رعایا کے حقوق میں خیانت کرنے والے حکمران کے لئے دوزخ کا بیان

حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ عَادَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ الْمُزنِيَّ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ قَالَ مَعْقِلٌ إِنِّي مُحَدِّثُکَ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ عَلِمْتُ أَنَّ لِي حَيَاةً مَا حَدَّثْتُکَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْتَرْعِيهِ اللَّهُ رَعِيَّةً يَمُوتُ يَوْمَ يَمُوتُ وَهُوَ غَاشٌّ لِرَعِيَّتِهِ إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ-
شیبان بن فروخ، ابواشہب، حسن کہتے ہیں کہ عبیداللہ بن زیاد، حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مرض الموت میں ان کی عیادت کے لئے آیا تو حضرت معقل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں تجھے ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے اگر مجھے اپنے زندہ رہنے کا علم ہوتا تو میں تجھے بیان نہ کرتا میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ کوئی آدمی ایسا نہیں کہ اللہ اسے رعایا پر حاکم بنائے اور وہ ان کے حقوق میں خیانت کرے تو اللہ اس پر جنت حرام کر دے گا۔
Hasan reported: 'Ubaidullah b. Ziyad paid a visit to Ma'qil b. Yasar Muzani in his illness of which he (later on) died. (At this juncture) Ma'qil said: I am going to narrate to you a hadith which I have heard from the Messenger of Allah (may peace be upon him) and which I would not have transmitted if I knew that I would survive. Verily I have heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) say: There is none amongst the bondsmen who was entrusted with the affairs of his subjects and he died in such a state that he was dishonest in his dealings with those over whom he ruled that the Paradise is not forbidden for him
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ دَخَلَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ عَلَی مَعْقَلِ بْنِ يَسَارٍ وَهُوَ وَجِعٌ فَسَأَلَهُ فَقَالَ إِنِّي مُحَدِّثُکَ حَدِيثًا لَمْ أَکُنْ حَدَّثْتُکَهُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَسْتَرْعِي اللَّهُ عَبْدًا رَعِيَّةً يَمُوتُ حِينَ يَمُوتُ وَهُوَ غَاشٌّ لَهَا إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ قَالَ أَلَّا کُنْتَ حَدَّثْتَنِي هَذَا قَبْلَ الْيَوْمِ قَالَ مَا حَدَّثْتُکَ أَوْ لَمْ أَکُنْ لَأُحَدِّثَکَ-
یحیی بن یحیی، یزید بن زریع، یونس، کہتے ہیں کہ عبداللہ بن زیاد، حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیماری میں ان کی عیادت کے لئے آئے ان کا حال پوچھا حضرت معقل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہنے لگے کہ میں تجھ سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو میں نے ابھی تک بیان نہیں کی وہ یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ جسے لوگوں کا حکمران بناتا ہے اور پھر وہ لوگوں کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرتے ہوئے مرتا ہے تو اللہ اس پر جنت حرام کر دیتا ہے، ابن زیادہ کہنے لگا کیا تم مجھ سے اس سے پہلے یہ حدیث نہیں بیان کر چکے؟ حضرت معقل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں نے تجھ سے یہ حدیث بیان نہیں کی یا یہ فرمایا کہ میں تجھے اس سے پہلے یہ حدیث بیان نہیں کر سکا۔
Hasan reported: Ubaidullah b. Ziyad went to see Ma'qil b. Yasir and he was ailing. He ('Ubaidullah) inquired (about his health) to which he (Ma'qil) replied: I am narrating to you a hadith which I avoided narrating to you (before). Verily the Messenger of Allah (may peace be upon him) observed: Allah does not entrust to his bondsman the responsibility of managing the affairs of his subjects and he dies as a dishonest (ruler) but Paradise is forbidden by Allah for such a (ruler). He (Ibn Ziyad) said: Why did you not narrate it to me before this day? He replied: I (in fact) did not narrate it to you as it was not (fit) for me to narrate that to you.
حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ يَعْنِي الْجُعْفِيَّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ هِشَامٍ قَالَ قَالَ الْحَسَنُ کُنَّا عِنْدَ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ نَعُودُهُ فَجَائَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ فَقَالَ لَهُ مَعْقِلٌ إِنِّي سَأُحَدِّثُکَ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَکَرَ بِمَعْنَی حَدِيثِهِمَا-
قاسم بن زکریا، حسین، زائدہ، ہشام سے روایت ہے کہ حضرت حسن نے فرمایا کہ ہم حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس ان کی عیادت کے لئے آئے ہوئے تھے اتنے میں عبیداللہ بن زیاد آگیا تو حضرت معقل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ میں تجھ سے ایک حدیث بیان کروں گا جو میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے پھر دونوں حدیثوں کی طرح بیان کیا جو اوپر ذکر کی گئیں۔
Hasan reported: We were with Ma'qil b. Yasar inquiring about his health that Ubaidullah b. Ziyad came there. Ma'qil said to him: Verily I am going to narrate to you a hadith which I heard from the Messenger of Allah (may peace be upon him). Then he narrated the hadith like those two (mentioned above).
حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ زِيَادٍ عَادَ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ فِي مَرَضِهِ فَقَالَ لَهُ مَعْقِلٌ إِنِّي مُحَدِّثُکَ بِحَدِيثٍ لَوْلَا أَنِّي فِي الْمَوْتِ لَمْ أُحَدِّثْکَ بِهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ أَمِيرٍ يَلِي أَمْرَ الْمُسْلِمِينَ ثُمَّ لَا يَجْهَدُ لَهُمْ وَيَنْصَحُ إِلَّا لَمْ يَدْخُلْ مَعَهُمْ الْجَنَّةَ-
ابوغسان مسمعی، محمد بن مثنی، اسحاق بن ابراہیم، اسحاق ، معاذ بن ہشام، قتادہ، ابی ملیح سے روایت ہے کہ عبیداللہ بن زیاد حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیماری میں ان کی عیادت کے لئے ان کے پاس آیا تو اس سے حضرت معقل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں تجھ سے ایک ایسی حدیث بیان کرتا ہوں کہ اگر میں مرنے والا نہ ہوتا تو میں تجھ سے وہ حدیث بیان نہ کرتا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو آدمی مسلمانوں کا حکمران ہو اور پھر ان کی بھلائی کے لئے جدوجہد نہ کرے اور خلوص نیت سے ان کا خیر خواہ نہ ہو تو وہ ان کے ساتھ جنت میں داخل نہ ہوگا۔
It is narrated on the authority of Abu Malih that Ubaidullah b. Ziyad visited Ma'qil b. Yasar in his illness. Ma'qil said to him: I am narrating to you a hadith which I would have never narrated to you had I not been in death-bed. I heard Allah's apostle (may peace be upon him) say: A ruler who has been entrusted with the affairs of the Muslims but he makes no endeavors ( for the material and moral uplift) and does not sincerely mean (their welfare) would not enter Paradise along with them.