بیوہ کا نکاح میں زبان سے اجازت دینے اور غیر شادی شدہ کی اجازت خاموشی کے ساتھ ہونے کے بیان میں

حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُنْکَحُ الْأَيِّمُ حَتَّی تُسْتَأْمَرَ وَلَا تُنْکَحُ الْبِکْرُ حَتَّی تُسْتَأْذَنَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَکَيْفَ إِذْنُهَا قَالَ أَنْ تَسْکُتَ-
عبیداللہ بن عمر، میسرہ، خالد بن حارث، ہشام، یحیی بن ابی کثیر، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے نکاحی عورت کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے اور نہ باکرہ کا نکاح کیا جائے یہاں تک کہ اس سے اجازت لے لی جائے صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول اس کی اجازت کیسے ہوگی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ خاموش ہو جائے۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as having said: A woman without a husband (or divorced or a widow) must not be married until she is consulted, and a virgin must not be married until her permission is sought. They asked the Prophet of Allah (may peace be upon him): How her (virgin's) consent can be solicited? He (the Holy Prophet) said: That she keeps silence.
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَبِي عُثْمَانَ ح و حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عِيسَی يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ح و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ کُلُّهُمْ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ بِمِثْلِ مَعْنَی حَدِيثِ هِشَامٍ وَإِسْنَادِهِ وَاتَّفَقَ لَفْظُ حَدِيثِ هِشَامٍ وَشَيْبَانَ وَمُعَاوِيَةَ بْنِ سَلَّامٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ-
زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، حجاج، بن ابی عثمان، ابراہیم بن موسی، عیسیٰ، یونس، حسین بن محمد شیبان، رافع، عبدالرزاق، معمر، عبداللہ بن عبدالرحمن، یحییٰ، معاویہ، ان اسناد سے بھی یہ حدیث مبارکہ روایت کی گئی ہے۔
This hadith has been narrated through another chain of transmitters.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْکَةَ يَقُولُ قَالَ ذَکْوَانُ مَوْلَی عَائِشَةَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْجَارِيَةِ يُنْکِحُهَا أَهْلُهَا أَتُسْتَأْمَرُ أَمْ لَا فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ تُسْتَأْمَرُ فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ لَهُ فَإِنَّهَا تَسْتَحْيِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَلِکَ إِذْنُهَا إِذَا هِيَ سَکَتَتْ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، ابن جریج، اسحاق بن ابرہیم، محمد بن رافع عبدالرزاق، ابن رافع، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس لڑکی کے بارے میں سوال کیا جس کے گھر والے اس کا نکاح کرتے ہیں کیا اس سے اجازت لی جائے گی یا نہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا لی جائے گی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا میں نے عرض کیا وہ حیاء کرے گی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب وہ خاموش رہے ایسے موقع پر تو یہی اس کی اجازت ہے۔
'A'isha (Allah be pleased with her) reported: I asked Allah's Messenger (may peace be upon him) about a virgin whose marriage is solemnised by her guardian, whether it was necessary or not to consult her. Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Yes, she must be consulted. 'A'isha reported: I told him that she feels shy, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Her silence implies her consent.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا مَالِکٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ قُلْتُ لِمَالِکٍ حَدَّثَکَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْأَيِّمُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِکْرُ تُسْتَأْذَنُ فِي نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا قَالَ نَعَمْ-
سعید بن منصور، قتیبہ بن سعید، مالک، یحیی بن یحیی، عبداللہ بن فضل، نافع بطن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا بیوہ عورت اپنے ولی سے زیادہ نفس کی حقدار ہے اور نوجوان کنواری سے اس کے نفس کے بارے میں اجازت لی جائے گی اور اس کی خاموشی اس کی اجازت ہے۔
Ibn 'Abbas (Allah be pleased with him) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: A woman without a husband has more right to her person than her guardian, and a virgin's consent must be asked from her, and her silence implies her consent.
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ سَمِعَ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ يُخْبِرُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الثَّيِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِکْرُ تُسْتَأْمَرُ وَإِذْنُهَا سُکُوتُهَا-
قتیبہ بن سعید، سفیان، زیاد بن سعد، عبداللہ بن فضل، نافع بن جبیر، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا شادی شدہ عورت اپنے آپ کی اپنے ولی سے زیادہ حقدار ہے اور باکرہ عورت سے اجازت لی جائے گی اور اس کا سکوت اس کی اجازت ہے۔
Ibn Abbas (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A woman who has been previously married (Thayyib) has more right to her person than her guardian. And a virgin should also be consulted, and her silence implies her consent.
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ الثَّيِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِکْرُ يَسْتَأْذِنُهَا أَبُوهَا فِي نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا وَرُبَّمَا قَالَ وَصَمْتُهَا إِقْرَارُهَا-
ابن ابی عمر، سفیان ان اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے اور کہا شادی شدہ عورت اپنے نفس کی اپنے ولی سے زیادہ حقدار ہے اور باکرہ نوجوان عورت سے اسکے نفس کے بارے میں اسکا باپ اجازت طلب کرے گا اور اسکا خاموش رہنا اس کی طرف سے اجازت ہے اور کبھی فرمایا اسکی خاموشی اسکا اقرار ہے۔
Sufyan reported on the basis of the same chain of transmitters (and the words are): A woman who has been previously married (Thayyib) has more right to her person than her guardian; and a virgin's father must ask her consent from her, her consent being her silence, At times he said: Her silence is her affirmation.