حالت احرام میں نکاح کی حرمت اور پیغام نکاح کی کراہت کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ أَرَادَ أَنْ يُزَوِّجَ طَلْحَةَ بْنَ عُمَرَ بِنْتَ شَيْبَةَ بْنِ جُبَيْرٍ فَأَرْسَلَ إِلَی أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ يَحْضُرُ ذَلِکَ وَهُوَ أَمِيرُ الْحَجِّ فَقَالَ أَبَانُ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْکِحُ الْمُحْرِمُ وَلَا يُنْکَحُ وَلَا يَخْطُبُ-
یحیی بن یحیی، مالک، نافع، نبیہ بن وہب، عمر بن عبید اللہ، طلحہ بن عمر بنت شیبہ، ابن جبیر، حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حالت احرام میں نکاح نہ کرو اور نہ کسی کے لئے کیا جائے اور نہ پیغام نکاح دے۔
Nubaih b. Wahb reported that 'Umar b. Ubaidullah intended to marry Talha b. 'Umar with the daughter of Shaiba b. Jubair; so he sent a messenger to Aban b. Uthman to attend the marriage, and he was at that time the Amir of Hajj. Aban said: I heard 'Uthman b. 'Affan say that Allah's Messenger (may peace be upon him) had stated: A Muhrim must neither marry himself, nor arrange the marriage of another one, nor should he make the proposal of marriage.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ حَدَّثَنِي نُبَيْهُ بْنُ وَهْبٍ قَالَ بَعَثَنِي عُمَرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْمَرٍ وَکَانَ يَخْطُبُ بِنْتَ شَيْبَةَ بْنِ عُثْمَانَ عَلَی ابْنِهِ فَأَرْسَلَنِي إِلَی أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ وَهُوَ عَلَی الْمَوْسِمِ فَقَالَ أَلَا أُرَاهُ أَعْرَابِيًّا إِنَّ الْمُحْرِمَ لَا يَنْکِحُ وَلَا يُنْکَحُ أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ عُثْمَانُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن ابی بکر مقدمی، حماد بن زید، ایوب، نافع، حضرت نبیہ بن وہب سے روایت ہے کہ مجھے عمر بن عبیداللہ بن معمر نے مسئلہ معلوم کرنے کے لئے ابان ابن عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس بھیجا اور وہ اپنے بیٹے کا نکاح شیبہ بن عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیٹی سے کرنا چاہتے تھے تو انہوں نے فرمایا کہ میں اسے دیہاتی خیال کرتا ہوں کیونکہ حالت احرام میں نہ اپنا نکاح کر سکتا ہے نہ دوسرے کا ہمیں حضرت عثمان نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بات کی خبر دی۔
Nubaih b. Wahb reported: Umar b. Ubaidullah b. Ma'mar sent me to Aban b. Uthman as he wanted to make the proposal of the marriage of his son with the daughter of Shaiba b. Uthman. He (Aban b. Uthman) was at that time (busy) in the season of Pilgrimage. He said: I deem him to be a man of the desert (for it is a common thing) that a Muhrim can neither marry, nor is he allowed to be married to anyone. It is Uthman (b. Affan) who reported this to us from Allah's Messenger (may peace be upon him).
و حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی ح و حَدَّثَنِي أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَائٍ قَالَا جَمِيعًا حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ مَطَرٍ وَيَعْلَی بْنِ حَکِيمٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَنْکِحُ الْمُحْرِمُ وَلَا يُنْکَحُ وَلَا يَخْطُبُ-
ابوغسان مسمعی، عبدالاعلی، ابوالخطاب، زیاد بن یحیی، محمد بن سواء، سعید، مطر، یعلی بن حکم، نافع، نبیہ بن وہب، حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا محرم نکاح نہ کرے اور نہ اس کا نکاح کیا جائے اور نہ وہ پیغام نکاح دے۔
Uthman b. 'Affan reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) had said: A Muhrim should neither marry himself, nor should he be got married to anyone, nor should he make the proposal of marriage.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ عُثْمَانَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُحْرِمُ لَا يَنْکِحُ وَلَا يَخْطُبُ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن عیینہ، زہیر، سفیان بن عیینہ، ایوب بن موسی، نبیہ بن وہب، ابان بن عثمان، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا محرم نہ نکاح کرے اور نہ پیغام نکاح دے۔
'Uthman (b. 'Affan) reported it directly from Allah's Apostle (may peace be upon him) that he said: A Muhrim should neither marry (in that state) nor make the proposal of marriage.
