خلیفہ اول بلا فصل سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے بیان میں

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّيقَ حَدَّثَهُ قَالَ نَظَرْتُ إِلَی أَقْدَامِ الْمُشْرِکِينَ عَلَی رُئُوسِنَا وَنَحْنُ فِي الْغَارِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَنَّ أَحَدَهُمْ نَظَرَ إِلَی قَدَمَيْهِ أَبْصَرَنَا تَحْتَ قَدَمَيْهِ فَقَالَ يَا أَبَا بَکْرٍ مَا ظَنُّکَ بِاثْنَيْنِ اللَّهُ ثَالِثُهُمَا-
زہیر بن حرب، عبد بن حمید عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، عبداللہ حبان بن ہلال ہمام ثابت حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان فرمایا ہے کہ میں نے مشرکوں کے پاؤں اپنے سروں پر دیکھے جبکہ ہم غار میں تھے تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! اگر ان مشرکوں میں سے کوئی اپنے پاؤں کی طرف دیکھے تو وہ ہمیں دیکھ لے گا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے ابوبکر! تیرا ان دو کے بارے میں کیا گمان ہے کہ جن کا تیسرا اللہ ہے۔
Anas b. Malik reported that Abu Bakr Siddiq reported him thus: I saw the feet of the polytheists very close to us as we were in the cave. I said: Allah's Messenger, if one amongst them were to see at his feet he would have surely seen us. Thereupon he said: Abu Bakr, what can befall twain who have Allah as the third One with them.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَی بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَسَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ عَبْدٌ خَيَّرَهُ اللَّهُ بَيْنَ أَنْ يُؤْتِيَهُ زَهْرَةَ الدُّنْيَا وَبَيْنَ مَا عِنْدَهُ فَاخْتَارَ مَا عِنْدَهُ فَبَکَی أَبُو بَکْرٍ وَبَکَی فَقَالَ فَدَيْنَاکَ بِآبَائِنَا وَأُمَّهَاتِنَا قَالَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ الْمُخَيَّرُ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ أَعْلَمَنَا بِهِ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَمَنَّ النَّاسِ عَلَيَّ فِي مَالِهِ وَصُحْبَتِهِ أَبُو بَکْرٍ وَلَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَکْرٍ خَلِيلًا وَلَکِنْ أُخُوَّةُ الْإِسْلَامِ لَا تُبْقَيَنَّ فِي الْمَسْجِدِ خَوْخَةٌ إِلَّا خَوْخَةَ أَبِي بَکْرٍ-
عبداللہ بن جعفر بن یحیی بن خالد معن مالک بی نضر عبید بن حین حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہوئے اور آپ نے فرمایا ایک بندہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اس بات کا اختیار دیا ہے کہ چاہے تو وہ دنیا کی نعمتیں حاصل کر لے اور چاہے تو اللہ تعالیٰ کے پاس رپنے کو پسند کر لے، تو اس اللہ کے بندہ نے اللہ کے پاس رہنے کو پسند کر لیا ہے (یہ سنا) تو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رو پڑے اور خوب روئے اور پھر عرض کیا ہمارے آباؤ اجداد اور ہماری مائیں آپ پر قربان ہوں، راوی کہتے ہیں کہ (پھر معلوم ہوا) کہ وہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے، کہ جن کو اختیار دیا گیا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان چیزوں کے بارے میں ہم سے زیادہ جاننے والے تھے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں میں سے سب سے زیادہ مال اور محبت میں مجھ پر احسان حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہے، اور اگر میں (اللہ کے علاوہ) کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر کو بناتا اور مسجد میں کسی کی کھڑکی کھلی باقی نہ رکھی جائے (سب کھڑکیاں دروازے بند کر دیئے جائیں) سوائے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کھڑکی کے۔
Abu Sa'id reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) sat on the pulpit and said: Allah gave a choice to His servant that he may opt the beauties of the world or that which is with Him and the servant chose that which was with Him. Thereupon Abu Bakr wept and he wept bitterly and said: Let our fathers and our mothers be taken as ransom for you. It was Allah's Messenger (may peace be upon him) who had been given the choice and Abu Bakr knew it better than us, and Allah's Messenger (may peace be upon him) is reported to have said: Behold, of all people the most generous toward me in regard to his companionship and his property was Abu Bakr and were I to choose anyone as my bosom friend, I would have chosen Abu Bakr as my dear friend, but (for him) I cherish Islamic brotherliness and love. There shall be left open no window in the mosque except Abu Bakr's window.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ وَبُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ يَوْمًا بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِکٍ-
سعید بن منصور، فلیح بن سلیمان سالم ابونضر عبید بن حنین بسر بن سعدی ابوسعید خدری حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا (اور پھر مذکورہ مالک کی حدیث کی طرح روایت نقل کی گئی ہے) ۔
'Abdullah b. Mas'ud reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: If I were to choose a bosom friend I would have definitely chosen Abu Bakr as my bosom friend, but he is my brother and my companion and Allah, the Exalted and Gliorious. has taken your brother and companion (meaning Prophet himself) as a friend.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رَجَائٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي الْهُذَيْلِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَکْرٍ خَلِيلًا وَلَکِنَّهُ أَخِي وَصَاحِبِي وَقَدْ اتَّخَذَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ صَاحِبَکُمْ خَلِيلًا-
