دھوکہ کا لباس پہننے اور جو چیز نہ ملے اس کے اظہار کرنے کی ممانعت کے بیان میں

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَعَبْدَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقُولُ إِنَّ زَوْجِي أَعْطَانِي مَا لَمْ يُعْطِنِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَمْ يُعْطَ کَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، وکیع، عبدہ ہشام ابن عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا میں ظاہر کروں کہ میرے خاوند نے مجھے فلاں چیز دی ہے حالانکہ اس نے مجھے نہیں دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسی چیز کو ظاہر کرنے والا کہ جو چیز اس کو نہ دی گئی ہو وہ جھوٹ کے کپڑے پہننے والے کی طرح ہے۔
A'isha reported that a woman said: Allah's Messenger, may I say to my (co-wife) that my husband has given me (such and such) a thing but which he has not in fact gives me? 'Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: The one who makes a false statement of that which one has not been given is like one who wears a garment of falsehood.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ فَاطِمَةَ عَنْ أَسْمَائَ جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ لِي ضَرَّةً فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ أَتَشَبَّعَ مِنْ مَالِ زَوْجِي بِمَا لَمْ يُعْطِنِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَمْ يُعْطَ کَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبدہ ہشام فاطمہ حضرت اسما رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی اور اس نے عرض کیا میری ایک سوکن ہے کیا مجھ پر کوئی گناہ ہے کہ اگر میں اس پر یہ ظاہر کروں کہ میرے خاوند نے مجھے فلاں مال دیا ہے حالانہ میرے خاوند نے مجھے کوئی مال نہیں دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسی چیز کو ظاہر کرنے والا کہ جو چیز اسے نہ دی گئی ہو وہ جھوٹ کے دو کپڑے پہننے والے کی طرح ہے۔
Asma' reported that a woman came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and said: I have a co-wife. Is there any harm for me if I give her the false impression (of getting something from my husband which he has not in fact given me)? Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: The one who creates such a (false impression) of receiving what one has not been given is like one who wears the garment of falsehood.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ کِلَاهُمَا عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ اسحاق بن ابراہیم، ابومعاویہ حضرت ہشام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been reported on the authority of Hisham with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنِي أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ أَبُو کُرَيْبٍ أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِيَانِ الْفَزَارِيَّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ نَادَی رَجُلٌ رَجُلًا بِالْبَقِيعِ يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَمْ أَعْنِکَ إِنَّمَا دَعَوْتُ فُلَانًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسَمَّوْا بِاسْمِي وَلَا تَکَنَّوْا بِکُنْيَتِي-
ابوکریب، محمد بن علاء، ابن ابی عمر ابوکریب ابن ابی عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے دوسرے کو بقیع میں ابا القاسم کہہ کر آواز دی رسول اللہ اس کی طرف متوجہ ہوئے تو اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں نے آپ کو مراد نہیں لیا بلکہ میں نے فلاں کو پکارا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میرا نام تو رکھو لیکن میری کنیت پر کنیت نہ رکھو۔
Anas reported that person at Baqi' called another person as "Abu'l- Qasim," and Allah's Messenger (may peace be upon him) turned towards him. He (the person who had uttered these words) said: Messenger of Allah, I did not mean you, but I called such and such (person), whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: You may call yourself by my name, but not by my kunya.