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي هِلَالٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْمَرٍ أَرَادَ أَنْ يُنْکِحَ ابْنَهُ طَلْحَةَ بِنْتَ شَيْبَةَ بْنِ جُبَيْرٍ فِي الْحَجِّ وَأَبَانُ بْنُ عُثْمَانَ يَوْمَئِذٍ أَمِيرُ الْحَاجِّ فَأَرْسَلَ إِلَی أَبَانٍ إِنِّي قَدْ أَرَدْتُ أَنْ أُنْکِحَ طَلْحَةَ بْنَ عُمَرَ فَأُحِبُّ أَنْ تَحْضُرَ ذَلِکَ فَقَالَ لَهُ أَبَانُ أَلَا أُرَاکَ عِرَاقِيًّا جَافِيًا إِنِّي سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْکِحُ الْمُحْرِمُ-
عبدالملک بن شعیب بن لیث، خالد بن یزید، سعید بن ابی ہلال، حضرت بنیہ بن وہب سے روایت ہے کہ عمر بن عبیداللہ بن معمر نے ارادہ کیا کہ وہ اپنے بیٹے کا نکاح ایام حج میں شیبہ بن جبیر کی بیٹی سے کرے اور ابان بن عثمان ان دنوں امیرالحجاج تھے تو عمر بن عبیداللہ نے ابان کی طرف پیغام بھیجا کہ میں نے طلحہ بن عمر کے نکاح کا ارادہ کیا ہے اور میں یہ پسند کرتا ہوں کہ آپ اس میں تشریف لائیں تو اسے ابان نے کہا کہ میں تجھے عراقی اور عقل سے خالی جانتا ہوں میں نے عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حالت احرام میں نکاح نہ کرے۔
Nabaih b. Wahb reported that Umar b. 'Ubaidullah b. Ma'mar intended to marry his son Talha with the daughter of Shaiba b. Jubair during the Pilgrimage. Aban b. Uthman was at that time the Amir of Pilgrims. So he ('Umar b. Ubaidullah) sent someone (as a messenger) to Aban saying: I intend to marry Talha b. 'Umar and I earnestly desire you to be present there (in this ceremony of marriage). Aban said to him: I find you a block-headed 'Iraqi. I heard 'Uthman b. 'Affan say that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: A Muhrim should not marry.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ وَإِسْحَقُ الْحَنْظَلِيُّ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِي الشَّعْثَائِ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ زَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ فَحَدَّثْتُ بِهِ الزُّهْرِيَّ فَقَالَ أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ أَنَّهُ نَکَحَهَا وَهُوَ حَلَالٌ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، اسحاق حنظلی، ابن عیینہ، ابن نمیر، سفیان، عمرو بن دینار، ابی الشعثاء، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حالت احرام میں نکاح کیا ابن نمیر نے یہ اضافہ کیا ہے کہ میں نے یہ حدیث زہری سے بیان کی تو اس نے کہا مجھے یزید بن اصم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ نکاح احرام کھولنے کے بعد کیا۔
Ibn Abbas (Allah be pleased with them) reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) married Maimuna in the state of Ihram. Ibn Numair made this addition: "I narrated it to Zuhri and he said: Yazid b. al-Asamm (Allah be pleased with him) told me that he (the Holy Prophet) married her when he was not a muhrim."