محمد بن بشار، عبدی محمد بن جعفر، شعبہ، اسماعیل بن رجاء عبداللہ بن ابی ہذیل ابوالاحوص حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر میں (اللہ کے سوا) کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بناتا لیکن حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تو میرے بھائی اور میرے صحابی (ساتھی) ہیں اور تمہارے صاحب کو تو اللہ عزوجل نے خلیل بنا لیا ہے۔
'Abdullah b. Mas'ud reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: If I were to choose a bosom friend I would have definitely chosen Abu Bakr as my bosom friend, but he is my brother and my companion and Allah, the Exalted and Gliorious. has taken your brother and companion (meaning Prophet himself) as a friend.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ أُمَّتِي أَحَدًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَکْرٍ-
محمد بن مثنی، ابن بشار ابن مثنی محمد بن جعفر، شعبہ، ابواسحاق ، ابوالاحوص حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر میں اپنی امت میں سے کسی کو (اللہ کے سوا) خلیل بناتا تو ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بناتا۔
Abdullah reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: If I were to choose from my Umma anyone as my bosom friend, I would have chosen Abu Bakr.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنِي سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ ابْنَ أَبِي قُحَافَةَ خَلِيلًا-
محمد بن مثنی، ابن بشار عبدالرحمن سفیان، ابواسحاق احوص عبداللہ عبد بن حمید جعفر بن عون ابوعمیس ابن ابی ملیکہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر میں (اللہ عزوجل کے علاوہ) کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابوقحافہ کے بیٹے (حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کو اپنا خلیل بناتا۔
'Abdullah reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: If I were to choose as my bosom friend I would have chosen the son of Abu Quhafa (Abu Bakr) as my bosom friend.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ وَاصِلِ بْنِ حَيَّانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْهُذَيْلِ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ ابْنَ أَبِي قُحَافَةَ خَلِيلًا وَلَکِنْ صَاحِبُکُمْ خَلِيلُ اللَّهِ-
عثمان بن ابی شیبہ زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، اسحاق جریر، مغیرہ واصل بن حیان عبداللہ بن ابی ہذیل ابوالاحوص حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر میں زمین والوں میں سے کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابوقحافہ کے بیٹے (حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کو خلیل بناتا لیکن تمہارے صاحب (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم) تو (بس) اللہ عزوجل کے خلیل ہیں
Abdullah reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: If I were to choose amongst the people of earth someone as my bosom friend, I would have chosen the son of Abu Quhafa as my friends but God has taken your companion as a friend.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ وَاللَّفْظُ لَهُمَا قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا إِنِّي أَبْرَأُ إِلَی کُلِّ خِلٍّ مِنْ خِلِّهِ وَلَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَکْرٍ خَلِيلًا إِنَّ صَاحِبَکُمْ خَلِيلُ اللَّهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومعاویہ وکیع، اسحاق بن ابراہیم، جریر، ابن ابی عمر سفیان، اعمش، محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابوسعید اشج ، وکیع، اعمش، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا آگاہ ہو جاؤ کہ میں ہر ایک دوست کی دوستی سے (سوائے اللہ تعالیٰ کے) برات کا اعلان کرتا ہوں اور اگر میں کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خلیل بناتا لیکن تمہارے صاحب (نبی صلی اللہ علیہ وسلم) تو اللہ کے خلیل ہیں
This hadith has been narrated through another chain of transmitters and the one narrated on the authority of Abdullah (the words are):" Allah's Messenger (may peace be upon him) is reported to have said: Behold I am free from the dependence of all bosom friends and if I were to choose anyone as bosom friend I would have taken Abu Bakr as my bosom friend. Allah has taken your companion as a friend.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ عَلَی جَيْشِ ذَاتِ السَّلَاسِلِ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْکَ قَالَ عَائِشَةُ قُلْتُ مِنْ الرِّجَالِ قَالَ أَبُوهَا قُلْتُ ثُمَّ مَنْ قَالَ عُمَرُ فَعَدَّ رِجَالًا-
یحیی بن یحیی، خالد بن عبداللہ خالد بی عثمان عمرو بن عاص حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ خبر دیتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو ذات السلام کے لشکر کے ساتھ بھیجا تو جب میں واپس آیا اور میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! لوگوں میں سے سب سے زیادہ محبت آپ کو کس سے ہے؟ آپ نے فرمایا عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے میں نے عرض کیا مردوں میں سے کس سے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے باپ (حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے، میں نے عرض کیا پھر کس سے؟ آپ نے فرمایا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، پھر آپ نے بہت سے آدمیوں کا نام شمار کیا۔
'Amr b. al-'As reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) sent him in command of the army despatched to Dhat-as-Salasil. When 'Amr b. al-'As came back to the Holy Prophet (may peace be upon him) he said: Who amongst people are dearest to you? He said: A'isha. He then said: Who amongst men? He said: Her father, and I said: And who next? He said: Umar. He then enumerated some other men.
و حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ وَسُئِلَتْ مَنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَخْلِفًا لَوْ اسْتَخْلَفَهُ قَالَتْ أَبُو بَکْرٍ فَقِيلَ لَهَا ثُمَّ مَنْ بَعْدَ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ عُمَرُ ثُمَّ قِيلَ لَهَا مَنْ بَعْدَ عُمَرَ قَالَتْ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ ثُمَّ انْتَهَتْ إِلَی هَذَا-
حسن بن علی حلوانی جعفر بن عون حضرت ابن ابی ملیکہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا اور ان سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اگر اپنی حیات طیبہ) میں کسی کو خلیفہ بناتے تو کس کو بناتے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو پھر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا گیا کہ پھر اس کے بعد کس کو؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا حضرت عمر کو، پھر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا گیا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد کس کو بناتے؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا حضرت ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو، پھر اس کے بعد حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا خاموش ہو گئیں۔
Ibn Abu Mulaika reported: I heard A'isha as saying and she was asked as to whom Allah's Messenger (may peace be upon him) would have nominated his successor if he had to nominate one at all. She said: Abu Bakr. It was said to her: Then whom after Abu Bakr? She said: Umar. It was said to her. Then whom after 'Umar? She said: Abu Ubaida b. Jarrab, and then she kept quiet at this.
حَدَّثَنِي عَبَّادُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَأَمَرَهَا أَنْ تَرْجِعَ إِلَيْهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ جِئْتُ فَلَمْ أَجِدْکَ قَالَ أَبِي کَأَنَّهَا تَعْنِي الْمَوْتَ قَالَ فَإِنْ لَمْ تَجِدِينِي فَأْتِي أَبَا بَکْرٍ-
عباد بن موسیٰ ابراہیم، بن سعد حضرت محمد بن جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی چیز کا سوال کیا تو آپ نے اس عورت کو دوبارہ آنے کے لئے فرمایا، اس عورت نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! آپ کا کیا خیال ہے کہ اگر میں پھر آؤں اور آپ کو (موجود) نہ پاؤں؟ (یعنی آپ اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہوں تو؟) آپ نے فرمایا اگر تو مجھے نہ پائے تو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آ جانا (اس حدیث سے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت بلا فصل واضح ہے)
Muhammad b. Jubair b. Mut'im reported on the authority of his father that a woman asked Allah's Messenger (may peace be upon him) about something but lit, told her to come to him on some other occasion, whereupon she said: What in your opinion (should I do) if I come to you but do not find you, and it seemed as if she meant that he might die. Thereupon he said: If you do not find me, then come to Abu Bakr. This hadith has been narrated on the authority of Jubair b. Mut'im through another chain of transmitters (and the words are) that a woman came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and discussed with him something and he gave a command as we find in the above-mentioned narration.
