بیٹھے ہوئے کی نیند کا وضو کو نہ توڑنے کی دلیل کے بیان میں

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ ح و حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ کِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَجِيٌّ لِرَجُلٍ وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الْوَارِثِ وَنَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاجِي الرَّجُلَ فَمَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ حَتَّی نَامَ الْقَوْمُ-
زہیر بن حرب اسماعیل بن علیہ، شیبان بن فروخ، عبدالوارث، عبدالعزیز، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نماز کی اقامت کہی گئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک آدمی سے محو گفتگو تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کی طرف نہیں کھڑے ہوئے یہاں تک کہ لوگ سو گئے۔
Anas b. Malik reported: (The people) stood up for prayer and the Anas reported: (The people) stood up for prayer and the Messenger of Allah (may peace be upon him) was whispering to a man, and in the narration of 'Abd al-Warith (the words are): The Apostle of Allah (may peace be upon him) was having a private conversation with a man, and did not start the prayer till the people dozed off.
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاجِي رَجُلًا فَلَمْ يَزَلْ يُنَاجِيهِ حَتَّی نَامَ أَصْحَابُهُ ثُمَّ جَائَ فَصَلَّی بِهِمْ-
عبیداللہ بن معاذعنبری، شعبہ، عبدالعزیزبن صہیب، انس بن مالک سے روایت ہے کہ نماز کی اقامت کہی گئی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک آدمی سے سرگوشی کر رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سرگوشی میں مشغول رہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ سو گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشرئف لائے اور ان کو نماز پڑھائی۔
Apostle of Allah (may peace be upon him) was talking in whispers with a man, and he did not discontinue the conversation till his Companions dozed off; he then came and led the prayer.
حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُا کَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنَامُونَ ثُمَّ يُصَلُّونَ وَلَا يَتَوَضَّئُونَ قَالَ قُلْتُ سَمِعْتَهُ مِنْ أَنَسٍ قَالَ إِي وَاللَّهِ-
یحیی بن حبیب حارثی، خالد ابن حارث، شعبہ، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ سو جاتے پھر وضو کئے بغیر نماز ادا کرتے تھے حضرت شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہ تو نے حضرت انس سے سنا تو حضرت قتادہ نے کہا ہاں اللہ کی قسم!۔
Qatida reported: I heard Anas as saying that the Companion of the Messenger of Allah (may peace be upon him) dozed off and then offered prayer and did not perform ablution. He (the narrator) said: I asked him if he had actually heard it from Anas. He said: By Allah, yes.
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ قَالَ أُقِيمَتْ صَلَاةُ الْعِشَائِ فَقَالَ رَجُلٌ لِي حَاجَةٌ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاجِيهِ حَتَّی نَامَ الْقَوْمُ أَوْ بَعْضُ الْقَوْمِ ثُمَّ صَلَّوْا-
احمد بن سعید بن صخر، دارمی، حبان، ثابت، انس سے روایت ہے کہ جب نماز عشاء کی اقامت کہی گئی ایک آدمی نے کہا میرے لئے ایک حاجت ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے محو گفتگو ہو گئے یہاں تک کہ بعض لوگ سو گئے پھر انہوں نے نماز ادا کی۔
Anas reported: (The people) stood up for the night prayer when a man spoke forth: I need to say something. The Apostle of Allah (may peace be upon him) entered into secret conversation with him, till the people dozed off or some of the people (dozed off), and then they said the prayer.