جانوروں وغیرہ پر لعنت کرنے کی ممانعت کے بیان میں

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ وَامْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ عَلَی نَاقَةٍ فَضَجِرَتْ فَلَعَنَتْهَا فَسَمِعَ ذَلِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ خُذُوا مَا عَلَيْهَا وَدَعُوهَا فَإِنَّهَا مَلْعُونَةٌ قَالَ عِمْرَانُ فَکَأَنِّي أَرَاهَا الْآنَ تَمْشِي فِي النَّاسِ مَا يَعْرِضُ لَهَا أَحَدٌ-
ابوبکر بن ابی شبہ زہیر بن حرب، ابن علیہ، زہیراسماعیل بن ابراہیم، ایوب ابی قلابہ ابی مہلب حضرت عمران بن حصین سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کسی سفر میں تھے اور انصار کی ایک عورت اونٹنی پر سوار تھی تو اچانک وہ اونٹنی بدکنے لگی تو اس عورت نے اپنے اس اونٹنی پر لعنت کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سن لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس اونٹنی پر جو سامان ہے اسے پکڑ لو اور اس اونٹنی کو چھوڑ دو کیونکہ یہ ملعونہ ہے حضرت عمران فرماتے ہیں گویا کہ میں اب بھی اسے دیکھ رہا ہوں کہ وہ اونٹنی لوگوں کے درمیان چل پھر رہی ہے اور کوئی آدمی اس سے تعرض نہیں کر رہا
'Imran b. Husain reported: We were with Allah's Messenger (may peace be upon him) in some of his journeys and there was a woman from the Ansar riding a she-camel that it shied and she invoked curse upon that. Allah's Messenger (may peace be upon him) heard it and said: Unload that and set it free for it is accursed. 'Imran said: I still perceive that (dromedary) walking amongst people and none taking any notice of that.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا الثَّقَفِيُّ کِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ بِإِسْنَادِ إِسْمَعِيلَ نَحْوَ حَدِيثِهِ إِلَّا أَنَّ فِي حَدِيثِ حَمَّادٍ قَالَ عِمْرَانُ فَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهَا نَاقَةً وَرْقَائَ وَفِي حَدِيثِ الثَّقَفِيِّ فَقَالَ خُذُوا مَا عَلَيْهَا وَأَعْرُوهَا فَإِنَّهَا مَلْعُونَةٌ-
قتیبہ بن سعید، ابوربیع حماد ابن زید ابن ابی عمر ثقفی ایوب اسماعیل حماد عمران اس روایت کی دو سندیں بیان کی گئی ہے ان میں سے ایک سند کے ساتھ حضرت عمران فرماتے ہیں کہ گویا کہ میں اب بھی اس اونٹنی کی طرف دیکھ رہا ہوں اور دوسری سند کے ساتھ روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس اونٹنی پر جو سامان ہے اسے پکڑ لو اور اس کی پشت خالی کر کے چھوڑ دو کیونکہ یہ اونٹنی ملعونہ ہے۔
'Imran reported: I perceive as if I am looking towards that dromedary, and in the hadith transmitted on the authority of Thaqafi (the words are): "Unload it and make its back bare for it is accursed."
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ بَيْنَمَا جَارِيَةٌ عَلَی نَاقَةٍ عَلَيْهَا بَعْضُ مَتَاعِ الْقَوْمِ إِذْ بَصُرَتْ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَضَايَقَ بِهِمْ الْجَبَلُ فَقَالَتْ حَلْ اللَّهُمَّ الْعَنْهَا قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُصَاحِبْنَا نَاقَةٌ عَلَيْهَا لَعْنَةٌ-
ابوکامل جحدری فضیل بن حسین یزید ابن زریع تیمی ابی عثمان حضرت ابوبرزہ اسلمی سے روایت ہے کہ ایک باندی اپنی ایک اونٹنی پر سوار تھی اس پر لوگوں کا کچھ سامان رکھا ہوا تھا کہ اچانک اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا حالانکہ ان کے درمیان پہاڑ کا تنگ درہ تھا تو وہ باندی کہنے لگی (اونٹنی کو) اے اللہ اس پر لعنت کر تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہمارے ساتھ وہ اونٹنی نہ رہے کہ جس پر لعنت کی گئی ہے۔
Abu Burza al-Aslami reported that a slave-girl was riding a dromedary and there was also the luggage of people upon it that she suddenly saw Allah's Apostle (may peace be upon him). The way of the mountain was narrow and she said (to that dromedary): Go ahead (but that dromedary did not move). She (that slave-girl), out of anger, said: O Allah, let that (dromedary) be damned. Thereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Let the dromedary on which the curse has been invoked not proceed with us.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ ح و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ جَمِيعًا عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ فِي حَدِيثِ الْمُعْتَمِرِ لَا أَيْمُ اللَّهِ لَا تُصَاحِبْنَا رَاحِلَةٌ عَلَيْهَا لَعْنَةٌ مِنْ اللَّهِ أَوْ کَمَا قَالَ-
محمد بن عبدالاعلی معتمر بن سلیمن عبیداللہ بن سعید یحیی ابن سعید حضرت سلیمان تیمی سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے اور اس حدیث میں یہ الفاظ ہیں کہ اللہ کی قسم ہمارے ساتھ وہ سواری نہ رہے کہ جس پر اللہ کی لعنت کی گئی ہو۔
This hadith has been narrated on the authority of Sulaiman Taimi with the same chain of transmitters but with a variation of words (and that is): "By Allah, let that accompany us not which has been damned, or he said like it."
