خرچ کر نے کی تر غیت اور گن گن کر رکھنے کی کرا ہت کے بیان میں

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْفِقِي أَوْ انْضَحِي أَوْ انْفَحِي وَلَا تُحْصِي فَيُحْصِيَ اللَّهُ عَلَيْکِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، حفص بن غیاث، ہشام، فاطمہ بنت منذر، اسماء بنت ابوبکر سے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خرچ کر یا فیاضی کر اور دینے کا شمار نہ کر ورنہ تجھ پر اللہ بھی شمار کرے گا۔
Asma', daughter of Abu Bakr (Allah be pleated with him), reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said to me: Spend, and do not calculate, or otherwise Allah would also calculate in your case.
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ حَمْزَةَ وَعَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْفَحِي أَوْ انْضَحِي أَوْ أَنْفِقِي وَلَا تُحْصِي فَيُحْصِيَ اللَّهُ عَلَيْکِ وَلَا تُوعِي فَيُوعِيَ اللَّهُ عَلَيْکِ-
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، ابومعاویہ، زہیر، محمد بن حازم، ہشام بن عروہ، عباد بن حمزہ، فاطمہ بنت منذر، حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سخاوت یا فیاضی یا خرچ کر اور شمار نہ کر پس شمار کرے گا اللہ تجھ پر اور جمع کر کے نہ رکھ ورنہ اللہ بھی تجھے دینا بند کر دے گا۔
Asma' reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying (to her): Spend and do not calculate, (for) Allah would calculate in your case; and do not hoard, otherwise Allah would be withholding from you.
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ عَبَّادِ بْنِ حَمْزَةَ عَنْ أَسْمَائَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا نَحْوَ حَدِيثِهِمْ-
ابن نمیر، محمد بن بشر، ہشام، عباد بن حمزہ، اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Asma' through another chain of transmitters.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ عَبَّادَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهَا جَائَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ لَيْسَ لِي شَيْئٌ إِلَّا مَا أَدْخَلَ عَلَيَّ الزُّبَيْرُ فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ أَرْضَخَ مِمَّا يُدْخِلُ عَلَيَّ فَقَالَ ارْضَخِي مَا اسْتَطَعْتِ وَلَا تُوعِي فَيُوعِيَ اللَّهُ عَلَيْکِ-
محمد بن حاتم، ہارون بن عبد اللہ، حجاج بن محمد، ابن جریج، ابن ابی ملیکہ، عباد بن عبداللہ بن زبیر، حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئیں اور عرض کیا اے اللہ کے نبی میرے پاس کوئی چیز نہیں سوائے اس کے جو حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مجھے دیں کیا مجھ پر کوئی گناہ ہے کہ اگر میں اس دئیے ہوئے میں سے کچھ صدقہ دوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جنتی تجھے طاقت ہو اتنا دو اور جمع کر کے نہ رکھو ورنہ خدا بھی تم کو دینا بند کر دے گا۔
Asma', daughter of Abu Bakr, reported that abe came to the Apostle of Allah (may peace he upon him) and said: Apostle of Allah, I have nothing with me, but only, that which is given to me by Zubair (for household expenses). Is there any sin for me if I spend out of that which is given to me (by Zabair)? Upon this he (the Holy Prophet) said: Spend according to your means; and do not hoard, for Allah will withhold from you.