و حَدَّثَنِيهِ حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ أَبِيهِ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّ أَبَاهُ جُبَيْرَ بْنَ مُطْعِمٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَلَّمَتْهُ فِي شَيْئٍ فَأَمَرَهَا بِأَمْرٍ بِمِثْلِ حَدِيثِ عَبَّادِ بْنِ مُوسَی-
حجاج بن شاعر، یعقوب بن ابراہیم، حضرت محمد بن جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالیٰ عنہ خبر دیتے ہیں کہ ان کے باپ حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی ہے کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی اور اس نے آپ سے کسی چیز کے بارے میں بات کی تو آپ نے اس عورت کو حکم فرمایا پھر آگے مذکورہ حدیث کی طرح روایت نقل کی ہے۔
A'isha reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) in his (last) illness asked me to call Abu Bakr, her father, and her brother too, so that he might write a document, for he feared that someone else might be desirous (of succeeding him) and that some claimant may say: I have better claim to it, whereas Allah and the Faithful do not substantiate the claim of anyone but that of Abu Bakr.
حدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ ادْعِي لِي أَبَا بَکْرٍ أَبَاکِ وَأَخَاکِ حَتَّی أَکْتُبَ کِتَابًا فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَتَمَنَّی مُتَمَنٍّ وَيَقُولُ قَائِلٌ أَنَا أَوْلَی وَيَأْبَی اللَّهُ وَالْمُؤْمِنُونَ إِلَّا أَبَا بَکْرٍ-
عبیداللہ بن سعید یزید بن ہارون، ابراہیم، سعد صالح بن کیسان زہری، عروہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے مرض الوفات میں فرمایا کہ اپنے باپ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اپنے بھائی کو بلاؤ تاکہ میں ایک ایسی کتاب لکھوا دوں کیونکہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں کوئی خلافت کی تمنا نہ کرنے لگ جائے، اور کوئی کہنے والا یہ بھی نہ کہے کہ میں خلافت کا زیادہ حقدار ہوں اور اللہ اور مؤمن (رضی اللہ عنھم) سوائے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت کے اور کسی کی خلافت سے انکار کرتے ہیں۔
A'isha reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) in his (last) illness asked me to call Abu Bakr, her father, and her brother too, so that he might write a document, for he feared that someone else might be desirous (of succeeding him) and that some claimant may say: I have better claim to it, whereas Allah and the Faithful do not substantiate the claim of anyone but that of Abu Bakr.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَکِّيُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ الْأَشْجَعِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَصْبَحَ مِنْکُمْ الْيَوْمَ صَائِمًا قَالَ أَبُو بَکْرٍ أَنَا قَالَ فَمَنْ تَبِعَ مِنْکُمْ الْيَوْمَ جَنَازَةً قَالَ أَبُو بَکْرٍ أَنَا قَالَ فَمَنْ أَطْعَمَ مِنْکُمْ الْيَوْمَ مِسْکِينًا قَالَ أَبُو بَکْرٍ أَنَا قَالَ فَمَنْ عَادَ مِنْکُمْ الْيَوْمَ مَرِيضًا قَالَ أَبُو بَکْرٍ أَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا اجْتَمَعْنَ فِي امْرِئٍ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ-
محمد بن ابی عمر مکی، مروان ابن معاویہ یزید ابن کیسان ابی حازم اشجعی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آج تم میں سے کسی نے روزہ کی حالت میں صبح کی (یعنی روزہ رکھا؟) حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا میں نے روزہ رکھا ہے، آپ نے فرمایا آج کے دن تم میں سے کون کسی جنازے کے ساتھ گیا ہے؟ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ میں گیا ہوں، آپ نے فرمایا آج تم میں سے کسی نے کسی مسکین کو کھانا کھلایا ہے؟ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا میں نے، آپ نے فرمایا آج تم میں سے کسی نے کسی بیمار کی تیمار داری کی ہے؟ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا میں نے، آپ نے فرمایا جس میں یہ ساری چیزیں جمع ہو گئیں وہ جنت میں داخل ہو گیا۔
Abu Huraira reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Who amongst you is observing fastthis day? Abu Bake said: It is I. He (again) said: Who amongst you has followed the bier today? Abu Bakr said: It is I. He (the Holy Prophet) again said: Who amongst you has served food to the needy? Abu Bakr said: It is I. He (again) said: Who amongst you has today visited the sick? Abu Bakr said: It is I. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: He must get into Paradise who combines in himself (all these noble qualities and virtues).