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ وَهُوَ ابْنُ بِلَالٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَنْبَغِي لِصِدِّيقٍ أَنْ يَکُونَ لَعَّانًا-
ہارون بن سعید ایلی ابن وہب، سلیمان ابن بلال علاء بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صدیق کے لئے مناسب نہیں ہے کہ وہ زیادہ لعنت کرنے والا ہو۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: It does not seem proper for Siddiq that he should be an invoker of curse.
حَدَّثَنِيهِ أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
ابوکریب خالد بن مخلد محمد بن جعفر، حضرت علاء بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ مذکورہ حدیث کیطرح حدیث نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Abu Kuraib with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ عَبْدَ الْمَلِکِ بْنَ مَرْوَانَ بَعَثَ إِلَی أُمِّ الدَّرْدَائِ بِأَنْجَادٍ مِنْ عِنْدِهِ فَلَمَّا أَنْ کَانَ ذَاتَ لَيْلَةٍ قَامَ عَبْدُ الْمَلِکِ مِنْ اللَّيْلِ فَدَعَا خَادِمَهُ فَکَأَنَّهُ أَبْطَأَ عَلَيْهِ فَلَعَنَهُ فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَتْ لَهُ أُمُّ الدَّرْدَائِ سَمِعْتُکَ اللَّيْلَةَ لَعَنْتَ خَادِمَکَ حِينَ دَعَوْتَهُ فَقَالَتْ سَمِعْتُ أَبَا الدَّرْدَائِ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَکُونُ اللَّعَّانُونَ شُفَعَائَ وَلَا شُهَدَائَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
سوید بن سعید حفص بن میسرہ حضرت زید بن اسلم سے روایت ہے کہ عبدالملک بن مروان نے حضرت ام درداء کی طرف اپنی طرف سے کچھ آرائشی سامان بھیجا پھر جب ایک رات عبدالملک اٹھا اور اس نے اپنے خادم کو بلایا تو اس نے آنے میں دیر کر دی تو عبدالملک نے اس پر لعنت کی پھر جب صبح ہوئی تو حضرت ام دردا فرماتی ہیں کہ میں نے حضرت ابوالدردا سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زیادہ لعنت کرنے والے قیامت کے دن شفاعت کرنے والے نہیں ہوں گے اور نہ ہی گواہی دینے والے ہوں گے۔
Zaid b. Aslam reported that 'Abd al-Malik b. Marwan sent some domestic goods for decoration to Umm Darda' on his own behalf, and when it was night 'Abd al-Malik got up and called for the servant. It seemed as if he (the servant) was late (in responding to his call), so he ('Abd al-Malik) invoked curse upon him, and when it was morning Umm Darda' said to him: I heard you cursing your servant during the night when you called him, and she said: I heard Abu Darda' as saying that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: The invoker of curse would neither be intercessor nor witness on the Day of Resurrection.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ وَعَاصِمُ بْنُ النَّضْرِ التَّيْمِيُّ قَالُوا حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ کِلَاهُمَا عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِ مَعْنَی حَدِيثِ حَفْصِ بْنِ مَيْسَرَةَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، غسان مسمعی عاصم، بن نضر تیمی معتمر بن سلیمان اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، حضرت زید بن اسلم سے اس سند کے ساتھ حفص بن میسرہ کی روایت نقل کی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Zaid b. Aslam with the same chain of transmitters.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ وَأَبِي حَازِمٍ عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّعَّانِينَ لَا يَکُونُونَ شُهَدَائَ وَلَا شُفَعَائَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، معاویہ بن ہشام ہشام بن سعد زید بن اسلم ابی حازم ام دردا حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ بہت زیادہ لعنت کرنے والے قیامت کے دن گواہی دینے والے نہیں ہوں گے اور نہ ہی شفاعت کرنے والے ہوں گے۔
Umm Darda' reported on the authority of Abu Darda' as saying: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The invoker of curse would neither be witness nor intercessor on the Day of Resurrection.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِيَانِ الْفَزَارِيَّ عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ عَلَی الْمُشْرِکِينَ قَالَ إِنِّي لَمْ أُبْعَثْ لَعَّانًا وَإِنَّمَا بُعِثْتُ رَحْمَةً-
محمد بن عباد ابن ابی عمر مروان یزید بن کیسان ابی حازم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپ سے عرض کیا گیا اے اللہ کے رسول مشرکوں کے خلاف بد دعا فرمائی اپنے فرمایا مجھے لعنت کرنے والا بنا کر نہیں بھیجا گیا بلکہ مجھے تو رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے۔
Abu Huraira reported it was said to Allah's Messenger (may peace be upon him): Invoke curse upon the polytheists, whereupon he said: I have not been sent as the invoker of curse, but "I have been sent as mercy."