: I went to Rafi b. Khadij in the company of Ibn 'Umar (All be pleased with them) until he (Ibn 'Umar) came to him at Balat (a place near Prophet's Mosque at Medina) and he (Rafi b. Khadij) informed him that Allah's Messenger (may peace be upon him) had forbidden the renting of land.
و حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي خَلَفٍ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ قَالَا حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ عَدِيٍّ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَيْدٍ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ أَتَی رَافِعًا فَذَکَرَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
ابن ابی خلف، حجاج بن شاعر، زکریا بن عدی، عبیداللہ بن عمرو، زید بن حکم، حضرت نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ وہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آئے تو انہوں نے یہ حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ذکر کی۔
Nafi, reported from Ibn Umar (Allah be pleated with them) that he came to Rafi and he narrated this hadith from Allah's Apostle (may peace be upon him).
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ يَعْنِي ابْنَ حَسَنِ بْنِ يَسَارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ يَأْجُرُ الْأَرْضَ قَالَ فَنُبِّئَ حَدِيثًا عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ فَانْطَلَقَ بِي مَعَهُ إِلَيْهِ قَالَ فَذَکَرَ عَنْ بَعْضُ عُمُومَتِهِ ذَکَرَ فِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ قَالَ فَتَرَکَهُ ابْنُ عُمَرَ فَلَمْ يَأْجُرْهُ-
محمد بن مثنی، حسین ابن حسن بن یسار، ابن عون، حضرت نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ زمین کی اجرت لیتے تھے انہیں رافع کی حدیث کے بارے میں خبر دی گئی چنانچہ وہ مجھے ساتھ لے کر اس کی طرف چلے اور رافع نے اپنے چچاؤں سے حدیث ذکر کی اور اس میں ذکر کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کو کرایہ پر دینے سے منع فرمایا ہے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کرایہ چھوڑ دیا اور وہ زمین کا کرایہ نہ لیتے تھے۔
Nafi, reported that Ibn Umar (Allah be pleased with them) used to rent the land, and that he was conveyed the hadith transmitted on the authority of Rafi b. Khadij. He (the narrator) said: He then went to him along with me. He (Rafi) narrated from some of his uncles in which it was mentioned that Allah's Apostle (may peace be upon him) forbade the renting of land. Ibn 'Umar (Allah be pleased with them) then abandoned this practice of renting.
و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فَحَدَّثَهُ عَنْ بَعْضِ عُمُومَتِهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن حاتم، یزید بن ہارون، ابن عون اسی حدیث کی دوسری سند ہے کہ حضرت رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے چچاؤں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث بیان کی۔
This hadith has been narrated through another chain of transmitters.
و حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يُکْرِي أَرَضِيهِ حَتَّی بَلَغَهُ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ الْأَنْصَارِيَّ کَانَ يَنْهَی عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ فَلَقِيَهُ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ يَا ابْنَ خَدِيجٍ مَاذَا تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي کِرَائِ الْأَرْضِ قَالَ رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ لِعَبْدِ اللَّهِ سَمِعْتُ عَمَّيَّ وَکَانَا قَدْ شَهِدَا بَدْرًا يُحَدِّثَانِ أَهْلَ الدَّارِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَقَدْ کُنْتُ أَعْلَمُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْأَرْضَ تُکْرَی ثُمَّ خَشِيَ عَبْدُ اللَّهِ أَنْ يَکُونَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْدَثَ فِي ذَلِکَ شَيْئًا لَمْ يَکُنْ عَلِمَهُ فَتَرَکَ کِرَائَ الْأَرْضِ-
عبدالملک بن شعیب بن لیث بن سعد، عقیل بن خالد، ابن شہاب، حضرت سالم بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی زمین کو کرایہ پر دیتے تھے یہاں تک کہ انہیں یہ بات پہنچی کہ رافع بن خدیج انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ زمین کو کرایہ پر دینے سے منع کرتے ہیں چنانچہ عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان سے ملے اور ان سے کہا اے ابن خدیج! آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زمین کے کرایہ کے بارے میں کیا حدیث بیان کرتے ہیں؟ تو رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ میں نے اپنے دونوں چچاؤں سے سنا اور وہ بدر کی جنگ میں شریک ہوئے وہ دونوں گھر والوں سے حدیث بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کرایہ پر دینے سے منع کیا حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد مبارک میں زمین کرایہ پر دی جاتی تھی پھر حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس خوف سے کہ ہو سکتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس بارے میں کوئی حکم دیا ہو جو ان کے علم میں نہ ہو زمین کو کرایہ پر دینا چھوڑ دیا۔
Salim b. Abdullah reported that AbduUah b. Umar (Allah be pleased with them) used to give land on rent until (this news) reached him that Rafi b. Khadij Ansari used to forbid the renting of land. Abdullah met him and said: Ibn Khadij, what is this that you narrate from Allah's Messenger (may peace be upon him) pertaining to renting of land? Rafi b. Khadij said to Abdullah: I heard it from two uncles of mine and they had participated in the Battle of Badr who narrated to the members of the family that Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade the renting of land. Abdullah said: I knew it that the land was rented during the lifetime of Allah's Messenger (may peace be upon him). Abdullah then apprehended that Allah's Messenger (may peace be upon him) might have said something new in this connection (in regard to prohibition of renting) which I failed to know. So he abandoned the renting of land.