بیع سلم کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا وَقَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَثِيرٍ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَهُمْ يُسْلِفُونَ فِي الثِّمَارِ السَّنَةَ وَالسَّنَتَيْنِ فَقَالَ مَنْ أَسْلَفَ فِي تَمْرٍ فَلْيُسْلِفْ فِي کَيْلٍ مَعْلُومٍ وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ إِلَی أَجَلٍ مَعْلُومٍ-
یحیی بن یحیی، عمرو ناقد، سفیان بن عیینہ، ابن ابی نجیح، عبداللہ بن ابی کثیر، منہال، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو وہ لوگ ایک اور دو سال کے ادھار پر پھلوں کی بیع کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو کھجور میں بیع سلم کرے تو مقررہ وزن اور معلوم ناپ میں مقررہ مدت تک کے لئے بیع کرے۔
Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) reported that when Allah's Prophet (may peace be upon him) came to Medina, they were paying one and two years in advance for fruits, so he said: Those who pay in advance for anything must do so for a specified weight and for a definite time.
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ کَثِيرٍ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يُسْلِفُونَ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَسْلَفَ فَلَا يُسْلِفْ إِلَّا فِي کَيْلٍ مَعْلُومٍ وَوَزْنٍ مَعْلُومٍ-
شیبان بن فروخ، عبدالوارث، ابن ابی نجیح، عبداللہ بن کثیر، ابی منہال، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور لوگ بیع سلم کرتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے ارشاد فرمایا جس شخص نے بیع سلم کی ہے وہ بیع سلم مقررہ ناپ اور معلوم وزن میں کرے۔
Ibn 'Abbas (Allah be pleased with them) reported that when Allah's Messenger (may peace be upon him) came to (Medina) and the people were paying in advance (for the fruits, etc.), he said to them: He who makes an advance payment should not make advance payment except for a specified measure and weight (and for a specified period).
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ سَالِمٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ حَدِيثِ عَبْدِ الْوَارِثِ وَلَمْ يَذْکُرْ إِلَی أَجَلٍ مَعْلُومٍ-
یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن سالم، ابن عیینہ، ابن ابی نجیح، عبدالوارث اس حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے لیکن اس میں مقررہ مدت کا ذکر نہیں ہے۔
Ibn Abu Najih has narrated a hadith like this with the same chain of transmitters, but he has not mentioned:" for a definite period".
حدثنا أَبُو کُرَيْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ کِلَاهُمَا عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ بِإِسْنَادِهِمْ مِثْلَ حَدِيثِ ابْنِ عُيَيْنَةَ يَذْکُرُ فِيهِ إِلَی أَجَلٍ مَعْلُومٍ-
ابوکریب، ابن ابی عمر، وکیع، محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، ابن نجیح، حضرت ابن عینیہ کی مثل ابن ابی نجیح سے بھی یہ حدیث مروی ہے لیکن اس میں مدت مقررہ کا ذکر کیا گیا ہے۔
This hadith has been narrated by Ibn Abu Najih through another chain of transmitters mentioning in it" for a specified period".