جس کے بچے فوت ہو جائیں اور وہ ثواب کی امید پر صبر کرے اس کی فضلیت کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمُوتُ لِأَحَدٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ ثَلَاثَةٌ مِنْ الْوَلَدِ فَتَمَسَّهُ النَّارُ إِلَّا تَحِلَّةَ الْقَسَمِ-
یحیی بن یحیی، مالک ابن شہاب سعید بن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس مسلمان آدمی کے تین بچے فوت ہو جائیں اسے آگ صرف قسم کو پورا کرنے کے لئے چھوئے گی۔
Abu Huraira reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: Anyone amongst the Muslims, three of whose children die, and he resigns himself calmly to the will of God, Fire will not touch him but for the fulfilment of the oath.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَابْنُ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ کِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ بِإِسْنَادِ مَالِکٍ وَبِمَعْنَی حَدِيثِهِ إِلَّا أَنَّ فِي حَدِيثِ سُفْيَانَ فَيَلِجَ النَّارَ إِلَّا تَحِلَّةَ الْقَسَمِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو نا قد زہیر بن حرب سفیان بن عیینہ، عبد بن حمید ابن رافع عبدالرزاق، معمر، زہری، مالک ان اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے البتہ حضرت سفیان کی حدیث میں ہے کہ وہ صرف قسم کو پورا کرنے کے لئے جہنم میں داخل ہوگا۔
This hadith has been reported by Zuhri on the authority of Malik, and in the hadith transmitted on the authority of Sufyan (the words are): "He would enter into Fire, except for the fulfilment of the oath."
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِنِسْوَةٍ مِنْ الْأَنْصَارِ لَا يَمُوتُ لِإِحْدَاکُنَّ ثَلَاثَةٌ مِنْ الْوَلَدِ فَتَحْتَسِبَهُ إِلَّا دَخَلَتْ الْجَنَّةَ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ أَوْ اثْنَيْنِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَوْ اثْنَيْنِ-
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز ابن محمد سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کی عورتوں سے فرمایا تم میں سے جس کسی کے بھی تین بچے فوت ہو جائیں گے اور وہ ثواب کی امید پر صبر کرے گی تو جنت میں داخل ہوگی ان میں سے ایک عورت نے عرض کیا اے اللہ کے رسول اگر دو مرجائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یا دو (یعنی دو میں بھی اسی طرح)۔
Abu Huraira reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said to a woman of the Ansar: In case anyone amongst you sees the sad demise of three children of (hers) and she resigns herself to the will of God hoping to get reward, she would be admitted to Paradise. A woman from amongst them said: Allah's Messenger, even if they (the children who die) are two. Thereupon, he (the Holy Prophet, ) said: Even if they are two.
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَصْبَهَانِيِّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ ذَکْوَانَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَهَبَ الرِّجَالُ بِحَدِيثِکَ فَاجْعَلْ لَنَا مِنْ نَفْسِکَ يَوْمًا نَأْتِيکَ فِيهِ تُعَلِّمُنَا مِمَّا عَلَّمَکَ اللَّهُ قَالَ اجْتَمِعْنَ يَوْمَ کَذَا وَکَذَا فَاجْتَمَعْنَ فَأَتَاهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَّمَهُنَّ مِمَّا عَلَّمَهُ اللَّهُ ثُمَّ قَالَ مَا مِنْکُنَّ مِنْ امْرَأَةٍ تُقَدِّمُ بَيْنَ يَدَيْهَا مِنْ وَلَدِهَا ثَلَاثَةً إِلَّا کَانُوا لَهَا حِجَابًا مِنْ النَّارِ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ وَاثْنَيْنِ وَاثْنَيْنِ وَاثْنَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاثْنَيْنِ وَاثْنَيْنِ وَاثْنَيْنِ-