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ أَبِي الشَّعْثَائِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ تَزَوَّجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ-
یحیی بن یحیی، داؤد بن عبدالرحمن ، عمرو بن دینار، جابر بن زید، ابی الشعثاء، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حالت احرام میں سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح کیا۔
Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) married Maimuna while he was a Muhrim.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو فَزَارَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ حَدَّثَتْنِي مَيْمُونَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَهَا وَهُوَ حَلَالٌ قَالَ وَکَانَتْ خَالَتِي وَخَالَةَ ابْنِ عَبَّاسٍ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یحیی بن آدم، جریر ابن حازم، ابوفرارہ، حضرت یزید بن اصم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ام المومنین سیدہ میمونہ نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے نکاح احرام کھولنے کے بعد کیا اور کہتے ہیں سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا میری اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خالہ تھیں۔
Yazid b. al-Asamm reported: Maimuna daughter of al-Harith narrated to me that Allah's Messenger (may peace be upon him) married her and he was not in the state of Ihram. And she (Maimuna) was my mother's sister and that of Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them).
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَبِعْ بَعْضُکُمْ عَلَی بَيْعِ بَعْضٍ وَلَا يَخْطُبْ بَعْضُکُمْ عَلَی خِطْبَةِ بَعْضٍ-
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی دوسرے کی بیع (خریدنا یا بیچنا) پر بیع نہ کرے اور نہ کوئی دوسرے آدمی کے نکاح کے پیغام پر پیغام نکاح نہ دے۔
Ibn Umar (Allah be pleased with them) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as having said this: None amongst you should outbid another in a transaction, nor should he make proposals of marriage upon the proposal made by someone else.
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی جَمِيعًا عَنْ يَحْيَی الْقَطَّانِ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَبِعْ الرَّجُلُ عَلَی بَيْعِ أَخِيهِ وَلَا يَخْطُبْ عَلَی خِطْبَةِ أَخِيهِ إِلَّا أَنْ يَأْذَنَ لَهُ-
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، یحیی قطان، زہیر یحیی، عبید اللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کوئی آدمی اپنے بھائی کی بیع پر بیع نہ کرے اور نہ اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر اس کی اجازت کے بغیر پیغام نکاح دے۔
Ibn Umar (Allah be pleased with them) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as having said this: A person should not enter into a transaction when his brother (had already entered into but not finalised), and he should not make proposal of marriage upon the proposal already made by his brother, until he permits it.
و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے۔
00000
و حَدَّثَنِيهِ أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
ابوکامل، حماد، ایوب، نافع، ایک سند اور اسی حدیث مبارکہ کی ذکر کی ہے۔
A hadith like this has been reported on the authority of Nafi' with the same chain of transmitters.
و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ يَبِيعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ أَوْ يَتَنَاجَشُوا أَوْ يَخْطُبَ الرَّجُلُ عَلَی خِطْبَةِ أَخِيهِ أَوْ يَبِيعَ عَلَی بَيْعِ أَخِيهِ وَلَا تَسْأَلْ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا لِتَکْتَفِئَ مَا فِي إِنَائِهَا أَوْ مَا فِي صَحْفَتِهَا زَادَ عَمْرٌو فِي رِوَايَتِهِ وَلَا يَسُمْ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِيهِ-
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن ابی عمر، زہیر، سفیان بن عیینہ، سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منع فرمایا کہ شہری آدمی دیہاتی کا مال بیچے یا بغیر ارادہ خریداری مال کی قیمت بڑھائے یا کوئی آدمی اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام نکاح دے یا اپنے بھائی کی بیع پر بیع کرے اور نہ کوئی عورت اپنی بہن کی طلاق کا سوال کرے اس لئے تاکہ انڈیلے اپنے لیے جو اس کے برتن یا رکابی میں ہے عمرو نے اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا ہے کہ نہ کوئی آدمی اپنے بھائی کے بھاؤ پر بھاؤ کرے۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as having forbidden a dweller of the town selling the merchandise of a villager or outbidding in a sale (in order that another might fall into a snare), or a person making the proposal of marriage when his brother has already made such a proposal, or entering into a transaction when his brother has already entered; and a woman asking the divorce of her sister in order to deprive her of what belongs to her. 'Amr made this addition: "The person should not purchase in opposition to his brother."
