رات کی نماز کی ترغیب کے بیان میں اگرچہ کم رکعتیں ہی ہوں ۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ ذُکِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ نَامَ لَيْلَةً حَتَّی أَصْبَحَ قَالَ ذَاکَ رَجُلٌ بَالَ الشَّيْطَانُ فِي أُذُنَيْهِ أَوْ قَالَ فِي أُذُنِهِ-
عثمان بن ابی شیبہ، اسحاق ، عثمان، جریر منصور، ابووائل، عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک آدمی کا ذکر کیا گیا کہ رات سویا رہتا ہے یہاں تک کہ صبح ہو جاتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس آدمی کے دونوں کانوں میں شیطان پیشاب کرتا ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کے کان میں۔
'Abdullah (b. Mas'ud) reported that a mention was made of a man who slept the whole night till morning. He (the Holy Prophet) remarked: That is a man in whose ears (or in whose ear) the devil urinated.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ حَدَّثَهُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ فَقَالَ أَلَا تُصَلُّونَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَائَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قُلْتُ لَهُ ذَلِکَ ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهُوَ مُدْبِرٌ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَيَقُولُ وَکَانَ الْإِنْسَانُ أَکْثَرَ شَيْئٍ جَدَلًا-
قتیبہ بن سعید، لیث، عقیل، زہری، علی بن حسین، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ انہیں اور حضرت فاطمہ کو جگایا اور فرمایا کیا تم نماز نہیں پڑھتے تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہماری جانیں تو اللہ کے قبضہ وقدرت میں ہیں وہ جب ہمیں اٹھانا چاہے ہمیں اٹھا دیتا ہے جس وقت میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لے گئے پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جاتے ہوئے سنا اپنی رانوں پر ہاتھ مار رہے تھے اور فرما رہے تھے کہ انسان بہت زیادہ جھگڑالو ہے۔
Husain b. 'Ali narrated on the authority of (his father) 'Ali b. Abu Talib that the Apostle of Allah (may peace be upon him) came one night to see him ('Ali) and Fatimah (the daughter of the Holy Prophet) and said: Don't you observe (Tahajjud) prayer? I ('Ali) said: Messenger of Allah, verily our souls are in the hands of Allah and when He wants to awaken us, He awakens us. The Messenger of Allah (may peace be upon him) went back when I said this to him. He was striking his hand on his thigh while returning, and I heard him say: Verily the man disputes with many things.
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْقِدُ الشَّيْطَانُ عَلَی قَافِيَةِ رَأْسِ أَحَدِکُمْ ثَلَاثَ عُقَدٍ إِذَا نَامَ بِکُلِّ عُقْدَةٍ يَضْرِبُ عَلَيْکَ لَيْلًا طَوِيلًا فَإِذَا اسْتَيْقَظَ فَذَکَرَ اللَّهَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ وَإِذَا تَوَضَّأَ انْحَلَّتْ عَنْهُ عُقْدَتَانِ فَإِذَا صَلَّی انْحَلَّتْ الْعُقَدُ فَأَصْبَحَ نَشِيطًا طَيِّبَ النَّفْسِ وَإِلَّا أَصْبَحَ خَبِيثَ النَّفْسِ کَسْلَانَ-
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، عمرو، سفیان بن عیینہ، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ ان تک یہ بات پہنچی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ شیطان تم میں سے ہر ایک آدمی کی گردن پر جب وہ سوجاتا ہے تین گرہیں لگا دیتا ہے ہر ایک گرہ پر پھونک مارتا ہے کہ ابھی رات بڑی لمبی ہے تو جب کوئی بیدار ہوتا ہے اور اللہ کا ذکر کرتا ہے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اور جب وضو کرتا ہے تو اس پر سے دو گرہیں کھل جاتی ہیں اور جب وہ نماز پڑھ لیتا ہے تو ساری گرہیں کھل جاتی ہیں پھر وہ صبح کو ہشاش بشاش خوش مزاج اٹھتا ہے ورنہ اس کی صبح نفس کی خباثت اور سستی کے ساتھ ہوتی ہے۔
Abu Huraira transmitted it from the Apostle of Allah (may peace be upon him): When any one of you goes to sleep, the devil ties three knots at the back of his neck, sealing every knot with:" You have a long night, so sleep." So if one awakes and mentions Allah, a knot will be loosened; if he performs ablution two knots are loosened; and if he prays (all) knots will be loosened, and in the morning he will be active and in good spirits; otherwise we will be in bad spirits and sluggish in the morning.