حضرت حسن اور حسین کے فضائل کے بیان میں

حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِحَسَنٍ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ وَأَحْبِبْ مَنْ يُحِبُّهُ-
احمد بن حنبل سفیان بن عیینہ، عبیداللہ بن ابی برید نافع بن جبیر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن کے لئے فرمایا اے اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر اور تو اس سے محبت کر جو اس سے محبت کرے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying to Hasan: O Allah, behold, I love him. Thou too love him and love one who loves him.
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَائِفَةٍ مِنْ النَّهَارِ لَا يُکَلِّمُنِي وَلَا أُکَلِّمُهُ حَتَّی جَائَ سُوقَ بَنِي قَيْنُقَاعَ ثُمَّ انْصَرَفَ حَتَّی أَتَی خِبَائَ فَاطِمَةَ فَقَالَ أَثَمَّ لُکَعُ أَثَمَّ لُکَعُ يَعْنِي حَسَنًا فَظَنَنَّا أَنَّهُ إِنَّمَا تَحْبِسُهُ أُمُّهُ لِأَنْ تُغَسِّلَهُ وَتُلْبِسَهُ سِخَابًا فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ جَائَ يَسْعَی حَتَّی اعْتَنَقَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا صَاحِبَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ وَأَحْبِبْ مَنْ يُحِبُّهُ-
ابن ابی عمر سفیان، عبداللہ بن ابی یزید نافع بن جبیر بن مطعم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ دن کے کسی وقت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلا نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے کوئی بات کرتے تھے اور نہ ہی میں نے آپ سے کوئی بات کی یہاں تک کہ ہم بنی قینقاع کے بازار میں آ گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس ہوئے اور حضرت فاطمہ کے ہاں تشریف لے آئے اور آپ نے فرمایا کیا بچہ ہے کیا بچہ ہے یعنی حضرت حسن تو ہم نے خیال کیا کہ ان کی ماں نے ان کو غسل کروانے کے لئے اور ان کو خوشبوں کا ہار پہنانے کے لئے روک رکھا ہے لیکن تھوڑی سی دیر کے بعد وہ دوڑتے ہوئے آئے یہاں تک کہ وہ دونوں یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت حسن ایک دوسرے سے گلے ملے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر اور تو اس سے محبت کر جو اس سے محبت کرے۔
Abu Huraira reported: I went along with Allalh's Messenger (may peace be upon him) at a time during the day but he did not talk to me and I did not talk to him until he reached Bazar of Bani Qainuqa'. He came back to the tent of Fatima and said: Is the little chap (meaning Hasan) there? We were under the impression that his mother had detained him in order to bathe him and dress him and garland him with a sweet garland. Not much time had passed that he (Hasan) came running until both of them embraced each other, thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: O Allah, I love him; love him Thou and love one who loves him (Hasan).
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ حَدَّثَنَا الْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ قَالَ رَأَيْتُ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَی عَاتِقِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ-
عبیداللہ بن معاذ ابی شیعبہ عدی ابن ثابت حضرت براء بن عازب فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے اے اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر۔
Al-Bara' b. Azib reported: I saw Hasan b. 'Ali upon the shoulders of Allah's Apostle (may peace be upon him) and he was saying: O Allah, I love him, and love him Thou.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ قَالَ ابْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ عَنْ الْبَرَائِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعًا الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَی عَاتِقِهِ وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ-
محمد بن بشار، ابوبکر بن نافع ابن نافع غندر شعبہ، عدی ابن ثابت ، حضرت براء سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے کندھوں پر بٹھایا ہوا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے ہیں اے اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر۔
22-10-09 NO ENG.TRANSLATION AVBLE
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الرُّومِيُّ الْيَمَامِيُّ وَعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا إِيَاسٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَقَدْ قُدْتُ بِنَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ بَغْلَتَهُ الشَّهْبَائَ حَتَّی أَدْخَلْتُهُمْ حُجْرَةَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا قُدَّامَهُ وَهَذَا خَلْفَهُ-
عبداللہ بن رومی یمامی عباس بن عبدالعظیم عنبری نضر بن محمد عکرمہ ابن عمار حضرت ایاس اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں نے اس سفید گدھے کو کھینچا کہ جس پر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت حسن اور حضرت حسین سوار ہیں یہاں تک کہ میں اسے کھینچ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حجرہ تک لے گیا ان میں سے ایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے ایک پیچھے تھا۔
Iyas reported on the authority of his father: I (had the honour of) leading the white mule on which rode Allah's Apostle (may peace be upon him) and with him were Hasan and Husain, till it reached the apartment of Allah's Apostle (may peace be upon him). The one amongst them was seated before him and the other one was seated behind him.