ابوکامل جحدری فضیل بن حسین ابوعوانہ، عبدالرحمن بن اصبہانی ابوصالح ذکوان حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول مرد تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث لے گئے اور آپ اپنے پاس سے ایک دن ہمارے لئے بھی مقرر کر دیں تاکہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ تعلیم حاصل کریں جو اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سکھائی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم فلاں فلاں دن جمع ہوا کرو پس وہ جمع ہو گئیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے اور انہیں تعلیم دی جو اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سکھائی تھے پھر فرمایا تم میں سے جو عورت اپنے سے پہلے اپنے تین بچوں کو بھیجے گی تو وہ اس کے لئے جہنم سے پردہ ہوں گے ایک عورت نے کہا اور دو اور دو اور دو تو رسول اللہ نے فرمایا اور دو اور دو اور دو کے لیے بھی یہی بشارت ہے۔
Abu Sa'id Khudri reported that a woman came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, men receive your instructions; kindly allocate at your convenience a day for us also, on which we would come to you and you would teach us what Allah has taught you. He said: You assemble on such and such a day. They assembled and Allah's Messenger (may peace be upon him) came to them and taught them what Allah had taught him and he then said: No woman amongst you who sends her three children as her forerunners (in the Hereafter) but they would serve him as a protection against Hell-Fire. A woman said: What about two and two and two? Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Even if they are two and two and two.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَصْبَهَانِيِّ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِ مَعْنَاهُ وَزَادَا جَمِيعًا عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَصْبَهَانِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ ثَلَاثَةً لَمْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ-
محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، عبیداللہ بن معاذ ابی شعبہ، عبدالرحمن بن اصبہانی ان اسناد سے بھی یہ حدیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح مروی ہے البتہ اس میں یہ بھی ہے کہ تین ایسے بچے جو ابھی تک بالغ نہ ہوئے ہوں۔
Abu Huraira reported that he (the Holy Prophet) said: Three (children) who die in childhood.
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ قَالَا حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي السَّلِيلِ عَنْ أَبِي حَسَّانَ قَالَ قُلْتُ لِأَبِي هُرَيْرَةَ إِنَّهُ قَدْ مَاتَ لِيَ ابْنَانِ فَمَا أَنْتَ مُحَدِّثِي عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَدِيثٍ تُطَيِّبُ بِهِ أَنْفُسَنَا عَنْ مَوْتَانَا قَالَ قَالَ نَعَمْ صِغَارُهُمْ دَعَامِيصُ الْجَنَّةِ يَتَلَقَّی أَحَدُهُمْ أَبَاهُ أَوْ قَالَ أَبَوَيْهِ فَيَأْخُذُ بِثَوْبِهِ أَوْ قَالَ بِيَدِهِ کَمَا آخُذُ أَنَا بِصَنِفَةِ ثَوْبِکَ هَذَا فَلَا يَتَنَاهَی أَوْ قَالَ فَلَا يَنْتَهِي حَتَّی يُدْخِلَهُ اللَّهُ وَأَبَاهُ الْجَنَّةَ وَفِي رِوَايَةِ سُوَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو السَّلِيلِ-
سوید بن سعید محمد بن عبدالاعلی معتمر ابی سلیل حضرت ابوحسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا میرے دو بچے فوت ہو گئے ہیں تو کیا آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی کوئی حدیث بیان کر سکتے ہیں جس سے ہمارے دلوں کو اپنے فوت شدہ کی طرف سے طبعی خوشی مل جائے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا جی ہاں چھوٹے بچے تو جنت کے کپڑے ہیں ان میں سے جو بھی اپنے باپ یا اپنے والدین سے ملے گا تو اس کے کپڑے کو یا اس کے ہاتھ کو پکڑ لیں گے جیسا کہ میں تیرے کپڑے کا کنارہ پکڑے ہوئے ہوں وہ اس کو اس وقت تک نہ چھوڑے گا جب تک کہ اللہ اسے اور اس کے باپ کو جنت میں داخل نہ کر دے گا۔
Abu Hassan reported: I said to Abu Huraira that my two children had died. Would you narrate to me anything from Allah's Messenger (may peace be upon him) a hadith which would soothe our hearts in our bereavements? He said: Yes. Small children are the fowls of Paradise. If one of them meets his father (or he said his parents) he would take hold of his cloth, or he said with his hand as I take hold of the hem of your cloth (with my hand). And he (the child) would not take off (his hand) from it until Allah causes his father to enter Paradise.
و حَدَّثَنِيهِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ عَنْ التَّيْمِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فَهَلْ سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا تُطَيِّبُ بِهِ أَنْفُسَنَا عَنْ مَوْتَانَا قَالَ نَعَمْ-
عبیداللہ بن سعید یحیی ابن سعید تیمی اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے کہ انہوں نے کہا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی ایسی بات سنی ہے جو ہمیں ہمارے فوت شدگان کی طرف سے خوش کر دے حضرت ابوہریرہ نے کہا جی ہاں۔
This hadith has been narrated on the authority of Tamim with the same chain of transmitters. And he is reported to have said: Did you hear from Allah's Messenger (may peace be upon him) anything which may soothe our heart in our bereavements? He said: Yes.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنُونَ ابْنَ غِيَاثٍ ح و حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ جَدِّهِ طَلْقِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَتَتْ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَبِيٍّ لَهَا فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ لَهُ فَلَقَدْ دَفَنْتُ ثَلَاثَةً قَالَ دَفَنْتِ ثَلَاثَةً قَالَتْ نَعَمْ قَالَ لَقَدْ احْتَظَرْتِ بِحِظَارٍ شَدِيدٍ مِنْ النَّارِ قَالَ عُمَرُ مِنْ بَيْنِهِمْ عَنْ جَدِّهِ و قَالَ الْبَاقُونَ عَنْ طَلْقٍ وَلَمْ يَذْکُرُوا الْجَدَّ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابوسعید اشج، ابوبکر حفص ابن غیاث ، عمر بن حفص بن غیاث، طلق بن معاویہ، ابی زرعہ بن عمرو بن جریر، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت اپنے بچے کو لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کے حق میں اللہ سے دعا مانگیں اور میں تین بچوں کو دفن کر چکی ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو نے پھر جہنم سے ایک مضبوط بندش باندھ لی ہے آگے سند کا اختلاف ذکر کیا ہے۔
Abu Huraira reported that a woman came to Allah's Apostle (may peace be upon him) with her child and said: Allah's Apostle, invoke Allah's blessing upon him for I have already buried three. He said: You have buried three! She said: Yes. Thereupon he (the Holy Prophet) said: You have, indeed, safeguarded yourself against the torment of Hell with a strong safeguard. 'Umar has made a mention of his father, whereas others have not made a mention of his father.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ طَلْقِ بْنِ مُعَاوِيَةَ النَّخَعِيِّ أَبِي غِيَاثٍ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ يَشْتَکِي وَإِنِّي أَخَافُ عَلَيْهِ قَدْ دَفَنْتُ ثَلَاثَةً قَالَ لَقَدْ احْتَظَرْتِ بِحِظَارٍ شَدِيدٍ مِنْ النَّارِ قَالَ زُهَيْرٌ عَنْ طَلْقٍ وَلَمْ يَذْکُرْ الْکُنْيَةَ-
قتیبہ بن سعید، زہیر بن حرب، جریر، طلق بن معاویہ ابی غیاث ابی زرعہ بن عمرو بن جریر، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت اپنے بچے کو لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو عرض کیا اے اللہ کے رسول یہ بچہ بیمار ہے اور میں ڈرتی ہوں کیونکہ میں تین بچوں کو دفن کر چکی ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تحقیق تو نے پھر جہنم سے ایک مضبوط بندش باندھ لی ہے۔
Abu Huraira reported that a woman came to Allah's Apostle (may peace be upon him) with her child and said: Allah's Messenger, he is ailing, and I am afraid (that he may die), as I have already buried three. Thereupon he said: It (their sad demise) would be a protection against Hell-Fire for you. Zuhair has not mentioned the kunya of Abu Ghiyath; he has mentioned his name.