جاننے کے باوجود اپنے باپ کے انکار کرنے والے کے ایمان کی حالت کا بیان

حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عِرَاکِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَرْغَبُوا عَنْ آبَائِکُمْ فَمَنْ رَغِبَ عَنْ أَبِيهِ فَهُوَ کُفْرٌ-
ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، عمرو، جعفر بن ربیعہ، عراک بن مالک، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے آباء کے نسب کا انکار نہ کرو جس نے اپنے باپ کے نسب کا انکار کیا وہ کافر ہوگیا۔
It is narrated on the authority of Abu Huraira that the Messenger of Allah (may peace and blessings be upon him) observed: Do not detest your fathers; he who detested his father committed infidelity.
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ لَمَّا ادُّعِيَ زِيَادٌ لَقِيتُ أَبَا بَکْرَةَ فَقُلْتُ لَهُ مَا هَذَا الَّذِي صَنَعْتُمْ إِنِّي سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ يَقُولُا سَمِعَ أُذُنَايَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ مَنْ ادَّعَی أَبًا فِي الْإِسْلَامِ غَيْرَ أَبِيهِ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ فَقَالَ أَبُو بَکْرَةَ وَأَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عمرو ناقد، ہشیم بن بشیر، خالد، ابوعثمان فرماتے ہیں کہ جب زیاد کے بارے میں بھائی ہونے کا دعوی کیا گیا تو میں نے ابوبکرہ سے ملاقات کی تو ان سے کہا کہ تم نے کیا کہا میں نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے کہ میں نے خود اپنے کانوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس مسلمان نے جاننے کے باوجود اپنے باپ کے علاوہ کسی دوسرے کو اپنا باپ بنایا تو اس پر جنت حرام ہے ابوبکرہ نے کہا کہ یہ بات تو خود میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے۔
It is reported on the authority of Sa'd b. Abi Waqqas: Both of my ears heard the Messenger of Allah saying this: He who claimed the fatherhood of anyone else besides his real father knowingly (committed a great sin) ;Paradise is forbidden to him. Abu Bakra asserted that he too heard it from the Messenger of Allah (may peace be upon him ).
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّائَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ سَعْدٍ وَأَبِي بَکْرَةَ کِلَاهُمَا يَقُولُا سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ ادَّعَی إِلَی غَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، یحیی بن زکریا بن ابی زائدہ، ابومعاویہ، عاصم، ابوعثمان، سعد، ابوبکرہ دونوں سے روایت ہے کہ ہمارے کانوں نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا اور میرے دل نے یقین کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے باپ کے علاوہ کسی دوسرے کو باپ بنائے اس پر جنت حرام ہے۔
Sa'd and Abu Bakra each one of them said: My ears heard and my hearing preserved it that Muhammad (peace and blessings be upon him) observed: He who claimed for another one his fatherhood besides his own father knowingly that he was not his father-to him Paradise is forbidden.