رمضان کے آخری عشرہ میں اللہ عزوجل کی عبادت میں اور زیادہ جد وجہد کرنے کے بیان میں

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ أَحْيَا اللَّيْلَ وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ وَجَدَّ وَشَدَّ الْمِئْزَرَ-
اسحاق بن ابراہیم حنظلی، ابن ابی عمر، ابن عیینہ، اسحاق، سفیان بن عیینہ، ابی یعفور، مسلم بن صبیح، مسروق، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب آخری عشرہ میں داخل ہوتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو جاگتے تھے اور اپنے گھر والوں کو بھی جگاتے اور عبادت میں خوب کوشش کرتے اور تہبند مضبوط باندھ لیتے۔
'A'Isha (Allah be pleased with her) reported that when the last ten nights began Allah's Messenger (may peace be upon him) kept awake at night (for prayer and devotion), wakened his family, and prepared himself to observe prayer (with more vigour).
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ کِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ زِيَادٍ قَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يَقُولُ سَمِعْتُ الْأَسْوَدَ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْتَهِدُ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مَا لَا يَجْتَهِدُ فِي غَيْرِهِ-
قتیبہ بن سعید، ابوکامل جحدری، عبدالواحد بن زیاد، قتیبہ، عبدالواحد، حسن بن عبید اللہ، ابراہیم، اسود بن یزید، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اتنی ریاضت کرتے تھے کہ اس کے علاوہ اور دنوں میں اتنی ریاضت نہیں کرتے تھے
'A'isha (Allah be pleased with her) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) used to exert himself in devotion during the last ten nights to a greater extent than at any other time.