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَسُوقُ بَقَرَةً لَهُ قَدْ حَمَلَ عَلَيْهَا الْتَفَتَتْ إِلَيْهِ الْبَقَرَةُ فَقَالَتْ إِنِّي لَمْ أُخْلَقْ لِهَذَا وَلَکِنِّي إِنَّمَا خُلِقْتُ لِلْحَرْثِ فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ تَعَجُّبًا وَفَزَعًا أَبَقَرَةٌ تَکَلَّمُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي أُومِنُ بِهِ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا رَاعٍ فِي غَنَمِهِ عَدَا عَلَيْهِ الذِّئْبُ فَأَخَذَ مِنْهَا شَاةً فَطَلَبَهُ الرَّاعِي حَتَّی اسْتَنْقَذَهَا مِنْهُ فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ الذِّئْبُ فَقَالَ لَهُ مَنْ لَهَا يَوْمَ السَّبُعِ يَوْمَ لَيْسَ لَهَا رَاعٍ غَيْرِي فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي أُومِنُ بِذَلِکَ أَنَا وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ-
ابوطاہر احمد بن عمرو بن سرح حرملہ بن یحیی ابن وہب، یونس ابن شہاب سعید بن مسیب ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک آدمی بیل پر بوجھ ڈالے ہوئے اسے ہانک رہا تھا کہ اس بیل نے اس آدمی کی طرف دیکھ کر کہا کہ میں اس کام کے لئے پیدا نہیں کیا گیا ہوں بلکہ مجھے تو کھیتی باڑی کے لئے پیدا کیا گیا ہے، لوگوں نے حیرانگی اور گھبراہٹ میں سُبْحَانَ اللَّهِ کہا اور کہا کیا بیل بھی بولتا ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تو اس بات پر یقین کرتا ہوں اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی یقین کرتے ہیں، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک چرواہا اپنی بکریوں میں تھا کہ ایک بھیڑیا آیا اور اس نے ایک بکری پکڑی اور لے گیا تو اس چرواہے نے اس بھیڑیئے کا پیچھا کیا یہاں تک کہ اس بھیڑیئے سے بکری کو چھڑا لیا تو بھیڑیئے نے اس چرواہے کی طرف دیکھ کر کہا کہ اس دن بکری کو کون بچائے گا جس دن میرے علاوہ کوئی چرواہا نہیں ہوگا؟ لوگوں نے کہا سُبْحَانَ اللَّهِ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تو اس پر بھی یقین رکھتا ہوں اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی اس پر یقین رکھتے ہیں۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A person had been driving an ox loaded with luggage. The ox looked towards him and said: I have not been created for this but for lands (i. e. for ploughing the land and for drawing out water from the wells for the purpose of irrigating the lands). The people said with surprise and awe: Hallowed be Allah, does the ox speak? Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I believe it and so do Abu Bakr and 'Umar. Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A shepherd was tendirig the flock when a wolf came there and took away one goat. Tile shepherd pursued it (the wolf) and rescued it (the goat) from that (wolf). The wolf looked towards him and said: Who would save it on the day when there will be no shepherd except me? Thereupon people said: Hallowed be Allah I Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I believe in it and so do Abu Bakr and Umar believe.
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ قِصَّةَ الشَّاةِ وَالذِّئْبِ وَلَمْ يَذْكُرْ قِصَّةَ الْبَقَرَةِ-
عبدالملک بن شعیب بن لیث، ابی جعی عقیل بن خالد حضرت ابن شہاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ان سندوں کے ساتھ بکری اور بھیڑیئے کا واقعہ نقل کیا گیا ہے لیکن اس میں بیل کے واقعہ کا ذکر نہیں ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Ibn Shihab with the same chain of transmitters, but there is no mention of the story pertaining to the ox.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَدِيثِ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَفِي حَدِيثِهِمَا ذِکْرُ الْبَقَرَةِ وَالشَّاةِ مَعًا وَقَالَا فِي حَدِيثِهِمَا فَإِنِّي أُومِنُ بِهِ أَنَا وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَمَا هُمَا ثَمَّ-
محمد بن عباد سفیان بن عیینہ، محمد بن رافع ابوداؤد حفری سفیان، ابوزناد اعرج ابوسلمہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یونس عن الزہری کی روایت کی طرح روایت نقل کی ہے اور اس میں بیل اور بکری دونوں کا واقعہ ذکر کیا گیا ہے اور اس میں یہ بھی ہے کہ آپ نے فرمایا میں تو اس پر یقین رکھتا ہوں اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی اور (اس وقت) یہ دونوں حضرات وہاں موجود نہیں تھے۔
This hadith has been transmitted on the authority of Zuhri, and there is a clear mention of the stories of ox and goat (and the words are): I believe in it and so do Abu Bakr and Umar, but they were not at that time present there.
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مِسْعَرٍ كِلَاهُمَا عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن مثنی ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، محمد بن عباد سفیان بن عیینہ، مسعر سعد بن ابراہیم، ابوسلمہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ حدیث مبارکہ کی طرح روایت نقل کی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Abu Huraira through another chain of transrritters.