و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَنَاجَشُوا وَلَا يَبِعْ الْمَرْئُ عَلَی بَيْعِ أَخِيهِ وَلَا يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَلَا يَخْطُبْ الْمَرْئُ عَلَی خِطْبَةِ أَخِيهِ وَلَا تَسْأَلْ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ الْأُخْرَی لِتَکْتَفِئَ مَا فِي إِنَائِهَا-
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا خریدنے کے ارادہ کے بغیر چیز کی قیمت نہ بڑھانا اور نہ بیچے شہری دیہاتی کا مال اور نہ کوئی آدمی انپے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام نکاح دے اور نہ کوئی عورت دوسری عورت کی طلاق کا سوال کرے تاکہ وہ انڈیل لے اپنے لئے وہ جو اس کے برتن میں ہے۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as having said this: Do not outbid in a sale in order to ensnare. No man should enter into a transaction in which his brother has already entered, and no dweller of the town should sell on behalf of the villager. And no man should make a proposal of marriage which his brother has already made and no woman should ask for the divorce of another (co-wife) in order to deprive her of what belongs to her.
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ جَمِيعًا عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ مَعْمَرٍ وَلَا يَزِدْ الرَّجُلُ عَلَی بَيْعِ أَخِيهِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدالاعلی، محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، زہری اس اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے البتہ معمر کی حدیث میں ہے کہ کوئی آدمی اپنے بھائی کی بیع پر زیادتی نہ کرے۔
A hadith like this has been narrated on the authority of Zuhri with the same chain of transmitters but with a slight alteration.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ أَخْبَرَنِي الْعَلَائُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَسُمْ الْمُسْلِمُ عَلَی سَوْمِ أَخِيهِ وَلَا يَخْطُبْ عَلَی خِطْبَتِهِ-
یحیی بن ایوب، قتیبہ بن سعید، ابن حجر، اسماعیل بن جعفر، ابن ایوب، اسماعیل، علاء، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمانوں کے بھاؤ پر بھاؤ نہ کرے بولی پر بولی نہ لگائے اور نہ اس کے پیغام نکاح پر پیغام نکاح دے۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The Muslim should not purchase in opposition to his brother, and he should not make the proposal of marriage on the proposal already made by his brother.
و حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْعَلَائِ وَسُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِمَا عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
احمد بن ابراہیم، عبدالصمد، شعبہ، علاء، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ حدیث مبارکہ اسی طرح روایت کی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Abu Huraira (Allah be pleased with him) through another chain of transmitters.
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا أَنَّهُمْ قَالُوا عَلَی سَوْمِ أَخِيهِ وَخِطْبَةِ أَخِيهِ-
محمد بن مثنی، عبدالصمد، شعبہ، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث مبارکہ روایت کرتے ہیں اس میں یہ ہے اپنے بھائی کے بھاؤ اور اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر۔
This hadith has been narrated on the authority of Abu Huraira (Allah be pleased with him) through another chain of transmitters.
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ اللَّيْثِ وَغَيْرِهِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِمَاسَةَ أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ عَلَی الْمِنْبَرِ يَقُولُا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُؤْمِنُ أَخُو الْمُؤْمِنِ فَلَا يَحِلُّ لِلْمُؤْمِنِ أَنْ يَبْتَاعَ عَلَی بَيْعِ أَخِيهِ وَلَا يَخْطُبَ عَلَی خِطْبَةِ أَخِيهِ حَتَّی يَذَرَ-
ابوطاہر، عبداللہ بن وہب لیث، یزید بن ابی حبیب، عبدالرحمن، بن شماسہ، عقبہ، بن عامر، حضرت عبدالرحمن بن شماسہ سے روایت ہے اس نے عقبہ بن عامر سے منبر پر فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مومن مومن کا بھائی ہے کسی مومن کے لئے یہ حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی کی بیع پر خریداری کرے اور نہ اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام نکاح دے یہاں تک کہ وہ چھوڑ دے۔
'Uqba b. 'Amir said on the pulpit that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: A believer is the brother of a believer, so it is not lawful for a believer to outbid his brother, and he should not propose an engagement when his brother has thus proposed until he gives it up.